شاہین باغ کے دھرنے کو لے کر سپریم کورٹ کے ذریعے بات چیت کے لیے بنائے گئے پینل میں شامل سادھنا رامچندرن نے کہا ہے کہ ہم یہاں شاہین باغ کے مظاہرے کو ختم کرانے کے لیے نہیں آئے ہیں، ہم صرف راستہ کھلوانے کے لیے آئے ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ کے ذریعے شاہین باغ میں ہو رہے مظاہرے پر بات چیت کے لیے بنائی گئی ٹیم اور مظاہرین کے بیچ بات چیت کے چوتھے دن بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ سنیچر کو سادھنا رامچندرن پھر سے شاہین باغ پہنچی۔ جہاں مظاہرین نے کئی مانگیں ان کے سامنے رکھیں، لیکن بات چیت آخر میں بے نتیجہ رہی۔
Delhi: Sadhana Ramachandran, one of the Supreme Court-appointed mediators arrives at Shaheen Bagh to resume talks with protesters pic.twitter.com/Q2CXNSMIBJ
— ANI (@ANI) February 22, 2020
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، مظاہرین کی مانگ ہے کہ ان کو 24 گھنٹے سکیورٹی مہیا کرائی جائے اور سپریم کورٹ اس بارے میں حکم جاری کرے۔ مظاہرین نے کہا،’ان کو میڈیا اور پولیس پر بھروسہ نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ ہمارے تحفظ کی ذمہ داری لے۔’
مظاہرین کی مانگ ہے کہ شاہین باغ اور جامعہ کے لوگوں کے خلاف درج کیس کو واپس لیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں میں ہوئے ہر واقعہ کی جانچ ہونی چاہیے۔ وہ چاہتے ہیں کہ مظاہرے کی جگہ کی سکیورٹی کے لیے اسٹیل شیٹ کا استعمال کیا جائے۔
شاہین باغ کے دھرنے کو لے کر سپریم کورٹ کے ذریعے بات چیت کے لیے بنائے گئے پینل میں شامل سادھنا رامچندرن نے کہا ہے کہ ہم یہاں شاہین باغ کے مظاہرے کو ختم کرانے کے لیے نہیں آئے ہیں، ہم صرف یہاں راستہ کھلوانے کے لیے آئے ہیں۔
دریں اثنا اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے شاہین باغ کے مظاہرے پر کہا ہے کہ وہاں لوگ آئین بچانے کے لیے نکلے ہیں۔ اویسی نے شاہین باغ کو آرگینک پروٹیسٹ یعنی کہ اپنی طرح کا خاص دھرنا قرار دیا ہے۔ اویسی نے این پی آر کو بھی مسلم مخالف ساتھ ہی غریب لوگوں کے خلاف بتایا ہے۔
مرکزی وزیر ا سمرتی ایرانی نے سی اے اے کے خلاف شاہین باغ میں جاری مظاہرے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ کے لوگ پارلیامنٹ اور قانون کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔ شاہین باغ میں حزب مخالف کے رہنماؤں کے جانے کی بھی انہوں نے تنقید کی۔
وہیں شاہین باغ میں مظاہرین نے سپریم کورٹ کے ذریعے مقرر کیے گئے مذاکرہ کار سے جمعہ کو کہا کہ مظاہرے کی جگہ کے برابر میں واقع سڑک اگر کھولی جاتی ہے تو کورٹ کو ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم پاس کرنا چاہیے۔ اس سے پہلے مذاکرہ کار سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور سادھنا رامچندرن نے جمعہ کی شام کو تیسرے دن شاہین باغ میں اپنی بات چیت شروع کی۔
Categories: خبریں