چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کے سامنے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے عرضی گزار نے کہا، ’ملزم طاقتور شخص ہے۔ متاثرہ کی زندگی خطرے میں ہے۔‘
نئی دہلی: بھابی جے پی رہنما چنمیانند کے خلاف ریپ معاملے کی چل رہی جانچ کو اتر پردیش سے دہلی ٹرانسفر کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔ کورٹ 2 مارچ کو معاملے کی شنوائی کے لیے تیار ہو گیا ہے۔سینئر وکیل کالن گونجالوس نے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کے سامنے شنوائی کے لیے معاملے کا ذکر کیا، جس کے بعد کورٹ نے شنوائی کے لیے دو مارچ کی تاریخ طے کی۔
گونجالوس نے کہا، ‘ملزم طاقتور شخص ہے۔ متاثرہ کی زندگی خطرے میں ہے۔’ اس پر سی جے آئی بوبڈے نے کہا کہ اگر ان کو خطرہ محسوس ہو رہا ہے تو وہ پولیس سکیورٹی کی مانگ کر سکتی ہیں۔
غور طلب ہے کہ شاہجہاں پور واقع سوامی شکدیوآنند لا ءکالج میں پڑھنے والی ایل ایل ایم کی اسٹوڈنٹ نےگزشتہ سال 23 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کر کے چنمیانند پر جنسی استحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کے الزام لگانے کے ساتھ ہی اس کو اوراس کی فیملی کو جان کا خطرہ بتایا تھا۔
اس معاملے میں چنمیانند کو پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتار کر جیل بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ سوامی چنمیانند نے خود پر لگے تقریباً سبھی الزام قبول کر لیے ہیں۔حالانکہ اس مہینے کے شروعات میں الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دے دی۔ اس کو لے کر کافی تنقید ہو رہی ہے۔ متاثرہ پر بھی الٹے الزام لگائے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پانچ کروڑ روپے کی پھروتی مانگنے کے معاملے میں متاثرہ کی ضمانت عرضی جسٹس ایس ڈی سنگھ نے چار دسمبر، 2019 کو منظور کی تھی۔ایس آئی ٹی نےچنمیانند کی شکایت پر قانون کی اسٹوڈنٹ اور اس کے تین دوستوں کے خلاف پھروتی مانگنےکا معاملہ درج کیا تھا۔
Categories: خبریں