امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا سے موت کی شرح میں شدیداضافہ کے امکانات کی وجہ سے سوشل ڈسٹنسنگ کی ہدایات کو آگے بڑھا دیا ہے۔ یہ اب 30اپریل تک جاری رہےگی۔
نئی دہلی: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں کوروناوائرس کی وجہ سے امریکہ میں موت کی شرح میں شدید اضافہ ہو سکتا ہے۔ٹرمپ نے اس کے مدنظر سوشل ڈسٹنسنگ سمیت کورونا وائرس سے متعلق دیگر ہدایات کی مدت بڑھاکر 30 اپریل کر دی ہے۔
عوام کو اس بحران سے نکالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ‘ صحت عامہ کے دوصلاح کاروں اور کورونا وائرس پر وہائٹ ہاؤس عملہ کے ممبر ڈاکٹر دیبورابکس اور ڈاکٹر انتھنی فاسی کی صلاح کی بنیاد پر سوشل ڈسٹنسنگ سے متعلق اقدامات کی مدت 30 اپریل تک بڑھانی ہوگی۔’
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) March 29, 2020
ٹرمپ نے کہا، ‘ جن حفاظتی اقدامات کو ہم نافذ کر رہے ہیں وہ کافی حد تک انفیکشن کے نئے معاملوں اور قبل از وقت ہو رہی اموات کی تعداد گھٹا سکتے ہیں۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ میں چاہتا ہوں کہ امریکہ کے لوگ یہ جانیں کہ آپ کی بے لوث اور جرأت مندانہ کوشش ملک میں کئی جانیں بچا رہی ہیں۔ آپ تبدیلی لا رہے ہیں۔اندازہ ہے کہ دو ہفتوں میں موت کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ جیت سے پہلے ہی جیت کا اعلان کرنے سے برا کچھ نہیں ہو سکتا۔ جتنا بہتر آپ تعاون کریںگے، اتنی جلدی ہم اس برے خواب کا خاتمہ کر دیںگے۔ ‘
انہوں نے کہا کہ سماجی دوری کو لےکر نئے ہدایات کا اعلان ایک اپریل کو کیاجائےگا۔ ہم امید کر سکتے ہیں کہ ایک جون تک ہم اس بحران سے نجات پا لیںگے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے ایک اعلی میڈیکل پیشہ ور نےکہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ کے اعداد و شمارکو پارکرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ اعداد و شمار ایک لاکھ تک محدود رہتی ہے تو پھر اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے اس کو روکنے کے لئے اچھا کام کیا ہے۔معلوم ہو کہ اس سے پہلے اتوار کو نیشنل انسٹیٹ یوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھنی نے کہا تھا کہ اگر اس وبا کو نہیں روکا گیاتو امریکہ میں اس سے ایک لاکھ سے دو لاکھ لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔ملک کی 21 ریاستوں کے گورنروں نے ریاستوں میں غیر ضروری کاروبار اورتنظیمیں بند کر دیے ہیں۔
بتا دیں کہ اتوارکی رات تک امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثر ین کی تعداد تقریبا 14000 تھی اور مرنے والوں کی تعداد 2475 پہنچ گئی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں