وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نگرانی کریں گے اور 20 اپریل تک جن اضلاع میں سدھار دیکھا جائےگا وہاں کچھ راحت دی جائےگی۔ حالانکہ، اگر بعد میں حالات اور بگڑتے ہیں تو چھوٹ کو رد کر دیا جائےگا۔
نئی دہلی: گزشتہ 25 مارچ سے نافذ21 دنوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن کےختم ہونے کے دن آج منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک گیر لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھا دیا۔گزشتہ سنیچر کو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ہوئی بیٹھک کے بعد یہ اعلان کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، ‘وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ میں نے ہندوستان کی ترقی پرکم ازکم اثر کے ساتھ پھیلاؤ کو قابو کرنے کے طریقوں کا پتہ لگانے کے لیے وزرائے اعلیٰ اورحکام کے ساتھ کئی بیٹھکیں کیں۔ تجاویز اور خطرات کو دھیان میں رکھتے ہوئے، ہندوستان میں لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھایا جائےگا۔ ہمیں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت ہے۔’
انہوں نے آگے کہا، ’ ہم نگرانی کریں گے اور 20 اپریل تک جن اضلاع میں سدھار دیکھا جائےگا وہاں کچھ راحت دی جائےگی۔ حالانکہ، اگر بعد میں حالات اور بگڑتے ہیں تو چھوٹ کو رد کر دیا جائےگا۔حالانکہ، 20 اپریل سے انہیں علاقوں کو مشروط چھوٹ دی جائےگی جہاں کو رونا کے کیس نہیں بڑھیں گے اور ہاٹ اسپاٹ بننے کا امکان نہیں ہوگا۔ اس بارے میں کل سرکار تفصیلی گائیڈلائن جاری کرےگی۔
Taking into consideration, all suggestions from States and Citizens, it has been decided that the lockdown in #India will have to be extended till May 3: PM @narendramodi #IndiaFightsCorona #Lockdown2 pic.twitter.com/mNLB24MEkU
— PIB India 🇮🇳 #StayHome #StaySafe (@PIB_India) April 14, 2020
وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘دوسرے ممالک کے مقابلےہندوستان نے کیسے اپنے یہاں انفیکشن کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ آپ اس کے حصہ دار بھی رہے ہیں اورگواہ بھی۔ جب ہمارے یہاں کو رونا کا ایک بھی کیس نہیں تھا، اس سے پہلے ہی کو رونا سے متاثر آنے والے مسافروں کی ہوائی اڈوں پر اسکریننگ شروع کر دی گئی تھی۔’
انہوں نے کہا، ‘بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کے14 دن کا آئسولیشن شروع کر دیا گیا تھا۔ جب ہمارے یہاں کو رونا کے صرف 550 کیس تھے، تبھی ہندوستان نے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا بہت بڑا قدم اٹھا لیا تھا۔ ہندوستان نے اس کے بڑھنے کا انتظار نہیں کیا، بلکہ اس پر تیزی سے فیصلے لےکر اسی وقت روکنے کی کوشش کی۔’
اس دوران وزیر اعظم نے ملک کے لوگوں سے سات باتوں میں ان کا ساتھ مانگا۔ اس میں بزرگوں اور بیمار لوگوں کا خیال رکھنے، لاک ڈاؤن پر عمل کرنے، ماسک پہننے اور اپنا خیال رکھنے، امیونٹی بڑھانے، آروگیہ سیتو موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے، غریب فیملی کے کھانے پینے کی دیکھ بھال کرنے، ملازموں کو نوکری سے نہ نکالنے، کو رونا واریرس کو اعزازدینے کی باتیں شامل ہیں۔
بتا دیں کہ،ہندوستان میں کوروناوائرس کے معاملوں کی تعداد منگل کو 10000سے بڑھ کرکے10363 ہو گئی، جس میں 8988 متحرک معاملے، اور 339 موتیں شامل ہیں۔ جبکہ ان میں سے 1035 لوگ صحت مندہو چکے ہیں۔
وہیں، جان ہاپکنس یونیورسٹی کے مطابق، دنیا بھر میں 19 لاکھ سے زیادہ متاثرین کی اطلاع ملی ہے، جس میں 119000 سےزیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ کو رونا وائرس سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ 581679 معاملے اور 23000 سے زیادہ موت امریکہ میں درج کی گئی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعےملک گیر لاک ڈاؤن کے اعلان سے پہلے ہی کم سے کم سات ریاستوں مہاراشٹر، اڑیسہ ، پنجاب، مغربی بنگال، کرناٹک، تمل ناڈو اور تلنگانہ پہلے ہی کم سے کم 30 اپریل تک لاک ڈاؤن کو بڑھانے کا اعلان کر چکے ہیں۔
Categories: خبریں