تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہزاروں مہاجر مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
نئی دہلی: تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے پریشان ہزاروں مہاجرمزدوروں نے بدھوار کو مبینہ طور پر کمپنیوں کے کچھ حکام پر حملہ کیا اور بعد میں موقع پر پہنچی پولیس پر بھی پتھراؤ کیا، جس میں ایک انسپکٹر اور دو پولیس اہلکارزخمی ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ کنسٹرکشن کے پاس یہ مزدور مظاہرہ کر رہے تھے۔ یہ یومیہ مانگ رہے تھے اور کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران اپنی آبائی رہائش واپس جانے دینے کی مانگ کر رہے تھے۔سنگاریڈی ضلعے کے ایس پی ایس چندرشیکھر ریڈی نے بتایا کہ مہاجر مزدوروں نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس میں پولیس کی ایک گاڑی ضائع ہوگئی اور ایک انسپکٹراور دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
پولیس کے ایک افسر نے کہا، ‘مظارہ کر رہے مہاجر مزدوروں کی بھیڑ نے پہلے کمپنیوں کے کچھ حکام پر حملہ کیا اور جب پولیس موقع پر پہنچی تو ان پر بھی پتھراؤ کر دیا۔’حکام کے مطابق، مزدوروں کا الزام ہے کہ آئی آئی ٹی سے جڑی ایک کنسٹرکشن کمپنی نے انہیں مارچ کاتنخواہ نہیں دیا تھا اور ان سے بدھ کو آگے کا کام شروع کرنے کو کہہ رہے تھے۔
تیلگو اخبار نو تلنگانہ میں چھپی خبر کے مطابق، آئی آئی ٹی حیدرآباد میں چل رہے تعمیری کاموں کے لیے مہاراشٹر، جھارکھنڈ، بنگال، اتر پردیش، بہار، اڑیسہ اور مدھیہ پردیش سے لگ بھگ 2500 مہاجرمزدور یہاں آئے تھے۔ کمپنی ایل اینڈ ٹی کی انتطامیہ نے انہیں تین مہینے سےتنخواہ نہیں دیا ہے۔
لاک ڈاؤن میں کام ٹھپ ہو جانے سے انہیں آئی آئی ٹی کیمپس میں رکھا گیا ہے، جو کہ حیدرآباد شہر سے لگ بھگ 50 کیلومیٹر دور ہے۔ پیسے کی تنگی سے پریشان مزدور انہیں اپنے گاؤں کو بھیجے جانے کی مانگ کر رہے تھے لیکن حکام نے اسے ان سنا کر دیا۔اس بیچ کام پھر سے شروع کرنے کی اجازت مل گئی توانتظامیہ نے مزدوروں کو کام پر آنے کاحکم دیا۔ لیکن لگ بھگ ایک مہینے تک ان کی تکلیفوں پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا اور مزدوری کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی تو مزدور خاصے ناراض ہو گئے۔
بدھ کی صبح جب مزدوروں پر کام کرنے کا دباؤ ڈالا جانے لگا تو مزدوروں اور انتظامیہ کے بیچ کہاسنی شروع ہو گئی۔سنگاریڈی ضلع کلکٹر ایم ہنمنتھا راؤ نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ کمپنی نےمظاہرہ کر رہے مزدوروں کو یقین دلا یاہے کہ انہیں جمعرات کی شام تک ان کے بقایہ تنخواہ کی ادائیگی کی جائےگی ، جس کے بعد وہ کام پھر سے شروع کرنے پر راضی ہوئے۔
بتا دیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گجرات کے سورت میں پھنسے مزدور گھر بھیجے جانے کی مانگ کو لےکر لگاتار مظاہرہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ 28 اپریل کو سورت میں پھنسے سینکڑوں مزدوروں نے مظاہرہ کیا تھا۔مظاہرہ کے دوران مزدوروں نے ڈائمنڈ بورس نام کی کمپنی کے دفتر پر پتھراؤ بھی کیا تھا۔
گھر بھیجنے کی مانگ کو لےکر سورت میں مزدوروں نے اپریل میں تیسری بار ایسامظاہرہ کیا تھا۔گزشتہ 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی تک بڑھائے جانے کے اعلان کے بیچ مزدور گھر بھیجے جانے کی مانگ کو لےکر سڑک پر بیٹھ گئے تھے۔اس سے پہلے گزشتہ 10 اپریل کو لاک ڈاؤن کے بیچ سورت شہر میں تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کو لےکر سینکڑوں مزدور سڑک پر اتر آئے تھے۔ ان مزدوروں نے شہر کے لکسانا علاقے میں ٹھیلوں اور ٹائروں میں آگ لگا کر ہنگامہ کیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے 80 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں