ریلوے نے جمعہ کو چھ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدوروں ،سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے یہ انتظام کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: ریلوے نے کو رونا وائرس وبا کے مد نظر 25 مارچ سے ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سےمختلف ریاستوں میں پھنسے مزدوروں، عقیدت مندوں، سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے جمعہ کو خصوصی نان اسٹاپ ‘شرمک ٹرینیں’ شروع کی ہیں۔
ریلوے نے ایک مئی کو یوم مزدور کے موقع پر پہلی ٹرین کی شروعات کی۔ یہ ٹرین 1200 مہاجر مزدوروں کو لےکر تلنگانہ میں حیدرآبادسے جھارکھنڈ کے ہٹیا کے لیے صبح پانچ بجے کے آس پاس روانہ ہوئی تھی۔اسی طرح مہاراشٹر کے ناسک میں پھنسے 332 مہاجر مزدوروں کو لےکر بھوپال جانے والی اسپیشل شرمک ٹرین ایک مئی کو رات 9:30 بجے ناسک سے روانہ ہوئی۔ ریلوے حکام نے یہ جانکاری دی۔
اس ٹرین کے روانہ ہونے کے وقت ناسک روڈ اسٹیشن پر ضلع مجسٹریٹ سورج مندھارے، پولیس کمشنر وشواس ناگرے پاٹل اور دوسرے حکام موجود تھے۔بھوپال ضلع انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ ناسک سے جمعرات رات کو چلی یہ اسپیشل ٹرین سنیچر صبح بھوپال کے باہری حلقہ میں واقع مسرود ریلوے اسٹیشن پر پہنچی ہے۔ ناسک سے یہاں لائے گئے ان مسافروں کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد انہیں الگ الگ بسوں میں ان کے شہروں اور قصبوں میں بھیجا جائےگا۔
لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد یہ پہلی اسپیشل ٹرین ہے جو مدھیہ پردیش کے لوگوں کو لےکریہاں پہنچی ہے۔افسر نے بتایا کہ اس اسپیشل ٹرین سے کل 315 مزدروں کو مہاراشٹر سے لایا گیا ہے۔ یہ مدھیہ پردیش کے دیو اس، اندور، جھابوآ، پنا سمیت مختلف اضلاع کے رہنے والے ہیں۔ ان مزدروں کو اب 15 بسوں کے ذریعے بھوپال سے ان کے ضلعوں میں بھیجا جائےگا۔
اس بیچ ریلوے کی جانب سے جانکاری دی گئی ہے کہ مہاراشٹر کے ناسک سے سنیچر صبح تقریباً 10 بجے ایک اسپیشل ٹرین 847 مہاجر مزدوروں کو لےکر لکھنؤ کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ریلوے نے جمعہ کو چھہ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔باقی پانچ ٹرینوں میں ناسک سے لکھنؤ، الوا سے بھونیشور، ناسک سے بھوپال، جئے پور سے پٹنہ اور کوٹا سے ہٹیا کے بیچ چلنے والی ٹرین شامل ہیں۔
حیدرآباد سے لگ بھگ 50 کیلومیٹر دور پڑوسی سنگاریڈی ضلع کے مہاجرمزدوروں کو بسوں میں لایا گیا اور انہیں 24-ڈبوں والی ٹرین میں چڑھنے کی اجازت دی گئی۔اسپیشل ٹرین میں سوار ہونے والے کچھ مزدور سنگاریڈی میں واقع آئی آئی ٹی، حیدرآباد میں کام کر رہے تھے۔ وہاں مزدوروں نے مظاہرہ کیا تھا۔ پیسوں کی ادائیگی نہیں ہونے کا الزام لگا رہے مزدوروں نے پتھراؤ بھی کیا تھا۔
ریلوے کا یہ قدم پچھلے مہینے ممبئی کے باندرہ ریلوے اسٹیشن پر ہوئے معاملہ کے پس منظرمیں ہوا ہے جب ہزاروں مزدور جمع ہو گئے تھے۔ اس وقت قیاس آرائی تھی کہ ٹرین خدمات بحال ہونے والی ہیں۔ایک مہینے سے زیادہ وقت سے ریل خدمات کے ملتوی رہنے کے بعد ریلوے نے پھنسے لوگوں کی واپسی کے لیے اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ کئی ریاستوں نے ٹرین خدمات کی مانگ کی تھی کیونکہ مانا جا رہا تھا کہ بڑی تعداد میں ی لوگوں کو بسوں سے لا پانا آسان نہیں ہے۔
ایک سرکاری آرڈرمیں کہا گیا ہے کہ ریلوے ان خدمات کے لیے ریاستی سرکاروں سے کرایہ وصول کرےگی۔ اس میں سلیپر کلاس کے ٹکٹ کا کرایہ لگےگا۔ اس کے علاوہ 30 روپے کا سپرفاسٹ چارج اور کھانااور پانی کے لیے 20 روپے لیے جائیں گے۔اس بیچ اتر پردیش سرکار کی پہل پر ملک کی دوسری ریاستوں میں رہ رہےریاستوں کے مزدروں کومرحلے وار طریقے سے لایا جا رہا ہے اور جمعہ کو مدھیہ پردیش سے پانچ ہزار سے زیادہ مزدور واپس اپنی ریاست لوٹے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ اوراطلاعات)اونیش کمار اوستھی نے بتایا،‘مدھیہ پردیش سے آج جمعرات کو لگ بھگ 155 بسوں سے 5259 مزدور آئے۔’ اس کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش کے 1341 مزدوروں کو 50 بسوں سے ان کی ریاست بھیج دیا گیا ہے۔ریلوے نے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف مقامات پر پھنسے مزدوروں،عقیدت مندوں،سیاحوں، طلبا اوردوسرے لوگوں کے لیے جمعہ کو یوم مزدورکے موقع سے شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
ریلوے نے کہا کہ یہ اسپیشل ٹرینیں دومقامات کے بیچ اور دونوں ریاستی سرکاروں کی اپیل پر چلیں گی اور اس میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بھیجنے اور پہنچنے سے جڑے احکامات پر عمل کیا جائےگا۔ان ٹرینوں کے بارے میں تال میل کے لیے ریلوے اور ریاستی سرکاروں کے ذریعے سینئرحکام کو نوڈل افسر کی تقرری کی جائےگی۔ راجستھان کے کوٹا میں حکام نے ہدایت جاری کرکے طلبا سے کہا ہے کہ انہیں اپنی آئی ڈی ساتھ رکھنے کی ضرورت ہے۔ جو اسٹوڈنٹ پہلے آئیں گے، انہیں سیٹ پہلے ملے گی۔
سفرکے لیے ضلع مجسٹریٹ کی منظوری کے پیغام کو قانونی ٹکٹ مانا جائےگا۔ سماجی دوری پر عمل کرتے ہوئے ہر ٹرین میں 1000 سے 1200 مسافر ہوں گے۔ راجستھان میں پھنسے جھارکھنڈ کے سبھی 24 ریاستوں کے طلبا کو کوٹا اور جئے پور سے چلنے والی ٹرینوں میں جگہ دی جائےگی۔
ریلوے کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق،مسافروں کے روانہ ہونے سے پہلے ریاستوں کے ذریعے ان کی جانچ کی جائےگی اور جن میں کو رونا وائرس کے آثار نہیں ہوں گے، انہیں ہی سفر کی اجازت دی جائےگی۔ریلوے نے کہا کہ سماجی دوری پر عمل کرتے ہوئے ریاستوں کے ذریعےمسافروں کو جتھوں میں اورانفیکشن سے آزاد بسوں میں اسٹیشن تک لایا جائےگا۔ سبھی مسافروں کے لیے ماسک پہننالازمی ہوگا۔ ٹرین جہاں سے چلےگی، وہیں مسافروں کو بھیجنے والی ریاست کی جانب سے پانی اورکھانا مہیا کرائے جائیں گے۔
ریلوے نے کہا کہ وہ مسافروں کی مددسے سماجی دوری کے ضابطوں اور صفائی کویقینی بنانےکی کوشش کرےگی۔ لمبی دوری کی ٹرینوں میں ریلوے سفر کے دوران کھانا دستیاب کرائےگا۔ ٹرین کےمنزل پر پہنچنے کے بعد ریاستی سرکار آگے کا ذمہ اٹھائےگی اور مسافروں کی جانچ کرائےگی۔
اس بیچ ریلوے نے جمعہ کو لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر جمع نہ ہوں۔ صرف انہی مسافروں کو ٹرینوں میں سوار ہونے کی اجازت دی جائےگی جنہیں ریاستی سرکار کی جانب سے سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔معلوم ہو کہ جمعہ کو مرکزی وزارت داخلہ نے ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دوسری ریاستوں میں پھنسے لوگوں کو ان کی ریاست لے جانے کے لیے ٹرینوں کا استعمال کرنے کی اجازت فراہم کر دی تھی۔
وزارت داخلہ کی جوائنٹ سکریٹری پنیہ سللا شریواستو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دوسری ریاستوں میں پھنسے لوگوں جیسے کہ مہاجر مزدوروں، سیاحوں، عقیدت مندوں اورطلبا کو اب اسپیشل ٹرینوں کے توسط سے لے جایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اس کے لیے ریاست اور ریلوے بورڈ ضروری انتظام کریں گے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں