‘ان لاک 2’کے گائیڈلائنز01 جولائی سے 31 جولائی تک نافذ ہوں گے۔ ان کے مطابق سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
نئی دہلی:مرکزی حکومت نے گزشتہ سوموار کی رات‘ان لاک 2’کے لیے گائیڈلائنز جاری کیے اور کہا کہ تعلیمی ادارے، میٹروریل خدمات ، سنیما گھراورجم ابھی بند رہیں گے۔گائیڈلائنز میں کہا گیا کہ گھریلو اور انٹرنیشنل اڑانیں(وندے بھارت مشن کے تحت)، جو ابھی محدود طریقےسے جاری ہیں،مرحلے وارطریقے سے ان کی توسیع کی جائےگی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ نئے گائیڈلائنزایک جولائی سے مؤثر ہوں گے اورمرحلے وار طریقے سے سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی کارروائی کر دی گئی ہے۔کو رونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے مرحلے میں قبل میں‘ان لاک 1’ کے تحت کچھ نرمی دی گئی تھیں اور اب سرکار نے ‘ان لاک 2’ کا اعلان کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے ‘ان لاک 2’ کے تحت گائیڈلائنز جاری کیے جو 30 جون کو ‘ان لاک 1’کے پورا ہونے کے بعد ایک جولائی سے نافذ ہوں گے۔
Ministry of Home Affairs issues new Guidelines for #Unlock2, to be in force upto 31.07.2020.
Opens up more activities outside Containment Zones;
Strict enforcement of #lockdown in Containment Zones.Read: https://t.co/Xqv95KcHUz pic.twitter.com/lQFDnrnoJv
— PIB India (@PIB_India) June 29, 2020
وزارت کےسکریٹری اجے بھلہ کے دستخط شدہ نئے گائیڈلائنز کے مطابق جاری کیے گئے گائیڈلائنز ریاستوں اوریونین ٹریٹری سے ملے فیڈبیک اور متعلقہ مرکزی وزیروں اورمحکموں کے ساتھ غوروخوض پر مبنی ہیں۔ضروری سرگرمیوں کو چھوڑکر کرفیو رات 10 بجے سے صبح پانچ بجے تک جاری رہےگا۔
نئےگائیڈلائنز میں کہا گیا ہے کہ میٹرو ریل، سنیما گھر، جم، سوئمنگ پول، تفریحی پارک، تھیٹر، بار، آڈیٹوریم، اسمبلی ہال اور ایسےدوسرے مقامات بھی ابھی بند رہیں گے۔اسی طرح سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ انہیں کھولنے کی تاریخ حالات کے جائزےکے بعد الگ سے طے کی جائےگی۔ اس نے کہا، ‘ممنوعہ علاقوں میں31 جولائی تک لاک ڈاؤن سختی سے جاری رہےگا۔’کووڈ19کے پھیلاؤکو روکنے کے مد نظر ریاستوں ،یونین ٹریٹری کووزارت صحت کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز پرغورکرنے کے بعد ان علاقوں کی نشاندہی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے۔’
گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں کے اندرضروری سرگرمیوں کو اجازت ہوگی۔رات کے کرفیو میں اور ڈھیل دی گئی ہے، جو کہ صنعتی اکائیوں میں مختلف وقتوں میں کام کرنے والوں، قومی اور ریاستی شاہراہوں پر لوگوں اور سامان کےنقل وحمل ، مال اتارنے چڑھانے، بسوں، ٹرینوں اور جہازوں سے اترنے کے بعد اپنی منزل کی طرف جانے والے لوگوں کو راحت دےگی۔
دکانوں میں ان کے علاقوں کی بنیاد پر ایک بار میں پانچ سے زیادہ لوگ ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ انہیں مناسب جسمانی دوری رکھنی ہوگی۔مرکز اور ریاستی حکومتوں کے تربیتی اداروں کو 15 جولائی سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت گائیڈ لائن جاری کرےگی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ریاستوں اوریونین ٹریٹری کے ساتھ غور وخوض کے بعد یہ طے کیا گیا ہے کہ اسکول، کالج اور کوچنگ ادارے ابھی 31 جولائی تک بند رہیں گے۔ریاست اوریونین ٹریٹری میں حالات کے جائزےکے بعدممنوعہ علاقوں کے باہر کچھ سرگرمیوں پرپابندی عائد کی جاسکتی ہے یا ضروری ہونے پر مکمل پابندی لگا ئی جاسکتی ہے۔
ایک ریاست سے دوسری ریاست میں لوگوں اور مال کے نقل وحمل پر کوئی روک نہیں ہوگی اور اس کے لیے الگ سے اجازت یا ای پاس کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کووڈ 19 مینجمنٹ کے لیے قومی احکامات ملک بھر میں جاری رہیں گے۔دکانوں میں گراہکوں کو ایک دوسرے سے مناسب جسمانی دوری رکھنی ہوگی۔ وزارت داخلہ قومی احکامات کی نگرانی کرےگا۔
اس کے علاوہ 65 سال سے زیادہ کی عمر کے لوگوں، بیمار لوگوں،حاملہ خواتین، 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو کسی بےحد ضروری کام اور طبی مقاصد کو چھوڑکر، گھروں میں ہی رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔گرہ منترالیہ نے کہا کہ آروگیہ سیتو ایپ کو بڑھاوا دیا جائےگا۔
مسافر اور شرمک اسپیشل ٹرینوں کی آمدورفت،ملک سے باہر پھنسےہندوستانیوں کی آمدورفت، خاص لوگوں کاغیرملکی سفر، غیرملکی شہریوں کو نکالنا، سمندری کام ایس اوپی کے مطابق جاری رہیں گے۔کسی شادی میں مہمانوں کی تعداد50 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ وہیں، آخری رسومات میں 20 سے زیادہ لوگ شامل نہیں ہونے چاہیے۔عوامی مقامات پر تھوکنے کے لیے سزا کا اہتمام رہےگا۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ عوامی مقامات پر شراب،پان ، تمباکو پر پابندی رہے گی۔ اس نے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو، اسٹاف کو گھر سے کام کرنے دیا جانا چاہیے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں