خبریں

پی ایم کے ساتھ کووڈ بیٹھک میں دوسری پارٹیوں کے وزرائے اعلیٰ کو نہیں ملا بولنے کا موقع: ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بیٹھک میں وزیر اعظم نے نہ تو یہ پوچھا کہ صوبہ کووڈ کے حالات سے کس طرح نمٹ رہا ہے اور نہ ہی انہوں نے ٹیکوں اور آکسیجن  کے اسٹاک  کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے یہ الزام  بھی لگایا کہ مرکزی حکومت کے پاس مہاماری سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کووڈ 19کے حالات پر وزرائے اعلیٰ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کی بیٹھک کو ‘سپر فلاپ’ بتاتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ انہیں اور دوسری کئی ریاستوں کے وزر ائے اعلیٰ کو بولنے نہیں دیا گیا، جو ان کی توہین کے برابر ہے۔

بنرجی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ صرف بی جے پی مقتدرہ صوبوں کے وزر ائےاعلیٰ کو بیٹھک میں بولنے دیا گیا، جبکہ دوسروں کو ‘کٹھ پتلی’ بناکر رکھ دیا گیا۔انہوں نے کہا، ‘یہ سپر فلاپ بیٹھک تھی۔’

بنرجی نے ریاستی سکریٹریٹ‘نبنا’میں صحافیوں  سے کہا،‘ہم ذلت محسوس کر رہے ہیں۔ یہ ملک کےوفاقی  ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ وزیر اعظم مودی میں عدم تحفظ  کا احساس  اتنا شدیدہے کہ انہوں نے ہماری بات ہی نہیں سنی۔’

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نہ تو یہ پوچھا کہ مغربی بنگال کووڈ کے حالات سے کس طرح نمٹ رہا ہے اور نہ ہی انہوں نے ٹیکوں اور آکسیجن کے اسٹاک کے بارے میں پوچھا۔بنرجی نے کہا، ‘وزیر اعظم نے ‘بلیک فنگس’کے بارے میں ایک بھی سوال نہیں پوچھا۔’ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایسے چار معاملے سامنے آئے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، بنرجی نے کہا، ‘آج وفاقی  ڈھانچے کو کچلا جا رہا ہے۔مرکز کے پاس بڑی بڑی عمارت اور مورتیاں بنانے کاوقت ہے، لیکن وزر ائے اعلیٰ کو سننے کا وقت  نہیں ہے۔ ملک ایک اہم  موڑ پر ہے لیکن وزیر اعظم  بہت لاپرواہ ہیں(اپنے نقطہ نظر میں)۔ یہ ایک غیرمتوقع اور سپر فلاپ ملاقات تھی۔ دہلی کا شہنشاہ کہہ رہا ہے کہ سب ٹھیک ہے جب عام لوگ مر رہے ہیں۔’

ملک میں کووڈ 19 کے معاملے کم ہونے کے وزیر اعظم  کے دعوے کا ذکر کرتے ہوئے بنرجی نے کہا، ‘اگرانفیکشن کے کل معاملے کم ہو رہے ہیں، تو کورونا وائرس انفیکشن سے موت کے اتنے زیادہ  معاملے کیوں آ رہے ہیں۔’

وزیر اعلیٰ نے یہ الزام بھی لگایا کہ مرکزی حکومت کے پاس ملک میں کووڈ 19 کے حالات سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے گنگا ندی میں مشتبہ مہلوک کووڈ 19مریضوں کو ڈمپ کرنے کے لیے اتر پردیش سرکار کو آڑے ہاتھوں  لیا اورحیرانی کا اظہار کیا کہ اس معاملے پر دھیان دینے کے لیےسینٹرل ٹیموں یا سی بی آئی کو وہاں کیوں نہیں بھیجا جاتا ہے۔

بنرجی نے کہا، ‘مرکز نے نمامی گنگے کو مرتیوپوری گنگے میں بدل دیا ہے۔ یوپی میں کووڈ 19 متاثرہ لا شوں کو گنگا میں پھینکا جا رہا ہے اور وہ بنگال میں بہہ رہے ہیں۔ اس سے پانی گندہ ہو رہا ہے اور ماحولیات کو نقصان ہو رہا ہے۔ اس سے کووڈ 19 کا انفیکشن بھی بڑھ رہا ہے۔ اتنی لاشیں گنگا میں پھینکی جا رہی ہیں اور کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ آپ فطرت سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ صورتحال  کا جائزہ لینے کے لیےسینٹرل ٹیم یا سی بی آئی کی ٹیمیں وہاں کیوں نہیں بھیجی جاتیں؟ سی بی آئی ان کے دروازے تک نہیں پہنچتی۔’

اس مہینے کی شروعات میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم  نریندر مودی نے صوبے میں کووڈ کی صورتحال پر فون پر بات چیت کے دوران ان کی بات نہیں سنی اور صرف اپنے ‘من کی بات’ کی۔

سورین نے کہا تھا کہ بہتر ہوتا کہ وزیر اعظم‘کام کی بات’ کرتے اور ‘کام کی بات’ سنتے۔

وزیر اعظم نے تب مبینہ طور پر تلنگانہ، آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے وزر ائے اعلیٰ سے بھی ان کےصوبوں  میں کووڈ سے متعلقہ صورتحال  کے بارے میں بات کی تھی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)