خبریں

بین الاقوامی میڈیا میں تنقید کا سامنا کر رہی مودی سرکار لائے گی ’ڈی ڈی انٹرنیشنل‘

قومی نشریاتی ادارےپرسار بھارتی نے گزشتہ13مئی کو جاری ایک ٹینڈرمیں‘ڈی ڈی انٹرنیشنل’ کےقیام کے لیےکنسلٹنسی سروسز سے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ طلب کی ہے۔ سرکار کا کہنا ہے کہ اس سے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ہندوستان کے نظریے کو رکھنے میں مدد ملے گی۔

علامتی تصویر۔ (فوٹو: رائٹرس)

علامتی تصویر۔ (فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: بین الاقوامی میڈیا میں شدید تنقید کا سامنا کر رہی حکومت ہند نے اپنا ایک بین الاقوامی چینل شروع کرنے کامنصوبہ بنایا ہے۔ اس کو لےکرقومی نشریاتی ادارے پرسار بھارتی نے ایک ٹینڈر جاری کیا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، گزشتہ13 مئی کو جاری ٹینڈر کے تحت پرسار بھارتی نے ‘ڈی ڈی انٹرنیشنل’ کےقیام  کے لیے کنسلٹنسی سروسز سے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ طلب کی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ حکمت عملی اورمقصد کو دیکھتے ہوئے دوردرشن کو عالمی سطح پر لے جانے اور بین الاقوامی سطح  پر ہندوستان کی آواز بننے کے لیے‘ڈی ڈی انٹرنیشنل’ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ٹینڈرمیں کہا گیا ہے کہ ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ ہندوستان کے نظریے کو ملک  کے باہر بھی پہنچایا جا سکے اور عالمی ناظرین کے لیےہندوستان اپنی بات رکھ سکے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ چینل کا مقصد یہ بھی ہے کہ ڈی ڈی انٹرنیشنل کو مستند اوردرست گلوبل نیوز سروس بنایا جا سکے۔

ٹینڈر سے ایسامعلوم ہوتا ہے کہ پرسار بھارتی دنیا بھر میں اپنا بیورو بنانا چاہ رہی ہے اور ایسا کرنے کے لیے روڈمیپ بنانے میں کنسلٹنٹ مدد کریں گے۔مودی سرکار نے ایسے وقت پر یہ قدم اٹھایا ہے جب کورونا مہاماری اور ویکسین پالیسی کو لےکربین الاقوامی میڈیامیں وزیر اعظم  نریندر مودی کی شدید تنقیدہو رہی ہے۔

پرسار بھارتی کے سی ای او ششی شیکھر ویمپتی نے کہا ہے کہ مارچ مہینے میں بورڈ نے اس کی منظوری دی تھی۔ اسے لےکر انہوں نے ٹوئٹ کرکے شکریہ بھی کہا تھا۔غورطلب ہے کہ اس وقت پرسار بھارتی بورڈ میں چیئرمین ،فناس اورپرسنل کے اہم عہدے خالی ہیں، حالانکہ شیکھر نے کہا کہ اس سے کوئی اثر نہیں پڑےگا کیونکہ اس طرح کے ٹینڈر آپریشنل سے متعلق معاملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے روڈمیپ بنانے پر زور دیا جا رہا ہے، جس کے بعد یہ پتہ چل پائےگا کہ اس کام میں کتنے پیسے لگیں گے۔ششی شیکھر نے بی بی سی یا الجزیرہ سے اس کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت پہلے سے اس پرغور کیا جا رہا تھا کہ دوردرشن کی بین الاقوامی پہنچ بنائی جائے۔