اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع کےزیور علاقے میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 55سالہ دلت خاتون گھاس کاٹنے کھیت میں گئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔ کلیدی ملزم ابھی بھی فرار ہے۔ صوبے کے سنت کبیرنگر ضلع میں سات سالہ بچی سے ریپ کےملزم مدرسہ ٹیچر کو بھی پولیس تلاش کر رہی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع کے زیور علاقے میں ایک55سالہ دلت خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر ہوئےگینگ ریپ کو لےکراپوزیشن بی ایس پی اور کانگریس نے نہ صرف سرکار کو نشانہ بنایا ہے، بلکہ قصورواروں کے خلاف کڑی کارروائی کی مانگ بھی کی ہے۔
پولیس کے افسروں نے سوموار کو بتایا کہ اتوار(10 اکتوبر)کوپیش آئے اس معاملے میں ابھی تک صرف ایک ملزم دیودت عرف دیبو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس نے ایک دوسرے مطلوبہ ملزم پر 25 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس(ویمن سیکیورٹی)ورندا شکلا نے بتایا،‘تھانہ زیور حلقہ کی55سالہ دلت خاتون کے ساتھ اتوار کو ہوئے گینگ ریپ کے معاملے میں پولیس نے ایک ملزم دیودت عرف دیبو کو سوموار شام کو گرفتار کیا ہے۔’
انہوں نے بتایا،‘متاثرہ اتوار کی صبح تقریباً9-10بجے کھیت میں گھاس کاٹنے گئی تھی۔ تبھی اس کے گاؤں کے رہنے والے مہیندر نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔’
انہوں نے بتایا کہ نازک حالت میں خاتون کو پہلے زیور کے ایک اسپتال میں لے جایا گیا، جہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں نوئیڈا ضلع اسپتال ریفر کر دیا۔
افسر نے بتایا کہ اس معاملے کا کلیدی ملزم نشے کا عادی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں دوسرے لوگوں کے رول کے بارے میں جانچ کے بعد ہی پتہ چلےگا۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، افسروں نے کہا کہ کئی پولیس ٹیموں کی تشکیل کی گئی ہے اور جانچ میں ڈاگ اسکواڈ کے ساتھ نگرانی ٹیم تعینات کی گئی ہے۔
ڈی ایس پی ورندا شکلا نے کہا، ‘جہاں یہ واقعہ پیش آیاوہاں متاثرہ اکثر گھاس کاٹنے کے لیے جاتی تھی۔ ملزم بھی وہاں اکثر اپنے مویشیوں کو چرانے جاتا تھا۔ دونوں ایک ہی گاؤں کے ہیں اور ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔’
انہوں نے کہا،‘کلیدی ملزم مہیندر ابھی بھی فرار ہے اور اس کی گرفتاری کے بعد مزیدتفصیلات کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ معاملے میں اسے اور دو دیگر مشتبہ افراد کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔’
انہوں نے بتایا کہ چاروں ملزمین میں سے صرف مہیندر کی ہی ریپ متاثرہ کے ذریعےپہچان کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا،‘گرفتار کیا گیاملزم دیودت، مہیندر کا ساتھی تھا اور اس کی تصویر اس خاتون کو دکھائی گئی جس نے اسے تصویر سے پہچانا۔’
پولیس نے کہا کہ خاتون کے شوہر کی شکایت پر قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
اسی بیچ، بی ایس پی چیف مایاوتی نے اس واقعے کی مذمت کی، جبکہ نوئیڈا سے کانگریس کا ایک وفدمتاثرہ کے اہل خانہ سے ملنے گیا۔
اس واقعے پر غصہ کا اظہارکرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی چیف نے بی جے پی سرکار سے انصاف اورملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی۔
जिला गौतम बुद्ध नगर में एक दलित महिला के साथ सामूहिक बलात्कार की हुई घटना अति-दुःखद व अति-शर्मनाक। यूपी की भाजपा सरकार पीड़ित परिवार को न्याय व आरोपियों के खिलाफ जल्दी ही सख्त कानूनी कार्रवाई करे, बीएसपी की यह माँग।
— Mayawati (@Mayawati) October 11, 2021
انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘گوتم بدھ نگر ضلع میں دلت خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ بی ایس پی صوبے کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)سرکار سےانصاف اور ملزمین کے خلاف جلداز جلد سخت قانونی کارروائی کی مانگ کرتی ہے۔’
وہیں کانگریس رہنما پنکھڑی پاٹھک نے سوموارکو متاثرہ کے گاؤں پہنچ کر ان کے گھروالوں سےبات چیت کی۔ انہوں نے دلت خاتون کے ساتھ پیش آئےاس واقعہ کو ‘وحشیانہ’بتایا۔
پنکھڑی نے علاقے میں لاء اینڈ آرڈرکے خراب ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ‘زیور کا نام آج کل اکثر ہوائی اڈے کو لےکرسرخیوں میں رہتا ہے،لیکن گینگ ریپ کےاس واقعہ نے دہلی سےمتصل اس علاقے کے نظم ونسق کی صورتحال کی جھلک دکھائی ہے۔’
پنکھڑی پاٹھک نے کہا کہ اہل خانہ نے کانگریس کارکنوں کو بتایا کہ خاتون کےنجی حصوں میں شدید چوٹیں آئی ہیں اور پولیس کوخبردینے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد بھی وہ ان کے گھر نہیں پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ اور گاؤں کی خواتین نے الزام لگایا کہ کوئی ایمبولینس دستیاب نہیں تھا اور انہیں خود ہی اسپتال لے جانا پڑا۔
کانگریس کی ضلع اکائی کےصدرمنوج چودھری نے معاملے میں شامل تمام ملزمین کی فوراً گرفتاری اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی اور انصاف کی لڑائی میں گھروالوں کو حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
وہیں آزاد سماج پارٹی کےچیف چندرشیکھر آزاد نے بھی اس معاملے میں یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کو نشانہ بنایا۔
गौतम बुद्ध नगर में एक दलित महिला के साथ दरिंदो ने हथियार के बल पर गैंगरेप किया और जातिसूचक गालियां दी। दरिंदो को कानून का कोई भय नहीं है।
UP में कानून व्यवस्था बिल्कुल फेल हो चुका है। दलितों की जिंदगी हर पल मौत के मुहाने पर खड़ी है। निक्कमी सरकार तमाशबीन बनी बैठी है। @dgpup
— Chandra Shekhar Aazad (@BhimArmyChief) October 11, 2021
انہوں نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا،‘گوتم بودھ نگر میں ایک دلت خاتون کے ساتھ ہتھیارکےزورپر درندوں نے گینگ ریپ کیا اور اس کے کاسٹ کونشانہ بناکر گالیاں دیں۔ درندوں کو قانون کا کوئی ڈر نہیں ہے۔ یوپی میں قانون بالکل فیل چکا ہے۔ دلتوں کی زندگی ہر پل موت کے دہانے پر کھڑی ہے۔ نکمی سرکار تماش بین بنی بیٹھی ہے۔’
سنت کبیرنگر میں مدرسہ ٹیچر نے نابالغ لڑکی سے ریپ کیا، معاملہ درج
اتر پردیش کے سنت کبیرنگر ضلع کے میہداول تھانہ میں ایک مدرسہ ٹیچر کے ذریعے سوموار کومبینہ طور پرسات سالہ بچی سے ریپ کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
پولیس نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔ ملزم ٹیچر کے خلاف ریپ اور پاکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے لیکن مدرسہ ٹیچر فرار ہو گیا ہے۔
اس کی پہچان سدھارتھ نگر ضلع کےمشتاق کےطورپر ہوئی اور حال ہی میں اس کی مدرسے میں بحالی ہوئی تھی۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار نے بتایا کہ تقریباً سات سال کی ایک لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ مدرسہ گئی تھی۔ مولانا نے لڑکی کے بھائی کو دکان سے کچھ پھل خریدنے کے لیے بھیجا اور جب لڑکی کا بھائی مدرسہ سے باہر گیا تو مولانا نے اس کے ساتھ ریپ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب اس معاملے کی جانکاری متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو ملی تو انہوں نے پولیس کو خبر دی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جانچ شروع کر دی ہے اور جلد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا جائےگا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں