فکر و نظر

گزشتہ 4 اگست کو راجستھان کے راج سمند میں گورو یاتراکے دوران بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

وسندھرا راجے کی گورو یاترا میں سرکاری پروگراموں پر راجستھان ہائی کورٹ نے لگائی روک

راجستھان ہائی کورٹ نے یہ حکم دو پی آئی ایل کے نپٹارے کے دوران دیا ہے۔ ان میں ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے پر گورو یاترا کے ذریعے سرکاری خرچ پر پارٹی کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

section-377-1152x600

ہم جنسی کے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند کیوں ہے؟

اس فیصلے سے ایک بات اور صاف ہوتی ہے وہ یہ کہ ایک شہری کیا کھاتا اور کیا پیتا ہے یا کیا کھا، پی، پہن اور پڑھ – لکھ سکتا یا نہیں یہ اس پر منحصر نہیں کرتا کہ ‘عوام’ یا ‘اکثریت’ اسے پسند کرتی ہے یا نہیں۔ کئ معنوں میں کورٹ کا یہ فیصلہ رائٹ ٹو پرائیویسی والے فیصلے کو آگے بڑھانے والے فیصلے کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

2014 میں دہلی  میں ہوئی  ٹیچرس ڈےتقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی آئی بی)

ٹیچرس ڈے اور ان کی عزت افزائی کا ڈرامہ…

اساتذہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ کوئی نئی بات نہیں۔گزشتہ 4 سالوں میں مرکزی حکومت نے ہندوستان کے فیڈرل اسٹرکچر کی تردید کرتے ہوئے جس طرح ٹیچرس ڈےکو ہڑپ لیا ہے کہ اس کے ذریعے وزیر اعظم کی امیج نکھاری جا سکے،بس اس کو یاد کر لینا کافی ہے۔

EP 299

جن گن من کی بات : میڈیا میں دلت لفظ کا استعمال اور سوشل میڈیا مانیٹرنگ

جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے میڈیا میں دلت لفظ کا استعمال نہ کرنے کی گزارش اور مختلف حکومتی اداروں کی جانب سے سوشل میڈیا مانیٹرنگ پر ونود دوا کا تبصرہ۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی) 

عام انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے ساتھ ہی ’فرقہ وارانہ ایمرجنسی‘ کا آغاز ہوچکا تھا

2014 کے پہلے تک’سیاسی اکثریت’اور’فرقہ وارانہ اکثریت’کے بیچ کی کھائی رسمی طور پر بنی رہی۔زمین پر جو بھی حالات رہے ہوں لیکن انتخاب غلط فہمی پیدا کرنے والے ایک مکھوٹا کے طور پر کام کرتا رہا۔لیکن مرکز میں بی جے پی کے آنے کے بعد یہ مکھوٹا بھی اتر گیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ارن دھتی رائے : میں بھی’اربن نکسل‘ہوں!

آج کے ہندوستان میں کسی اقلیتی گروپ میں ہونا ایک گناہ ہے۔ مار دیا جانا ایک جرم ہے۔ پیٹ پیٹ کر مار دیا جانا (لنچ کر دیا جانا) ایک جرم ہے۔ غریب ہونا جرم ہے۔ غریبوں کے حق میں کھڑا ہونے اور اس کی پیروی کرنے کا مطلب حکومت کا تختہ پلٹ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

فائل فوٹو: رائٹرس

منی پور انکاؤنٹر:فوجی جوانوں کے ’استحصال‘ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی تشویش ناک کیوں ہے؟

یہ قدم اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ فوجیوں کو یہ لگتا ہے کہ افسپا نافذ ہونے کے باوجود اس پر غیرمنصفانہ طریقے سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کا فیصلہ چاہے جو بھی آئے، مگر ایسا لگتا ہے کہ فوجی اپنے صبر کے آخری نقطے پر پہنچ گیا ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

کہیں نوٹ بندی بلیک منی کو وہائٹ کرنے کا طریقہ تو نہیں تھا؟

حکومت کا کہنا تھا کہ بند کئے گئے نوٹوں میں سے تقریباً 3 لاکھ کروڑ قیمت کے نوٹ بینکوں میں واپس نہیں آئیں‌گے اور یہ بلیک منی پر سخت وار ہوگا، لیکن ریزرو بینک کے مطابق اب نوٹ بندی کے بعد جمع ہوئے نوٹوں کا فیصد 99 کے پار پہنچ گیا ہے۔ یعنی یا تو ان نوٹوں میں کوئی بلیک منی تھا ہی نہیں یا اس کے ہونے کے باوجود حکومت اس کو نکالنے میں ناکام رہی۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور صنعت کار مکیش امبانی کی ایک پروگرام کے دوران کی تصویر/ (فوٹو : رائٹرس)

رویش کا بلاگ : کیا ’چوکیدار جی ‘نے امبانی کے لئے چوکیداری کی ہے؟

وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے شروعاتی اصولوں میں امبانی کے جیو انسٹی ٹیوٹ کو مشہور ادارے کا ٹیگ نہیں مل پاتا۔ یہاں تک کہ وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ جس ادارے کا کہیں کوئی وجود نہیں ہے اس کو’ انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس ‘ کا درجہ دینا دلیلوں کے خلاف ہے۔

اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جمہوریت اور آئین بھی اقتدار کے سامنے بےمعنی ہو گیا ہے…

اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ مانیں تو جس پارلیامنٹ کو ملک کا قانون بنانے کا حق ہے، اسی کے اندر لوک سبھا میں 185 اور راجیہ سبھا میں 40 رکن پارلیامان داغدار ہیں۔ تو یہ سوال ہو سکتا ہے کہ آخر کیسے وہ رہنما ملک میں بد عنوانی یا سیاست میں جرم کو لےکر غوروفکربھی کر سکتے ہیں جو خود داغدار ہیں۔

Media Bol EP 64

میڈیا بول: شیلٹر ہوم معاملے میں رپورٹنگ پر کورٹ کی بندش اور ہیرالڈ پر مقدمہ

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر ہائی کورٹ کے ذریعے لگائی گئی روک اور انل امبانی کے ذریعے نیشنل ہیرالڈ پر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے پر آزاد صحافی نہا دکشت اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے سے ارملیش کی بات چیت۔

فوٹو: وکی پیڈیا

کلدیپ نیئر،ایک انسان دوست جنہیں اپنی اردو والی پہچان پر اصرار تھا

کلدیپ نیئر نے اپنے کاموں سے ایک پوری نسل کی ذہن سازی کا کام کیا۔ نو واردان صحافت میں ان کی خاص دلچسپی تھی۔ اس کا ندازہ ذاتی طور پر مجھے علیگڑھ مسلم یونیورسیٹی میں اپنی طالب علمی کے زمانے میں ہوا۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اقتدار کے سامنے ہندوستانی میڈیا رینگنے لگا ہے؟

مدیران کا کام اقتدار کے لحاظ سےمواد کو بنائے رکھنے کا ہے اور حالات ایسے ہیں کہ اقتدار کے موافق تشہیر کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات یہ بھی ہو چلے ہیں کہ اشتہار سے زیادہ تعریف نیوز رپورٹ میں دکھائی دے جاتی ہے۔

HBB EP 49

ویڈیو : کیا کیرالہ کی ٹریجڈی میں بھی سیاست ہورہی ہے؟

ویڈیو:گزشتہ 100سال کی بدترین آفت سے کیسے جوجھ رہے ہیں کیرالہ کے لوگ اور کیوں آخرکیوں مودی حکومت اس کو قدرتی آفت قرار نہیں دے رہی ؟ این ڈی آر ایف کے سابق ڈی آئی جی اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔