خبریں

پارلیامنٹ میں احتجاج کی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@priyankagandhi)

پارلیامنٹ میں ’امبیڈکر‘ پر تبصرہ کو لے کر اپوزیشن کا امت شاہ سے معافی کا مطالبہ، پی ایم مودی نے کیا دفاع

گزشتہ 17 دسمبر کو راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ‘اب ایک فیشن ہوگیا ہے – امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر، امبیڈکر۔ اتنا نام اگر بھگوان کا لیتے تو سات جنموں کے لیے جنت مل جاتی۔’

یتی نرسنہانند۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

سابق نوکرشاہوں نے غازی آباد دھرم سنسد کے انعقاد کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی

اس سے قبل شمالی ہندوستان میں مختلف مقامات پر ہوئی ‘دھرم سنسد’ فرقہ وارانہ بیان بازی کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہے۔ 2021 میں ہری دوار میں ہوئے ایسے ہی ایک پروگرام میں مسلمانوں کی نسل کشی کی اپیل کی گئی تھی۔ اسی کے باعث یتی نرسنہانند کی صدارت میں 17 سے 21 دسمبر تک ہونے والی ‘وشو دھرم سنسد’ کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

ذاکر حسین (1951-2024)۔ (تصویر: ان کے اہل خانہ کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان)

طبلہ نواز ذاکر حسین کا انتقال

عالمی شہرت یافتہ طبلہ نوازاستاد ذاکر حسین امریکہ کے شہر سان فرانسسکو میں انتقال کر گئے۔ حسین چار مرتبہ گریمی ایوارڈ یافتہ تھے اور انہیں پدم شری (1988)، پدم بھوشن (2002) اور پدم وبھوشن (2023) سے نوازا گیا تھا۔

پارلیامنٹ ہاؤس۔ (تصویر بہ شکریہ: PIB/Illustration: Pariplab Chakraborty/The Wire)

عبادت گاہوں کے قانون پر پارلیامنٹ کی بحث نئی سمت دے سکتی ہے

تین دہائی قبل جب یہ عبادت گاہوں کا بل پارلیامنٹ میں پیش کیا گیا تھا تو بی جے پی نے اسے ‘سیاہ ترین ‘ بل قرار دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ یہ’مغل اور برطانوی دور حکومت میں ہندو مندروں پر کی جانے والی تمام تجاوزات کو قانونی حیثیت دینے’ کی کوشش کی کرتا ہے۔ جبکہ غیر بی جے پی ارکان پارلیامنٹ نے اس کی حمایت کرتے ہوئے اسے سیکولرازم اور ہم آہنگی کے تحفظ کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیا تھا۔

AB-Vineet-Thumb

یوٹیوب سے پیسہ کمانے کی بڑھتی بھوک صحافت کے لیے خطرہ؟

ویڈیو: کیا یوٹیوب نے صحافت کی نوعیت کو بدل دیا ہے، یوٹیوبرز کے آنے سے صحافیوں کے لیے چیلنجز بڑھ گئے ہیں؟ اس موضوع پر میڈیا تجزیہ کار اور مصنف ونیت کمار کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔

پرینکا گاندھی واڈرا لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے (اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر میں پرینکا گاندھی نے حکومت پر ڈر پھیلانے کا الزام لگایا

لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر میں پرینکا گاندھی واڈرا نے آئین، ریزرویشن اور ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملوں پر حکومت کو نشانہ بنایا۔ 1975 کی ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے پرینکا نے سبق لینے کی بات کہی اور آئین کے تحفظ پر زور دیا۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: کندن کمار/Creative Commons)

کیا نقلی ہندوستانی کرنسی نوٹوں کا چلن پھر سے بڑھ رہا ہے؟

سال 2016 میں مودی حکومت نےنوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا ایک مقصد جعلی کرنسی پر روک لگانا ہے۔ تاہم، جعلی کرنسی آج بھی ایک چیلنج ہے۔ وزارت خزانہ نے حال ہی میں بتایا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جسٹس سنجیو کھنہ۔ (پس منظر میں سپریم کورٹ) (تصویر: ایس سی آئی ویب سائٹ/وکی میڈیا)

سپریم کورٹ نے مذہبی مقامات کے سروے پر پابندی لگائی، مرکز سے جواب طلب کیا

عبادت گاہوں کے قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کے سلسلے میں عدالت عظمیٰ نے کسی بھی قسم کے نئے سروے اور کیس کے اندراج پر پابندی لگاتے ہوئے مرکزی حکومت کو چار ہفتے کے اندر اپنا موقف واضح کرنے کو کہا ہے۔

ہمنتا بسوا شرما۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

آسام: این آر سی لنک کے ساتھ آدھار کی تصدیق شروع، وزیراعلیٰ نے ’بنگلہ دیشی گھس پیٹھیوں‘ کا حوالہ دیا

اب آسام میں آدھار کارڈ جاری کرنے کے لیے این آر سی درخواست نمبر دینا ہوگا۔ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ بنگلہ دیش سے دراندازی تشویشناک ہے، اسی لیے ہمیں اپنے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ندیم خان (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ندیم خان)

دہلی ہائی کورٹ نے سماجی کارکن ندیم خان کو گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا

دہلی ہائی کورٹ نے انسانی حقوق کے کارکن ندیم خان کو دشمنی کو فروغ دینے اور مجرمانہ سازش کے الزام والے معاملے میں گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا ہے۔ عدالت نے تحقیقات میں تعاون کے پیش نظر خان کے خلاف جاری کیے گئے غیر ضمانتی وارنٹ کو بھی رد کر دیا ہے۔

دہلی کے مہرولی میں درگاہ قطب الدین بختیار کاکی کے مقبرے پر گاندھی۔ (تصویر بہ شکریہ: ذکرِ دِلّی/البلادالین)

مہاتما گاندھی کے آخری ایام: ایک مزار کی زیارت

اٹھارہ جنوری 1948 کو اپنے آخری اپواس کوختم کرنے کے ٹھیک نو دن بعد، یعنی اپنے قتل سے تین دن پہلے، گاندھی دہلی کے مہرولی واقع درگاہ قطب الدین بختیار کاکی کے مزار پر گئے تھے۔ انہوں نے دہلی میں امن وامان اور ہم آہنگی قائم کرنے کے ارادے سے کیے گئے اس دورے کو تیرتھ یاترا کا نام دیا تھا۔ یہ ان کا آخری عوامی دورہ تھا۔

سپریم کورٹ (بائیں) اور جسٹس شیکھر یادو (دائیں)

سپریم کورٹ نے وی ایچ پی کے پروگرام میں جسٹس شیکھر یادو کی فرقہ وارانہ تقریر کا نوٹس لیا

جسٹس یادو نے اتوار (8 دسمبر) کو اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستان اکثریتی برادری کی خواہشات کے مطابق چلے گا۔ اس دوران انہوں نے مسلمانوں کے لیے ‘کٹھ ملا’ کا لفظ بھی استعمال کیا تھا۔

چھ ہزار کروڑ روپے کے گھپلے کے ملزم بھوپیندر جھالا (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

 گجرات ’پونزی‘ اسکیم گھوٹالے کا ملزم بی جے پی ممبر، بڑے لیڈروں کا قریبی

بھوپیندر سنگھ جھالا بی جے پی کارکن ہیں اور ان کی تصویریں گجرات کے وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ نظر آتی رہی ہیں۔ وہ بی جے پی کو بھاری چندہ بھی دے چکے ہیں۔ رہنماؤں کے ساتھ یہ نزدیکی ان کی اسکیم کے نفاذ کو آسان بناتی تھی۔

ڈاکٹروں کے مظاہرے کی تصاویر اور ٹرینی ڈاکٹر کے والدین۔ (تصویر بہ شکریہ: اسکرین گریب سوشل میڈیا)

کولکاتہ ڈاکٹر ریپ-قتل: واقعہ کے چار ماہ بعد متاثرہ والدین نے کہا – امت شاہ ہم سے نہیں ملے

کولکاتہ کے سرکاری اسپتال آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے معاملے کو چار ماہ ہوچکے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پورے بنگال میں بے مثال احتجاجی مظاہرے کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔ متاثرہ والدین سے دی وائر کی بات چیت۔

(السٹریشن: دی وائر)

آر ٹی آئی کے سوال پر ریسرچ اسکالر کو ہندوستانی شہریت ثابت کرنے کو کہا گیا: رپورٹ

ماہر اقتصادیات امرتیہ سین کے پرتیچی (انڈیا) ٹرسٹ سے وابستہ ایک محقق صابر احمد نے آر ٹی آئی درخواست میں بنگال کے تمام میڈیکل کالجوں سے ان کے طلباء، اساتذہ اور انتظامی عملے کے سماجی طبقے سے متعلق ڈیٹا طلب کیا تھا۔ جواب میں ریاستی پبلک انفارمیشن آفیسر نے انہیں اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا۔

جسٹس شیکھر یادو (تصویر بہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

وشو ہندو پریشد کے پروگرام میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جج بولے- ملک اکثریت کی خواہش  کے مطابق چلے گا

الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو نے وشو ہندو پریشد کے پروگرام میں کئی متنازعہ بیانات دیے، جس میں ایک خاص مذہب کے بارے میں بھی کئی قابل اعتراض باتیں کہی گئیں۔ سوشل میڈیا پر کئی جماعتوں کے رہنماؤں نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سنبھل میں ایک کار کو آگ کے حوالے کر دیا گیا۔ (تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

اتر پردیش پولیس نے اب سنبھل تشدد میں ’پاکستان‘ کنکشن ہونے کا دعویٰ کیا

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران 24 نومبر کو ہوئے تشدد میں مسلم کمیونٹی کے پانچ لوگوں کی گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی۔ اب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جس جگہ یہ تشدد ہوا تھا، وہاں سے اسے پاکستانی کارتوس ملا ہے۔

احتجاج کے دوران مقامی لوگوں کی جانب سے لگایا گیا بینر۔ (اسکرین  گریب بہ شکریہ: X/@HateDetectors)

اترپردیش: مراد آباد میں مسلم فیملی کو مکان فروخت کرنے کے خلاف کالونی کے رہائشیوں کا احتجاج

منگل کو مراد آباد کی ٹی ڈی آئی سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں اس وقت احتجاج شروع ہوگیا، جب کالونی میں ایک مکان اس کے ہندو مالک نے ایک مسلمان ڈاکٹر کو بیچ دیا۔ رہائشیوں نے رجسٹری رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے آبادیاتی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔

چوڑی فروش تسلیم علی۔ (تصویر: سوشل میڈیا اور دی وائر)

اندور: 2021 میں ہجوم کے ہاتھوں ہراسانی کا شکار ہونے والے چوڑی فروش چھیڑ چھاڑ کیس میں بری، کہا – مذہب کی وجہ سے پھنسایا گیا تھا

اگست 2021 میں مدھیہ پردیش کے اندور میں ہندو خواتین کو مبینہ طور پرہراساں کرنے کے الزام میں ایک بھیڑ نے چوڑی فروش تسلیم علی کو بری طرح سے زدوکوب کیا تھا۔ اب مقامی عدالت نے انہیں چھیڑ چھاڑ کے اس معاملے میں بری کر دیا ہے، جس کے لیے انہیں 107 دن جیل میں گزارنے پڑے۔

ڈھائی دن کا جھونپڑا مسجد، اجمیر شریف درگاہ، سنبھل کی شاہی جامع مسجد۔ فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا/فلکر/دی وائر

مندروں کے نیچے بدھ عبادت گاہوں کے آثار

موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہر مسجد کے نیچے شیو مندر یا کوئی مورتی ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیے۔ شاید ان کو معلوم ہے کہ اگر یہ سلسلہ شروع ہوا تو رکنے والا نہیں ہے اس کی زد میں ہندو مندر بھی آسکتے ہیں اور تاریخ کے وہ اوراق بھی کھل جائیں گے، جو ثابت کریں گے کہ کس طرح برہمنوں نے بدھ مت کو دبایا اور ان کی عبادت گاہوں کو نہ صرف مسمار کیا بلکہ بدھ بھکشووں اور بدھ مت کے ماننے والوں کو اذیت ناک موت دے کر اس مذہب کو ہی ملک سے بے دخل کر دیا۔

KT-Thumb

ہندوستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہوئے سینئر وکیل دشینت دوے

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سینئر وکیل دشینت دوے نے دی وائر کے لیے کرن تھاپر کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ مسجدوں کے سروے کی اجازت دے کر سابق سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ‘آئین اور ملک کے ساتھ بڑی ناانصافی کی’ ہے۔

(فائل فوٹو بہ شکریہ: sambhavnabhopal.org)

بھوپال گیس ٹریجڈی کے 40 سال بعد بھی نئی بیماریوں کا خطرہ برقرار: سمبھاونا ٹرسٹ کلینک

سمبھاونا ٹرسٹ کلینک کے ڈاکٹر رگھورام نے کہا ہے کہ گردے سے متعلق بیماریاں، جو ممکنہ طور پر زہریلی گیس لگنے کے کچھ وقت بعد شروع ہوگئی تھیں، گیس ٹریجڈی کے متاثرین میں سات گنا زیادہ پائی جا رہی ہیں۔

ڈھائی دن کاجھونپڑا۔ (تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا/ ورون شیو کپور)

راجستھان: اجمیر درگاہ کے بعد ’ڈھائی دن کا جھونپڑا‘ مسجد کے سروے کا مطالبہ

اجمیر کے ڈپٹی میئر نیرج جین نے ‘ڈھائی دن کا جھونپڑا’ مسجد کے حوالے سے جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس میں سنسکرت کالج اور مندر ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ درگاہ شریف سے پانچ منٹ کی دوری پر واقع یہ مسجد اے ایس آئی کے ذریعے محفوظ کردہ یادگار ہے۔

شاہی جامع مسجد کے قریب کھڑے کیے گئے  پولیس بیریکیڈ (تصویر: شروتی شرما/ دی وائر)

اپوزیشن کا الزام؛ یوگی حکومت اپنے کیے کو چھپانے کے لیے ہمیں سنبھل جانے سے روک رہی ہے

سنبھل انتظامیہ نے اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کو مسجد کے سروے کے دوران تشدد میں مارے گئے پانچ مسلمانوں کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے ضلع کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ بی جے پی حکومت کی مبینہ پولیس زیادتیوں کے متاثرین تک رسائی کو روکنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

محبوبہ مفتی (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/یوتھ پی ڈی پی)

محبوبہ مفتی نے ملک میں اقلیتوں کے احوال کو بنگلہ دیش سے جوڑا، پوچھا – یہاں اور وہاں میں کیا فرق ہے

محبوبہ مفتی نے ایک بیان میں ملک کی اقلیتوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے حالات میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جہاں بنگلہ دیش میں ہمارے ہندو بھائی ظلم و جبر کا شکار ہیں،یہاں (ہندوستان میں) ہم اقلیتوں پر ظلم کر رہے ہیں۔

اترکاشی میں ہندو مہاپنچایت۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ سریش سنگھ چوہان)

اترکاشی کی مسجد کے خلاف ہندوتوا گروپوں کی مہاپنچایت، ’لو اور لینڈ جہاد‘ کے خلاف متحد ہونے کی اپیل

اتوار کو اترکاشی میں پولیس کی سخت سیکورٹی کے درمیان دائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے منعقد مہاپنچایت نےشہر کی دہائیوں پرانی مسجد کے خلاف ضلع گیر احتجاج کے منصوبے کا اعلان کیا، ساتھ ہی ‘لینڈ جہاد’ سے نمٹنے کے لیے ‘بلڈوزر’ کے استعمال کی بات کہی گئی۔

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے باہر تعینات پولیس(تصویر: شروتی شرما/ دی وائر )

سنبھل: کیا مسجد سے متعلق تنازعہ منصوبہ بند تھا؟

درخواست 19 نومبر کو دائر کی گئی اور 19 تاریخ کو ہی عدالت نے سروے کی اجازت دے دی۔ اسی دن سروے ہو بھی گیا۔ جامع مسجد کا پہلا سروے رات کے اندھیرے میں ہوا، جبکہ دوسرا صبح سویرے۔ وہ سرکاری کارروائی جو دن کے اجالے میں پوری کی جا سکتی تھی، اس کو بے وقت انجام دیا گیا۔ ایسا کب ہوتا ہے کہ کسی تاریخی عمارت کا سروے پہلے اندھیرے میں ہو اور اس کے بعد صبح کے وقت جب لوگ عموماً اپنی دکانیں بھی نہیں کھول پاتے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مانیٹو)

کیرالہ: غریبوں کو ملنے والی سوشل ویلفیئر پنشن غیر قانونی طور پر سرکاری ملازمین کی جیب میں گئی

کیرالہ کے محکمہ خزانہ کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریباً 1500 ریاستی سرکاری ملازمین غیر قانونی طور پر مختلف سوشل ویلفیئر پنشن کا فائدہ اٹھا رہے تھے، جو صرف سماج کے کمزور طبقات کے لیےمختص کی گئی ہے۔

محمد زبیر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@zoo_bear)

یوپی پولیس نے محمد زبیر پر ملک کے اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا: رپورٹ

اتر پردیش پولیس نے کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند کی مبینہ ہیٹ اسپیچ پر پوسٹ کرنے کے معاملے میں فیکٹ چیکر اورآلٹ نیوز کے صحافی محمد زبیر کے خلاف ہندوستان کی خود مختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں سے نمٹنے سے متعلق قانون کا استعمال کیا ہے۔

وی ٹی راج شیکھر اور ان کا جرنل دلت وائس، تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا / مہتاب عالم

وی ٹی راج شیکھر: معروف دلت دانشور کی موت

راج شیکھر کا کام نصف صدی سے زیادہ پر محیط ہے، جس کے دوران انہوں نے دلتوں کے جذبات اور مسائل کی انتھک نمائندگی کی ہے، اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ ذات کی بالادستی کو چیلنج کیا۔ جرنل دلت وائس کو انہوں نے 1981 میں قائم تھا۔ ان کا جرنل ہندوستان کے انسانی حقوق سے محروم سبھی طبقات کے ترجمان کے طور پر کام کرتا تھا۔

سنبھل ویڈیو کا اسکرین گریب، جس میں مبینہ طور پربندوقوں سےفائرنگ ہوتی نظر آ رہی ہے۔

سنبھل مسجد کمیٹی کے سربراہ کا دعویٰ – پولیس نے بھیڑ پر گولیاں چلائیں؛ اپنی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی

سنبھل مسجد کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین سینئر وکیل ظفر علی نے سوال اٹھایا کہ مظاہرین ایک دوسرے کو کیوں ماریں گے؟ اگر انہیں گولی چلانی ہی تھی تو وہ عوام پر نہیں پولیس پر گولی چلاتے۔ علی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے خود پولیس کو بھیڑ پر گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا تھا۔

تلنگانہ کے سی ایم ریونت ریڈی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: اسکرین گریب x/ @revanth_anumula)

تلنگانہ: سی ایم ریڈی نے اسکل یونیورسٹی کے لیے اڈانی گروپ سے 100 کروڑ روپے کا چندہ قبول کرنے سے منع کیا

اڈانی گروپ نے کارپوریٹ سوشل رسپانسیبلٹی (سی ایس آر) کے تحت تلنگانہ کی ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کو 100 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا تھا۔ اب ریاست کی کانگریس حکومت نے اڈانی گروپ کے خلاف حالیہ الزامات کے پیش نظر اس چندے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جوائنٹ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرپرسن جگدمبیکا پال(تصویر بہ شکریہ: Facebook/@JagdambikaPalMP)

وقف بل: اپوزیشن ارکان نے لوک سبھا اسپیکر سے جے پی سی کی مدت میں توسیع کی درخواست کی

وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بنی جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن پارٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ کئی ریاستی حکومتوں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز نے ابھی تک کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش نہیں کیا ہے، اس لیے مزید وقت دیا جانا چاہیے۔ کمیٹی کو سرمائی اجلاس میں ہی اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

یوم دستور: آئین کے دیباچے سے لفظ ’سیکولر‘ کو ہٹانے کا مطالبہ ملک کے لیے خطرے کی علامت

آئین کی تمہید سے لفظ ‘سیکولر’ اور ‘سوشلزم’ کو ہٹانے کا مطالبہ جمہوریت اور آئین کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ الفاظ میں تبدیلی کے بجائے اپنی ذہنیت میں تبدیلی کا سامان کیا جانا چاہیے۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Flickr)

یوم دستور: اگر ملک آر ایس ایس کی مرضی کے مطابق چلتا رہا تو ہمارا آئینی ڈھانچہ کیا ہوگا؟

امبیڈکر کا کہنا تھا کہ ہندو راج اس ملک کے لیے سب سے بڑی آفت ہوگی کیونکہ ہندو راشٹر کا خواب آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے خلاف ہے اور یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے میل نہیں کھاتا۔

سنبھل تشدد کے دوران تعینات پولیس اہلکار۔ (تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

سنبھل تشدد: پولیس نے مسلمانوں پر گولی چلانے کے الزامات کی تردید کی، 25 مسلمان شہری گرفتار

سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد کے سلسلے میں پولیس نے دو خواتین سمیت 25 مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے اور ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق سمیت تقریباً 2500 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے بھیڑ کے خلاف کوئی مہلک ہتھیار استعمال نہیں کیا۔

ہندو مسلم علامات۔ (تصویر بہ شکریہ: Pixabay)

ہندو اپنے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟

نسل در نسل ہم یہ مانتے رہے ہیں کہ ہندو کا متضاد لفظ مسلمان ہے۔ میں نے بچپن میں سنا تھا کہ مسلمان ہر کام ہندوؤں کے برعکس کرتے ہیں۔ یہی بات میری بیٹی کو اس کی ٹیچر نے بتایا۔ ہندو سمجھتے ہیں کہ مسلمان شدت پسند اور تنگ نظر ہوتے ہیں، ظالم ہوتے ہیں اور انہیں بچپن سے ہی تشدد کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان کی مسجدوں میں اسلحے رکھے جاتے ہیں۔