فرانسیسی فلم ڈائریکٹر ویلنٹن ہینالٹ کو گزشتہ سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گورکھپور میں منعقد ‘امبیڈکر جن مارچ’ میں شامل ہوئے تھے۔ وہ دلت خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر مبنی ڈاکیومنٹری فلم پر کام کرنے کی غرض سےہندوستان آئے تھے۔
فی الحال نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی اختیارات سنبھال لیے ہیں۔ مگر آئین کی رو سے نئے صدر کا انتخاب 50 دنوں کے اندرکروانا ضرور ی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اچانک تبدیلی نے ایران کو سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال میں ڈال دیا ہے۔
انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے چیف پراسیکوٹر کریم خان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو، وزیر دفاع یوو گالانٹ اور حماس کے تین رہنماؤں کے خلاف بھی جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی مانگ کی ہے۔
پاکستان نے امریکہ کی شدید مخالفت کی وجہ سے 2013سے اس پائپ لائن پر کام بند کیا ہوا تھا۔
امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جس وقت امریکی شہری اور خالصتان حامی گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی مبینہ سازش ہوئی، اس وقت را کے سربراہ سامنت گوئل پر ‘بیرون ملک رہنے والے سکھ بنیاد پرستوں کو ختم کرنے کا کافی دباؤ تھا۔
ان انتخابات کے نتائج نے ترکیہ کے مستقبل کی ممکنہ سمت کی ایک جھلک پیش کی ہے۔ یہ انتخابات اقتصادی پالیسی میں تبدیلی اور عالمی سطح پر ترکیہ کے ایک نئے کردار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کا بیانیہ صرف قیادت میں تبدیلی سے متعلق نہیں ہے۔ یہ ملک کے سیاسی اور سماجی تانے بانے میں ایک گہری تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔
کیجریوال کی گرفتاری پر بیان کے معاملے میں ہندوستان کے امریکی سفارت کار گلوریا بربینا کو طلب کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ان کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور منصفانہ، شفاف، بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
پاکستان کے چونسہ آم کی کامیاب پیوند کاری ہندوستان کے کیسری آم کے پیڑ کے ساتھ کئی گئی ہے۔ اب اس میں بس پھل کے آنے کا انتظار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مساعی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ آم کی اس قسم کا نام وہ دوستی رکھنا چاہیں گے اور یہ پھل دونوں ممالک کے تلخ تعلقات کو مٹھاس میں تبدیل کردے گا
اسرائیلی وزارت خارجہ کے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی سفارت کار ہندوستانی ہندوتوادی رائٹ ونگ کو ‘فاشسٹ’ سمجھتے تھے۔ ساتھ ہی، وہ سمجھتے تھے کہ ان کا نظریہ مسلمانوں سے نفرت پر مبنی ہے، اس کے باوجود انہوں نے دائیں بازو کے ساتھ محتاط تعلقات برقرار رکھے۔
ویڈیو: میزائل اسرائیل پر فائر کیا گیا اور موت ایک ہندوستانی کی ہوئی۔ جنگ یوکرین اور روس کے درمیان ہے اور میدان جنگ میں مجبور ہو کر پہنچے دو ہندوستانی بھی اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ یہ لوگ جنگ زدہ علاقے میں کیسے پہنچے؟ کیا مودی حکومت کے دور میں معاشی بحران کے شکار ہندوستانی اتنے مجبور ہو چکے ہیں کہ انہیں روزی روٹی کے لیے جنگ زدہ علاقوں میں رہنے سے بھی گریز نہیں ہے؟
ہندوستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کہا ہے کہ میانمار کی صورتحال کا براہ راست اثر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی جرائم کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی جب امارات کے ابوظہبی کے نواح میں ابو موریخاء کے مقام پر ہندوؤں کے سوامی نارائن فرقہ کے مندر کا افتتاح کررہے تھے، تو اسی ملک کے دوسرے سرے پر شارجہ میں کنٹرول لائن کے آر پار جموں و کشمیر سے وابستہ تارکین وطن نے چنار اسپورٹس فیسٹول کا اہتمام کیا ہوا تھا۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 14 فروری کو ابوظہبی کے پہلے ہندو پتھر کے مندر کا افتتاح کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اسے انسانیت کے مشترکہ ورثے کی علامت قرار دیا اور انسانی تاریخ کا نیا اور سنہری باب رقم کرنے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ اس مکمل پیش رفت کے حوالے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
غزہ کے گنجان آباد شہری علاقوں میں اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے حملوں کے لیے استعمال کیے جا رہے ہرمیس 900 ڈرون کی فراہمی میں ایک ہندوستانی گروپ کا کردار مودی حکومت کے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے سرکاری موقف کے برعکس نظر آتا ہے۔
ویڈیو: غزہ پر اسرائیل کے حملے کے درمیان جنوبی افریقہ نے اس پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا، جس نے اپنے فیصلے میں اسرائیل سے جینوسائیڈ کنونشن پر عمل کرنے کو کہا ہے۔ تاہم، اس نے جنگ بندی کی ہدایات نہیں دیں۔ فیصلے کی پیچیدگیوں پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ بات چیت۔
خصوصی انٹرویو: یہودی عالم ربی یسروئیل ڈووڈ ویس نے کہا کہ، میرا دل غزہ کے لیے خون کے آنسو رو رہا ہے۔
ستم ظریفی ہی ہے کہ یہ قوم، جو یورپ اور مسیحیوں کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہو، اس وقت مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہی ہے، جنہوں نے آڑے اوقات میں ان کو آفات سے محفوظ رکھا۔
پچھلے ایک سال کے دوران بیرون ملک مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک یا کشمیر کی تحریک آزادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی پر اسرار ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہر قتل پر ہندوستان میں موجود سوشل میڈیا کے سرخیل خوشیاں منارہے ہیں، جس سے یہ تقریباً ثابت ہوجاتا ہے کہ ان ہلاکتوں کے تار کہاں سے کنٹرول کیے جار ہے ہیں۔
ایک رپورٹ میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اُ ن آوازوں کو غیر منصفانہ طور پر دبانے اور ہٹانے کے ایک پیٹرن کادستاویز تیار کیا ہے، جس میں فلسطین کی حمایت میں پرامن اظہار اور انسانی حقوق کے بارے میں عوامی بحث شامل ہے۔
حالیہ عرصے میں یورپ کے مختلف ممالک میں دائیں بازو کے سیاست دانوں کے لیے عوام کی بڑھتی ہوئی حمایت کو اور یورپ کے مختلف ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے معاملوں کی بنا پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس وقت یورپ بہت تیزی سے دائیں بازو کی قوم پرست تحریکوں کا نشانہ بن رہا ہے۔
یہ رپورٹ اس بات پر گہرائی سے روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح ہزاروں پنجابی نوجوان اچھی کمائی کے لالچ میں اٹلی جانے کے لیے اسمگلروں کو لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں اور وہاں پہنچ کر انہیں تقریباً غلامی کی حالت میں کام کرنے کو مجبو ر ہونا پڑتا ہے۔ تین دیگر صحافیوں کے ساتھ دی وائر سے وابستہ کسم اروڑہ نے نے یہ رپورٹ لکھی تھی۔
ایک غیر متوقع عدالتی فیصلے میں یورپی عدالت نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بھی رکن ممالک نے اس عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ اس سے پورے یورپ میں ایک مرتبہ پھر اسلام مخالف جذبات میں شدت آ سکتی ہے۔
گزشتہ دو مہینوں سے فلسطین میں جاری تنازعہ نے ایک مرتبہ پھر یہ ظاہر کردیا ہے کہ عالمی اور ملکی میڈیا کس طرح اپنا کام غیر جانبدارانہ طریقے سے انجام نہیں دے رہے، بلکہ وہ مجموعی طور پر دائیں بازو کے خیالات کی عکاسی کر رہے ہیں۔
ویڈیو: امریکی وفاقی استغاثہ کی جانب سے نیویارک کی ایک عدالت میں ‘ہندوستان کے سرکاری ملازم کے طور پر پہنچے شخص کے ذریعے ایک امریکی شہری کے قتل’ کی ہدایت دینے کے الزامات پر اظہار خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
غزہ کے مکینوں کو راحت کی چند سانسیں لینے کا موقع ملا ہے۔ مگر کب تک؟ جب تک فلسطین کے مسئلہ کا کوئی پائیدار حل عمل میں نہیں لایا جائےگا، تب تک جنگ بندی عارضی ہی رہےگی۔ پائیدار حل ہی میں اسرائیل کی سلامتی بھی ہے۔
فلسطین میں جاری تنازع کو پچاس سے زیادہ دن ہو چکے ہیں، اور اب تک 12000 سے زائد فلسطینی عوام شہید ہوچکے ہیں،لیکن ابھی تک چند ممالک نے ہی فلسطینیوں کی حالت زار پر لب کشائی کی ہے اور ان میں سے بھی صرف ایک ملک یعنی جنوبی افریقہ نے واضح طور پر اسرائیل کے خلاف سفارتی اقدامات کیے ہیں، اور اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وفاتیہ: ویوین سلور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد غائب تھی، اور گمان تھا کہ شاید حماس کے عسکری اس کو اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں اور غازہ میں فلسطینوں میں ان کی مقبولیت اور گڈ ول کی وجہ سے وہ شاید محفوظ ہوں گی۔ ان کا موازنہ ہندوستان میں امن مساعی کے کسی داعی سے کیا جائے، تو وہ آنجہانی نرملا دیش پانڈے تھی۔ وہ ان ہی کی طرح معتدل مزاج کی مالک تھی اور انتہائی اشتعال انگیز لمحات میں بھی اپنے نرم لہجے کو برقرار رکھتی تھی اور شاید ہی ان کے چہرے سے مسکراہٹ غائب ہوتی تھی۔
ایسا لگتا ہے کہ چالیس دن پرانے فلسطین-اسرائیل تنازعہ نے گزشتہ 18 ماہ سے جاری یوکرین جنگ پر سے عالمی توجہ ہٹالی ہے، مزید یہ کہ اب امریکہ نے بھی آہستہ آہستہ یوکرین سے منہ موڑنا شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے پسِ پشت یوکرین نے اپنی سفارتی کاوشیں جاری رکھتے ہوئے یورپی یونین میں شامل ہونے کا راستہ بہت حد تک پار کرلیا ہے۔
انٹرویو: اسرائیل کے سابق قومی سلامتی مشیر میجر جنرل یاکوف امیڈور نے کہا کہ جب تک فلسطینی تشدد بند نہیں کرتے اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور ہم کارروائیاں کرتے رہیں گے۔
اسرائیل میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری تنازعے کو عالمی سطح پر ایک نیا حامی مل گیا ہے یعنی کہ دائیں بازو کے ہندو قوم پرست۔ اگرچہ ان میں سے اکثر افراد کو اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ اسرائیل میں جنگ کی اصل وجہ کیا ہے لیکن وہ پھر بھی مسلمانوں کی فلسطینیوں کی حمایت کی مذمت کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ صہیونیت اور یہودیت میں فرق نہیں کرپاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ پٹی میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ سامنے آ رہی تباہی جنگ بندی کی ضرورت کو مزید ضروری بنا دیتی ہے۔ اس دوران انہوں نے حماس کے ذریعے یرغمال بنائے گئے 200 سے زائد اسرائیلیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا۔
انٹرویو: فلسطینی لیڈر حنان عشراوی کہتی ہیں کہ اسرائیل آج غزہ کے ساتھ جو کچھ کر رہا ہے، وہ کئی دہائیوں سے کر رہا ہے۔ حالیہ اور تازہ حملوں سے قبل غزہ پر پانچ حملوں میں ہزاروں فلسطینی مارے گئے تھے۔یہ ایک منظم دہشت گردی ہے، جو اسرائیل نے برپا کر رکھی ہے۔
جمعہ کی آدھی رات کو نیپال میں آئے 6.4 شدت کے زلزلے میں کم از کم 132 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ہندوستان میں دہلی-این سی آر کے علاوہ راجستھان، اتر پردیش اور بہار میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2022 سے ستمبر 2023 کے درمیان غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران ریکارڈ 96917 ہندوستانی پکڑے گئے۔ ان میں سے 30010 کینیڈا کی سرحد پر اور 41770 میکسیکو کی سرحد پر پکڑے گئے۔
مغربی ایشیا میں جاری تنازعہ نے ایک بار پھر خطے میں تنازعات کے اہم ثالث کے طور پر قطر کا دوبارہ ابھرنا دیکھا ہے۔ گزشتہ ہفتے قطر نے حماس سے دو امریکی یرغمالیوں کی رہائی میں امریکہ کی مدد کی تھی اور امید کی جارہی ہے کہ اس تنازعہ کو ختم کرانے میں بھی قطر کوئی ممکنہ کردار ادا کرسکتا ہے۔
انٹرویو: حماس کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق کہتے ہیں کہ ہم ایک آزادی کی تحریک ہیں جو مغربی ممالک کے حمایت یافتہ قبضے کے خلاف لڑ رہے ہیں، اور ہم صرف آزادی چاہتے ہیں۔ جس طرح ہندوستان نے برطانوی قبضے کو مسترد کر کے آخر کار اسے نکال باہر پھینکا، ہم بھی ویسی ہی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کیا 1857 کی جنگ جس میں ہزاروں افراد مارے گئے نا جائز تھی؟ اگر وہ جائز تھی اور اس کا دفاع کیا جا سکتا ہے، تو ہماری جدو جہد بھی جائز ہے۔ اگر کوئی اس وقت کہتا کہ یہ عظیم قربانیاں ہم نہیں دینا چاہتے، تو آج تک برصغیر پر برطانیہ قابض ہوتا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے بین الاقوامی انسانی قانون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اس میں یرغمال بنائے گئے تمام شہریوں کی غیر مشروط رہائی اور غزہ کو ضروری سامان کی بلا تعطل فراہمی کی بھی اپیل کی گئی۔ ہندوستان نے اس تجویز پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
مصر نے مغربی ایشیا میں جاری تنازع میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری انسانی بحران کا حل تلاش کرنے کی کوشش میں قاہرہ امن سربراہی اجلاس کی میزبانی کی، لیکن اس کا نتیجہ جیسا کہ امید کی جارہی تھی کچھ زیادہ خوش آئند نہیں رہا اور نہ ہی اس میں کوئی حکمت عملی وضع کی گئی۔
قطر میں بحریہ کی تربیت اور دیگر خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے ساتھ کام کرنے والے ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران ایک سال سے زیادہ عرصے سے حراست میں ہیں۔ خبروں کے مطابق، ان پر جاسوسی کا الزام ہے۔
اسرائیلی سفیر ناؤر گیلون نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہندوستان ہماری بھرپور حمایت کر رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ حماس کو ہندوستان میں دہشت گرد تنظیم قرار دے۔ انہوں نے حماس کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔