آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ٹوئٹر پر ایک شخص کے ساتھ ہوئی بحث میں اس کی نابالغ بیٹی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کی تھی۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
آسام کے رینگونی چینل پرنشر ہونے والے سیریل‘بیگم جان’پر لو جہاد کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاکر دو مہینے کی پابندی لگا دی گئی تھی۔ گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ دوسرے فریق کو سنے بنا یک طرفہ طور پر یہ پابندی لگائی گئی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے بیچ جب کورٹ محدودا سٹاف کے ساتھ کام کر رہی ہے تو اس طرح کی عرضی دائر کرکے کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔
خصوصی رپورٹ : تین سو سال پرانا ‘جنم استھان مندر’1980 کی دہائی میں شروع ہوئی رام جنم بھومی تحریک سے پہلے رام کی پیدائش سے وابستہ تھا اور ایک مسلم زمیندارکی طرف سے عطیہ میں دی گئی زمین پر بنایا گیا تھا۔ یہ رام کے باہمی وجود والی اس ایودھیا کی علامت تھا، جس کا نام و نشان اب نظر نہیں آتا۔
رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ، سوشل میڈیا اور نیوز چینلوں کے ذریعے سماج میں شدت پسندی اور نفرت انگیز خیالات کو بالکل نارمل انداز میں پیش کیا جا رہا ہے اور ایسا کرنے والوں میں سریش چوہانکے اکیلے نہیں ہیں۔
اس کتاب نے ’مجرموں‘ کے چہروں کو، کچھ پختہ شہادتیں اور ثبوت پیش کر کے مزید عیاں کر دیا ہے ۔سیکولر چہرے جنہوں نے ایودھیا تنازعے کا ’استعمال‘ یا ’استحصال‘ اپنے سیاسی قد کو بڑھانے کے لیے کیا، اور مسلم قیادت کے وہ چہرے جو جان دینے اور لینے کی باتیں کرکے عام مسلمانوں کو بیچ راہ میں چھوڑ گئے، اور اس طرح چھوڑ گئے کہ ’ہندوتوادیوں‘ کو اپنے مذموم منصوبے پر عمل کرنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی ۔
صحافی نے ایک فیس بک پوسٹ میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت پر الزام لگائے تھے۔ اس کے بعد سیڈیشن سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات میں مقدمہ درج کر کےانہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
دہلی کی ایک مقامی عدالت نے نابالغ کے ریپ کےقصوروار ٹھہرائے گئے خود ساختہ سنت آسارام کی شریک ملزم کی عرضی پر ان پر لکھی کتاب کو ریلیز ہونے سے روک دیا ہے۔ کتاب آسارام کو گرفتار کرنے والی راجستھان پولیس ٹیم کی قیادت کر رہے آئی پی ایس افسر اجئے پال لامبا نے لکھی ہے۔
این سی آربی کی ایک رپورٹ کے مطابق جیلوں میں بند دلت، آدی واسی اور مسلمانوں کی تعدادملک میں ان کی آبادی کے تناسب سے زیادہ ہے، ساتھ ہی مجرم قیدیوں سے زیادہ تعدادان طبقات کے زیر غور قیدیوں کی ہے۔ سرکار کا ڈاکٹر کفیل اور پرشانت کنوجیا کو باربار جیل بھیجنا ایسے اعدادوشمار کی تصدیق کرتا ہے۔
بدھ کو ریٹائر ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس ارون مشرا کو ان کے ساتھیوں کی جانب سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے الوداعیہ دیا گیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر دشینت دوے نے اس تقریب میں انہیں بولنے کا موقع نہیں دیے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے ملک کے چیف جسٹس کوخط لکھا ہے۔
اگست مہینے میں ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہندوستان میں فیس بک کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر(جنوبی اور وسطی ایشیا)آنکھی داس نے بی جے پی رہنما ٹی راجہ سنگھ کے خلاف فیس بک کے ہیٹ اسپیچ ضابطوں کونافذ کرنے کی مخالفت کی تھی، کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے کمپنی کے تعلقات بی جے پی سے خراب ہو سکتے ہیں۔
گزشتہ سال آکسیجن حادثے کی محکمہ جاتی جانچ میں دوالزامات میں ملی کلین چٹ کے بعد ڈاکٹر کفیل خان کی بحالی کے امکانات پیدا ہوئے تھے، لیکن سرکار نے نئےالزام جوڑتے ہوئے دوبارہ جانچ شروع کر دی۔ متھرا جیل میں رہائی کے وقت ہوئی حجت یہ اشارہ ہے کہ اس بار بھی حکومت کا روریہ ان کے لیےنرم ہونے والا نہیں ہے۔
اے ایم یو میں سی اے اے کے خلاف مبینہ‘ہیٹ اسپیچ’دینے کے الزام میں جنوری سے متھرا جیل میں بند ڈاکٹر کفیل خان کو ہائی کورٹ کے آرڈر کے بعد منگل دیر رات کو رہا کر دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اتنے دن جیل میں اس لیے رکھا گیا کیونکہ وہ ریاست کی طبی خدمات کی کمیوں کو اجاگر کرتے رہتے ہیں۔
میگزین نے اپنے اداریے میں لکھا ہے،ہمیں 2015 کے بعد سے ہی پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے کو چھاپنے کے لیے مسلسل کہا جارہا تھا۔ہم ایسا کرنے سے انکار کرتے رہے اس لیے نہیں کہ اس پر کوئی ممانعت تھی، قانون ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے لیکن ایسا کرنے کی کوئی وجہ ہونی چاہیے تھی
سپریم کورٹ نے 28 مئی کو دیےایک فیصلے میں کہا تھا کہ ٹرین یا بس سے سفر کرنے والے کسی بھی مہاجر مزدور سے کرایہ نہیں لیا جائےگا۔آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق عدالت کے احکامات کے باوجود ریلوے نے شرمک ٹرینوں کے مسافروں سے کرایہ لیا۔
جے کے سی سی ایس نے اپنی ایک جامع رپورٹ میں بتایا ہے کہ مواصلاتی رابطوں کو بند کرنے میں کشمیر دنیا کی تاریخ میں پہلی مثال ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال رواں کے ماہ جنوری میں جب ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئیں، تب سے بھی 70 بار عارضی طور پر اس کو معطل کرنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔
پچھلے سال نومبر میں بی جے پی نے فیس بک انڈیا کو ڈیلیٹ کیے جا چکے 17 پیجوں کو بھی دوبارہ شروع کرنے کے لیے کہا تھا، جس میں دو نیوز ویب سائٹ ‘دی چوپال’ اور ‘آپ انڈیا’ شامل تھیں۔ جن فیس بک پیجوں کی پارٹی نے شکایت کی تھی، ان میں ‘بھیم آرمی’ کا اکاؤنٹ، ‘وی ہیٹ بی جے پی’، ‘دی ٹروتھ آف گجرات’ اورصحافی رویش کماراور ونود دوا کی حمایت والے پیج شامل تھے۔
پنجرہ توڑ کی ممبر دیوانگنا کلیتا کو دہلی فسادات کےسلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ضمانت ملنے کے بعد بھی انہیں رہا نہیں کیا جائےگا کیونکہ ان پر یواے پی اے کے تحت بھی ایک معاملہ درج ہے۔
دہلی قانون ساز اسمبلی کی امن و ہم آہنگی کمیٹی کے چیئر مین راگھو چڈھا نے کہا ہے کہ دہلی فسادات کی جانچ میں فیس بک کو شریک ملزم کی طرح ماننا چاہیے اور اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ کمیٹی نےتشدد پھیلانے میں وہاٹس ایپ کے رول کی جانچ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ان دنوں ٹی وی نیوز چینلوں کی وجہ سے ریا چکرورتی لعنت ملامت، استہزا اور طعن و تشنیع کانشانہ بن چکی ہیں، جن پر بنا کسی ثبوت کے تمام طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔ کچھ وقت پہلے تک ریا چکرورتی عوام کے بیچ معروف نہیں تھیں۔ حالانکہ […]
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے سال دسمبر میں مبینہ طور پرمتنازعہ بیان دینے کے معاملے میں29 جنوری کو ڈاکٹرکفیل خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد رہا کرنے کے بجائے ان پراین ایس اے لگا دیا گیا تھا۔
نظریاتی دنیا میں اعتبارحاصل کرنارائٹ ونگ کی تمنا رہی ہے، لیکن جب تک وہ اس بنیادی بات کو نہیں سمجھ لیتا کہ اعتبارحاصل کرنا پڑتا ہے، اس کو خریدا نہیں جا سکتا یہ کبھی بھی زیادہ دوری نہیں طے کر پائےگا۔
سابق صدر پرنب مکھرجی گزشتہ10 اگست کو کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے۔ نئی دہلی واقع آرمی کے آر آر اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ وہ 84سال کے تھے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں فیس بک کے انٹرنل گروپ کے پیغامات کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کمپنی کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر(جنوبی اور وسطی ایشیا)آنکھی داس سال 2012 سے بالواسطہ طور پرنریندر مودی اور بی جے پی کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ یہ دنیا بھر کے انتخاب میں غیرجانبدار رہنے کے فیس بک کے دعووں پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس اور تین دیگر پارٹیوں نے جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے مل کر لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک منشور جاری کیا تھا۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے اس کوحمایت دینے کی بات پر سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے یہ تبصرہ کیا ہے۔
ٹوئٹر پر کیے گئے دو تبصروں کے لیے توہین عدالت کے مجرم ٹھہرائے گئے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو سزا سناتے ہوئے جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے ہدایت دی کہ 15 ستمبر تک جرمانہ نہ دینے پر انہیں تین مہینے جیل ہوگی اور تین سال تک وکالت کرنے سے روک دیا جائےگا۔
اتر پردیش اسمبلی میں ایک بی جے پی ایم ایل اے نے ریاست میں برہمنوں کے قتل، ہتھیارکےلائسنس کے لیےدرخواست دینے والے اور لائسنس رکھنے والے برہمنوں سے متعلق اعدادوشمار کو لےکر ایک سوال پوچھا تھا، جس کے جواب میں یوپی حکومت نے تمام ضلع حکام کو خط لکھ کر تفصیلات طلب کی تھی۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےمطابق،اترپردیش کی جیلوں میں سب سے زیادہ مسلمان قیدی ہیں، ان کی تعداد6098 ہے۔
اگرآنے والے وقت میں ریا بےقصور ثابت ہو گئیں، تب کیا میڈیا ان کی کھوئی ہوئی عزت اور ذہنی سکون انہیں واپس دے پائےگا؟
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےسال 2019 کےاعدادوشمار کےمطابق ملک کی جیلوں میں بند اورزیرغورمسلمان قیدیوں کی تعداد قصوروارٹھہرائے گئے مسلمان قیدیوں سے زیادہ ہے۔
امریکہ کی فلم پروڈکشن کمپنی مارول سینمیٹک یونیورس کی2018 میں آئی فلم ‘بلیک پینتھر’ میں چاڈوک بوس مین نے پہلے سیاہ فام سپر ہیرو کا کردار نبھایا تھا، جس نے دنیا بھر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔
اتر پردیش محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ یہ ایک سماجی مدعا ہے۔ اس کو روکنے کے لیے اس کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں سخت ہونا ہوگا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کی عرضی پر دہلی ہائی کورٹ نے سدرشن نیوز کے ایڈیٹر ان چیف سریش چوہانکے کے شو ‘بند اس بول’کے متنازعہ ‘یوپی ایس سی جہاد’ایپی سوڈ پر روک لگا دی ہے۔ 28 اگست کو رات آٹھ بجے اس شوکو نشر ہونا تھا۔
آسام کے رینگونی چینل پر نشر ہونے والے سیریل‘بیگم جان’پر لو جہاد کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا ہے۔ چینل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیریل کا لو جہاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس میں ایسا کچھ نہیں دکھایا جا رہا، جو کسی مذہب کے لیے توہین آمیز ہو۔
گورکھپور سے بی جے پی ایم ایل اے رادھا موہن داس اگروال نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر یوپی پولیس کے کام کرنے کے طریقے پر سوال کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام کو ہٹانے کا مشورہ دیا تھا۔ پارٹی نےوضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں ایک ہفتےکے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔
ویڈیو: نیوزچینل سدرشن نیوز نے 28 اگست کونشر ہونے والے اپنے ایک شو کا ٹریلر جاری کیا ہے۔ اس میں چینل کے ایڈیٹران چیف سریش چوہان کے ‘نوکر شاہی میں مسلمانوں کی گھس پیٹھ کی سازش کا بڑاانکشاف ’ کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس موضوع پر ‘ستیہ ہندی’ کے مدیر آشوتوش اور کیرل کےسابق ڈی جی پی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سدرشن نیوز کے چیف ایڈیٹرسریش چوہان کے اپنے شو ‘بند اس بول’کے متنازعہ ٹریلر میں‘جامعہ کے جہادی’کہتے نظر آ رہے ہیں۔ جامعہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے نہ صرف یونیورسٹی اور ایک کمیونٹی کی امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے، بلکہ یو پی ایس سی کی ساکھ کو بھی داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔
دہلی کے چاندباغ علاقے کی رہنے والی فساد متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ انہوں نے دہلی پولیس کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، اس لیےپولیس اب انتقام کے جذبے سے کارروائی کر رہی ہے۔
دہلی لائے جانے سے پہلے شرجیل امام گوہاٹی جیل میں بند تھے اورکوروناسے متاثر پائے گئے تھے۔ شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران متنازعہ بیان دینے کے الزام میں ان پرسیڈیشن کا معاملہ بھی چل رہا ہے۔
یہ درست ہے کہ وقت پرانتخاب کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، مگر جس ریاست میں وبا کا عالم یہ ہو کہ وزیر اعلیٰ ہی تین مہینے باہر نہ نکلیں، وہاں سات کروڑ رائے دہندگان کے ساتھ ایک ماہ تک انتخابی کارروائی کو جاری رکھنابیماری کے خطرے میں اور اضافہ کا باعث ہوسکتا ہے۔