قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ابھی تک کو رونا وائرس کو لےکر کمیونٹی ٹرانس میشن کے ثبوت نہیں ملے ہیں اور ملک میں انفیکشن کی شرح ابھی بھی دو فیصدی پر بنی ہوئی ہے۔
معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
آئندہ 15 اپریل سے ٹرین کی آمد ورفت شروع کرنے کی خبروں کو غلط بتاتے ہوئے وزارت ریل نے کہا ہے کہ میڈیا ایسے وقت میں غیر مصدقہ خبروں کو شائع کرنے سے بچے، کیونکہ اس سے عوام کے ذہن میں غیر ضروری بھرم پیدا ہوتا ہے۔
پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا انفیکشن سے نپٹنے کے لیے کام کر رہے ڈاکٹروں اور میڈیکل پیشہ وروں کے تئیں شکریے کے اظہار کے دو ہفتے بعد ملک بھر سے ان کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ بدھ کو دہلی اور بھوپال میں چار ڈاکٹروں پر حملے کے بعد میڈیکل پیشہ وروں کی تنظیم نے مرکزی حکومت سے اس طرح کے تشدد کو روکنے کو کہا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے دہلی حکومت کو خط لکھ کر ڈیلی ہیلتھ بلیٹن میں نظام الدین مرکز سے جڑے اعدادو شمار الگ لکھنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹی کی بنیاد پر بنائے گئے کالم کوجلد سے جلد ہٹایا جائے کیونکہ اس سے اسلاموفوبیا کے ایجنڈہ کو بڑھاوا مل رہا ہے۔
ہندوستان میں سخت گیر ہندو تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حلقہ کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہے جس کے سبب مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں شادی کرنےوالے سب سے پہلے ہم جنس پرستوں میں فلس لیوں اور اور ان کی مرحوم اہلیہ بھی شامل تھیں۔ تقریبا پچاس برس تک ہم جنس پرستوں کے لیے مہم چلانے والی فلس لیوں کا 95 برس کی عمر میں انتقال ہوا۔
دہلی اسٹیٹ ہاسپٹلس نرسیز یونین نے سرکار اور انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہوئے مانگ کی ہے کہ پی پی ای اور ماسک کی کمی دور کی جائے، ایک ہی ہال میں بیڈ لگاکر سبھی نرسوں کے رکنے کا انتظام کرنے کے بجائے انہیں الگ کمرے دیے جائیں۔
پولیس کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کے ایک پروفیسر مارچ کے پہلے ہفتے میں دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی کے امتحانات میں ڈیوٹی بھی کی تھی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں اہل خانہ سمیت کوارنٹائن میں بھیجا گیا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظرنافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے زیادہ تر مزدور اپنے گھر چلے گئے ہیں، اس لیے مختلف سامانوں کا پروڈکشن کافی کم ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ سروس کی کمی نے بھی اشیائے خوردنی کی سپلائی کومحدود کر دیا ہے۔
دونوں ڈاکٹروں نے حوض خاص تھانے میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ویسٹ دہلی میں میڈیکل ٹیم پر تھوکنے والے شخص کے خلاف کیس درج۔
14 اپریل تک نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اڑیسہ سرکار نے اس کو 30 اپریل تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی میں سرکار کو مشورہ دیتے ہوئے کانگریس صدرسونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر میڈیا کو دیے جانے والے تقریباً 1250 کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات پر دو سال کے لیے روک لگانے کی اپیل کی تھی۔
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔
معاملہ دہلی کے بوانا علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوٹے 22 سالہ محبوب علی جب اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ اس کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کاہے۔
سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج دیا گیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ پرائیویٹ لیبس کو رونا جانچ کے لیے 4500 روپے تک لےسکتے ہیں۔
پچھلے چھ سالوں میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس کو عوام میں دہشت اور خوف و ہراس پھیلانا پسند ہے۔ نوٹ بندی میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر پرانے نوٹوں کو بدلنا ہو، شہریت ثابت کرنے کے لئے کاغذ اکٹھا کرنا ہو یا اچانک ہوئے لاک ڈاؤن میں انہونی کے ڈر سے ہجرت اورحکومت کے فیصلوں کی مار سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقے پر ہی پڑی ہے۔
مسلم جماعتوں اور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی کے لئے مہم چلائیں اور جو بھی لائحہ عمل طئے کیا جائے اس پر عمل کرنے کے لئے عوام کو آمادہ کیا جائے۔آپسی اختلافات کو کچھ وقت کے لئے بالائے طاق رکھتے ہوئےملت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔عوام کو تذبذب میں ڈالنے کے بجائے ان میں صرف ایک ہی بات جائے، ایسی بات جو سائنسی و طبی حوالے سے مستند اور قابل عمل ہو۔
جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔
ایک مفاد عامہ کی عرضی میں شہروں سے ہجرت نہ کرنے والے مزدوروں کو محنتانہ دیے جانے کی مانگ پر سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کو بتایا گیا ہے کہ ایسے مزدوروں کو شیلٹروں میں کھانا دستیاب کرایا جا رہا ہے اور ایسی حالت میں ان کو پیسے کی کیا ضرورت ہے۔
جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے میڈیا کے ایک طبقہ پرفرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت والے واقعے کا استعمال پوری مسلم کمیونٹی کو قصور وار ٹھہرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کو ہر سال امریکہ کی طرف سے بڑی رقم ملتی ہے۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وبا کے دور میں امریکہ کو صحیح مشورہ نہیں دیا۔
ہلاکت خیز کووڈ انیس وبا پھیلا کر پوری دنیا میں دہشت برپا کردینے والے کورونا وائرس کے مرکز چین کے شہر ووہان سے بدھ 8 اپریل کو لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے مطابق ہندوستان میں نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن سے مزدور بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور انہیں اپنے گاؤں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہونا پڑا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای ) کے اعداد وشمار کے مطابق،ہندوستان میں سال 2006 سے 2016 کے بیچ 27.1 کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں، لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی لوگوں کی زندگی مشکل میں ہے۔ اس کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور اپنے گاؤں قصبوں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہیں۔
دنیا بھر میں کو رونا وائرس کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 1431900 ہو گئی ہے اور 82172 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ وائرس کامرکز رہے چین کے ووہاان شہر میں 73 دن بعد لاک ڈاؤن ہٹا۔ ایران میں پارلیامنٹ کھولی گئی۔ برٹن کے وزیر اعظم دوسرے دن بھی آئی سی یو میں۔
تین سالوں میں وزارت صحت نے وبائی امراض سے متعلق قانون کو حتمی شکل دینے کے لیے صلاح ومشورہ کو بھی ضروری نہیں سمجھا۔ اس کو پارلیامنٹ میں لانے کی بھی کسی کو توفیق نہیں ہوئی، جہاں اسکو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کرکے اس پر غور و خوض کیا جاسکتا تھا۔ جہاں حکومت کی تمام تر توجہ اقلیتی طبقہ کو زچ کرنا، اکثریتی فرقہ کو خوف کی نفسیات میں مبتلا کرکے نیشنل ازم کا راگ الا پ کر ووٹ بٹورناہووہاں صحت سے متعلق قانون سازی کی کس کو فکر ہوتی۔
سروے میں شامل 3196 مہاجر مزدوروں میں سے 31 فیصدی لوگوں نے بتایا کہ ان کےاوپر قرض ہے اور اب روزگار ختم ہونے کی وجہ سے وہ اس کی بھرپائی نہیں کر پائیںگے۔مزدوروں کو ڈر ہے کہ اس کی وجہ سے ان پر حملہ ہو سکتا ہے کیونکہ زیادہ تر قرض ساہوکاروں سے لئے گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پچھلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کی کھیپ امریکہ بھیجنے کی اجازت دینے کے لئے کہا تھا۔ہندوستان نے اس کی بڑھتی مانگکی وجہ سے ایکسپورٹ پر روک لگادی تھی۔ سوموار کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان نے یہ دوا نہیں دی، تو یقیناً ان کو اس کے نتائج بھگتنےہوںگے۔
جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو رہا کئے جانے کے بجائے انہیں ان کے گھر میں منتقل کرنے کے آرڈر کی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مخالفت کرتے ہوئے ان کی رہائی کی مانگ کی ہے۔
پولیس کے مطابق، نگاؤں ضلع کے ڈھینگ اسمبلی حلقہ سے آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ایم ایل اے امین الاسلام کا ایک مبینہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ریاست میں کو رونا کا علاج کر رہے اسپتالوں اور کورنٹائن سینٹروں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کر رہے ہیں۔
سال 2019 میں ہندو مہاسبھا کی رہنما پوجا شکن پانڈے اور ان کے شوہر اشوک پانڈے کو مہاتما گاندھی کے پتلے کو گولی مارنے کے لیے علی گڑھ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
سورت پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے پڑوس میں رہنے والے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے۔نیشنل وومین کمیشن نے گجرات پولیس کو جانچ کرنے اور ڈاکٹر کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔
ممبئی کے کلینا علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے ایپڈیمک ڈزیز ایکٹ کے تحت نامعلوم بائیکر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ دہلی میں گزشتہ مارچ میں منی پور کی ہی ایک خاتون کو کو رونا کہہ کر اس پر ایک نوجوان نے پان تھوک دیا تھا۔
واقعہ بھوج پور ضلع کے تراری تھانہ حلقہ کے سارا گاؤں کاہے۔ پولیس کے مطابق گاؤں کے بااثر کمیونٹی کے کچھ لوگ خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے ارادے سے مسہر ٹولی میں گھسے تھے۔ مخالفت ہونے پر انہوں نے فائرنگ کی، جس میں ایک سال کی بچی سمیت چھ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔
اتر پردیش کے بلرام پور ضلع کا معاملہ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی کی اپیل کرتے ہوئے اتوار رات کو نو بجے نو منٹ کے لیے گھروں میں دیے یا موم بتی جلانے کی اپیل لوگوں سے کی تھی۔