(علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons/Ragesoss/این پی پی اے)

مرکزی حکومت نے ’عوامی مفاد‘ کا حوالہ دیتے ہوئے آٹھ ضروری دواؤں کی قیمت بڑھائی

نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی آف انڈیا (این پی پی اے) کا کہنا ہے کہ دواسازوں نے بعض وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تھا، جس کے باعث اس نے وسیع تر عوامی مفاد میں دواؤں کی قیمت میں اضافہ کیا ہے۔

ہندوستان میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جسٹن ٹروڈو ۔ (تصویر بشکریہ: Facebook/@JustinPJTrudeau)

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں کشیدگی، ماجرا کیا ہے؟

ایک کینیڈین اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ہندوستانی سفارت کاروں کے درمیان ہوئی بات چیت اور پیغامات میں ‘ہندوستان میں ایک سینئر عہدیدار اور راء کے ایک سینئر اہلکار’ کا ذکر ہے۔ الزامات کے مطابق وہ ‘سینئر عہدیدار’ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہیں۔

بہرائچ تشدد (تصویر بہ شکریہ: X/@SaralPatel)

یوپی: بہرائچ میں کشیدگی کو ہوا دیتے ہوئے بی جے پی ایم ایل اے نے مسلمان صحافیوں کو نشانہ بنایا

گزشتہ 13 اکتوبر کو بہرائچ کے مہاراج گنج علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں گوپال مشرا نامی ایک ہندو نوجوان کی گولی لگنے سے موت ہوگئی اور کئی دیگرزخمی ہو گئے۔ سوموار کو مشتعل ہجوم نے مشرا کی موت کے خلاف احتجاج کیا اور دکانوں، گاڑیوں، ایک نجی اسپتال اور دیگر املاک کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اسی دوران، بی جے پی ایم ایل اے نے سوشل میڈیا پر مسلمان صحافیوں کی فہرست شیئر کرتے ہوئے ایک اور فرقہ وارانہ آگ بھڑکا دی۔

(تصویر: دی وائر)

یوپی: ایودھیا کی ہارکا بدلہ لینے کے لیے بی جے پی ملکی پور ضمنی انتخاب کو فرقہ وارانہ رنگ دینے پر آمادہ

اتر پردیش میں ایودھیا ضلع کی ملکی پور اسمبلی سیٹ کے آئندہ ضمنی انتخاب میں بھدرسا قصبے کی ایک نابالغ کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے کو دیگر انتخابی ایشوز پر حاوی کرنے کی کوششیں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں، جبکہ بھدرسا ملکی پور اسمبلی حلقہ کا حصہ بھی نہیں ہے۔

لارنس بشنوئی (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

کینیڈا میں تشدد کے الزامات سے لے کر بابا صدیقی کے قتل تک: کیا ہے لارنس بشنوئی گینگ؟

ہندوستانی پولیس کا خیال ہے کہ بشنوئی گینگ کے شبھم لونکر نے بابا صدیقی کو قتل کرنے کا کام پونے کے ایک کباڑ خانے میں کام کرنے والے تین شوٹروں کو سونپا تھا، اور کینیڈین پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ گینگ ان کے ملک میں تشدد بھڑکا رہا ہے۔

جی این سائی بابا، پس منظر میں بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

سائی بابا کا جانا: تجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارض وطن …

دس برسوں کی اسیری میں اجنبیت ،بیگانگی، علیحدگی اور زندگی کی صعوبتوں کے درمیان بھی جی این سائی بابا کے جینے کا عزم اور حوصلہ برقرار رہا۔ شاید انہی اقدار حیات کی بدولت انہوں نے صدیوں سے مظلوم قوموں کے جمہوری حقوق کے لیے اپنے غیر مشکوک کمٹ منٹ کو زندہ رکھا ہوگا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

این سی پی سی آر نے ریاستوں کو خط لکھ کر مدرسہ بورڈ کو بند کرنے اور ان کی فنڈنگ ​​روکنے کا مطالبہ کیا

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکھے گئے خط کے ساتھ اپنی ایک رپورٹ بھی بھیجی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مدارس بچوں کے تعلیمی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

بابا صدیق، تصویر: X / @BabaSiddique

مہاراشٹر: لارنس بشنوئی گینگ نے لی این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری

باندرہ (ویسٹ) سے تین بار ایم ایل اے رہے بابا صدیقی نے حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر نیشنل کانگریس پارٹی (اجیت پوار دھڑے) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ واقعہ کے وقت وہ اپنے بیٹے باندرہ (ایسٹ) کے ایم ایل اے ذیشان کے دفترمیں تھے۔

جی این سائی بابا (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

دس سال کی قید کے بعد بری ہوئے ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کا انتقال

دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا 57 سال کے تھے۔ ان کا 90 فیصد جسم کام نہیں کر تا تھا۔ ماؤنوازوں کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں انہیں 10 سال جیل کی قید میں رہنا پڑا تھا اور رواں سال مارچ میں عدالت نے انہیں الزامات سے بری کیا تھا۔

پڈوچیری کے کرائیکل میں مچھلیاں فروخت کرتیں خواتین۔ (تمام تصاویر: شری رام وٹھل مورتی، شمشیر یوسف)

خاموش احتجاج: پدرشاہی پنچایتی نظام کے خلاف پڈوچیری کی ماہی گیر خواتین کی بغاوت

پڈوچیری کی غیر رسمی اُر (گرام) پنچایتیں ماہی گیروں کے کاروبار سے لے کر شادی اور دوسرے تنازعات تک کے معاملے طے کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ حالانکہ ان پنچایتوں میں عورتوں کی نمائندگی نہیں رہی ہے اور نہ ہی ان کی بات سنی جاتی رہی ہے۔ لیکن اب سست گام ہی سہی، تبدیلی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

(السٹریشن : دی وائر)

آر ٹی آئی کے 19 سال: پچھلے پانچ سالوں میں زیر التوا شکایتوں/ اپیلوں کی تعداد میں تقریباً دو لاکھ کا اضافہ

بارہ اکتوبر 2024 کو ملک میں آر ٹی آئی قانون کے نفاذ کے 18 سال ہو گئے۔ سترک ناگرک سنگٹھن (ایس این ایس) کی رپورٹ بتاتی ہے کہ ملک کے انفارمیشن کمیشنوں میں چار لاکھ سے زائد شکایتیں زیر التوا ہیں۔ انفارمیشن کمشنرکے عہدے خالی پڑے ہیں اور کئی کمیشن کام کرنا بند کر چکے ہیں۔

میسور-دربھنگہ باگمتی سپر فاسٹ ایکسپریس حادثہ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@rajtoday)

چنئی: میسور-دربھنگہ باگمتی ایکسپریس کی مال گاڑی سے ٹکر، 13بوگیاں پٹری سے اتریں، 19 زخمی

حادثہ تروولور میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرین نمبر 12578 میسور-دربھنگہ ایکسپریس کو مین لائن سے گزرنے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا۔ لیکن 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین لوپ لائن پر چلی گئی اور وہاں کھڑی مال گاڑی کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

 ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران (بائیں سے) پرینکا گاندھی، کماری شیلجا، راہل گاندھی، بھوپندر سنگھ ہڈا اور دیگر رہنما۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@RahulGandhi)

ہریانہ انتخابات: کانگریس کے باغیوں نے آزاد امیدوار کے طور پر پارٹی کو کتنا نقصان پہنچایا؟

بہادرگڑھ سیٹ سے کانگریس کے باغی راجیش جون نے آزاد امیدوار کے طور پر کامیابی حاصل کی، جبکہ 11 دیگر سیٹوں پر جہاں بی جے پی نے جیت درج کی، وہاں کانگریس کے باغی آزاد امیدوار دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/BJP4JnK

جموں و کشمیر: جموں خطے میں حد بندی کے عمل سے بی جے پی کو کتنا فائدہ ہوا؟

جموں و کشمیر میں 2022 میں از سر نو انتخابی حلقوں کی حد بندی کی گئی تھی، جس کے بعد جموں میں اسمبلی نشستوں کی تعداد 37 سے بڑھ کر 43 ہو گئی تھی۔ تاہم، انتخابی اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کو اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔

صحافی مہیش لانگا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار صحافی کے وکیل بولے – مہیش لانگا کے نام پر نہ کوئی لین دین ہوا اور نہ ہی ان کا دستخط ہے

احمد آباد میں گرفتار کیے گئے صحافی مہیش لانگا کے وکیل نے کہا ہے کہ جس کمپنی (ڈی اے انٹرپرائز) کا نام ایف آئی آر میں درج ہے، ان کے موکل نہ تو اس کے ڈائریکٹر ہیں اور نہ ہی پروموٹر۔

تصویر بہ شکریہ: Facebook/tdp.ncbn.official)

آندھرا پردیش: ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت میں سی ایم نائیڈو، کہا – لوگوں کے جذبات اس سے وابستہ ہیں

نائیڈو کی پارٹی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا حصہ ہے، جو ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ اب نائیڈو نے کہا ہے کہ لوگوں کے جذبات ذات پرمبنی مردم شماری سے وابستہ ہیں اور ملک میں اقتصادی عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔

کشمیر میں راہل گاندھی کی ریلی۔ (تصویر: عبید مختار)

جموں و کشمیر: کانگریس کو اپنے گڑھ جموں میں بدترین شکست کا سامنا  کیوں کرنا پڑا؟

کانگریس نے جموں خطے کی 43 میں سے 29 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، لیکن وہ اس خطے میں صرف ایک سیٹ جیت پائی۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر ریاست میں 1967 میں پہلا الیکشن لڑنے کے بعد سے جموں خطے میں پارٹی کی یہ اب تک کی بدترین کارکردگی ہے۔

وزیر اعظم کی ایک ریلی میں شامل ہوئے بی جے پی کارکن اور دیگر افراد۔ (تصویر بہ شکریہ: عبید مختار)

جموں و کشمیر انتخابات: اعداد و شمار کے لحاظ سے وادی کشمیر میں بی جے پی کا مظاہرہ کیسا رہا؟

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2008 کے اسمبلی انتخابات میں فی سیٹ اوسطاً 2 فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس بار جن 19 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے، وہاں اس کا ووٹ فیصد بڑھ کر اوسطاً 6.76 فیصد ہو گیا۔

انجینئر رشید کی پارٹی کا پوسٹر۔ (تصویر: دی وائر)

کشمیر میں بری طرح ناکام رہا ’تیسرا مورچہ‘، ’پراکسی‘ جماعتوں کو  عوام نے کیا مسترد

انتخابات کے دوران آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے تیسرے محاذ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن نتائج منفی رہے اور بی جے پی کے ‘پراکسی’ بتائے جا رہے ان میں سے کئی امیدواروں کے لیے ضمانت بچانا بھی مشکل ہوگیا۔

صحافی مہیش لانگا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

گجرات: ایف آئی آر میں نام نہ ہونے کے باوجود مبینہ جی ایس ٹی گھوٹالے میں سینئر صحافی گرفتار

احمد آباد میں دی ہندو کے صحافی مہیش لانگا کو مبینہ جی ایس ٹی گھوٹالے سے متعلق معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، حالاں کہ اس سے متعلق ایف آئی آر میں وہ نامزد نہیں ہیں۔ دی ہندو کا کہنا ہے کہ مہیش کی گرفتاری کا ان کی طرف سے کی گئی رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں لگتا ہے۔

کشمیر کے اننت ناگ میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی پہلی ریلی میں۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@/INCJammuKashmir)

کشمیر اسمبلی کے انتخابی نتائج: تاریخ کے پہیہ کی واپسی

کانگریس نے جس طرح جموں خطے میں بی جے پی کے لیے میدان کھلا چھوڑ دیا تھا، اس سے لگتا تھا شاید ان میں کوئی ملی بھگت ہے۔ انتخابی مہم کے دوران خود عمر عبداللہ کو کہنا پڑا کہ کانگریس جموں کے ہندو بیلٹ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے وادی کشمیر اور جموں کے مسلم بیلٹ میں ووٹوں کو تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے۔

مامن خان۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@ErMammanKhan)

ہریانہ: نوح میں تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار ہوئے کانگریس لیڈر نے سب سے زیادہ ووٹ مارجن سے جیت درج کی

فیروز پورجھرکا سیٹ سے کانگریس لیڈر مامن خان نے بی جے پی امیدوار نسیم احمد کے خلاف سب سے زیادہ 98441 ووٹوں کے فرق سے جیت درج کی ہے۔ خان کو گزشتہ سال تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@jkpdp1)

جموں و کشمیر: پی ڈی پی کا اب تک کا سب سے خراب مظاہرہ، التجا مفتی بھی شکست سے دو چار

غیر منقسم جموں و کشمیر میں ایک دہائی قبل ہوئے اسمبلی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرنے والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی موجودہ انتخابات میں دوہرے ہندسے کو بھی چھونے میں کامیاب نہیں ہوپائی۔

راہل گاندھی اور بھوپیندر سنگھ ہڈا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہریانہ اسمبلی انتخابات: کہاں چُوک گئی کانگریس

لوک سبھا انتخابات 2024 میں ملنے والی برتری (دس میں سے پانچ سیٹ) کی وجہ سے کانگریس پُر اعتماد تھی۔ اس کے پاس کسانوں کی تحریک، پہلوانوں کی توہین اور اگنی پتھ اسکیم جیسے ایشوز بھی تھے، ووٹ کا فیصد بھی بڑھا، لیکن وہ اسے جیت میں تبدیل نہیں کر پائی۔

ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@phogat.vinesh)

ہریانہ: انتخابی دنگل میں ونیش کو میڈل

انتخابی میدان میں یہ فتح ونیش کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ دراصل شروعات ہے۔ جن عزائم کے ساتھ انہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے کیریئر کو عروج پر خیرباد کہتے ہوئے سیاست کا رخ کرنا پڑا، ان کی تکمیل کی راہیں اب یہاں سے شروع ہوتی ہیں۔

محمد زبیر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@zoo_bear)

نرسنہانند تنازعہ: محمد زبیر کے خلاف ’تشدد بھڑکانے‘ کے الزام میں ایف آئی آر درج

اتر پردیش پولیس نے یتی نرسنہانند کی معاون ادیتہ تیاگی کی شکایت پر محمد زبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ تیاگی نے الزام لگایا کہ زبیر نے 3 اکتوبر کو نرسنہانند کے خلاف تشدد بھڑکانے کے لیے کی ان کی ایک پرانی کلپنگ پوسٹ کی تھی۔

عمر خالد، ٖفوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دہلی: عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت پھر ملتوی، 25 نومبر کو ہوگی شنوائی

جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں ستمبر 2020 سے جیل میں ہیں۔ خالد کی ضمانت کی عرضی 7 اکتوبر کو جسٹس نوین چاولہ اور جسٹس شالندر کور کی بنچ کے سامنے ازسر نو سماعت کے لیے درج کی گئی تھی، لیکن بنچ سماعت کے لیے نہیں بیٹھی۔

سونم وانگچک اور دیگر لداخ بھون میں بھوک ہڑتال پر۔ (تصویر بہ شکریہ: اسکرین گریب X/@Wangchuk66)

دہلی: سونم وانگچک اور ان کے ساتھیوں کو نہیں ملی جنتر منتر پر دھرنےکی منظوری، لداخ بھون میں بھوک ہڑتال شروع

دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ موجودہ قوانین کے تحت کسی بھی طرح کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی منظوری دینے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ اس لیے سونم وانگچک اور دوسرے لوگوں کو جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی منظوری نہیں دی جا سکتی۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

جموں و کشمیر: بی جے پی لیڈروں نے ہیٹ اسپیچ  کے لیے یتی نرسنہانند کی مذمت کی، سخت کارروائی کا مطالبہ

جموں و کشمیر بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں نے پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ قابل اعتراض ریمارکس کے لیے غازی آباد کے ڈاسنہ مندر کے پجاری اور کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔

BBK-Thumb

کیا خراب کوالٹی کی دوائیاں ہمیں بیمار کر رہی ہیں؟

ویڈیو: حال ہی میں تروپتی کے مبینہ ملاوٹی پرساد پر سوال اٹھائے گئے اور اسی وقت ملک میں نقلی اور خراب کوالٹی کی دوائیں فروخت ہونے کی بات بھی سامنے آئی، کیا ایسی دوائیں علاج کو ہی مرض میں تبدیل کر دیتی ہیں؟ اس بارے میں دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور اور فزیشین ڈاکٹر پارتھ شرما سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

ماہی گیر خواتین کے ہمراہ کمیا دیوی۔ وہ کہتی ہیں؛ پہلے برہمن کرسی پر بیٹھتے تھے اور ہم  زمین پر۔ اب ہم دونوں کرسی پر بیٹھتے ہیں اور برابری  سے بات کرتے ہیں۔ میں  نے بہت ساری  زمینیں خریدی جو پہلے برہمنوں کی ملکیت تھیں۔ ایک وقت تھا جب میرے پاس صرف ایک پھوس کی جھونپڑی تھی، جس کے باہری حصے میں میرے سسر سوتے تھے اور میں اور میرے شوہر اندر کے حصے میں سوتے تھے۔ ماہی گیری کے پیشے سے حاصل ہونے والی آمدن سے میں نے  زمین خریدی اور دو منزلہ مکان تعمیر کروایا۔ (تمام تصاویر: شری رام وٹھل مورتی، شمشیر یوسف)

اب اور غلامی نہیں: جنسی استحصال اور ذات پات کے نظام کے خلاف بہار کی ماہی گیر خواتین کی جدوجہد

طبقہ مقتدرہ و اشرافیہ کے ہاتھوں ماہی گیر خواتین کا جنسی استحصال عام سا واقعہ رہا ہے۔ خواہ وہ برہمن ہوں، یادو ہوں یا کوئی اور، مردوں کی مبینہ صنفی برتری اور پیسے کی طاقت اس بات کو یقینی بناتی رہی کہ متاثرہ عورتیں جبر و استحصال کے خلاف لب کشائی نہ کریں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Flickr/Lori Thantos/CC BY-NC 2.0)

مسلمان ایونٹ آرگنائزر پر بجرنگ دل کے اعتراض کے بعد گربا پروگرام رد، ’لو جہاد‘ کو فروغ دینے کا الزام

اندور میں پچھلے 35 سالوں سے شیکھر گربا منڈل کے زیر اہتمام گربا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ تاہم، اس سال بجرنگ دل کے اراکین نے تقریب کے مسلم آرگنائزر فیروز خان پر ‘لو جہاد’ کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔

(بائیں سے)بھیوانی ضلع کے ایک کسان، اچینا گاؤں کی ایک شہید یادگار اور ونیش پھوگاٹ (تصویر: دیپک گوسوامی اور انکت راج/ دی وائر )

ہریانہ انتخابات: کتنا مضبوط ہے جوان، کسان اور پہلوان فیکٹر؟

فوج میں جوانوں کی قلیل مدتی بھرتی کے لیے لائی گئی ‘اگنی پتھ’ اسکیم، دہلی کی سرحدوں پر اپنے مطالبات پر ڈٹے کسان اور راجدھانی میں ہی پولیس کے ذریعے گھسیٹے گئے پہلوانوں کے معاملے ہریانہ کے موجودہ اسمبلی انتخابات پر شدید طور پر اثر انداز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

سورج پال عرف 'بھولے بابا'۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

ہاتھرس بھگدڑ: یوپی پولیس کی چارج شیٹ میں ’بھولے بابا‘ کا نام نہیں

گزشتہ جولائی میں خود ساختہ بابا نارائن سرکار ہری عرف بھولے بابا کے ستسنگ میں مچی بھگدڑ میں 121 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اب تین ماہ گزرنے کے بعد ریاستی پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں ‘بھولے بابا’ کا نام نہیں ہے۔

(السٹریشن: دی وائر)

مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن کی رپورٹ کو ہندوستان نے خارج کیا

مذہبی آزادی سے متعلق اپنی 2024 کی سالانہ رپورٹ میں امریکی کمیشن نے ہندوستان کو ‘مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے’ کے لیے ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان نے کمیشن کو ایجنڈے والا متعصب ادارہ قرار دیا ہے۔

باپوڑا گاؤں کا داخلی دروازہ اور ٹینک ٹی55۔ (تصویر: دیپک گوسوامی/ دی وائر)

ہریانہ الیکشن: سابق آرمی چیف کے گاؤں میں بھی ’اگنی پتھ‘ سے دوری

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا باپوڑا گاؤں سابق آرمی چیف اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ جنرل وی کے سنگھ کا گاؤں ہے۔ گاؤں کے ہر دوسرے گھر میں آپ کو فوجی مل جائیں گے، لیکن ‘اگنی پتھ’ اسکیم کے آنے کے بعد یہاں کے نوجوان فوج میں جانے کا خواب چھوڑ کر مستقبل کی تلاش میں کہیں اور بھٹک رہے ہیں۔