بھارت جوڑو یاترا ایک ایسی کوشش ہے،جس کے اثرات مستقبل قریب میں مرتب ہوں گے یا نہیں اور اگر مرتب ہوں گے تو کس قدر، یہ کہنا مشکل ہے۔اسے صرف انتخابی نتائج کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا۔ اس کی وجہ سے ملک میں بات چیت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو اب تک کے نفرت، تشدد اور انسانیت میں دراڑ پیدا کرنے والے ماحول کے برعکس ہے۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہندوستان ، ہندوستان بنا رہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وہ رہنا چاہتے ہیں، رہیں۔ آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں، آئیں۔ انہیں بس یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ ہم کبھی بادشاہ تھے، پھر سے بادشاہ بنیں۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کالجیم نے بامبے ہائی کورٹ کی وکیل نیلا گوکھلے کو بامبے ہائی کورٹ کی جج کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔ نیلا گوکھلے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی وکیل ہیں۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اس طرح کے رجحان والے لوگ ہمیشہ سےتھے، جب سے بنی نوع انسان کاوجود ہے۔ یہ حیاتیاتی ہے، زندگی کا ایک طریقہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انہیں ان کی پرائیویسی کا حق حاصل ہو اور وہ محسوس کریں کہ وہ بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں۔
جب راہل گاندھی نے یہ یاترا شروع کی تو ان کے ناقدین نے اسے ایک اور غیر سنجیدہ پیش قدمی قرار دینے کی کوشش کی۔ اور جب اس کو عوامی حمایت حاصل ہونے لگی تو کہا جانے لگا کہ ابھی 2024 کے انتخابات دور ہیں، تب تک اس کا اثر زائل ہو جائےگا۔
اگست 2019 میں جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی سابق رہنما شہلا رشید نے سلسلہ وار کئی ٹوئٹ کرکےہندوستانی فوج پر جموں و کشمیر میں لوگوں کو اٹھانے، چھاپے ماری کرنے اور لوگوں پرتشدد کرنے کے الزام لگائے تھے۔ اب اس کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے ان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔
بارہ ابواب پر مشتمل 400صفحات کی اس کتاب میں کشمیر کے سبھی ایشوز خاص طور پر پچھلے تین سال کے دوران پیش آئے واقعات اور ان کے اثرات کا جامع جائزہ لیا گیا ہے۔ انورادھا نے اس کتاب میں ہندوستان کے سیکولر اور لبرل طبقہ کو مخاطب کرکے خبردار کیا ہے کہ موجودہ بی جے پی حکومت کشمیر کو ایک لیبارٹری کی طرح استعمال کر رہی ہے اور اگر اس کو روکا نہ گیاتو یہ تجربات قریہ قریہ، گلی گلی ہندوستان کے دیگر علاقوں میں دہرائے جائیں گے۔
شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون اسٹارر فلم ‘پٹھان’ کے خلاف بعض سماج دشمن عناصر کی مخالفت پر جاوید اختر نے کہا کہ کوئی سماج دشمن عناصر نہیں ہیں، وزیر ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے گیت پر سوال اٹھائے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ1921 کے مالابار بغاوت کے آس پاس کے واقعات پر مبنی ملیالم فلم ‘1921 پوزہ متھل پوزہ وارے’ کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کے چیئرمین پرسون جوشی کی طرف سے قائم کی گئی جائزہ کمیٹی نے سات کٹ کے ساتھ ہری جھنڈی دی تھی، لیکن جوشی نے اسے واپس دوسری جائزہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا تھا، جس نے فلم میں 12 کٹ لگا دیے۔ جس کے خلاف ڈائریکٹر نے کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے بائیں بازو کے لیڈروں سے بی جے پی میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے ڈبے اب بھی خالی ہیں۔ خالی ڈبے میں بیٹھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی ہم سب کو اس منزل تک لے جائیں گے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔
دھوکہ دہی سےہونے والے تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیےمرکز اور ریاستوں کو کڑی کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کی گزارش کرنے والی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم پورے ملک کے لیے فکر مند ہیں۔ اگر یہ آپ کی ریاست میں ہو رہا ہے تو یہ برا ہے۔ اگر نہیں ہو رہا ہے تو اچھی بات ہے۔ اسے سیاسی ایشو نہ بنائیں۔
سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ اور گجرات میں یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کے ان ریاستی حکومتوں کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آئین ریاستوں کو ایسی کمیٹیاں قائم کرنے کا حق دیتا ہے۔
کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ کے بینر تلے سو سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے کھلے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیامنٹ اپنی اشتعال انگیز زبان اورمسلسل نفرت پھیلانے والی سرگرمیوں کی وجہ سے پارلیامنٹ کی رکن ہونے کی اخلاقی اہلیت کھو چکی ہیں۔
چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع کے گورا گاؤں میں یکم جنوری کو مبینہ تبدیلی مذہب کو لے کر عیسائی خاندانوں پر ہوئے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اگلے دن 2 جنوری کو نارائن پور میں تبدیلی مذہب کے خلاف ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس کے بعد ہجوم نے شہر کے ایک اسکول میں واقع چرچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس سے پہلے اس معاملے میں بی جے پی لیڈروں سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
بہار کے راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے ایودھیا میں بن رہے رام مندر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہندوستان میں شرپسندوں کے رام بچے ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ اس سے قبل جگدانند سنگھ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کے دوران ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرے کیے تھے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ووٹ بینک کے لیے ایک تجربہ ہے۔
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔
سہ روزہ کنڑ ساہتیہ سمیلن جمعہ کو وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کے آبائی ضلع ہاویری میں شروع ہوا۔ کنڑ ساہتیہ پریشد نے جب کنونشن میں حصہ لینے والے ادیبوں اور شاعروں کے ناموں کا اعلان کیا تو کچھ ادیبوں نے مسلم ادیبوں کو فہرست سے باہر رکھنے پر اعتراض کیا اور خود اس ادبی کانفرنس کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
بالی وڈ فلموں کے بائیکاٹ کے حوالے سے اداکار سنیل شیٹی نے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ہیش ٹیگ بائیکاٹ بالی وڈ ٹرینڈ کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں کوشش کی جانی چاہیے۔ ہم دن بھر ڈرگس نہیں لیتے، ہم دن بھر غلط کام نہیں کرتے۔ اگر آپ اس بارے میں وزیر اعظم سے کہیں تو بہت فرق پڑ سکتا ہے۔
ملک بھر میں عیسائی کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عیسائی تنظیموں نےمختلف ریاستی اور مرکزی حکومت کو ملک بھر میں عیسائیوں اور دیگر اقلیتی کمیونٹی کے جان و مال کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے تشدد اور نفرت پھیلانے والے مجرموں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔
جمعیۃ علماء ہند نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں تبدیلی مذہب مخالف قوانین بین مذہبی جوڑوں کو ‘ہراساں’ کرنے اور انہیں مجرمانہ مقدمات میں پھنسانے کے لیے لائے گئے ہیں۔
چھتیس گڑھ کی معروف سماجی کارکن ہڑمےمرکام کو 9 مارچ 2021 کو دنتے واڑہ میں ایک اجلاس کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف پرتشدد نکسلی حملے اورقتل جیسے پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ تقریباً دو سال قید میں رہنے کے بعد وہ رہا کی گئی ہیں۔ اب تک وہ چار مقدمات میں بری ہو چکی ہیں جبکہ ایک مقدمہ زیر التوا ہے۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی 2005 سے جس گھر میں رہ رہی تھیں، وہ ان سے خالی کرا لیا گیاتھا، جس کے بعد وہ 28 نومبر کو سری نگر سے کچھ فاصلے پر اپنی بہن کے گھر منتقل ہو گئی تھیں۔ اس سے قبل پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اس گھر کی سکیورٹی کا دو بار جائزہ لیا گیا، لیکن ان رپورٹس کے نتائج سے مفتی کوآگاہ نہیں کیا گیا۔
یہ معاملہ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے اگست 2020 میں کیے گئے ایک ٹوئٹ سے متعلق ہے، جس میں انہوں نے ایک صارف کی پروفائل پکچر شیئر کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا اپنی پوتی کی تصویر لگاکر قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنا ٹھیک ہے۔ اس کے بعد صارف نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
گزشتہ 20 دسمبر 2022 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 4500 مکانات کو ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے خلاف وہاں کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق ہیں اور وہ 40 سال سے زیادہ عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں۔
اکتوبر 2021 میں سری نگر کے فوٹو جرنلسٹ محمد منان ڈار کو این آئی اے نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت نے ان کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ محض کچھ پوسٹرز، بینرز یا دیگر قابل اعتراض مواد کی موجودگی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقدمہ بنانے کے لیے کافی نہیں ہے۔
خود نوشت: میں شاید ژاں پال سارتر کی طرح موت کو عظمت کا کفن نہ دے سکوں مگر میں اُس کی طرح یہ جان گیا ہوں کہ میرے پاس کچھ زیادہ برس باقی نہیں ہیں۔ بڑھاپا میرے وجود کے اندر نقب لگا کر داخل ہو چکا اور الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود میں موت سے خوف زدہ نہیں ہوں۔ جب وہ مجھے لینے آئے گی تو یہ ایک فطری عمل ہو گا جس کے سامنے مجھے سرِتسلیم خم کرنا ہو گا۔
ٹی وی آرٹسٹ تونیشا شرما کی خودکشی کے بعد بحث ذہنی صحت پر ہونی چاہیے تھی کہ اس عمر میں اتنا کام کرنے کا دباؤ کسی کے ساتھ کیا کر سکتا ہے، وہ بھی ایسی دنیا میں جہاں مقابلہ آرائی غیر معمولی ہے۔ لیکن بحث کو ‘لو جہاد’ کا زاویہ دے کر آسان سمت میں موڑ دیا گیا ہے۔
کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے، ‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے لیے بی جے پی کی ضرورت ہے۔
وزارت داخلہ نے 2022 کی اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی قیادت میں جموں و کشمیر میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، لیکن اس سے قبل دسمبر میں وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسی مدت میں 1084 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی بات کہی تھی۔
ڈی ڈبلیو کے لیے تنیکا گوڈبولے کی رپورٹ: بھارتی دارالحکومت دہلی میں دس سے بھی کم خاندانوں پر مشتمل ایک چھوٹی سی یہودی برادری اور ان کی ایک عبادت گاہ بھی ہے۔ ربی ایزاکیل آئزک اس برادری کو ایک ساتھ جمع کرنے اور یہودی روایات کو زندہ رکھنے کا کام کرتے ہیں۔
یو آئی ڈی اے نے کہا کہ شہری خاندان کے سربراہ کے ساتھ تعلق ظاہر کرنے والے کسی بھی دستاویز- مثلا، راشن کارڈ، پاسپورٹ وغیرہ جمع کر کے ایڈریس کو آن لائن اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ایسا کوئی دستاویز نہیں ہے تو وہ خاندان کے سربراہ کی طرف سے ایک مقررہ فارمیٹ میں سیلف ڈیکلریشن جمع کر سکتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔
مرکزی حکومت نے 2016 میں 1000 اور 500 روپے کے نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا تھا۔ اس فیصلے کا ایک اہم مقصد جعلی نوٹوں کے مسئلے کو ختم کرنا تھا۔ این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق، ملک میں 2016 سے 2021 کے درمیان 245.33 کروڑ روپے کے جعلی نوٹ ضبط کیے گئے۔ 2020 میں سب سے زیادہ 92.17 کروڑ روپے کے جعلی نوٹ پکڑے گئے تھے۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا ہے کہ ریاستی پولیس مدرسہ کی تعلیم کو منظم کرنے کے لیے مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ پولیس تعلیم کے تئیں مثبت رویہ رکھنے والے بعض بنگالی مسلمانوں کے ساتھ بھی رابطہ کر رہی ہے ۔ مدارس میں سائنس اور ریاضی کی تعلیم دی جائے گی اور اساتذہ کا ایک ڈیٹا بیس رکھا جائے گا۔
نوٹ بندی پر اکثریت سے الگ اپنے فیصلے میں جسٹس بی وی ناگ رتنا نے مودی حکومت کے اس قدم پر کئی سوال اٹھائے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بجائے پارلیامنٹ میں بحث ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آر بی آئی نے اس بارے میں آزادانہ طور پر غوروفکرنہیں کیا اور پوری قواعد 24 گھنٹے میں پوری کی گئی۔
ایک میڈیا رپورٹ میں نوٹ بندی کے فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ رہے اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے سینٹرل بورڈ میں اس موضوع پر ڈھنگ سے تبادلہ خیال نہیں کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سوموار کو مودی حکومت کے 2016 میں لیے گئے نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف دائر کئی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے اس فیصلے کو 4:1 کی اکثریت سے درست قرار دیا تھا۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دسمبر کے مہینے میں شہری بے روزگاری کی شرح 10.09 فیصد اور دیہی بے روزگاری کی شرح 7.44 فیصد رہی ۔ سب سے زیادہ شرح 37.4 فیصد ہریانہ میں درج کی گئی۔
نئے سال میں اصل تشویش ہندوستان میں ہندو ذہن کی تشکیل ہے جو احساس برتری کے نشے میں دھت ہے۔ مسلمان بےیارومددگارہیں۔ چند دانشور ہی ان کے ساتھ ہیں۔ کشمیر میں مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ آسام میں ان کو حاشیے میں دھکیلا جا رہا ہے اور پورے ملک میں قانون اور غنڈوں کی ملی بھگت سے ان کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
مودی حکومت کے 2016 میں نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف کئی عرضیوں کی سماعت کر رہی سپریم کورٹ کی بنچ نے اسے جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کا مقصد کالا بازاری ،ٹیرر فنڈنگ وغیرہ کو ختم کرنا تھا، یہ بات غیر متعلق ہے کہ ان مقاصد کو حاصل کیا گیایا نہیں۔
بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوئی بھی شخص رام، ہنومان یا ہندو مذہب میں یقین رکھتا ہے یا رکھ سکتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ ان میں ہمارا ایمان سیاسی نفع نقصان سے بالاتر ہوتا ہے۔