للت کلا اکادمی، دہلی میں 'قرون وسطیٰ کے ہندوستان کا فخر: کم معروف ہندوستانی شاہی خاندان (8ویں-18ویں صدی تک )'  کے موضوع پر نمائش۔ (تمام تصویریں : میناکشی تیواری/دی وائر)

کیا مودی حکومت آئی سی ایچ آر کے ذریعے نئی تاریخ ایجاد کر رہی ہے

انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) کے زیر اہتمام گزشتہ ماہ قرون وسطیٰٰ کے ہندوستان کے شاہی خاندانوں پر منعقد نمائش میں کسی بھی مسلم حکمران کو جگہ نہیں دی گئی۔ اسے تاریخ کی بے توقیری قرار دیتے ہوئے ماہرین نے کونسل کے ارادوں پر سوال کھڑے کیے ہیں۔

ہریانہ کے بھیوانی ضلع میں ایک جلی ہوئی بولیرو کار، جس کے اندر سے دو لوگوں کی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

ہریانہ: کارمیں دو لوگوں کی جلی ہوئی لاش ملی، اہل خانہ نے بجرنگ دل پر قتل کا الزام لگایا

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا معاملہ۔اہل خانہ نے گائے کے نام پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔ پولیس کے مطابق، جمعرات کو ایک کارکے اندر سے دو جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں۔ اس سے ایک دن پہلے، راجستھان میں ایک خاندان نے ایف آئی آر درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ دو نوجوان– جنید اور دوست ناصر – لاپتہ ہو گئے تھے اور انہیں بجرنگ دل کے لوگوں نے اغوا کر لیا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندوستان مخالف قوتیں سپریم کورٹ کو ایک اوزار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں: آر ایس ایس ماؤتھ پیس

آر ایس ایس کے ماؤتھ پیس پانچ جنیہ کے اداریے میں مدیر ہتیش شنکر نے سپریم کورٹ پر حملہ کرتے ہوئےلکھا ہے کہ سپریم کورٹ ہندوستان کی ہے جو ہندوستان کے ٹیکس دہندگان کے پیسے سے چلتی ہے۔ اس سہولت کی تشکیل ہم نے اپنے ملکی مفاد کے لیے کی ہے، لیکن یہ ہندوستان مخالف قوتوں کے اپنا راستہ صاف کرنے کی کوششوں میں ایک اوزار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

نلن کمار کتیل۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جو لوگ ٹیپو سلطان کے کٹر پیروکار ہیں انہیں زندہ نہیں رہنا چاہیے: کرناٹک بی جے پی صدر

ایک پروگرام کے دوران کرناٹک بی جے پی کے صدر نلن کمار کتیل نے کہا کہ ہم بھگوان رام، بھگوان ہنومان کے بھکت ہیں۔ ہم بھگوان ہنومان کی پرارتھنا اور پوجا کرتے ہیں۔ ہم ٹیپو کی اولاد نہیں ہیں۔ آئیے ٹیپو کی اولادوں کو گھر واپس بھیج دیں۔

گجرات ہائی کورٹ (تصویر بہ شکریہ: gujarathighcourt.nic.in)

گجرات: عدالت نے ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمان شخص کے دکان خریدنے کے خلاف عرضی خارج کی

وڈودرا کے ‘ہندو’ اکثریتی علاقے میں ایک مسلمان شخص کے دکان خریدنے پر اعتراض کرنے والی عرضی کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ ‘پریشان کن’ ہے۔

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا)

خواتین صحافیوں کو ملنے والی آن لائن دھمکیوں کے لیے بی جے پی کی حمایت یافتہ ٹرول آرمی ذمہ دار: رپورٹ

انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس آف امریکہ کی جانب سے شائع کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان سمیت کئی ممالک میں کیے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 75 فیصد خواتین صحافیوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں آن لائن پرتشدد حملوں کا سامنا ہے۔ کئی خواتین نے یہ بھی بتایا کہ آن لائن ٹرولنگ کا نتیجہ جسمانی حملوں کی صورت میں بھی نکلا ہے۔

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

میڈیا تنظیموں نے بی بی سی پر انکم ٹیکس سروے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتقامی کارروائی قرار دیا

بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کئی میڈیا اداروں نے اسے صحافتی اداروں کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال قرار دیا ہے۔

گوتم اڈانی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/اڈانی گروپ)

اڈانی کی جو کمپنی ہنڈن برگ رپورٹ میں تھی، وہ اگستا ویسٹ لینڈ گھوٹالے کی چارج شیٹ میں شامل رہی ہے

خصوصی رپورٹ: سنگاپور کی ایک کمپنی گدامی انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ — جو اڈانی گروپ کا حصہ رہی ہے، اس کے خلاف اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالے میں ای ڈی نے 2014 اور 2017 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس پر گھوٹالے کے کلیدی ملزم گوتم کھیتان کے ساتھ کنسلٹنسی سروسز کے نام پر جعلی انوائس بنا کر کاروبارکرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

(تصویربہ شکریہ: Tim Loudon/Flickr, CC BY 2.0)

ڈاکیومنٹری تنازعہ کے بعد بی بی سی کے دفتر پہنچا محکمہ انکم ٹیکس، کہا – ’سروے کے لیے آئے ہیں‘

بی بی سی کے دہلی اورممبئی واقع دفاتر میں یہ کارروائی 2002 کے گجرات فسادات میں نریندر مودی کے کردار اور ہندوستان میں اقلیتوں کی صورتحال پر دو حصوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ کے نشر ہونے کے چند ہفتوں بعد ہوئی ہے۔ اس ڈاکیومنٹری پر حکومت ہند نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

kappan

دو سال بعد جیل سے رہا ہونے والے صدیق کپن نے کہا – مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا

ویڈیو: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ معاملےکی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ گزشتہ 2 فروری کو انہیں دو سال سے زائد عرصے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

ضیا محی الدین، فوٹو فیس بک/ Zia Mohyeddin

ضیا محی الدین: جدید اردو نثر خوانی کے بانی و خاتم

نثری ادب کو باقاعدہ خطابت کی شکل دینا ضیا صاحب کا ہی کارنامہ ہے۔ انہوں نے اپنے مغربی اسٹیج اور فلم کی اداکاری کےتجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اردو تحاریر کے جسم میں گویا روح پھونک دی۔ کردار کاغذ سے اٹھ کر حاضرین سےہم کلام ہوگئے اور سامعین چشمِ تصور سے ان کرداروں کی جزئیات میں کھو گئے۔

Mehrauli-Thumb2

’ایم سی ڈی میں کیجریوال کو ووٹ دینے کی وجہ سے ہمارے گھروں پر بلڈوزر چل رہا ہے‘

ویڈیو: دہلی کے مہرولی علاقے میں کئی گھریہ کہہ کر گرائے جا ر ہے ہیں کہ یہ ‘مقبوضہ زمین’ پر بنائے گئے ہیں، جبکہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ ان گھروں میں کئی سالوں سے رہتے آ رہے ہیں، ہاؤس ٹیکس بھی دے رہے ہیں ، اس کےساتھ ہی گھر پرلون بھی چل رہا ہے۔ اس پیش رفت کے بارے میں دی وائر کے یاقوت علی کی رپورٹ ۔

سابق سی جے آئی یویو للت۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر تبصرہ کرناسیڈیشن نہیں ہے: سابق چیف جسٹس

ایک ایوارڈ فنکشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف انڈیا یویو للت نے کہا کہ غیرجانبدارانہ تنقید ہر فرد اورصحافی کا حق ہے۔ مجھے حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر تبصرہ کرنے کا پورا حق ہے۔ اگر میں ایسا کرتا ہوں تو یہ سیڈیشن نہیں ہے۔

ظفر آفاق اور ان کی رپورٹ کا اسکرین شاٹ۔ (تصویر: ٹوئٹر/ ظفر آفاق اوراسکرول ڈاٹ ان)

بجرنگ دل کے تشدد کی رپورٹنگ کے بعد اندور پولیس نے صحافی سے پوچھ گچھ کی

نیوز ویب سائٹ اسکرول کے رپورٹر ظفر آفاق نے گزشتہ دنوں مدھیہ پردیش کے اندور سے ایک رپورٹ کی تھی، جس میں بجرنگ دل کے لوگوں کے ذریعے مسلم نوجوانوں پر حملے اور پولیس کارروائی میں امتیازی سلوک کی بات کہی گئی تھی۔

جسٹس ایس اے نذیر، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور آنجہانی بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی۔ (تصویر: پی ٹی آئی/سپریم کورٹ کی ویب سائٹ)

جب بی جے پی لیڈروں نے ریٹائرڈ ججوں کی فوری تقرری پر سوال اٹھائے تھے …

سال 2012 میں آنجہانی بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر قانون ارون جیٹلی نے ایک پروگرام میں ریٹائرمنٹ کے بعد ججوں کی تقرری کے چلن پرسوال اٹھائے تھے۔ اسی تقریب میں موجود بی جے پی کے اس وقت کے صدر نتن گڈکری نے کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد (تقرری سے پہلے) دو سال کا وقفہ ہونا چاہیے ورنہ حکومت عدالتوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور ایک آزاد، غیر جانبدار عدلیہ کبھی بھی حقیقت نہیں بن سکے گی۔

Arfa-Kashmir-Journalist-Thumb

آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد کیا کشمیر میں صحافت پر پابندی ہے؟

ویڈیو: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں صحافیوں کی کیا حالت ہے، وہ کن حالات میں کام کر رہے ہیں، کیا وہ خود کو محفوظ محسوس کر رہے ہیں؟ ان موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی کشمیر کے کچھ صحافیوں سے بات چیت۔

تصویر بہ شکریہ:  Jamiat Ulama-i-Hind

’ہندوستان ہمارا وطن ہے، جتنا یہ مودی اور بھاگوت کا ہے، اتناہی محمود کا ہے‘

محمود مدنی نے کہا کہ، ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ آرایس ایس اور بی جے پی سے ہماری کوئی مذہبی یا نسلی عداوت نہیں ہے بلکہ ہمیں صر ف ان نظریات سے اختلاف ہے، جو سماج کے مختلف طبقات کے درمیان برابری، نسلی عدم امتیاز اور دستور ہند کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں۔

FotoJet (2)

نام محض وجود کا خول نہیں ہے

حمید شاہد کی خود نوشت ’خوشبو کی دیوار کے پیچھے‘سےمقتبس؛ میں نہیں جانتا تھا کہ جس چھوٹے بھائی کا نام میں نے اپنے نام کا حصہ بنایا تھا ، ایسے وقت نے آنا تھا کہ وہ نہیں رہے گا۔مجھے اس کے بدن کے لوتھڑے اپنی آنکھوں سے دیکھنے تھے ۔ اس کا جنازہ پڑھنا تھا مگر اس کی تدفین میں شرکت سے معذور رہنا تھا ۔مجھے نہیں معلوم اس کی قبر کہاں ہے مگر یوں لگتا ہے وہ میرے وجود کے اندر ہی کہیں ہے۔ میں جب جب اسے یاد کرتا ہوں بے اختیار میرے آنسو بہہ نکلتے ہیں ۔ یہی سبب ہے کہ مجھے اپنے نام کے اس حصے سے بھی محبت ہو گئی ہے۔

شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا۔ (تصویر: پی ٹی آئی/فیس بک)

شرجیل – صفورہ اور دیگر کو بری کرنے والے جج نے خود کو جامعہ تشدد کے معاملوں سے الگ کیا

گزشتہ 4 فروری کو ساکیت ڈسٹرکورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ارول ورما نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام، آصف اقبال تنہا ، صفورہ زرگر اور آٹھ دیگر کو بری کر دیا تھا۔ جج ورما نے پایا تھا کہ پولیس نے ‘حقیقی مجرموں’ کو نہیں پکڑااور ان ملزمین کو ‘قربانی کا بکرا’ بنانے میں کامیاب رہی۔

نریندر مودی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی۔ (تصویر: پی آئی بی/پی ٹی آئی)

کانگریس کا پی ایم مودی پر جوابی حملہ – ہندوستان میں کون اپنے نام کے ساتھ نانا کا نام لگاتا ہے

راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔

سکیرتھارنی۔ (فوٹو کریڈٹ: Facebook/@Sukirthharani)

اڈانی کے ایوارڈ فنکشن کا اسپانسر ہونے کی وجہ سےتمل شاعرہ کا ایوارڈ لینے سے انکار

تمل شاعرہ سکیرتھارنی کو نیو انڈین ایکسپریس گروپ کی جانب سے اپنے اپنے شعبوں میں 12 خواتین کو دیے جانے والے ‘دیوی ایوارڈ’سے نوازا گیا تھا۔ ایوارڈلینے سے انکار کرتے ہوئےشاعرہ نے کہا کہ اڈانی گروپ کی طرف سے اسپانسر ہونے والے پروگرام کا حصہ بننا ان کی تخلیقی فطرت اور اصولوں کے خلاف ہوگا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نیتی آیوگ نے ​​حکومت پر پی ڈی ایس کی نجکاری کرنے، مفت راشن کا دائرہ گھٹانے اور سبسڈی کو کم کرنے کا دباؤ بنایا

خصوصی رپورٹ: دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ نیتی آیوگ غذائی تحفظ کے پروگراموں کے دائرہ کو بڑھانے کے سخت خلاف ہے۔ اس نے بار بار غریبوں کو سبسڈی والا راشن فراہم کرنے والے پبلک فوڈ ڈسٹر ی بیوشن سسٹم کے سائزکو کم کرنے اور اس میں غیر معمولی تبدیلیاں کرنے کی کوشش کی ہے ۔

امریکہ میں نظر آیا چین کا جاسوسی غبارہ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر ویڈیو گریب)

چینی جاسوسی غباروں نے ہندوستان سمیت کئی ممالک کو نشانہ بنایا: رپورٹ

اپنےحساس فوجی تنصیبات پر اڑان بھرنے والے ایک چینی غبارہ کو امریکہ نے 4 فروری کو مار گرایا تھا۔ اب امریکی اخبار ‘دی واشنگٹن پوسٹ’نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ چین سے چلنے والے جاسوسی غباروں نے جاپان، ہندوستان، ویتنام، تائیوان اور فلپائن سمیت چین کے لیے ابھرتے ہوئے اسٹریٹجک مفادوالے ممالک اور خطوں میں فوجی اثاثوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں۔

فیس بک کا لوگو (تصویر: پکسابے)

بجرنگ دل کے حمایتی فیس بک گروپ میں بندوقیں فروخت کرنے کی پیشکش کی گئی: وال اسٹریٹ جرنل

ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملوں کی نگرانی کرنے والے ایک ایکٹوسٹ کی جانب سے رپورٹ کیے جانے کے بعد فیس بک نے متعلقہ پوسٹ کو ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، جب وال اسٹریٹ جرنل نے اس حوالے سے استفسار کیا تو اس کو ہٹا دیا گیا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

زندگی کو مثبت توانائی سے بھرپور بنانے کے لیے 14 فروری کو ’کاؤ ہگ ڈے‘ منائیں: اینیمل ویلفیئر بورڈ

ہر سال 14 فروری کو ‘ویلنٹائن ڈے’منایا جاتا ہے۔محکمہ حیوانات اور ڈیری کے تحت آنے والے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ لوگ اس دن گائے کو گلے لگائیں، اس سے’جذباتی خوشحالی اور اجتماعی مسرت میں اضافہ ہوگا۔’بورڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ اپیل فشریز، حیوانات اور ڈیری کی وزارت کی ہدایات پر جاری کی گئی ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کورٹ سے کہا – خواتین مسجد میں نماز ادا کر سکتی ہیں

سال 2020 میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں مسلم خواتین کے مساجد میں داخلے پر مبینہ پابندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی ہدایت دینے کی گزارش کی گئی تھی۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے عدالت کو بتایا ہے کہ مسلم خواتین مسجد جانے کے لیے آزاد ہیں اور یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ وہاں نماز پڑھنے کے اپنے حق کا استعمال کرنا چاہتی ہیں یا نہیں۔

ششی کانت واریشے۔ پس منظر میں 'مہانگری ٹائمس' میں چھپی  ان کی رپورٹ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

مہاراشٹر: لینڈ ایجنٹ کے خلاف خبر لکھنے پر صحافی کا قتل

مہاراشٹر کے رتناگیری سے شائع ہونے والے ایک مقامی اخبار میں مجرمانہ پس منظر والے مقامی لینڈ ایجنٹ کے بارے میں خبر لکھنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعدششی کانت واریشے نامی صحافی کو اس ایجنٹ نے کار سے کچل دیا، بعد میں شدیدطور پر زخمی صحافی کی ہسپتال میں موت ہوگئی۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی دہلی میں جموں و کشمیر میں انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@ سہیل_بخاری)

جموں و کشمیر میں انسداد تجاوزات مہم: دہلی پولیس نے محبوبہ کو پارلیامنٹ تک مارچ کرنے سے روکا

محبوبہ مفتی قومی دارالحکومت میں اپنے حامیوں کے ساتھ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے چلائی جا رہی انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پارلیامنٹ ہاؤس جا رہی تھیں، جب دہلی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

راہل گاندھی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مودی کے پی ایم بننے کے بعد جادو ہوا کہ اڈانی دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے اڈانی گروپ سے جڑے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئےلوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ اس سرکار کے دوران اصولوں کو بدل کر اڈانی گروپ کو ہوائی اڈوں کے ٹھیکے دیے گئے اور وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کے بعد دوسرے ممالک میں بھی اس صنعت کار کو کئی تجارتی ٹھیکےملے۔

Pakistan's former President Pervez Musharraf. Photo: © Europen Parliament/P.Naj-Oleari pietro.naj-oleari@europarl.europa.eu

جنرل پرویز مشرف اور کشمیر

پاکستانی ان کو ملک میں دہشت گردی کی لہر اور اپنے ہی لوگوں کو ڈالروں کے عوض امریکہ کے سپرد کرنے کا بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، مگر ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ ہندوستان کے ساتھ امن مساعی کے نام پر انہوں نے ایک ماحول تیار کرنے میں مدددی تھی، جس کی وجہ سے کشمیر میں سیاسی جماعتوں بشمول حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند گروپوں کو سانس لینے کا موقع تو ملا۔

(فوٹو: دی وائر)

ملک میں مذہب کی بنیاد پر ہیٹ کرائم کے لیے کوئی جگہ نہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ ایک مسلمان شخص کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ جولائی 2021 میں مذہب کے نام پر ان پر حملہ کیا گیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور یوپی پولیس نے ہیٹ کرائم کی شکایت تک درج نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ جب نفرت کے جذبے سے کیے جانے والے جرائم کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی تب ایسا ماحول بنے گا، جو خطرناک ہوگا۔

(علامتی  تصویر: فیس بک)

کیندریہ ودیالیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ٹیچنگ – نان ٹیچنگ  کے 58000 عہدے خالی: حکومت

وزیر مملکت سبھاش سرکار نے لوک سبھا کو بتایا کہ کیندریہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 12099 اور غیر تدریسی عملے کے 1312 عہدے خالی ہیں۔ اسی طرح جواہر نوودیہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 3271 اور غیر تدریسی عملے کے 1756 عہدے خالی ہیں۔

گزشتہ 27 جنوری کو نئی دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں پریکشا پہ چرچہ کے 6 ویں ایڈیشن کے دوران طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

پریکشا پہ چرچہ کے پانچ پروگراموں پر 28 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے: حکومت

‘پریکشا پہ چرچہ’ایک سالانہ پروگرام ہے، جس کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ سے بات چیت کرتے ہیں۔ طلبہ کے ساتھ وزیر اعظم کے اس انٹر ایکٹو پروگرام کا پہلا ایڈیشن 16 فروری 2018 کو منعقد کیا گیا تھا۔

سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سرکاری نوکری کے پیچھے نہ بھاگیں، ہر طرح کے کام کی عزت کریں: موہن بھاگوت

آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا کہ محنت مزدوری کےتئیں احترام کے جذبے کی کمی ملک میں بے روزگاری کی ایک اہم وجہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایشور کی نظر میں سب برابر ہیں اور اس کے سامنے کوئی ذات یا فرقہ نہیں ہے۔ یہ سب پنڈتوں نے بنایا ہے۔