جھارکھنڈ کے دمکا شہر کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ شاہ رخ حسین نامی نوجوان کچھ عرصے سے لڑکی کو ہراساں کر رہا تھا۔ 23 اگست کو جب لڑکی اپنے گھر میں سو رہی تھی تو اس نے اس پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ واقعہ کے بعد وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے احتجاج کیا، جس کے بعد دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
سابق نوکر شاہوں کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ہم حیران ہیں کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کو اتنا ضروری کیوں سمجھا کہ دو ماہ کے اندر فیصلہ لینا پڑا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ کیس کی تحقیقات گجرات کی 1992 کی معافی کی پالیسی کے مطابق کی جانی چاہیے نہ کہ اس کی موجودہ پالیسی کے مطابق۔
بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کی رہائی پر ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر سینئر بی جے پی لیڈر شانتا کمار نے کہا کہ گجرات حکومت کو اپنی غلطی کو سدھارنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سزا سے ملی چھوٹ ان مجرموں کے اثرورسوخ کی حد کو ظاہر کرتی ہے اور ان کی طاقت کے بارے میں پتہ چلتا ہے کہ ان کے لیے قوانین میں تبدیلی کی گئی۔
جسٹس یو یو للت دوسرے ایسے سی جے آئی ہیں جو بار سے ترقی پا کر سیدھے سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔ تاہم ان کی مدت ملازمت تین ماہ سے کم کی ہوگی۔ وہ 8 نومبر کو 65 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
آج اُردوکے مایہ ناز شاعر فراق گورکھپوری کی سالگرہ ہے۔ دی وائر اُردو کے قارئین کے لیے ایکسپریس نیوز کے شکریے کے ساتھ فراق صاحب کا انٹرویو پیش کیا جارہا ہے ۔یہ انٹرویوان کے انتقال سے چند روز قبل ان کی رہائش گاہ پر کیا گیا تھا۔
کانگریس چھوڑنے والے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ انہیں نئی پارٹی کے قیام کا اعلان کرنے کی کوئی عجلت نہیں ہے، لیکن وہ جلد ہی اس کا اعلان کریں گے کیونکہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں۔ و ہیں، کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ کے پانچ رہنماؤں نے بھی آزاد کی حمایت میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
دہلی میں منور فاروقی کاشو 28 اگست کو ہونا تھا۔ وشو ہندو پریشد نے پولیس کمشنر سے شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ فاروقی ‘اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔’ اس سے پہلےاس ماہ کے شروع میں بنگلورو میں بھی ان کا شو اجازت نہ ملنےکی وجہ سے ردکر دیا گیا تھا۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی کو لکھے گئے پانچ صفحات کے خط میں غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے راہل گاندھی کے سیاست میں آنے کے بعد سے تمام سینئر اور تجربہ کار لیڈروں کو سائیڈ لائن کیا گیا اور ناتجربہ کار چاپلوس لوگوں کا ایک نیا حلقہ پارٹی کو چلانے لگا۔
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے رشتہ داروں کے قتل کے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے خلاف عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزمین نے جو کیا، اس کے لیے ان کو سزا ملی۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ معافی کے حقدار ہیں اور کیا یہ معافی قانون کے مطابق دی گئی؟
حال ہی میں بی جے پی کے پارلیامانی بورڈ سے باہر کیے گئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وقت سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ سب سے بڑی دقت یہ ہے کہ حکومت وقت پر فیصلے نہیں کر رہی۔
پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ملک کے رہنماؤں، صحافیوں اور کارکنوں کی جاسوسی کے الزامات پر سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ تکنیکی کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ حتمی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ ڈیوائس میں پایا جانے والا میلویئر پیگاسس ہے یا نہیں۔ تاہم جاسوسی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری رہے گی۔
داہود کے ڈی ایم کوسونپے گئے گئے میمورنڈم میں رندھیک پور کی مسلم کمیونٹی نے کہا ہے کہ وہ خوف کے مارے گاؤں چھوڑ کر جا رہے ہیں کیونکہ انہیں تحفظ،بالخصوص خواتین کی فکر ہے۔ جب تک ان ملزمین کی گرفتاری نہیں ہوتی وہ، واپس نہیں آئیں گے۔ 2002 کے فسادات میں رندھیک پورگاؤں میں ہی بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا اور ان کے خاندان کوقتل کیا گیا تھا۔
اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔
پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعدگوشا محل کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کوگرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ایک مقامی عدالت نے انہیں ضمانت دے دی تھی، جس کے خلاف رات بھر شہر کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بی جے پی نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس دے کر پارٹی سےسسپنڈ کر دیا ہے۔
ہندوستان میں فرقہ وارانہ فسادات تو پہلے بھی ہوتے تھے اور فسادیوں کا چھوٹ جانا بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ فرق بس یہ ہے کہ عدالتوں سے مجرم ثابت ہونے اور سزائیں پانے کے بعد بھی انصاف کے عمل کو انگوٹھا دکھایا جا رہا ہے۔ ایک غیر محسوس طریقے سے20 کروڑمسلمانوں کو بتایا جا رہا ہے کہ یا تو وہ دوسرے درجہ کے شہری بننا منظور کریں یا کہیں اور چلے جائیں۔
لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں اپنے بیٹے کی مبینہ شمولیت کے سلسلے میں مسلسل تنقید کی زد پر رہے مرکزی وزیر اجئے مشرا ‘ٹینی’ ایک ویڈیو میں بالواسطہ طور پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے بارے میں یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ تیز رفتار گاڑی پر کئی بار کتے بھونکا کرتے ہیں، وہ گاڑی کے پیچھے دوڑنے لگتے ہیں ، یہ ان کی فطرت ہے۔
حیدرآباد میں گزشتہ دنوں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو ہوا تھا، جس کے خلاف گوشہ محل سے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کا ایک ویڈیو یوٹیوب پر سامنے آیا ہے، جس میں مبینہ طور پر انہیں پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، مہاراشٹر میں ناگپور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ہتھیاروں کے ‘غیر قانونی قبضے’کے سلسلے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خلاف شکایت موصول ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے میں مبینہ ناکامی کے لیے یہ نوٹس جاری کیا ہے اور چار ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ کی سابق جج سجاتا منوہر 2003 میں اس وقت نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی رکن تھیں، جب کمیشن نے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں مداخلت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں، لیکن ان کے تحفظ کو یقینی نہیں بناتے۔ یہ سزا معافی ان کے تحفظ کے سلسلے میں مثبت پیغام نہیں ہے۔
سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت 15 دیگر لوگوں اور اداروں کو نامزد کیاہے۔ جولائی کے مہینے میں لیفٹیننٹ گورنر نے ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔
گجرات سے کانگریس کے تین مسلم ایم ایل اے نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کو 2002 کے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کی رہائی کے ‘شرمناک فیصلے’ کو واپس لینے کی ہدایت دیں۔
سال 2002 کے گجرات فسادات کےدوران بالقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے سات افراد کے قتل کے11 مجرموں کی رہائی پر یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم نے کہا ہے کہ یہ قدم انصاف کا مذاق ہے اور سزا سے بچنے کے اس پیٹرن کا حصہ ہے، جس کا ہندوستان میں اقلیت مخالف تشدد کے ملزم فائدہ اٹھاتے ہیں۔
راجستھان کی الور پولیس کے مطابق، یہ مقدمہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجہ کے ضلع کے گووند گڑھ میں چرنجی لال سینی کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد وائرل ہونے والے ویڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ سینی کو مبینہ طور پر میو مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے ٹریکٹر چوری کے شبہ میں مارا پیٹاتھا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی تھی۔
عصمت نے نہ صرف زبان پر پدری اجارہ داری کو توڑا بلکہ اپنی مخصوص زبان اور لفظیات سے ایک ایسی دنیا تشکیل دی جہاں عورت،انسان بھی ہے اور آزادی سے سانس بھی لیتی ہے، زنجیروں کو توڑتی بھی ہے؛ دکھ تکلیف میں آنسو بھی بہاتی ہے، کہیں معصوم،نرم و نازک سی تو کہیں فولادی۔عورت کی یہ دنیا کالی سفید جیسی بھی ہے کم از کم عورت کی دنیا تو ہے۔
لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ،انتخاب آتے ہیں اور ہمیں وعدوں کی پوٹلی تھمادی جاتی ہے۔ مسلم اکثریتی علاقوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ کم وبیش تمام جگہوں پر آبی جماؤ کامسئلہ ہے۔
ان سرکردہ دانشوروں نے 2002 کے گجرات فسادات کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندرمودی سمیت 64 لوگوں کو خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے والی کانگریس کے مرحوم رکن پارلیامنٹ احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی عرضی پر سپریم کورٹ کے فیصلے اور اس کے تبصروں کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔
برطانوی مصنف سلمان رشدی پر حملے کے ایک ہفتے بعدجمعہ کو ان کی حمایت اور اظہار رائے کی آزادی کے سلسلے میں ان کے خیالات کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےان کے دوستوں اور ہمعصر قلمکاروں نے نیویارک پبلک لائبریری میں’دی سیٹنک ورسز’ اور ان کی دیگر تخلیقات کی پڑھنت کا اہتمام کیا۔
پندرہ اگست کو گجرات کی بی جے پی حکومت نے اپنی معافی کی پالیسی کے تحت بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزاکاٹ رہے11 مجرموں کو رہا کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ سے بلقیس بانو کیس میں11 مجرموں کی سزا کی معافی کو رد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے سماجی کارکنوں سمیت ان دستخط کنندگان نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے ہر اس ریپ متاثرہ کے حوصلے پست ہوں گے اور ان پر اثر پڑے گا جس کو انصاف کے نظام پر بھروسہ کرنے کو کہا جاتا ہے۔
بلقیس بانو ریپ کے11 قصورواروں کی سزا کو معاف کرنے والی سرکاری کمیٹی میں شامل رہےگودھرا سے بی جے پی ایم ایل اے سی کے راؤل جی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ رہا کیے گئے مجرم اس جرم میں شامل تھے یا نہیں اور یہ ممکن ہے کہ انہیں پھنسیایاگیاہو۔
خصوصی رپورٹ: ایک دعوے کے مطابق، حکومت نے ان بچوں کی تعلیم کو یقینی بنانے میں آج تک کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اور نہ ہی کسی غیر سرکاری تنظیم نے ان بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی کوشش کی۔
بلقیس بانو گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 قصورواروں کی سزا کو معاف کرنے والی کمیٹی کے چار ارکان بی جے پی سے وابستہ تھے، جن میں دو ایم ایل اے کے علاوہ سابق کونسلر اور گودھرا کیس کے گواہ مرلی مول چندانی شامل ہیں۔ اس کیس میں ان کی گواہی کو عدالت نے جھوٹا قرار دیا تھا۔
بلقیس بانو کی وکیل کی طرف سے جاری ایک بیان میں انہوں نے گجرات حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے فیصلے کو واپس لے اور انہیں بلا خوف وخطر امن و امان کےساتھ رہنے کا حق واپس دے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا ہے کہ کیا ایک عورت کو ملے انصاف کا انجام یہی ہے؟
آزادی کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی کی 77 رکنی کابینہ میں کوئی مسلم وزیر نہیں ہے۔
اس شورش زدہ خطے میں سویلین ہلاکتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس سے خوف و ہراس کے ماحول میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف انسداد دہشت گردی اور بغاوت کو کچلنے کے قوانین کا بے محالہ اور بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پریس شدید دباؤ کا شکار ہے۔
ساورکر نے اپنی کتاب ‘6 گورو شالی ادھیائے ‘ میں ریپ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر جائز ٹھہرایا تھا۔ آزاد ہونے کے بعد ایک مجرم نے کہابھی کہ ان کو ان کے سیاسی نظریے کی وجہ سے سزا دی گئی۔ وہ شاید یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہوں کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا تھا، صرف ساورکر کے سیاسی نظریے کی پیروی کی تھی ۔
پانچ اکتوبر 2020 کو کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر کو ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل کیس کی رپورٹنگ کے لیے سفر کے دوران راستے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ ملزم امن و امان کو خراب کرنے کے لیے ہاتھرس جا رہا تھا۔ کپن پر پی ایف آئی سے وابستہ ہونے کا بھی الزام ہے۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے یوم آزادی کے موقع پر لکھے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ تفرقہ بازی کی سیاست سے وقتی طور پر فائدہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ ملک کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے خواتین کی توہین سے چھٹکارا پانے کا عہد لینے کی بات کہنے پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نےان کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے احترام کا عہد لینے کی سب سے زیادہ ضرورت اگرکسی کو ہے تو وہ اس شخص (وزیراعظم) کو ہے۔ سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہاکہ کیا نریندر مودی بتا سکتے ہیں کہ بلقیس بانو ان کی ‘ناری شکتی ‘ کا حصہ نہیں ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں؟
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ بے شرمی کے ساتھ کشمیریوں کے ہندوستانی پرچم پھہرانے کی جھوٹی تعریف کر رہی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ انہیں ایسا کرنے کی دھمکی دی گئی اور سنگین نتائج بھگتنے کی بات کہی گئی۔