بی جے پی

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

مودی حکومت کی واپسی: مسلمان فکرمند ہیں، خوفزدہ نہیں…

ہمارے لبرل صحافی اور روشن خیال دانشوران فاشزم اورکمیونلزم کے خلاف اپنی لڑائی کو مسلمانوں کے کندھوں پر رکھ کر کیوں لڑنا چا ہتے ہیں؟ ڈر کو مسلمانوں کے ساتھ کیوں چپکا دینا چاہتے ہے؟ جہاں تک مسلمانوں کے ڈر جانے کا سوال ہے تو یہ محض ایک فیک نیوز ہے۔ متھ ہے۔ اور کچھ نہیں۔ مسلمان فکر مند ضرور ہیں، خوف زدہ با لکل نہیں۔تقسیم کے بعد جن مسلمانوں نے پاکستان کو ٹھکرا دیا کم از کم ان کے بارے میں تو ایسا ہر گز نہیں کہا جا سکتا۔

BJP_Reuters

بی جے پی کیسے جیتتی ہے…؟

مودی ایک ایسے قائد کے طو رپر سامنے لائے گئے جو پاکستان کو سبق دے سکتا تھا اور اعلیٰ ذات کی خواہشات کی تکمیل بھی کرسکتا تھا۔ قوم پرستی کے جذبے کو اس حد تک پروان چڑھایاگیاکہ’نوٹ بندی’ اور’جی ایس ٹی’ کے بداثرات نظر انداز کرکے لوگوں کے ووٹ بی جے پی کو گئے۔

علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس

رام چندر گہا کا کالم: کیا ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے؟

ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔

نئی دہلی واقع پارٹی صدر دفتر پر وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا بی جے پی کی جیت کو ’ہندوستان کی جیت‘کہا جا سکتا ہے؟

نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

لوک سبھا انتخابات :کیا سونیا گاندھی کنگ میکر کا رول ادا کرنے والی ہیں؟

بہت منصوبہ بند طریقے سے پورے الیکشن کے دوران یا مشترکہ محاذ بنانے کے معاملے پر سونیا خاموش رہیں۔ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ راہل کی والدہ یا کانگریس کی سابق صدر ہونے کا کوئی اثر راہل کی سیاسی سرگرمیوں پر پڑے۔ لیکن اب چناوی سرگرمیاں تھمنے کے بعد، سونیا اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

نتیش کمار(فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی)

گوڈسے والے بیان کے لئے بی جے پی پرگیہ ٹھاکر کو باہر نکالنے پر غور کرے: نتیش کمار

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا،یہ قابل مذمت ہے۔ ہم ایسی چیزوں کو برداشت نہیں کریں‌گے۔ باپو راشٹرپتا ہیں اور لوگ پسند نہیں کریں‌گے اگر کوئی اس طرح سے گوڈسے کے بارے میں بات کرتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی جی! وہ دن ہوا ہوئے جب خلیل خاں فاختہ اڑایا کرتے تھے

غنیمت ہے کہ اپنی خود ستائی اور خودنمائی میں مہارت کو رائےدہندگان کو پھانسنے کے جال کی طرح استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایئراسٹرائک پر جا رہے پائلٹوں کو رام کا نام لینے، کوئی منتر بدبدانے یا ہنومان چالیسہ پڑھنے کا مشورہ نہیں دیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

گاندھی –گوڈسے تنازعہ: مودی نے کہا-پرگیہ ٹھاکر کو میں دل سے کبھی معاف نہیں کرپاؤں گا

مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ اور بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ نے کہا تھا کہ ناتھو رام گوڈسے دیش بھکت تھے، دیش بھکت ہیں اور رہیں‌گے۔ ان کو دہشت گرد بولنے والے لوگ اپنے گریبان میں جھانک‌کر دیکھیں، اب کی بار انتخاب میں ایسے لوگوں کو جواب دے دیا جائے‌گا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ممتا بنرجی کا میم شیئر کرنے پر بی جے پی کارکن کی گرفتاری پہلی نظرمیں من مانی تھی: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب شرما کے بھائی کے وکیل نے کورٹ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا اور کہا کہ منگل کو عدالت کے حکم کے باوجود بی جے پی کارکن کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

کیا اب مسلمان سیاسی پارٹیوں کی مجبوری نہیں ہیں؟

کسی بھی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں بھولے سے بھی مسلمانوں کا ذکر نہیں کیا۔کانگریس نے تو انتخابی منشور کی رسم اجراء کی تقریب میں غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل جیسے قدآور لیڈروں کو بھی دوررکھا۔ بہار کی راشٹریہ جنتا دل ،جس کی پوری سیاست مسلمانوں اوریادو پر منحصر ہے اس نے بھی اپنے منشور میں ایک جگہ بھی مسلم لفظ نہیں لکھا۔

بی جے پی کارکن پرینکا شرما

ممتا بنرجی کا میم شیئر کرنے پر گرفتار بی جے پی کارکن کو سپریم کورٹ نے دی ضمانت

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا ایک میم سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے لئے بی جے پی کارکن پرینکا شرما کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے شروع میں تحریری معافی مانگنے کی شرط پر ضمانت دی لیکن کچھ دیر بعد معافی مانگنے کی شرط کو واپس لے لیا۔

فوٹو: رائٹرس

انتخابی تشہیر کے لئے نیتی آیوگ کا پی ایم او کو جانکاری  دینا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں: الیکشن کمیشن

کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم دفتر نے نیتی آیوگ سے ان مقامات کی جانکاری جمع کرنے کو کہا تھا جہاں پر وزیر اعظم مودی کا انتخابی دورہ ہونے والا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اکتوبر 2014 میں کئے گئے اہتمام کے تحت وزیر اعظم کو تشہیر کے ساتھ سرکاری سفر کرنے کی چھوٹ ہے۔

علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس

رام چندر گہا کا کالم : کیا ہندوستان ایک ہندو پاکستان بننے کی راہ پر گامزن ہے؟

2019 میں بی جے پی کی مہم خصوصی طور پر ہندو اکثریت کے لیے ہے۔ پارٹی ان کے خوف اور عدم تحفظ کے احساسات کو بنیاد بنا کر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اسی لیے امت شاہ مسلمانوں کو ‘دیمک’ بتا چکے ہیں، آدتیہ ناتھ بجرنگ بلی کو علی کے بالمقابل کھڑا کر چکے ہیں اور مودی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ مغربی بنگال میں ہندو ‘جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی بلند نہیں کر سکتے۔

 آئی اے ایس افسر اونی لواسا(فوٹو: فیس بک)

پریس کو رشوت: لیہہ الیکشن افسر نے کہا، بی جے پی رہنماؤں کے خلاف الزام پہلی نظر میں درست

جموں و کشمیر کے لیہہ میں 2 مئی کو پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کے سینئر رہنماؤں پر میڈیا اہلکاروں کو رشوت دینے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں تفتیش کا حکم دینے والی لیہہ ضلع کی الیکشن افسر اونی لواسا الیکشن کمشنر اشوک لواسا کی بیٹی ہیں۔

رافیل طیارہ(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل سودے میں پی ایم او کی نگرانی کو دخل کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا: مرکزی حکومت

رافیل سودے کو لے کر دائر عرضی کے تناظر میں سرکار نے سپریم کورٹ میں ایک نیا حلف نامہ دائر کرکے کہا ہے کہ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس سے سودے پر دوبار ہ غور کرنے کی بنیاد فراہم نہیں ہوتی۔

بی جے پی ترجمان گوپال کرشن اگروال،(فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

بڑی تعداد میں سرکاری نوکریاں پیدا کرنا مشکل: بی جے پی ترجمان

بی جے پی کے اقتصادی معاملوں کے ترجمان گوپال کرشن اگروال نے کہا کہ ہندوستان میں نئے روزگار چاہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ اتنی بڑی تعداد میں نوجوانوں کو سرکاری نوکری نہیں دی جاسکتی ۔ اس لیے ہمارا زور کاروبار کو فروغ دینے اور سیلف امپلائمنٹ پر ہے۔

لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن(فوٹو : پی ٹی آئی)

ہیمنت کرکرے شہید، لیکن اے ٹی ایس چیف کے طور پر ان کا کام صحیح نہیں تھا: سمترا مہاجن

لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا،ہیمنت کرکرے کے دو پہلو ہیں۔ وہ شہید ہوئے کیونکہ ڈیوٹی پر تعیناتی کے دوران ان کی موت ہوئی، لیکن ایک پولیس افسر کے طور پر ان کا رول صحیح نہیں تھا۔

سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ پرگیہ سنگھ ٹھاکر (فوٹو : پی ٹی آئی)

پرگیہ ٹھاکر کی امیدواری مدھیہ پردیش بی جے پی کے لیے سر درد بن گئی ہے

2019 کے لئے واحد مدعے کے طور پر شدت پسند ہندوتوا کو اٹھانا آر ایس ایس اور مودی-شاہ کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ شاید اس وجہ سے کہ مودی اپنے کام کاج کے ریکارڈ کی بنیاد پر تو انتخابی منجدھار کو پار نہیں کر سکتے ہیں،شدت پسند ہندوتوا کے مدعے پر داؤ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا۔

رام داس اٹھاولے ،فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر

مالیگاؤں دھماکے میں اے ٹی ایس کے پاس پرگیہ کے خلاف ثبوت تھے، ٹکٹ دیا جانا غلط: رام داس اٹھاولے

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔

fake 4

گجرات کانگریس، مغربی بنگال  بی جے پی اور مودی کے دعووں کا سچ

آدی واسیوں کے تئیں مودی کے دعوے کی حقیقت کیا ہے اس کا انکشاف دی وائر نے کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مودی حکومت پچھلے پانچ برسوں میں آدی واسیوں کے حقوق کو ضبط کرنے میں کس طرح آئین ہند کے خلاف جاکر قانون سازی میں ملوث رہی لیکن عوامی احتجاج اور غصے کے باعث حکومت کے یہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے۔

فوٹو: فیس بک

کیا بیگو سرائے میں کنہیا کمار کے ساتھ واقعی ناانصافی ہوئی؟

یہ صحیح ہے کہ پچھلے تمام انتخابات سے یہ انتخاب کافی الگ اور اہم ہے۔ اس لحاظ سے کنہیا کمار کو انتخاب جیتنا بھی چاہیے، لیکن وہ انتخاب تو تب جیتیں‌گے، جب ان کی اپنی کمیونٹی کے رائےدہندگان ان کو ووٹ کریں‌گے، جو آبادی میں تقریباً 4.5 لاکھ کی حصےداری رکھتے ہیں۔ اگر کنہیا اپنی ذات کا ووٹ کاٹ لیتے ہیں، تو انتخاب جیت بھی سکتے ہیں، نہیں تو تیسرے نمبر پر رہیں‌گے۔