مغربی بنگال اسمبلی میں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی ‘زیادتیوں’ کے خلاف ایک قرارداد کی منظوری کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ اپنے مفاد کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مرکزی حکومت کے کام اور ان کی پارٹی کے مفاد آپس میں نہ ٹکرائیں۔
آسام میں ‘غیر ملکیوں’ کی شناخت کے لیے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوئی این آر سی کی حتمی فہرست اگست 2019 میں شائع ہوئی تھی، جس میں 3.3 کروڑ درخواست گزاروں میں سے 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو جگہ نہیں ملی تھی۔ حتمی فہرست سامنے آنے کے بعد سے ہی ریاست کی بی جے پی حکومت اس پر سوال اٹھاتی رہی ہے۔
اتر پردیش میں سی اے اے کے خلاف دسمبر2019 میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس نے کئی اضلاع میں مظاہرین پر فائرنگ کی تھی،جس میں 22 مسلمان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ سول سوسائٹی کی متعدد شکایتوں پرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اب اپنی جانچ شروع کی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق 77 میں سے 61ایم ایل اے کو کم از کم‘ایکس’زمرے کی سیکیورٹی دی جائیگی اور سی آئی ایس ایف کے کمانڈو تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ باقی کو یا تو سینٹرل سیکیورٹی حاصل ہے یا انہیں‘وائی’زمرے کی سب سے اعلیٰ سیکیورٹی مہیا کرائی جائےگی۔
بی جے پی نے انڈیا ٹو ڈے کے صحافی ابھرو بنرجی کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے دعویٰ کیا وہ مغربی بنگال کے سیتل کچی میں مارے گئے ان کے پارٹی کارکن مانک موئترا ہیں۔ بعد میں بی جے پی نے اپنی صفائی میں کہا کہ صحافی کی تصویرغلطی سے ویڈیو میں شامل ہو گئی۔
ویڈیو: بی جے پی رہنماؤں اور ان کے سیلبرٹی حامیوں کے ذریعےمغربی بنگال میں انتخاب کے بعد کےتشدد کو ‘فرقہ وارانہ’ تشددکے طور پرپیش کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد بقیہ ہندوستان کے ہندوؤں کو ڈرانا اور فرقہ وارانہ بنانا ہے۔ دی وائر کےبانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
کئی سالوں سے مودی شاہ کی جوڑی نے انتخاب جیتنے کی مشین ہونے کی جو امیج بنائی تھی، وہ کئی شکست کی وجہ سے کمزور پڑ رہی تھی، مگر اس بار کی چوٹ بھرنے لائق نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے صوبے میں لڑکھڑا کر گرے ہیں، جو کسی ہندی بولنے والےکی زبان سے یہ سننا پسند نہیں کرتا کہ وہ ان کے صوبے کو کیسے بدلنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
کنگنا رناوت مبینہ طور پر اشتعال انگیز ٹوئٹ کے لیے جانی جاتی رہی ہیں۔ انہوں نے مغربی بنگال میں بی جی پی پر ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس کی جیت اور انتخاب کےبعدتشدد کو لےکرصوبے میں صدر راج کی مانگ کرتے ہوئےتشددکے لیے بنرجی کو قصوروار ٹھہرایا تھا اور انہیں ایسے ناموں سےمخاطب کیا تھا، جن کو شائع نہیں جا سکتا ہے۔
دس سالوں سے مغربی بنگال کے اقتدار پر قابض ترنمول کانگریس کی انتخابی مہم صوبے کے سب سے اہم مدعوں سے بے خبر ہے۔ اس کے بجائے پارٹی کی کوشش بی جے پی کی ہی طرح بٹوارے کی سیاست کرنا نظر آتی ہے۔
فارن ٹریبونل کے یک طرفہ آرڈر کو درکنار کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا کہ شہریت کسی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے کسی شخص کو ووٹر لسٹ میں شامل سبھی رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کا ثبوت دینا ضروری نہیں ہے۔
مغربی بنگال میں چل رہے اسمبلی انتخاب کے بیچ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجےورگیہ نے ٹی ایم سی کے اس دعوے کو خارج کیا کہ اگر بی جے پی بنگال میں اقتدار میں آئی تو این آر سی نافذ کرےگی۔ انہوں نے زور دےکر کہا کہ این آر سی لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، پر سی اے اے ضرورنافذ ہوگا۔
ایسےصوبے میں جہاں این آرسی کی وجہ سےتقریباً20 لاکھ آبادی‘اسٹیٹ لیس’ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے سب سے اہم انتخاب میں اس بارے میں تفصیلی بحث کی عدم موجودگی سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں ۔
ایک ملک میں اقلیتوں پر حملے کی مخالفت کے دوران جب اسی ملک کے اقلیتوں پر حملہ ہونے لگے تو شبہ ہوتا ہے کہ یہ حقیقت میں کسی ناانصافی کے خلاف یا برابری جیسے کسی اصول کی بحالی کے لیے نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے بھی ایک اکثریتی تعصب ہی ہے۔
پرولیا کےمختلف حلقوں میں عدم اطمینان کی لہر کے باوجود ممتا بنرجی کی مقبولیت بنی ہوئی ہیں، لیکن ٹی ایم سی کی مقامی قیادت کے خلاف ناراضگی کا پارٹی کو شدید نقصان اٹھاناپڑ سکتا ہے۔
مودی اپنے اس دورے سے جہاں یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ ہندوستان ، بنگلہ دیش کو بہت اہمیت دیتا ہے وہیں مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے مدنظر متوآ بنگالیوں کا دل جیتنے کے لئے ان کے متبرک مقام اورکانڈی ٹھاکر باڑی جائیں گے۔
ویڈیو:مغربی بنگال کے ہاوڑہ کی بالی سیٹ سے جواہر لال نہرویونیورسٹی کی ریسرچ اسکالر دیپ ستا دھر انتخاب لڑ رہی ہیں۔ دیپ ستا سے اس انتخاب سے متعلق تمام مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔
ویڈیو: پولرائزیشن کی سیاست کو لےکر کیا کہتے ہیں مغربی بنگال کے مسلمان؟ کھدرپور علاقے میں رہنے والے اس طبقے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
آسام اسمبلی انتخاب کے مدنظر بدرالدین اجمل کی اےآئی یوڈی ایف کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کو بی جے پی‘فرقہ وارانہ ’ کہہ رہی ہے، حالانکہ پچھلے ہی سال ریاست کےتین ضلع پریشدانتخابات میں بی جے پی کے امیدوار اےآئی یوڈی ایف کی مدد سے ہی صدر کےعہدے پر فائز ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی 26 مارچ سے شروع ہونےوالے دو روزہ بنگلہ دیش دورے کے دوران ڈھاکہ سے تقریباً 190 کیلومیٹر دوراوراکانڈی میں متوآکمیونٹی کے مندر جائیں گے۔ جانکاروں کے مطابق، یہ مغربی بنگال میں متوآکمیونٹی کو لبھانے کی قواعد ہے۔
اس صوبہ میں مسلمانوں کی آبادی محض5.56فیصد ہے اور ہندوؤں میں بھی نچلی ذات کا تناسب زیادہ ہے، اسی لیے یہ شاید واحد خطہ ہے، جہاں ہندو قوم پرستوں کو مسلم مخالف یا پاکستان کارڈ کھیلنا نہیں پڑتا ہے۔
ویڈیو: بی جے پی کے روزگار کے وعدے میں کتنی سچائی ہے، اس پر ٹی ایم سی رہنما فرہاد حکیم سوال اٹھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی سرکار سات سال سے مرکز اور چار سال سے اتر پردیش میں اقتدارمیں ہے، اس کے بعد بھی وہاں پر لوگ بےروزگار ہیں۔ ان سے دی وائر کی سینئر صحافی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: 2016 میں نندی گرام سیٹ سے شبھیندو ادھیکاری نے ٹی ایم سی کے ٹکٹ پر بی جے پی امیدوار بجن کمار داس کو ہرایا تھا۔ اس بار وہی شبھیندو ادھیکاری نندی گرام سے بی جے پی کے ٹکٹ پر ٹی ایم سی سپریمو ممتا بنرجی کے خلاف میدان میں اترے ہیں۔ آنے والا بنگال انتخاب چاہے جو جیتے لیکن سب کی نظریں نندی گرام سیٹ پر ہیں۔
ویڈیو:مغربی بنگال اسمبلی انتخاب میں ممتا بنرجی کو نندی گرام سیٹ سے کیوں لڑنا پڑا، بنگال میں انتخاب کا حال کیا ہے؟ ان موضوعات پر ترنمول کانگریس کی رہنما ڈولا سین سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گراؤنڈ رپورٹ: مغربی بنگال کے اسمبلی انتخاب میں ہندو مسلمان کی سیاست پر وہاں کی عوام سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مغر بی بنگال کا مقابلہ سخت ہونے کا امکان ہے، جہاں مرکز میں حکمراں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے صوبہ میں حکمراں ممتا بنرجی کی قیادت والی علاقائی جماعت آل انڈیا ترنمول کانگریس کو ہرانے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے۔
سی پی آئی(ایم) نے بنگال میں طویل عرصے سے چلی آ رہی ہندورائٹ ونگ کے رجحانوں سے لڑنے میں اپنی ناکامی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے بہت آسانی سے مذہبی پولرائزیشن کا سارا الزام ممتا بنرجی کودے دیا ہے۔ آج سے دو مہینے بعد بنگال کے […]
راجیہ سبھا کے نامزد ممبرسوپن داس گپتا کو بی جے پی نے گزشتہ 14 مارچ کو مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کے لیے تارکیشور سیٹ سے اپنا امیدواربنایا تھا۔ سوموار کو ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے داس گپتا پر آئین کے دسویں شیڈول کی خلاف ورزی کاالزام لگایا تھا، جس کے مطابق اگر کوئی نامزد رکن حلف لینے کے چھ مہینے کے بعد کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہوتا ہے، تو ان کی رکنیت ردکی جا سکتی ہے۔
ویڈیو:مغربی بنگال میں کس طرح کے انتخابی زاویے دیکھنے کو مل سکتے ہیں، کون کون سی پریشانیاں ہیں، کون کون سے مدعے ہیں، کیا یہ لڑائی صرف بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے بیچ ہی ہے؟ ان مدعوں پرسیاسی امور کےمحقق سجن کمار سے سیاسی امور کے لیےدی وائر کے ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
بنیادی طور پرمشرقی پاکستان کےمتوآکمیونٹی کے لوگ ہندو ہیں۔مغربی بنگال میں اس کمیونٹی کی آبادی تقریباً 30 لاکھ ہے۔ نادیہ شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع کی کم سے کم چار لوک سبھا سیٹوں اور 30 سے زیادہ ودھان سبھا سیٹوں پر اس کمیونٹی کا اثر ہے۔
گزشتہ سنیچر کو مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نےمغربی بنگال کے دورے پر سینئر رہنما اور ممتا بنرجی سرکار کےسابق وزیر شبھیندو ادھیکاری کو بی جے پی میں شامل کرایا تھا۔ ٹی ایم سی میں رہنے کے دوران شبھیندو ادھیکاری ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران کیمرے میں رشوت لیتے ہوئے قید ہوئے تھے اور بی جے پی نے تب اس معاملے کو زور و شور سے اچھالا تھا۔
آسام میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوئی این آر سی کی حتمی فہرست31 اگست 2019 کو شائع ہوئی تھی، جس میں 19 لاکھ لوگوں کے نام نہیں آئے تھے۔اب این آر سی کنوینر ہتیش شرما نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں دائر ایک حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ ضمنی فہرست تھی اور اس میں 4700 نااہل نام شامل ہیں۔
این آرسی آسام کےکنوینرہتیش دیو شرمانےتمام ڈپٹی کمشنروں اورسول رجسٹریشن کے رجسٹراروں کو لکھے خط میں کہا ہے کہ حتمی فہرست میں قرار دیے گئے غیرملکی، ڈی ووٹرس اور غیرملکی ٹریبونل میں زیرالتوازمرے کےلوگوں کےنام ہیں اوران کی پہچان کرکےانہیں حذف کیا جائے۔
این آر سی کی حتمی فہرست کی اشاعت کے ایک سال بعد بھی اس میں شامل نہ ہونے والےلوگوں کو آگے کی کارروائی کے لیے ضروری ریجیکشن سلپ کا انتظار ہے۔ کارروائی میں ہوئی تاخیر کے لیے تکنیکی خامیوں سے لےکر کورونا جیسے کئی اسباب بتائے جا رہے ہیں، لیکن جانکاروں کی مانیں تو بات صرف یہ نہیں ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔
گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔
مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ شہریت قانون کسی ہندوستانی سے متعلق نہیں ہے۔ کیرل اور راجستھان کی حکومتوں نے اس کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے آرٹیکل 131 کے تحت عرضی دائر کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو لےکر اب تک 160عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔
راجستھان حکومت کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لایا گیا شہریت ترمیم قانون آئین کے اصل جذبہ کے برعکس ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ […]
آسام این آر سی کی حتمی فہرست کے شائع ہونے کے لگ بھگ چھ مہینے بعد ریاست کے این آر سی کنوینر ہتیش دیو شرما نے ریاست کے سبھی 33 اضلاع کے حکام سے اس لسٹ میں شامل ہو گئے ‘نااہل ’ لوگوں کے ناموں کی جانچ کرکے اس کی جانکاری دینے کو کہا ہے۔
این آر سی کے اسٹیٹ کنوینر ہتیش دیو شرما نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر ڈیٹا سیو کرنے کے لیے آئی ٹی کمپنی وپرو نے کلاؤڈ سروس مہیا کرائی تھی، جس سے کانٹریکٹ ریونیو نہ ہو پانے کی وجہ سے این آرسی کا ڈیٹا آف لائن ہو گیا ہے۔