بڑا سوال اب ہندوستان میں یہ ہے کہ بی جے پی کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کی صورت میں اگلا وزیر اعظم کون ہوگا؟ نئی دہلی میں مغربی ممالک کےسفارت خانےآج کل سیاسی تجزیہ کاروں، لیڈروں اور ہند و قوم پرستوں کی مربی آر ایس ایس کے لیڈران و کارکنان کی تواضع و خاطر مدارت میں لگے رہتے ہیں، تاکہ سن گن لی جاسکے کہ کیا آرایس ایس نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے دے سکتی ہے؟
اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب میں ابھی تقریباً پانچ مہینے باقی ہیں،لیکن سیاسی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں۔ کابینہ میں تبدیلی سے لےکرسیاسی پارٹیوں کے گٹھ جوڑ تک دیکھنے کو مل رہے ہیں۔لیکن صوبے کی عوام کیا بدلاؤ چاہتی ہے یا موجودہ نظام میں ان کا بھروسہ بنا ہوا ہے؟
اسمبلی انتخابات سے کچھ مہینے پہلے اتر پردیش بی جے پی میں‘سیاسی عدم استحکام’کا انفیکشن شروع ہو گیا، جس کے مرکزمیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے رہنماؤں کے غوروخوض کے بیچ سوال اٹھتا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایسا کیا ہوا کہ انہیں یوپی کا میدان فتح کرنااتنا آسان نہیں دکھ رہا، جتنا سمجھا جا رہا تھا۔
اتر پردیش کی سیاست کو لےکربی جے پی کے باربار ‘سب کچھ ٹھیک ہے’کہنے کے باوجود کچھ بھی ٹھیک نہ ہونے کے اندیشےختم ہوتے نظر نہیں آ رہے۔
ویڈیو: حال ہی میں آئی کتاب ‘ری پبلک آف ہندوتوا’کے مصنف بدری نارائن بتا رہے ہیں کہ آر ایس ایس کس طرح سے زمین پر کام کرتا ہے۔ پہلے کے اور ابھی کے آر ایس ایس میں کیا کیا بدل گیا ہے۔ اس کتاب اور آر ایس ایس سے جڑے کئی مدعوں پر پروفیسر اپوروانند نے ان سے بات چیت کی۔
امبیڈکر نے کہا تھا؛’اصل میں دنیا میں دو ذات ہے، پہلا امیر اور دوسرا غریب’۔مودی حکومت کی نوٹ بندی، جی ایس ٹی، فلاحی کاموں سے سرکار کی کنارہ کشی اور سرمایہ داروں کے مفاد کے لئے ہر روز نئی پالیسی کا نفاذ کسی بھی طرح سے امبیڈکر کے نظریات سے میل نہیں کھاتے۔
شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے منظور اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کی طرف سےملک کو ہندو راشٹر بنانے کی کوششوں کی وجہ سے اقلیتوں کی مذہبی آزادی کو دبایا جا رہا ہے۔ اقلیتوں کو دبانے والوں کو سزا دی جانی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی مودی سرکار کے زرعی قوانین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک اور قرارداد منظور کی گئی۔
آر ایس ایس کے سربراہ رہے ایم ایس گولولکر کے خیالات کواکثرجمہوریت کے خلاف مانا جاتا ہے۔ موہن بھاگوت خود ایک پروگرام کے دوران ان سے دوری بناتے ہوئےنظر آئے تھے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں آر ایس ایس کے کارکن چیک پوسٹ پر چیکنگ کرتے ہوئے دکھ رہے تھے۔ اس تصویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا کہ آر ایس ایس کارکن روزانہ 12 گھنٹے چیکنگ میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔
آج ملک کو حقیقی باپ کی ضرورت ہے، میرے جیسے صرف نام کے باپ سے کام نہیں چلنے والا ہے۔ آج بڑے-بڑے فیصلے ہو رہے ہیں۔ 56انچ کا سینہ دکھانا پڑ رہا ہے۔ ایسا باپ جو پبلک کو کبھی تھپڑ دکھائے تو کبھی لالی پاپ، اوراپنے طے کئے […]
وہ لوگ جو گاندھی جی کے آخری جنم دن پر ان سے ملنے گئے تھے، ان کی نظر میں یہ گاندھی جی کے لئے ان کی زندگی کا سب سے تکلیف دہ دن تھا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ایودھیا میں رام کے بلند و بالا مندر کی تعمیر کو مہاتما ہندوؤں اور ہندوازم کی توانائی افسوسناک طریقے سے برباد کیے جانے کی طرح دیکھتے۔
ایسا عام طور پر کہا جا تا ہے کہ گاندھی جی جب آ خری سانس لے رہے تھے تو انہوں نے ’’ہے رام‘‘ پکارا۔مگر سچ یہ ہے کہ جب گاندھی جی کو گولی لگی، تب ان کی زبان سے ایک لفظ کا ادا ہونا بھی ممکن نہیں تھا۔یہ فرضی بات کسی منچلے رپورٹر نے لکھ دی اور دیکھتے دیکھتے پوری دنیا نے اس کو سچ مان لیا۔
بریلوی مکتبہ فکر کے مولانا توقیر رضا نے کہا مسلم پرسنل لاء بورڈ بی جے پی اور آر ایس ایس کی گود میں بیٹھ گیا ہے اوراس کے اشارے پر کھیل رہا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:’مودی کے پرائم منسٹر بن جانے کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ دنیا کے 80 ملک ہندوستانی پی ایم کو سن رہے ہیں، امریکہ کو سمجھ میں آ گیا ہے کہ دنیا میں اب صرف امریکہ ہی سپر پاور نہیں ہے، دنیا کو پہلی بار معلوم ہوا ہے کہ ہندوستان سب سے بڑی جمہوریت ہے۔‘
احمد آباد میں آر ایس ایس کے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاریاں جٹاتے تھے نارد۔ اس سے پہلے روپانی رام کے تیروں کو اسرو کے راکٹ جیسا بتا چکے ہیں۔
ماکپا پولت بیورو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ یاترا بی جے پی اور آر ایس ایس کے حق میں ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔
مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہیں اور ریاست کے مکھیا شیوراج سنگھ چوہان دھارمک یاتراؤں کے سہارے انتخابی کشتی پار لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ملیالم شاعرکُری پوجھا شری کمار کوٹکل میں ہوئے پروگرام کو خطاب کرکے لوٹ رہے تھے،تبھی آر ایس ایس کارکنوں کے ایک گروہ نے ان کو کار میں بیٹھنے سے روکا اور مبینہ طور پر دھمکی دی۔ 15 لوگوں کے خلاف درج کیا گیا ہے معاملہ۔
سنگھ اور بی جے پی میں دہشت گرد ہونے کے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدھا رمیا کے بیان کے خلاف بی جے پی کا مظاہرہ۔ کہا کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت بنےگی۔
آزادی کے بعد دلی میں خون خرابے کا سلسلہ جاری تھا ۔اس کی مخالفت میں گاندھی جی نے 12جنوری 1948کو اعلان کیا کہ وہ اگلے دن یا 13جنوری کو اپواس شروع کریں گے
بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کی سدھارمیّا حکومت کی الٹی گنتی شروع۔
بی جے پی کی حکومت والی گووا کے وزیراعلیٰ نے مبینہ گئورکشکوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بیف امپورٹ کے قانونی دستاویز صحیح ہیں تو کسی کو دخل اندازی کا حق نہیں۔
گزشتہ ستمبر کے مہینے میں آسام کی ڈبروگڑھ پولیس نے لوگوں کو ہتھیار اٹھانے کے لئے اکسانے کے الزام میں این ایس اےکے تحت گرفتار کیا تھا۔ گوہاٹی : آسام کے کسان لیڈر اور آر ٹی آئی کارکن اکھل گگوئی کو بدھ کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ان کو نیشنل سیکورٹی ایکٹ(این ایس […]
ملک میں جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، ان تمام ریاستوں میں حکومت ایمرجنسی کے دوران جیل گئے لوگوں کو مجاہد آزادی کا درجہ دینے پر غور کر رہی ہے۔
غورطلب ہے کہ بھاجپا صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ معاملے میں کسی آرایس ایس رہنماکی طرف سے یہ پہلا بیان ہے۔ بھوپال: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کے رہنما دتا تریہ ہوسبولے نے آج یہاں کہا کہ اگرنظر میں کوئی ثبوت ہوتو جے امت شاہ کے […]