گزشتہ31 اگست کو سپریم کورٹ نے دہلی میں ریلوے ٹریک کے کنارے بسی 48 ہزار جھگیوں کو تین مہینے کے اندر ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کی اس ہدایت میں کئی ضروری پہلوؤں پر ٹھیک سےتوجہ نہیں دی گئی ہے، لیکن ان میں سب سے اہم رہائشی حقوق کو نظرانداز کرنا ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں کیرل پولیس نے ماؤنوازوں سےمبینہ تعلقات کےالزام میں دوطالبعلم کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے دونوں کو نو ستمبر کو ضمانت دی ہے۔
سیشن عدالت میں دائر ضمانت عرضی میں ریا نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا اور انہیں اس معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ ریا سے این سی بی پوچھ تاچھ کے دوران وہاں کوئی خاتون افسرموجود نہیں تھی۔
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی جانب سے آن لائن بحث کے دوران ایک نابالغ بچی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کرنے پر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
ویڈیو: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری لینے والی غزالہ احمد نے الزام لگایا ہے کہ ان کے حجاب پہننے کی وجہ سے ایک ہندی میڈیا پورٹل نے انہیں نوکری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ نوکری کے لیے ان کا انتخاب ہو چکا تھا، لیکن جب میڈیا پورٹل کو حجاب کا پتہ چلا تو انہیں منع کر دیا گیا۔
پرنب مکھرجی نے ہند و قوم پرستوں کی مربی تنظیم آر ایس ایس کے دفتر جانا منظور کیا تو ان کے کئی دوستوں کو جھٹکا لگا۔ابھی ان کی سوانح حیات کی تیسری جلدکا انتظا ر ہے۔ انہوں نے وصیت کی تھی کہ اس جلد کو ان کی وفات کے بعد ہی شائع کیا جائے۔
کوروناسے لڑنے کے لیے مودی سرکار کی جانب سے اپریل میں لایا گیا آروگیہ سیتو ایپ شروعات سے ہی شہریوں کی نجی جانکاری کے تحفظ اور اس کی افادیت کو لےکر تنازعہ میں ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟
آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ٹوئٹر پر ایک شخص کے ساتھ ہوئی بحث میں اس کی نابالغ بیٹی کی بلر کی ہوئی تصویر پوسٹ کی تھی۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی شکایت پر ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ اور پاکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
آسام کے رینگونی چینل پرنشر ہونے والے سیریل‘بیگم جان’پر لو جہاد کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاکر دو مہینے کی پابندی لگا دی گئی تھی۔ گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ دوسرے فریق کو سنے بنا یک طرفہ طور پر یہ پابندی لگائی گئی تھی۔
بدھ کو ریٹائر ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس ارون مشرا کو ان کے ساتھیوں کی جانب سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے الوداعیہ دیا گیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر دشینت دوے نے اس تقریب میں انہیں بولنے کا موقع نہیں دیے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے ملک کے چیف جسٹس کوخط لکھا ہے۔
اگست مہینے میں ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہندوستان میں فیس بک کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر(جنوبی اور وسطی ایشیا)آنکھی داس نے بی جے پی رہنما ٹی راجہ سنگھ کے خلاف فیس بک کے ہیٹ اسپیچ ضابطوں کونافذ کرنے کی مخالفت کی تھی، کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ اس سے کمپنی کے تعلقات بی جے پی سے خراب ہو سکتے ہیں۔
پچھلے سال نومبر میں بی جے پی نے فیس بک انڈیا کو ڈیلیٹ کیے جا چکے 17 پیجوں کو بھی دوبارہ شروع کرنے کے لیے کہا تھا، جس میں دو نیوز ویب سائٹ ‘دی چوپال’ اور ‘آپ انڈیا’ شامل تھیں۔ جن فیس بک پیجوں کی پارٹی نے شکایت کی تھی، ان میں ‘بھیم آرمی’ کا اکاؤنٹ، ‘وی ہیٹ بی جے پی’، ‘دی ٹروتھ آف گجرات’ اورصحافی رویش کماراور ونود دوا کی حمایت والے پیج شامل تھے۔
دہلی قانون ساز اسمبلی کی امن و ہم آہنگی کمیٹی کے چیئر مین راگھو چڈھا نے کہا ہے کہ دہلی فسادات کی جانچ میں فیس بک کو شریک ملزم کی طرح ماننا چاہیے اور اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ کمیٹی نےتشدد پھیلانے میں وہاٹس ایپ کے رول کی جانچ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ان دنوں ٹی وی نیوز چینلوں کی وجہ سے ریا چکرورتی لعنت ملامت، استہزا اور طعن و تشنیع کانشانہ بن چکی ہیں، جن پر بنا کسی ثبوت کے تمام طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔ کچھ وقت پہلے تک ریا چکرورتی عوام کے بیچ معروف نہیں تھیں۔ حالانکہ […]
نظریاتی دنیا میں اعتبارحاصل کرنارائٹ ونگ کی تمنا رہی ہے، لیکن جب تک وہ اس بنیادی بات کو نہیں سمجھ لیتا کہ اعتبارحاصل کرنا پڑتا ہے، اس کو خریدا نہیں جا سکتا یہ کبھی بھی زیادہ دوری نہیں طے کر پائےگا۔
سابق صدر پرنب مکھرجی گزشتہ10 اگست کو کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے۔ نئی دہلی واقع آرمی کے آر آر اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ وہ 84سال کے تھے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں فیس بک کے انٹرنل گروپ کے پیغامات کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کمپنی کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر(جنوبی اور وسطی ایشیا)آنکھی داس سال 2012 سے بالواسطہ طور پرنریندر مودی اور بی جے پی کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ یہ دنیا بھر کے انتخاب میں غیرجانبدار رہنے کے فیس بک کے دعووں پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
ٹوئٹر پر کیے گئے دو تبصروں کے لیے توہین عدالت کے مجرم ٹھہرائے گئے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو سزا سناتے ہوئے جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے ہدایت دی کہ 15 ستمبر تک جرمانہ نہ دینے پر انہیں تین مہینے جیل ہوگی اور تین سال تک وکالت کرنے سے روک دیا جائےگا۔
اتر پردیش اسمبلی میں ایک بی جے پی ایم ایل اے نے ریاست میں برہمنوں کے قتل، ہتھیارکےلائسنس کے لیےدرخواست دینے والے اور لائسنس رکھنے والے برہمنوں سے متعلق اعدادوشمار کو لےکر ایک سوال پوچھا تھا، جس کے جواب میں یوپی حکومت نے تمام ضلع حکام کو خط لکھ کر تفصیلات طلب کی تھی۔
اگرآنے والے وقت میں ریا بےقصور ثابت ہو گئیں، تب کیا میڈیا ان کی کھوئی ہوئی عزت اور ذہنی سکون انہیں واپس دے پائےگا؟
امریکہ کی فلم پروڈکشن کمپنی مارول سینمیٹک یونیورس کی2018 میں آئی فلم ‘بلیک پینتھر’ میں چاڈوک بوس مین نے پہلے سیاہ فام سپر ہیرو کا کردار نبھایا تھا، جس نے دنیا بھر میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔
اتر پردیش محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ یہ ایک سماجی مدعا ہے۔ اس کو روکنے کے لیے اس کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہمیں سخت ہونا ہوگا۔
آسام کے رینگونی چینل پر نشر ہونے والے سیریل‘بیگم جان’پر لو جہاد کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا ہے۔ چینل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیریل کا لو جہاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس میں ایسا کچھ نہیں دکھایا جا رہا، جو کسی مذہب کے لیے توہین آمیز ہو۔
دہلی کے چاندباغ علاقے کی رہنے والی فساد متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ انہوں نے دہلی پولیس کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، اس لیےپولیس اب انتقام کے جذبے سے کارروائی کر رہی ہے۔
دہلی لائے جانے سے پہلے شرجیل امام گوہاٹی جیل میں بند تھے اورکوروناسے متاثر پائے گئے تھے۔ شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران متنازعہ بیان دینے کے الزام میں ان پرسیڈیشن کا معاملہ بھی چل رہا ہے۔
یہ درست ہے کہ وقت پرانتخاب کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، مگر جس ریاست میں وبا کا عالم یہ ہو کہ وزیر اعلیٰ ہی تین مہینے باہر نہ نکلیں، وہاں سات کروڑ رائے دہندگان کے ساتھ ایک ماہ تک انتخابی کارروائی کو جاری رکھنابیماری کے خطرے میں اور اضافہ کا باعث ہوسکتا ہے۔
دو ٹوئٹ کے لیےتوہین عدالت کےقصوروار ٹھہرائے گئے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی جانب سے معافی مانگنے سے انکار کے بعد ان کی سزا کو لےکر ہوئی شنوائی میں جسٹس ارون مشرا نے کہا کہ اگر آپ معافی مانگتے ہیں تو گاندھی جی کی صف میں آئیں گے۔ ایسا کرنے میں چھوٹا محسوس کرنے جیسا کچھ نہیں ہے۔
گزشتہ اتوار کو کنگنا رناوت نے ٹوئٹر پر ہندوستان میں ذات پات، ریزرویشن اورامتیازی سلوک کو لےکرتبصرہ کیا تھا۔
آسام کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کےسینئررہنما ترون گگوئی کا کہنا ہے کہ ان کے ذرائع کے مطابق رنجن گگوئی کا نام اگلے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کےوزیر اعلیٰ کےعہدے کے امیدواروں کی فہرست میں ہیں۔ ریاست میں2021 میں انتخاب ہونے ہیں۔
بک ریویو:یہ کتاب اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ کیسے آر ایس ایس اور ان کے ہم خیال گروپس اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دلت، آدی واسوی اور دیگر پسماندہ طبقات کا استعمال کرتی ہیں۔
‘دہلی رائٹس2020:د ی ان ٹولڈ اسٹوری’ کتاب کے رسم اجرا میں بی جے پی رہنما کپل مشرا، فلم ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری، آپ انڈیا ویب سائٹ کی مدیر نوپر جے شرما وغیرہ کے شامل ہونے کی اطلاع کےبعد سےتنازعہ شروع ہوا تھا۔ یہ کتاب پبلی کیشن ہاؤس بلومسبری انڈیا کی جانب سے ستمبر مہینے میں آنے والی تھی۔
ہماچل پردیش کے ایک بی جے پی رہنما کی شکایت پر ونود دوا پرفرضی خبریں پھیلانے اور وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز لفظوں کا استعمال کرنے کےالزام میں سیڈیشن سمیت کئی دفعات میں کیس درج کیا گیا ہے۔ دوا نے عدالت میں کہا کہ اگر وہ وزیر اعظم کی تنقید کرتے ہیں، تو یہ سرکار کی تنقید کے دائرے میں نہیں آتا۔
ویڈیو: نیٹ فلکس پر حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم گنجن سکسینہ میں گنجن کے والد کا رول نبھانے والے اداکار پنکج ترپاٹھی سے نمرتا جوشی کی بات چیت۔
اس وقت اس کی موجودگی غنیمت ہے کہ وہ سچ بول رہا ہے۔سچ جو ہمارے ادیب نہیں بولتے۔ سچ جو ادب نہیں بنتا۔ سچ ، جو صرف ایک تصور رہ گیا ہے۔ اس نے خود کو اسفنج کی طرح نرم رکھا۔ اور اس کی ہتھیلیوں میں ماچس کی […]
سینئر وکیل پرشانت بھوشن کوتوہین عدالت کاقصوروار ٹھہرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پرسابق مرکزی وزیر ارون شوری نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جمہوریت کا یہ ستون اتنا کھوکھلا ہو چکا ہے کہ محض دو ٹوئٹ سے اس کی بنیاد ہل سکتی ہے۔
گزشتہ14اگست کو اعظم گڑھ ضلع کے ترواں تھانہ حلقہ کے بانس گاؤں کے پردھان ستیہ میو جیتے کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا۔ شیڈول کاسٹ سے آنے والے پردھان کے اہل خانہ کاالزام ہے کہ گاؤں کے نام نہاد اونچی ذات کے لوگوں نے ایسا یہ پیغام دینے کے لیے کیا کہ آگے سے کوئی دلت بے حوفی سے کھڑا نہ ہو سکے۔
پارلیامانی کمیٹی برائےانفارمیشن ٹکنالوجی کی مجوزہ میٹنگ میں شہری حقوق کے تحفظ اورسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےغلط استعمال پر روک لگانے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔وہیں اس کمیٹی کے ممبر اوربی جے پی رہنما نشی کانت دوبے نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اڑیسہ کے ڈھینکانال ضلع کے کانتیو کتینی گاؤں کا معاملہ۔ دلت کمیونٹی کا الزام ہے کہ گاؤں والوں نے ان سے بات بند کر دی ہے۔ اس کےعلاوہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(پی ڈی ایس)سے راشن نہیں مل رہا اور کرانہ اسٹورنے سامان دینا بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے مکھیا نے کہا کہ دلت کمیونٹی سے صرف بات بند کرنے کو کہا گیا ہے۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعدادوشمار کے مطابق اس سال صرف جولائی مہینے میں ہی 50 لاکھ نوکریاں گئی ہیں۔