سیاست

دہلی کے جی ٹی بی ہاسپٹل کی مورچری کے باہر تشدد میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا دہلی پولیس دہلی فسادات میں مارے گئے لوگوں کی جانکاری چھپا رہی ہے؟

ایک آر ٹی آئی کے جواب میں دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ فروری میں نارتھ -ایسٹ دہلی میں ہوئے تشدد میں 23 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس سے پہلے وزارت داخلہ نے پارلیامنٹ میں کہا تھا کہ اس تشدد میں 52 جانیں گئی ہیں۔

PTI01-04-2020_000087B

ہندوستانی مسلمانوں کے لیے دوہری مار بن کر آیا ہے کورونا وائرس

سب جانتے ہیں کہ کووڈ 19 ایک مہلک وائرس کی وجہ سے پھیلا ہے، لیکن ہندوستان میں اس کو فرقہ وارانہ جامہ پہنا دیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں یہ یاد رکھا جائےگا کہ جب پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہوا تھا، تب بھی مسلمان فرقہ وارانہ تشددکا شکار ہو رہے تھے۔

جیسلمیر میں رہنے والی ایک پناہ گزین فیملی،تمام فوٹو، Special Arrangement

’مودی سرکار ہماری شہریت کے لیے قانون تو لے آئی، لیکن مشکل وقت میں بھول گئی‘

کو رونا وائرس کے مدنظر ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران راجستھان میں رہ رہے پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کی خبرلینے والا کوئی نہیں ہے۔ریاستی حکومت نے امداد مہیا کرانے کے احکامات دیے ہیں، لیکن اب تک تمام پناہ گزینوں تک مدد نہیں پہنچی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھا کر دہلی پولیس مسلم کارکنان کو گرفتار کر رہی ہے؟

گرفتار کیے گئے لوگوں میں کتنے مسلمان ہیں اور کتنے غیر مسلم اس کے متعلق کوئی واضح اعداد و شمار نہیں ہے لیکن جانکاروں کا ماننا ہے کہ ان میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ مقامی لوگوں نے بھی اسی طرح کے الزا مات عائد کیے ہیں ۔

(فائل فوٹو:  پی ٹی آئی)

دہلی فسادات سے متعلق اطلاعات فراہم کر نے سے پولیس کا انکار، کہا-اس سے لوگوں کی جان کو خطرہ

نارتھ -ایسٹ دہلی میں ہوئے فسادات کو لے کر پولیس پر اٹھ رہے سوالوں کو لے کر دی وائر نے آر ٹی آئی کے تحت کئی درخواست دائر کر کے اس دوران پولیس کے ذریعے لیے گئے فیصلے اور ان کی کارروائی کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی پولیس نے سی اے اے مظاہرہ بھڑکانے کے الزام میں جامعہ کی اسٹوڈنٹ کو گرفتار کیا

صفورہ زرگر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم فل کی اسٹوڈنٹ ہیں اور جامعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کی ممبر ہیں۔ دہلی پولیس کے مطابق وہ نارتھ -ایسٹ دہلی کے جعفرآباد میں ہوئے سی اے اے مخالف مظاہرہ کا حصہ تھیں، جہاں گزشتہ فروری میں سڑک بند کر دینے کے بعد فساد شروع ہوئے تھے۔

A woman casts her vote at a polling station during the sixth phase of the general election, in New Delhi, India, May 12, 2019. REUTERS/Anushree Fadnavis - RC1C65C4F5F0

دہلی نے بےداغ امیج کے امیدواروں کے مقابلے مجرمانہ معاملوں کے 26 ملزمین کو ایم ایل اے منتخب کیا: اے ڈی آر

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس اور دہلی الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق، دہلی میں صرف 8 ایم ایل اے ہیں، جن کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہے اور انہوں نے ان امیدواروں کو ہرایا، جن کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔

مصطفیٰ آباد میں فساد متاثرین کے لئے بنا راحت کیمپ۔(فوٹو : پی ٹی آئی)

دہلی فسادات کے بعد کیا تھی دہلی حکومت کی ذمہ داری اور اس نے کیا کیا؟

عوام کی طرف سے فساد متاثرین کے لئے جو بھی کوششیں کی جارہی ہیں وہ قابل تعریف ہے، لیکن یہ کوئی مستقل حل نہیں ہے۔ فسادات میں سب کچھ کھو دینے والے بے گناہ لوگوں کو حکومت کی طرف سے قابل احترام مدد ملنی چاہیے تھی کہ ان کو سماج کے عطیات پر انحصار نہ کرنا پڑے۔

پرشانت کشور(فوٹو : پی ٹی آئی)

نتیش کمار سے الگ ہو ئے پرشانت کشور بہار اسمبلی انتخابات میں کیا گل کھلائیں‌ گے؟

جے ڈی یو سے باہر نکالے جانے کے بعد پرشانت کشور نے ‘ بات بہار کی ‘مہم شروع کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے وہ مثبت سیاست کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔مہم کے تحت ان کے ذریعے دیے جا رہے اعداد وشمار بہار کی این ڈی اے حکومت کی ریاست میں پچھلے 15 سالوں میں ہوئی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں۔

علامتی  تصویر۔ (فوٹو: رائٹرس)

دہلی فساد یکطرفہ اور منصوبہ بند تھا: دہلی اقلیتی کمیشن

دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے بعد ہزاروں لوگ اتر پردیش اور ہریانہ میں اپنے آبائی گاؤں چلے گئے ہیں۔ نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں فسادات پر دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ […]

Harsh Mander. Photo: Flickr/IFPRI South Asia CC BY NC ND 2.0

مرکز کے ذریعے ہرش مندر کی تقریر کو ’بھڑکاؤ‘ کہنے کا دعویٰ غلط ہے

سماجی کارکن ہرش مندر کے ذریعے سپریم کورٹ میں بی جے پی رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ پر ایف آئی آر درج کروانے کے لئے عرضی لگائی گئی ہے۔ اس کے جواب میں سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے مندر کی ایک پرانی تقریر کے حصہ کاحوالہ دیتے ہوئے اس کو تشدد بھڑکانے والا کہا ہے۔

image

اگر کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر کے لیے جیل بھی جانا پڑا، تو میں جاؤں گا: ہرش مندر

ویڈیو: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کےبعد ہیٹ اسپیچ دینے کے لیے بی جے پی رہنماؤں -کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما پر ایف آئی آر درج کرانے کے لیے سماجی کارکن ہرش مندر نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔اس بارے میں ان سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت۔

mustafabad-missing-3

’گمشدگی کی رپورٹ لکھوانے گیا تو پولیس نے فرقہ وارانہ تبصرہ کرتے ہوئے بھگا دیا‘

دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں ہوئے فسادات کے بعد کئی فیملی کےممبر گمشدہ ہیں۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس اس کو لےکر ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے اور حکومت سے بھی ان کو ضروری مدد نہیں مل رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

بی جے پی رہنما کا الزام-فساد میں فیکٹری جل گئی لیکن مسلمان ہو نے کی وجہ سے پارٹی نے کیا نظر انداز

برہم پوری منڈل کے بی جے پی اقلیتی سیل کے صدر محمد عتیق نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ میں یقین کرتا تھا اور بی جے پی کی تنقید کرنے والوں سے بحث کرتا تھا۔ اب کمیونٹی کے لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ پارٹی نے میرے لیے کیا کیا۔ میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

اولڈ مصطفیٰ آباد کے الہند اسپتال میں ایک مریض(فوٹو : رائٹرس)

دہلی تشدد کے دوران سرکاری طبی خدمات کا تھا برا حال، حکومت خاموش تماشائی بنی رہی: رپورٹ

جن سواستھ ابھیان نامی ادارے کی طرف سے جاری ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق دہلی تشدد کے دوران حکومت متاثرین کو مناسب علاج مہیا کرانے میں ناکام رہی اور کئی جگہوں پر مریضوں کو امتیازی سلوک اور استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔

(فوٹو : رائٹرس)

دہلی فسادات نے لوگوں کو اپنے ہی شہر میں مہاجر بنا دیا

شمال مشرقی دہلی کے شیو وہار میں گزشتہ دنوں ہوئے فسادات کے بعد سینکڑوں مسلم فیملی نے مصطفیٰ آباد میں پناہ لی ہے۔ متاثرین کو ڈر ہے کہ اگر وہ واپس جائیں‌گے، تو ہندوتوا تنظیم کے لوگ ان پر حملہ کر سکتے ہیں۔ نئی دہلی: دہلی کے فساد […]

XiMFUDhV

’جنگ میں بھی طبی سہولیات مہیا کرائی جاتی ہیں لیکن دہلی فسادات میں ایسا نہیں ہوا‘

ویڈیو: دہلی فسادات پر جن سواستھ ابھیان نامی تنظیم کی طرف سے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں اس دوران مہیا طبی سہولیات پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ سماجی کارکن ہرش مندر بھی رپورٹ بنانے والی ٹیم کا حصہ تھے اور ان کا کہنا ہے کہ جس وقت دہلی فسادات میں جل رہی تھی، حکومتیں عوام کے بیچ نہ ہو کر سوشل میڈیا پر سرگرم تھیں۔ ان سے ریتو تومر کی بات چیت۔

فوٹو: رائٹرس

دہلی فسادات: ملک کا ایسا پہلا فساد جس کی تیاری اعلانیہ طور پر کی گئی تھی …

گزشتہ دو ماہ سے حکمراں جماعت کے لوگ کھلے عام مسلمانوں کے خلاف انتہائی زہریلی اور دھمکی آمیز زبان استعما ل کررہے تھے اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک حکمت عملی کا حصہ تھا تاکہ ملک گیر سطح پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف تحریک چلانے والوں کو خوف زدہ کیا جائے۔

0103 Sexual Harrasment Delhi Riots.00_13_13_12.Still002

دہلی فسادات: شیو وہار کی متاثرہ خواتین اپنے ساتھ ہوئے جنسی تشدد  کے بارے میں بتا رہی ہیں

ویڈیو: دہلی کے شیو وہار میں تشدد کے بعد متاثرہ خواتین مصطفیٰ آباد میں پناہ لے چکی ہیں۔ ان خواتین نے سرشٹی شریواستوسے بات چیت میں بتایا کہ ان کے ساتھ جنسی تشدد کے معاملے بھی ہوئے ہیں۔

 جسٹس شرد ارویند بوبڈے۔ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

فسادات کو نہیں روک سکتے، ہم ایسا دباؤ نہیں جھیل سکتے: سپریم کورٹ

قومی راجدھانی دہلی میں ہوئے تشدد کو مبینہ طور پر بھڑکانے والے ہیٹ اسپیچ کے لئے رہنماؤں کےخلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل والی ایک عرضی پر فوری سماعت کے مطالبے کوٹھکراتے ہوئے سپریم کورٹ نے بدھ کو معاملے کو سننے کی بات کہی۔

فوٹو: فیس بک

سپریم کورٹ نے ریپ کے ملزم چنمیانند کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کی

سپریم کورٹ کے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دینے والے حکم میں وجہ دی تھی اور اس لئے اس میں کسی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف(فوٹو : رائٹرس)

دہلی فسادات: ایران نے ہندوستان سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کو روکنے کی اپیل کی

دہلی فسادات پر سرکاری طور پر رد عمل دینے والا ایران چوتھا مسلم اکثریتی ملک بن گیا ہے۔ اس سے پہلے انڈونیشیا، ترکی اور پاکستان پچھلے ہفتے دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے خلاف تبصرہ کر چکے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ:  Twitter/@ADcpsouthdelhi

رویش کا بلاگ: دہلی میں افواہوں کا دور ابھی چلےگا، منکی مین آ گیا ہے

کوئی ہوش میں نہیں تھا۔ آدھی بات سن کر پوری کہانی بنا رہا تھا۔ کسی نے نہیں کہا کہ خود دیکھا ہے۔ بس سنا ہے۔ اتنے پر پیغام آگے بڑھا دیا۔ جس سے بھی پوچھا کسی کے پاس جواب نہیں تھا۔ اتنا ہوش نہیں تھا کہ اگر کچھ سنا ہے تو پہلے چیک کریں۔

فوٹو: شوم بسو

دہلی کے فرقہ وارانہ تشدد کے لیے نریندر مودی کی سیاست ذمہ دار ہے

دہلی تشدد کا کوئی’ہندو’ یا ‘مسلم’ حزب نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کوفرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی ایک گھناؤنی سیاسی چال ہے۔ 2002 کے فسادات نے بی جے پی کوگجرات میں ناقابل تسخیر بنا دیا۔ گجرات ماڈل کے اس بےحد اہم پہلو کو اب دہلی میں اتارنے کی کوشش زور شور سے شروع ہو گئی ہے۔

AKMC 27 Feb 2020.00_16_05_26.Still002

دہلی کے تشدد کو ہندو-مسلمان مت کہیے

ویڈیو: نارتھ-ایسٹ دہلی میں شہر یت قانون (سی اے اے)کو لے کر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں مارے گئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 42 ہوچکی ہے۔ یہ تعداد بدھ تک 27 تھی ،جس میں 25 لوگوں کی موت دلشاد گارڈین واقع جی ٹی بی ہاسپٹل میں ہوئی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

دہلی تشدد: جب ہندو مسلمان ایک دوسرے کے لیے ڈھال بن گئے

تشدد کےبیچ  شادی ہوئی اور دولہے کے پہنچتے ہی مسلمان پڑوسی وہاں ڈھال بن کر کھڑے ہوگئے ۔ساوتری نے بتایا کہ ،حالاں کہ کچھ ہی دوری پر پوری گلی جنگ کے میدان میں تبدیل  ہوچکی تھی اور دکانیں جلادی گئی تھیں۔ نئی دہلی : نارتھ-ایسٹ دہلی کے کئی علاقوں میں شہریت […]

(فائل فوٹو:  پی ٹی آئی)

دہلی تشدد کے ذمہ دار اقتدار میں بیٹھے ہیں…

دہلی تشدد کی تیاری میں وزیر اعظم، وزیر داخلہ، دوسرے مرکزی وزراءاور بی جے پی کے رہنماؤں کا براہ راست اور بالواسطہ مسلم مخالف اشتعال انگیزکردار ہے۔ اگر کبھی اس تشدد کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہوئی، جس کی امید نہ کے برابرہے تو ان سب پر ان تمام قتل کے لئے ذمہ داری طے کی جائے‌گی۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

’نارتھ-ایسٹ دہلی میں پولیس اور دفعہ 144 مذاق بن کر رہ گئی ہے‘

ویڈیو: نارتھ- ایسٹ دہلی میں ہوئے تشدد مرنے والوں کی تعداد 20 تک پہنچ گئی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے حالات کو سنبھالنے کے لے لیے فوج کی مدد مانگی ہے۔ منگل کو نارتھ-ایسٹ دہلی کے مختلف حلقوں میں گئے دی وائر کے نامہ نگاروں سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔