وقت آگیا ہے کہ پلوامہ، پارلیامنٹ، ممبئی اور اکشر دھام حملوں کی غیر جانبدارانہ تفتیش کا مطالبہ کیا جائے اور معلوم کیا جائے کہ جانکاری ہوتے ہوئے بھی پیش بندی کیوں نہیں کی گئی۔ آخر معصوم افراد کو دہشت گردی کی خوراک کس نے بننے دیا اور اس سے کیا سیاسی فوائد حاصل کئے گئے؟
کورٹ نے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن میں امیدوار کے انتخاب کے 48 گھنٹے کے اندر یا نامزدگی کے دو ہفتے کے اندر، جو بھی پہلے ہو، یہ جانکاری شائع کر دی جانی چاہیے۔
مودی اور امت شاہ کی جوڑی کا رشتہ 30سال پرانا ہے۔ 2001میں مودی کے گجرا ت کے وزیر اعلیٰ بننے کی راہ کو آسان کرنے کے لیے شاہ نے پارٹی میں ان کے مخالفین ہرین پانڈیا اور کیشو بائی پاٹل کو ٹھکانے لگانے میں اہم رول ادا کیا۔ ہرین پانڈیا کو تو قتل کیا گیا۔ گجرات میں شاہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان دیا گیا تھا اور ان کا دور وزارت کئی پولیس انکاؤنٹروں کے لیے یاد کیا جا تا ہے۔ قومی تفتیسی بیورو نے تو انکو سہراب الدین اور اانکی اہلیہ کوثر بی کے قتل کیس میں ایک کلیدی ملزم ٹھہرایا تھا۔
بہار میں مہاگٹھ بندھن کے لئے راستہ یہ ہے کہ وہ اس بڑی ہارکے بعد بھی اپنے اتحاد اور یکجہتی کو بنائے رکھے۔ حالانکہ ابھی تو انتخاب کے بعد جیتن رام مانجھی نے تیجسوی کی قیادت پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔
پولیس کے مطابق، ماؤوادیوں نے اڑیسہ کے کندھمال ضلع کے لوگوں سے ووٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کو کہا تھا۔ ضلع کے فرنگیا پولیس تھانہ حلقہ کے ایک دوسرے گاؤں میں ماؤوادیوں نے الیکشن افسروں کو پولنگ بوتھ لے جا رہی گاڑی میں آگ لگا دی۔
الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری صرف مثالی ضابطہ اخلاق ہی نہیں بلکہ عوامی نمائندگی قانون کو بھی برقرار رکھنا ہے، جس کے تحت وزیر اعظم سمیت مختلف بی جے پی رہنماؤں کی نفرت بھری تقریر جرم کے زمرہ میں آتی ہیں۔
میں بھی چوکیدار-اورچوکیدار ہی چور ہے-کے شور میں کئی دوسرے مدعے حاشیے پر چلے گئے ہیں۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات کے مد نظر اترپردیش کے لوک سبھا حلقہ رام پور کے مسلم ووٹرس سے ان کے مدعوں اور مسائل پر بات چیت کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
دوسرے مرحلے کی پانچ سیٹوں میں اس بار بھی مہاگٹھ بندھن آگے دکھائی دے رہا ہے۔یہ مرحلہ پہلے مرحلے کے انتخاب سے ان معنوں میں الگ ہے کہ پہلے مرحلے میں جہاں تمام چار سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوا وہیں اس مرحلے میں دو سیٹوں پر سہ رخی مقابلہ ہے۔
ویڈیو: بی جے پی اور کانگریس دونوں کے انتخابی منشور میں کشمیر کو لے کر وعدے کیے گئے ہیں۔جہاں بی جے پی نے اس کو نیشنل سکیورٹی سے جوڑا وہی کانگریس نے کشمیر مسئلہ کے حل کی بات کی۔ میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کو لے کر ان وعدوں پر فلمساز سنجے کاک اور سینئر صحافی سید نزاکت حسن کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
بی جے پی رہنما اور سپریم کورٹ کے وکیل اجئے اگروال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ سال 2014 میں کانگریسی رہنما سونیا گاندھی کے خلاف انتخاب لڑنے والے اگروال کو پارٹی نے اس بار رائےبریلی سے ٹکٹ نہیں دیا ہے۔
ساکشی مہاراج نے اپنے متنازعہ بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا،ایسا کچھ میں نے نہیں بولا ہے۔میں نے کہیں اور سے بھی سنا،پتا نہیں ٹی وی پر کیا آ رہا ہے۔میں اپنے الیکشن میں لگا ہوں۔ایسا کچھ میں نے نہیں بولا۔
بی جے پی اس انتخاب میں اچھا مظاہرہ کرے یا خراب، امت شاہ پارٹی کے اندر ایک اہم طاقت ہوںگے۔
کانگریس کا انتخابی منشور کم از کم یوں بامعنی ہے کہ فوری طور پر ہی سہی، ملک کے سیاسی ڈسکورس میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں۔
ویڈیو: 11 اپریل کو پہلے مرحلے کے الیکشن میں گوتم بدھ نگر میں ووٹنگ ہوگی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے انتخابات کے مد نظر بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے آبائی گاؤں بادل پور کا جائزہ لیا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیےلوک سبھا الیکشن سے پہلے لانچ ہوئے نمو ٹی وی پر سینئر صحافی پرنجائے گہا ٹھاکرتا،دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے ارملیش کی بات چیت۔
فیس بک اینڈ لائبریری کی رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری میں 30 مارچ کے بیچ 51810سیاسی اشتہاروں پر 10.32 کروڑ سے زیادہ خرچ کیے گئے ، جس میں بی جے پی اور اس کے حمایتی اشتہاروں پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے اسی فہرست میں اگلی فیک نیوز اس اخبار کی کترن کی ہے جو یہ دعویٰ کرتی ہے کہ راہل گاندھی نے ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ چوری کرنا اور منافع خوری کرنا ملک کے بنیوں کی پرانی عادت ہے۔
ویڈیو:آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند بیگوسرائے لوک سبھا حلقے سے سی پی آئی کے امیدوار اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار پر ’سامنا‘ اخبار میں شائع ایک مضمون پر بات کر رہے ہیں۔
ایک مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے کہا کہ بی جے پی وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن ہندوتوا کے غنڈوں کو نفرت اور تشدد کی سیاست کی کھلی چھوٹ دے دی۔ سوال اٹھانے، جھوٹ اجاگر کرنے اور سچ بولنے کو ملک مخالف قرار دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا گلا گھونٹ دیا گیا، جہاں عدم اتفاق پر بات ہو سکتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فروری 2019 تک اشتہارات پر 3.76 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ بی جے پی اشتہارات پر 1.21 کروڑ روپے خرچ کرنے کے ساتھ ہی اس معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔
امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔
اس سے پہلے 100 سے زیادہ فلم سازوں اور 200 سے زیادہ مصنفین نے ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے غریبوں کو 72 ہزار روپے سالانہ دینے اور کسانوں کے لئے الگ بجٹ کے اہتمام کا وعدہ کیا ہے۔ پارٹی نے قرض نہ چکا پانے والے کسانوں کے خلاف فوجداری نہیں بلکہ سول کیس درج کرنے کی بات کہی ہے۔
الیکشن کمیشن نے ڈھل مل رویے پر ضابطے کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت ریل اور آئی آر سی ٹی سی کو نوٹس جاری کرکے 4 اپریل تک جواب دینے کو کہا ہے۔
انڈین رائٹرس فورم کی طرف سے جاری اس اپیل میں قلمکاروں نے کہا کہ اس بار ووٹنگ ہندوستان کے تنوع اور مساوات کے حقوق کے لئے ہوگی۔
شتروگھن سنہا ہوا کا رخ بھانپ لینے والے رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اپریل 2014 میں انہوں نے بی جےپی کے 300 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب دہلی، پٹنہ اور ممبئی کے حلقوں میں یہی قیاس آرائی ہے کہ کانگریس اور لالو کی مدح سرائی میں مصروف شترو نے کیا پھر کچھ اندازہ لگا لیا ہے؟
سینئر صحافی مارک ٹلی بتا رہے ہیں کہ پرینکا گاندھی سے امید کی جا رہی تھی، لیکن ان کی گنگا یاترا سے کوئی لہر اٹھی ہو، ایسا نہیں دکھتا۔ ایسا ہے تو پھر اپوزیشن کو غائب کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔حال ہی میں ریلوے اور ایئر انڈیا نے اپنے ٹکٹ اور بورڈنگ پاس پر نریندر مودی کی تصویر شائع کی تھی۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ماب لنچنگ اور گئورکشا کے نام پر ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتاہے تو ان کو ملک مخالف یا غدار قرار دیا جاتا ہے۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر خرچ کرنے میں ٹاپ 20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔
الیکشن کے قصے: 1980 کے انتخاب میں لیفٹ کے نعرے-چلےگا مزدور اڑےگی دھول، نہ بچےگا ہاتھ، نہ رہےگا پھول -کے جواب میں کانگریس نے -نہ ذات پر، نہ پات پر، اندرا جی کی بات پر، مہر لگےگی ہاتھ پر – کا نعرہ دیا تھا۔
نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریںگے؟
الیکشن کمیشن نے سخت لہجے میں کہا ہے کہ یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔ خط لکھ کر جواب مانگا ہے کہ کیوں ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی وزیر اعظم مودی کی تصویر ریل ٹکٹوں اور ایئرا نڈیا بورڈنگ پاس سے نہیں ہٹائی گئی۔ […]
بہار میں بی جے پی 17،جے ڈی یو 17 اورلوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی)6 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔2014 میں بھاگلپور سے لوک سبھا انتخاب ہارنے والے شاہنواز حسین کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔
ایودھیا کے تاریخی ہنمان گڑھی نے آزادی سے پہلے سے ہی اپنے سسٹم میں جمہوریت اور انتخاب کا ایسا انوکھا اور ملک کا غالباً پہلا تجربہ کر رکھا ہے، جس کا ذکر تک کرنا فرقہ وارانہ نفرت کی سیاست کرنے والوں کو راس نہیں آتا۔
لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے ٹھیک پہلے مرکزی حکومت نے بی جے پی کو ا س کے ہیڈ کوارٹر کے لئے اضافی 2 ایکڑ زمین دینے کی تین سال پرانی تجویز کو منظوری دی۔
اروناچل پردیش کی 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 54 امیدواروں کے نام پر بی جے پی کے پارلیامانی بورڈ نے اتوار کو مہر لگائی تھی ۔ ریاست میں 11 اپریل کو لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخاب بھی ہو رہے ہیں۔
اتر پردیش کے بلند شہر میں ایک پروگرام کے دوران مرکزی وزیر اور گوتم بدھ نگر سے ایم پی مہیش شرما نے کہا کہ جب بھگوان نے ہمیں دنیا میں بھیجا ہے تو کھانے ، کپڑے ، گھر ، روزگار اور بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری اسی کی بنتی ہے۔