یوپی

صدیقی کپن۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

صحافی صدیقی کپن کو عدالت سے راحت، ہر ہفتے یوپی تھانے میں رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں

کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ ستمبر 2022 میں سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت دیتے ہوئے ہر ہفتے یوپی کے ایک تھانے میں حاضری لگانے کو کہا تھا۔ اب یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔

عتیق الرحمان۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

صدیق کپن کے ساتھ گرفتار نوجوان نے 960 دن جیل میں گزارنے کے بعد کہا – مسلمان ہونے کی سزا ملی

ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی اسٹوڈنٹ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے ممبرعتیق الرحمان کو 5 اکتوبر 2020 کو صحافی صدیق کپن کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اترپردیش کے ہاتھرس میں ریپ متاثرہ سے ملنے جا رہے تھے۔ انہیں گزشتہ 14 جون کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔

kappan

دو سال بعد جیل سے رہا ہونے والے صدیق کپن نے کہا – مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا

ویڈیو: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ معاملےکی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ گزشتہ 2 فروری کو انہیں دو سال سے زائد عرصے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

صحافی صدیق کپن اٹھائیس ماہ بعد جیل سے رہا

صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افرادکو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اتر پردیش میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ یوپی پولیس نے کپن کے خلاف ذات پات کی بنیاد پر فسادات بھڑکانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ان پر سیڈیشن اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات بھی شامل کیے گئے تھے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

منی لانڈرنگ کیس میں صدیق کپن کو ضمانت، اہلیہ نے کہا – جب تک وہ سامنے نہیں آ جاتے، مجھے یقین نہیں ہوگا

اکتوبر 2020 میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے یو پی پولیس کے ذریعے گرفتار کیے گئے صحافی صدیق کپن کو گزشتہ ستمبر میں یو اے پی اے کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت دےدی تھی۔ تاہم ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہونے کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔

روی کشن۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کانگریس پاپولیشن کنٹرول بل لاتی تو میں 4 بچوں کا باپ نہ ہوتا: بی جے پی ایم پی روی کشن

بی جے پی ایم پی روی کشن نے لوک سبھا میں ایک پرائیویٹ بل پیش کیا ہے، جس میں آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کی دفعات ہیں۔ اس کا مقصد لوگوں کو دو سے زیادہ بچوں کو جنم دینے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جن کے دو سے زیادہ بچے ہیں انہیں سرکاری ملازمتوں اور سرکاری سہولیات اور سرکاری سبسڈی کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

یوپی کی عدالت نے صحافی صدیق کپن اور 6 دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ معاملے میں الزامات طے کیے

صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد کو 5 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ اور قتل کے کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے فروری2021 میں کپن کے خلاف کیس درج کیا تھا۔

گرفتاری کے وقت پولیس کی حراست  میں محمد عالم (درمیان میں ) اور صدیق کپن (دائیں)۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

دو سال سے جیل میں بند کپن کےکیب ڈرائیور کو منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت ملی

اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔ عالم کویو اے پی اے کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔

صدیق کپن اور روپ ریکھا ورما۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/فیس بک)

 لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر نے صدیق کپن کی ضمانت بھری

گزشتہ ہفتے صحافی صدیق کپن کے وکیل نے بتایا تھا کہ کپن کی ضمانت کی شرط کے مطابق انہیں یوپی سے دو ضمانت داروں کی ضرورت تھی، لیکن ‘معاملے کی حساس نوعیت’ کی وجہ سے لوگ مدد کے لیے آگے آنے سے ہچکچا رہے تھے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

صدیق کپن کی ضمانت دینے کے لیے کوئی مقامی شخص تیار نہیں: وکیل

کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کے وکیل نے بتایا کہ کپن کی ضمانت کی شرط کے مطابق انہیں یوپی کے رہنے والے دو ضمانت داروں کی ضرورت ہے، لیکن ‘معاملےکی حساس نوعیت’ کی وجہ سے لوگ مدد کے لیے آگے آنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: تقریباً دو سال سے جیل میں قید صحافی صدیق کپن کو سپریم کورٹ نے ضمانت دی

پانچ اکتوبر 2020 کو کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر کو ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل کیس کی رپورٹنگ کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ یوپی پولیس کا الزام ہے کہ یہ لوگ لاء اینڈ آرڈرکو خراب کرنے کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے۔

گرفتاری کے وقت پولیس کی حراست  میں محمد عالم (درمیان میں ) اور صدیق کپن (دائیں)۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس کیس: صحافی صدیق کپن کے ساتھ گرفتار کیب ڈرائیور کو ضمانت ملی

اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملے میں جیل میں بند صحافی صدیق کپن کی نو سالہ بیٹی نے کہا- عام شہریوں کی آزادی اور حقوق سلب نہ کیے جائیں

پانچ اکتوبر 2020 کو کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر کو ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل کیس کی رپورٹنگ کے لیے سفر کے دوران راستے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ ملزم امن و امان کو خراب کرنے کے لیے ہاتھرس جا رہا تھا۔ کپن پر پی ایف آئی سے وابستہ ہونے کا بھی الزام ہے۔

عصمت آرا (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہاتھرس معاملے میں تفتیشی رپورٹ کے لیے دی وائر کی عصمت آرا لاڈلی ایوارڈ سے سرفراز

دی وائر کی نامہ نگارعصمت آرا نے یہ رپورٹ اتر پردیش کے ہاتھرس میں19سالہ دلت خاتون کے گینگ ریپ کے بعد کی تھی۔اس رپورٹ میں ایم ایل سی رپورٹ کی بنیاد پر پولیس کے خاتون کے ساتھ ریپ نہ ہونے کے دعوے پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

we

ہاتھرس گینگ ریپ اور مرڈر کے سال بھر بعد بھی خوف میں ہے متاثرہ فیملی

ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ ریپ اور قتل کے واقعہ کو ایک سال مکمل ہو گئے۔گزشتہ دنوں دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ان کے اہل خانہ کے لیےانصاف کے مطالبہ کے لیے ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔

1907 Gondi.00_16_13_19.Still004

ہاتھرس معاملہ: امن وامان کو متاثر کرنے کے لیےگرفتار عتیق الرحمٰن کی حالت نازک، اہل خانہ  نے کی رہائی کی مانگ

ویڈیو: سیڈیشن اوریو اے پی اے کےتحت گرفتاراتر پردیش کےمظفرنگر باشندہ عتیق الر حمٰن کی حالت بےحد نازک بتائی جا رہی ہے۔اہل خانہ اور ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ دل کی بیماری سے متاثرہیں۔ باربار عرضی دینے کے بعد بھی نہ تو شنوائی ہو رہی نہ ان کا صحیح علاج کروایا جا رہا ہے۔ دی وائر نے ان کے وکیل مدھون دت، بھائی اور بیوی سے بات کی۔

اتر پردیش کے جون پور کے ایک دلت میاں بیوی سنجے اور ہیراوتی کا کہنا ہے کہ وہ گڑگاؤں میں اپنی زندگی کے لیےفکرمند ہیں۔ (فوٹو: انومیہایادو/دی وائر)

گڑگاؤں لنچنگ: عینی شاہد نے کہا-انہوں نے کرنٹ لگا کر میرے سالے کو مار ڈالا

گزشتہ دو اگست کوگڑگاؤں کے کچھ مقامی لوگوں نے اتر پردیش سے آئے دو مہاجر مزدوروں کو اغوا کرکے ان پر ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے بے رحمی سے پیٹا تھا۔اس کی وجہ سے 21 سالہ انج گوتم کی موت ہو گئی اور ان کے بہنوئی سنجے بری طرح زخمی ہو گئے۔

2206 Gondi.00_46_55_01.Still057

پی ایم مودی کے بنارس میں بند ہوا بلائنڈ اسکول، ایک مہینے سے سڑک پر اسٹوڈنٹ

ویڈیو: پوروانچل کے بنارس واقع واحدہنومان پرساد پودار اندھ ودیالیہ ایک سال پہلے نویں جماعت سے اوپر کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ اب طلباسلسلہ وارمظاہروں کے ذریعےیہ معاملہ اٹھا رہے ہیں۔ اسے سرکار اور ٹرسٹ مل کر چلاتے ہیں۔ پچھلے سال ہی ٹرسٹ کے ممبروں نے اسے بند کرنے کی بات کہی تھی۔صرف250اسٹوڈنٹ والے اس ادارے کو چلانے میں جو ٹرسٹی تعاون کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے سرکار اب اتنی مدد نہیں کر رہی کہ اس کو چلایا جا سکے۔

(فوٹو: اے این آئی/ ٹوئٹر)

یوپی: بیٹی کے سامنے رکشہ ڈرائیور سے جبراً ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے کا الزام، تین گرفتار

اتر پردیش کے کانپور شہر کے برہ علاقے کا معاملہ۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کچھ لوگ ایک مسلمان رکشہ ڈرائیورکی پٹائی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور اس سےمبینہ طور پر‘جئے شری رام’کا نعرہ لگانے کو کہہ رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ رکشہ ڈرائیورکے ایک رشتہ دار کا اس کے پڑوسیوں کے خلاف زمین کو لےکرمقدمہ چل رہا ہے اور جولائی میں اس معاملے میں دونوں فریق نے ایک دوسرے کے خلاف کیس درج کرایا تھا۔

AKI 4 August 2021.00_23_24_24.Still002

شمشان گھاٹ ریپ پر خاموشی: دلت کی بیٹی، ملک کی بیٹی کیوں نہیں؟

ویڈیو: دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔ الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اور یہاں کے تین ملازمین نے بچی کاریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا اورآخری رسومات بھی کر دی۔ معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

شمشان گھاٹ کی چتا، جہاں بچی کی  زبردستی آخری رسومات کی گئی(فوٹو:دی وائر)

دہلی: متاثرہ فیملی اور پڑوسی نے کہا-پجاری نے بچی کے ریپ اور قتل کا جرم قبول کیا تھا

دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نوسالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اوریہاں کےتین ملازمین نے بچی کا ریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعدملزمین نے متاثرہ فیملی پر زور دیتے ہوئے اس کی آخری رسومات بھی کرا دی۔معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مرادآباد کے لاجپت نگر میں لگا بینر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

اتر پردیش: دو مکانات مسلمانوں کو فروخت کیے جانے پر مقامی لوگوں نے ’نقل مکانی‘ کی دھمکی دی

واقعہ مرادآباد کے لاجپت نگر کا ہے۔ ایس ایس پی کے ساتھ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ڈی ایم شیلیندر کمار سنگھ نے کہا کہ انتطامیہ کی جانچ میں پایا گیا کہ یہ پراپرٹی کا معاملہ ہے۔ سامنے آیا ہے کہ کچھ مقامی لوگ ان دونوں مکانات کو خریدنے کے خواہش مندتھے اور اب انہیں پتہ چلا ہے کہ وہ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔

دہلی کے کینٹ علاقے میں متاثرہ  بچی کے اہل خانہ  سے ملنے پہنچے کانگریس رہنما راہل گاندھی(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی ریپ معاملہ: متاثرہ فیملی سے ملے راہل گاندھی اور اروند کیجریوال، مجسٹریٹ جانچ کے حکم

دہلی کے نانگل میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی سے مبینہ ریپ کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ فیملی کا الزام ہے کہ ملزمین نے قتل کے بعد زبردستی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی تھی ۔ اس معاملے میں شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ارویند راج ترپاٹھی (فوٹو بہ شکریہ فیس بک)

یوپی بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے نئے اسٹیٹ سکریٹری ہسٹری شیٹر، قتل سمیت 16معاملے درج: پولیس

یوپی پولیس نے بتایا ہے کہ بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی اتر پردیش اکائی کے نئےاسٹیٹ سکریٹری ارویند راج ترپاٹھی کے خلاف کچھ معاملوں میں یوپی غنڈہ ایکٹ اور گینگسٹرس ایکٹ کے تحت بھی الزام ہیں۔ وہیں پارٹی کا کہنا ہے کہ ترپاٹھی کے خلاف صرف ایک ہی معاملہ زیر التوا ہے۔

(السٹریشن بہ شکریہ: Aasawari Kulkarni/Feminism In India)

دہلی: دلت لڑکی کے اہل خانہ کا الزام-پجاری اور ملازمین نے ریپ کے بعد اس کی جان لی

دہلی کے نانگل کا واقعہ۔ اس سلسلےمیں دہلی چھاؤنی علاقہ کے ایک شمشان گھاٹ کے 55سالہ پجاری اور یہاں کےتین ملازمین سلیم، لکشمی نارائن اور کلدیپ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمین پر بچی کی لاش کابنا پوسٹ مارٹم کےآخری رسومات کرانے کا بھی الزام ہے۔

(السٹریشن: سینڈی ملر/انسپلیش)

مسلمانوں کی آبادی کنٹرول کرنے کا نیا شوشہ

حیرت کی بات ہے کہ ان کی پارٹی کے ایک اہم لیڈر جب اس مجوزہ قانون کا اعلان کر رہے تھے اور بتا رہے تھے کہ اس سے مسلمانوں کی آبادی کو کنٹرول کیا جائےگا اس لیڈر کے اپنے آٹھ بچے ہیں ۔ خود اترپردیش اسمبلی میں اس وقت بی جے پی کے 152اراکین کے تین سے زیادہ بچے ہیں۔

اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

اتر پردیش: وزیر اعلیٰ یوگی بڑھتی آبادی کے لیے نہیں انتخابات کے لیے فکرمند ہیں

اسمبلی انتخاب سےمحض چندہ ماہ قبل وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مجوزہ آبادی قانون کو ضروری بتاتے ہوئے کہا کہ بڑھتی آبادی صوبے کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ لیکن کیایہ رکاوٹ اچانک رونما ہوئی ہے ؟ اگر نہیں، تو اس کو لےکراس وقت مناسب ا قدامات کیوں نہیں کیے گئے، جب ان کی حکومت کے پاس اس کو آگے بڑھانے کا وقت تھا؟

‘اتر پردیش نئی آبادی پالیسی 2021-2030’ جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: بی جے پی کے 50 فیصد ایم ایل اے کے تین اور اس  سے زیادہ  بچے، ہوگی مجوزہ آبادی قانون کی خلاف ورزی

یوگی حکومت کی جانب سے مجوزہ آبادی کنٹرول قانون کے تحت دو سے زیادہ بچے ہونے پرسرکاری نوکریوں میں درخواست دینے سے لےکر مقامی بلدیاتی انتخابات لڑنے پر بھی روک ہوگی۔ اگراس بنیاد پرصوبے کے بی جے پی ایم ایل اے کاجائزہ لیا جائےگا تو ان کے پچاس فیصدی رہنمااس کسوٹی پر کھرے نہیں اتریں گے۔

Screenshot-412-e1609147500119

یوپی: صحافی کا دعویٰ، بی جے پی ایم ایل اے اور ان کے حامیوں کے خلاف لکھنے پر حملہ کیا گیا

ایودھیا کے ایک صحافی پاٹیشوری سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ایک بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف خبر لکھنے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہیں منگل شام کوپانچ چھ لوگوں نے پیٹا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج ہوا ہے،جانچ کے بعد ہی ایم ایل اے کا نام جوڑا جائےگا۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: صحافی کپن اورتین دیگر  کے خلاف امن و امان خراب کرنے کے الزام  رد

اتر پردیش پولیس نے پچھلے سال پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ ہاتھرس گینگ ریپ اورقتل معاملے کے مدنظر فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوپی سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ کپن صحافی نہیں، بلکہ انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے ممبر ہیں۔

Synced Sequence.00_20_12_19.Still020

گورکھپور: گورکھ ناتھ مندر سے متصل گھروں کی منتقلی کا عمل غیرمعمولی ہے

ویڈیو: اتر پردیش کے گورکھپور واقع گورکھ ناتھ مندر سے لگے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر وہاں مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعیناتی کو لےکر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کاالزام ہے کہ دباؤ میں ان سے دستخط کروائے گئے، جبکہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سب نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔ اس مدعے پر گورکھپور نیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر منوج سنگھ سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔

Gorakhpur Story 8 June 2021.00_17_30_19.Still008

گورکھپور میں مسلمانوں پر گھر خالی کرنے کے لیے یوگی حکومت کا دباؤ

ویڈیو:اتر پردیش کے گورکھپورواقع گورکھ ناتھ مندر کے آس پاس کے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورسز کی تعیناتی کو لےکر وہاں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کا الزام ہے کہ دباؤ میں ان سے ایک کاغذ پر دستخط کروائے گئے اور پوری جانکاری نہیں دی گئی۔ وہیں انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ تمام لوگوں نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔

(السٹریشن:پری پلب چکرورتی/د ی وائر)

اس ملک میں مسلمانوں کو کھلے عام گالی دی جا سکتی ہے، ان کا خون کرنے کی بات کی جاسکتی ہے …

یہ ہندوستان کی معاشرتی فطرت بنتی جا رہی ہے کہ مسلمانوں کو کھلے عام مارا جا سکتا ہے، ان کے خلاف پرتشدد پروپیگنڈہ کیا جا سکتا ہے اور پولیس انتظامیہ سے لےکر سیاسی پارٹیوں تک کوئی بھی اسے سنگین معاملہ ماننے کو تیار نہیں۔

گورکھ ناتھ مندر۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: گورکھ ناتھ مندر کے قریب رہنے والے مسلمان کیوں چھت چھن جانے کی بات سے خوف زدہ ہیں

گراؤنڈ رپورٹ: گزشتہ دنوں گورکھپورانتظامیہ پرگورکھ ناتھ مندر کے پاس زمین کےحصول کے لیےیہاں کے کئی مسلم خاندانوں سے زبردستی ایک کاغذ پردستخط کروانے کا الزام لگا ہے۔ کئی خاندانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نےدستخط تو کر دیےہیں،لیکن وہ اپنا گھر نہیں چھوڑنا چاہتے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/د ی وائر)

اتر پردیش: کیا سی ایم یوگی کی سوشل میڈیا ٹیم میں پھوٹ پڑ چکی ہے؟

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حمایت میں ٹوئٹ کرنے کو لےکر حال ہی میں ایک مبینہ آڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں ایسا ٹوئٹ کرنے پر دو روپے فی ٹوئٹ کی شرح سے پیسےملنے کی بات کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ کے فوراً بعد یوپی سرکار کے سوشل میڈیا ہیڈ نے استعفیٰ دے دیا۔ اس سے پہلے اسی ٹیم کے ایک ملازم نے ذہنی طو رپرہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے خودکشی کر لی تھی۔

0304-HKB-07-April-Out.00_35_50_04.Still031

بلندشہر: گوشت فروش کے اہل خانہ کا الزام، انہیں یوپی پولیس نے مار ڈالا

ویڈیو: اتر پردیش کی بلندشہر پولیس کی ایک ٹیم کئی مجرمانہ معاملوں سمیت غیرقانونی گئوکشی کے الزام میں گوشت فروش محمد عقیل قریشی کو گزشتہ23 اور 24 مئی کی درمیانی شب میں گرفتار کرنے گئی تھی۔ اسی دوران مشتبہ حالات میں چھت سے گرکر قریشی شدید طورپرزخمی ہو گئے تھے۔ 27 مئی کو ان کی علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔

شاکر کو پیٹتے حملہ آور۔ (بہ شکریہ: ویڈیوگریب/سوشل میڈیا)

یوپی: گوشت بیچنے والے کو مبینہ گئو رکشکوں نے پیٹا، پولیس نے متاثرہ شخص پر درج کی ایف آئی آر

معاملہ مرادآباد کا ہے، جہاں گوشت لے جا رہے ایک میٹ بیچنے والےکو گئورکشا واہنی کے اہلکاروں کی قیادت والے گروپ نے روک کر مارپیٹ کی اور گائے اسمگلر بتاتے ہوئے پولیس کو سونپ دیا۔ بعد میں متاثرہ شخص کو چھوڑتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ واقعہ کے بعد بھارتیہ گئورکشا واہنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کاان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

چیف جسٹس سے صدیق کپن کی رہائی کا مطالبہ، کہا-ان کی زندگی شدید خطرے میں ہے

کیرل کےصحافی صدیق کپن کی بیوی کی جانب سے لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں متھرا کے میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل میں جانور کی طرح کھاٹ سے باندھا گیا ہے ۔وہ نہ کھانا کھا پا رہے ہیں اور نہ ہی پچھلے چار دنوں سے بھی زیادہ عرصے سے ٹوائلٹ جا سکے ہیں۔ کپن کو پچھلے سال ہاتھرس جاتے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آدتیہ ناتھ کی غیرمہذب زبان پر صحافیوں-افسران کے جھوٹ اور دھمکیوں کا پردہ

یوگی حکومت  کی ایک اہم نشانی یہ ہے کہ اس نے میڈیا کو چپ کرانے کے لیے ایف آئی آر اور دھمکیوں کا سہارا لیا ہے۔ ان کے غیر مہذب تبصرے کا ویڈیو شیئر کرنے کے بعد دی گئی ایف آئی آر کی دھمکیاں  اسی بات کی تصدیق […]