2024 Lok Sabha polls

وزیر اعظم نریندر مودی اور اے آئی اے ڈی ایم کے جنرل سکریٹری کے پلانی سوامی۔ (تصویر بہ شکریہ: پی آئی بی/فیس بک)

اے آئی اے ڈی ایم کے نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے سے ناطہ توڑا

اے آئی اے ڈی ایم کے نے کہا کہ یہ قدم ایک سال سے زیادہ عرصے سے پارٹی اور اس کے قائدین پر بی جے پی کےحملوں اور ہتک آمیز بیانات کے خلاف احتجاج ہے۔ دراصل تمل ناڈو بی جے پی چیف کے اناملائی اکثر اے آئی اے ڈی ایم کے کے خلاف تبصرے کررہے تھے اور بی جے پی کی قومی قیادت ان کے تئیں نرم نظر آرہی تھی۔

ممبئی میں منعقدہ اجلاس کے دوران مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’انڈیا‘ اتحاد نے مل کر الیکشن لڑنے کی قرارداد پاس کی، کہا- سرکار کے چھاپوں کے لیے تیار ہیں

گزشتہ جمعہ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس میں 14 رکنی مرکزی کمیٹی، ایک مہم کمیٹی، ایک میڈیاکمیٹی اور ایک سوشل میڈیا ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران اتحاد میں شامل رہنماؤں نے مہنگائی اور بدعنوانی کو حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔

بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کی دو روزہ میٹنگ میں کانگریس لیڈر ملیکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، لالو یادو، شرد پوار، ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، ایم کے اسٹالن، ہیمنت سورین، اکھلیش یادو، عمر عبداللہ وغیرہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

اپوزیشن اتحاد کا نام ’انڈیا‘ رکھا گیا، کہا-ہماری لڑائی آمریت کے خلاف

کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ جلد ہی 11 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ہم ممبئی میں پھر سے ملاقات کریں گے، جہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر چرچہ کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ وہیں، این ڈی اے کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں سیاسی مفادات کے لیے قریب تو آ سکتی ہیں، لیکن ساتھ نہیں آ سکتیں۔