کشمیر پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ
حکومتی یا گودی میڈیا نے 11صحافیوں کو کٹہرے میں کھڑا کرکے ان کی طرف سے حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرنے پر اس کو ریاست مخالف بیانیہ بتایا اور ا ن پر الزام لگایا کہ ان کو پاکستان کی سرپرستی حاصل ہے۔
حکومتی یا گودی میڈیا نے 11صحافیوں کو کٹہرے میں کھڑا کرکے ان کی طرف سے حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرنے پر اس کو ریاست مخالف بیانیہ بتایا اور ا ن پر الزام لگایا کہ ان کو پاکستان کی سرپرستی حاصل ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے فارن ایکسچینج ایکٹ کی خلاف ورزی کے لیے ایمنسٹی انڈیا اور اس کے سابق سی ای او آکار پٹیل پر یہ جرمانہ عائد کیا ہے۔ پٹیل نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی حکومت ہے، عدلیہ نہیں۔ ہم عدالت میں اس کا مقابلہ کریں گے۔
دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سابق چیئرمین اور رائٹر آکار پٹیل کو امریکہ جانے کی اجازت دیتے ہوئےسی بی آئی کو لک آؤٹ سرکلر واپس لینے کا حکم دیا تھا۔ اب اس نے اس فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ وہیں، جمعرات کی شام پٹیل کو پھر سے بنگلورو ایئرپورٹ پر روکا گیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سابق چیئرمین اور رائٹر آکار پٹیل کو سی بی آئی نے ان کے خلاف جاری لک آؤٹ سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے 6 اپریل کو بنگلورو ہوائی اڈے سےبیرون ملک جانے سے روک دیاتھا۔ عدالت نے سی بی آئی کے ڈائریکٹرکی جانب سے اپنے ماتحت کی طرف سے غلطی کو قبول کرتے ہوئے کہا وہ پٹیل سے تحریری طور پرمعافی نامہ جاری کریں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سابق سربراہ اوررائٹرآکار پٹیل کو سی بی آئی نے ایف سی آر اے سے متعلق ایک معاملے میں لک آؤٹ سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے بنگلورو ہوائی اڈے پر روک دیا۔ وہ برکلے اور نیویارک یونیورسٹی کے پروگراموں میں شرکت کے لیے امریکہ جا رہے تھے۔
ای ڈی کے ذریعےاکاؤنٹ فریز کیے جانے کے بعد گزشتہ سال ستمبر مہینے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیاتھا اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سرکار کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کاالزام لگاتے ہوئے منگل کو ہندوستان میں اپنا کام روکنے کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کےاعلان کے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ ہیومن رائٹس ملک کے قانون کو توڑنے کا بہانہ نہیں ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے ملک میں اپنا کام بند کرنے کا یہ قدم ای ڈی کی جانب سے اس کے اکاؤنٹ کو فریز کیے جانے کے بعد اٹھایا ہے۔تنظیم کے اس قدم سے تقریباً 150ملازمین کی نوکری چلی جائےگی۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بیشتر ان سیاست دانوں کو نشانے پر لیا گیا جن کا تعلق حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی سے نہیں تھا۔
مرشدآبادپولیس نے بتایا کہ رادھامادھبتلاگاؤں کے کچھ لوگوں نےسیالدہ- لال گولالائن پر جا رہے ایک ریل انجن پر لنگی ٹوپی پہنےکچھ لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور پکڑکرپولیس کے حوالے کر دیا۔ ان میں ایک مقامی بی جے پی کارکن بھی شامل ہے۔
جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: یہ ایک اہم سوال ہے کہ امت شاہ نے جو اعداد پارلیامنٹ کے دونوں ایوان میں پیش کئے، اس کے ذرائع کیا تھے؟ان کی حکومت نے شہریت ترمیم بل پیش کرکے آئین ہند کی روح کو چاک کیا ہے اور جھوٹے اعداد کی بنا پر عوام کو گمراہ کیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل کو منظوری دے کر مہاتما گاندھی، ڈاکٹر امبیڈکر، پنڈت نہرو اور مولانا آزاد کو رسوا کیا ہے اورسو سالہ جنگ آزادی کی قدروں کو پامال کیا ہے۔
شہریت ترمیم جیسے ایکٹ لوگوں کوذات اور مذہب کی بنیاد پر بانٹنے کا کام کرتے ہیں۔ کشمیر اور آسام جیسی ریاستوں میں آواز وں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایمنسٹی انڈیا نے کہا کہ ،پڑوسی ممالک میں اقلیتوں پر ہو رہےمظالم سے یہ قانون انجان ہے۔یہ ترمیم، حقوق انسانی اور شہری اور سیاسی حقوق پر بین الاقوامی قرارکے تحت ہندوستان کی ذمہ داریوں کی پوری طرح سے خلاف ورزی ہے۔ کچھ پناہ گزینوں کے لئے حراست کا اہتمام رکھنا اور دوسروں کو اس سے چھوٹ دینا، آرٹیکل 21 کی بھی خلاف ورزی ہے ۔
ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کر رہی ہے مرکزی حکومت : ایمنسٹی
سپریم کورٹ نے ان 5 سماجی کارکنوں کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اگلی سماعت،6ستمبر تک روک لگادی ہے ۔ساتھ ہی اسی معاملے میں این ایچ آر سی نے مہاراشٹر حکومت اور مہاراشٹر پولیس چیف کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
لکھنؤ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے،ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا اور بھیم آرمی کے ذمہ داران نے کہا کہ کئی مہینوں سے چندرشیکھر آزاد کو غیر جانبدارانہ عدالتی کاروائی سے محروم کیا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے مطابق” حال کے سالوں میں تشدد اور جانبداری کو چیلنج دینے اور اپنے آئینی حقوق کو حاصل کرنے کے لئے جد وجہد کرنے والی دلت خواتین اور مردوں کی آوازوں کو بلندی سے سنا گیا ہے جس کا استقبال کرنا چاہئے۔ لیکن ان کے اٹھائے گئے مدعوں کو خطاب کرنے کے بجائے، حکومت نے یا تو تحریکوں کو دبانے کی کوشش کی ہے یا دلت مظاہرین پر حملہ ہونے پر آنکھیں موند لی ۔
واضح ہو کہ پیلیٹ فائرنگ کی وجہ سے جہاں بہت سارے لوگ جاں بحق ہوچکےہیں ،وہیں کئی لوگوں کی بینائی چلی گئی ہے۔ بہت سے لوگ اب تک اس کے خوف میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ نئی دہلی : عالمی حقوق انسانی کے لیے کام کرنے […]
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی رپورٹ: بہت سارے خاندان عارضی طور پر بنائی گئی کالونیوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں انہیں بنیادی سہولتیں مہیّہ نہیں۔ دو سو خاندانوں کو معاوضہ بھی نہیں ملا ۔ نئی دہلی : آج مظفر نگر اور شاملی میں ھوۓ فسادات کی چوتھی […]
سکھ مخالف فسادات (1984) : بند کئے گئے معاملوں کی تحقیقات کرنے کے لئے کمیٹی قائم کئے جانے کے موضوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے کمپینرصنم دیپ وزیر کے ساتھ بات چیت