Army

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا فیصلہ(تصویر بہ شکریہ: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ)۔

اگنی ویر بھرتی ’گھوٹالہ‘؟ ہائی کورٹ کے آرڈر کے باوجود فوج نے امیدواروں کے مارکس نہیں بتائے

ستمبر-نومبر 2022 میں ہوئی اگنی ویر بھرتی کے دوران منتخب امیدواروں کے مارکس ناکام امیدواروں سے کم تھے۔ لیکن مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے آرڈر کے چار ماہ گزرنے کے بعد بھی فوج نے درخواست گزاروں کے سامنے تمام امیدواروں کےمارکس ظاہر نہیں کیے ہیں۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/د ی وائر)

اڑیسہ: فوجی افسر اور ان کی منگیتر کے ساتھ بدسلوکی کے بعد فوج برہم

اڑیسہ میں ایک فوجی افسر اور ان کی منگیتر کے ساتھ ہوئی بدسلوکی کے بعد سینٹرل انڈیا ریجن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف نے اڑیسہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر مداخلت کی درخواست کی اور کہا کہ قصوروار پولیس اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے اور مناسب سزا دی جائے۔

ایک فوجی دفتر کے باہر کی تصویر۔ (فوٹو: دیپک گوسوامی/دی وائر)

اگنی پتھ اسکیم تنازعہ: بحریہ کے سابق سربراہ نے اگنی ویروں کی جنگی صلاحیت پر اٹھائے سوال

بحریہ کے سابق سربراہ ارون پرکاش نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کےتوسط سے پوچھا ہے کہ کیا کوئی جنگی یونٹوں میں اگنی ویروں کی تعیناتی کے حوالے سے بھی فکر مند ہے، جو بہت کم تربیت یافتہ جوانوں کو سروس میں رکھنےکے لیے مجبور ہیں؟

ایک فوجی دفتر کے باہر کی تصویر۔ (فوٹو: دیپک گوسوامی/دی وائر)

اگنی پتھ اسکیم پر اٹھنے والے سوالوں کے پیش نظر فوج اس کے اثرات کا جائزہ لے گی

اگنی پتھ اسکیم پر دی وائر کی جاری سیریز کے درمیان یہ بات سامنے آئی ہے کہ فوج ایک اندرونی سروے کر رہی ہے، جس کا مقصد فوج کی بھرتی کے عمل پر اس اسکیم کے اثرات کا جائزہ لینا ہے۔ فوج کے اس سروے میں تمام اسٹیک ہولڈروں سے ان کی رائے طلب کی گئی ہے۔

گوالیار کے ایک ٹریننگ سینٹرمیں سیکورٹی فورسز میں انتخاب کے لیے تیاری کرتے  امیدورا۔ (تصویر: دیپک گوسوامی/دی وائر)

اگنی ویروں  کا نیا نشان: لوہا، لکڑی اور کریانے کی دکان

مدھیہ پردیش کے گوالیار-چنبل علاقے میں فوج میں جانے کی لمبی روایت رہی ہے۔ مثال کے طور پر، اب تک ہر بھرتی میں مرینا کے قاضی بسئی گاؤں کے 4-5 نوجوان فوج میں چنے جاتے تھے۔ اگنی پتھ اسکیم کے شروع ہونے کے بعد پہلی بار ایسا ہوا کہ گاؤں سے کوئی بھی نہیں چنا گیا۔ فوج کی بھرتی پر انحصار کرنے والے یہ نوجوان اب انجانے کام کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

نامعلوم فوجیوں کے ذریعے شہریوں پر تشدد کے ویڈیو کا اسکرین گریب۔

جموں و کشمیر: فوج کی حراست میں رہے لوگ بولے- لاٹھیوں / لوہے کی راڈ سے مارا، زخموں پر مرچیں ڈالیں

جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں 21 دسمبر کو دہشت گردانہ حملے میں 4 جوانوں کی موت کے بعد فوج نے کچھ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے اٹھایا تھا۔ بعد میں ان میں سے تین افراد کی لاشیں اس جگہ کے قریب ملیں جہاں دہشت گردوں نے فوج پر حملہ کیا تھا۔ پانچ دیگر کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں ایک نابالغ بھی شامل ہے۔

ملیکارجن کھڑگے (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@INCRajasthan)

مرکزی حکومت انتخابات کے لیے فوج کا سیاسی استعمال کر رہی ہے: ملیکارجن کھڑگے

کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے فوج سے ملک بھر میں سیلفی پوائنٹ بنانے کو کہا ہے جہاں فوجیوں کی بہادری کے بجائے اس کی اسکیموں کی تشہیر کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمراں جماعت نے ‘فوجیوں کی مقبولیت کا فائدہ اٹھا کر’ فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

عبدل راشد ڈار۔ (تصویر اسپیشل ارینجمنٹ)

جموں و کشمیر: فوج کی حراست سے ’غائب ہونے‘ کے دو ماہ بعدملی کشمیری نوجوان کی لاش

جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کنن گاؤں کے رہنے والے 35 سالہ عبدل راشد ڈار کو گزشتہ سال 15 دسمبر کو 41 راشٹریہ رائفلز کےجوانوں نے پولیس کو مطلع کیے بغیر ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔ راشد کے اہل خانہ نے حراست میں ان کےقتل کاالزام لگایا ہے ،جبکہ فوج نے کسی بھی طرح کی گڑ بڑی سے انکار کیا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

جنگ یہ بتاتی ہے کہ انسان کے پاگل پن کی آخری منزل کیا ہوسکتی ہے

بوڑھے جنگی سپاہی کی ڈائری کا ایک ورق: جنگ یہ بتاتی ہے کہ انسان کے پاگل پن کی آخری منزل کیا ہوسکتی ہے۔ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ دوسروں سے نفرت کی انتہا کیا ہے؟ جنگ یہ بھی بتاتی ہے کہ انسانی دلوں میں محبت، مروت، درگزر اور ترحم کے وہ سب جذبات کس طرح اچانک دم توڑ دیتے ہیں، جنھیں پیغمبروں، فلسفیوں اور فنکاروں نے اعلیٰ ترین اقدار بنا کر پیش کیا ہے۔

Nested Sequence 05.00_00_18_27.Still007

فوج میں ایڈلٹری قانون کو جاری رکھنے کی مانگ کیوں ہو رہی ہے؟

ویڈیو: ملک میں ایڈلٹری کو جرم کے خانے سے ہٹائے جانے کے تین سال بعد مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ فوج میں ایڈلٹری کو جرم ہی رہنے دیا جائے۔ سرکار کا کہنا ہے کہ اس سے فوج میں ڈسپلن پر اثر پڑتا ہے۔

علامتی تصویر / ٖفوٹو : رائٹرز

’کشمیریوں کو جان لینا چاہیے کہ اب وہ ہمارے غلام ہیں‘

رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران 12سے 15ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔مصنفین کے مطابق ایک شخص کو گرفتار کرکے آگرہ جیل میں بس اس وجہ سے پہنچایا گیا کہ کسی فوٹو میں اس کو کسی کی نماز جنازہ ادا کرتے ہو ئے دیکھا گیا تھا۔

 نصیرالدین شاہ(فوٹو : دی وائر)

کون ہے ’ٹکڑے ٹکڑے گینگ؟‘ اگر کوئی ہے، تو حکمراں پارٹی ہے: نصیر الدین شاہ

خصوصی انٹرویو: گزشتہ دنوں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ بھاٹیا کے ساتھ بات چیت میں معروف فلم اداکار نصیرالدین شاہ نے سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف جاری احتجاج اورمظاہرہ، فرقہ پرستی کے عروج اور دیگراہم مسائل پرانڈسٹری کے نامور ہستیوں کی خاموشی اوردوسرے کئی اہم موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

فوج میں خواتین کے مستقل کمیشن کو سپریم کورٹ نے ٹھہرایا صحیح، مرکز کو لگائی پھٹکار

سپریم کورٹ نے سوموار کو فوج میں خاتون افسروں کو مستقل کمیشن دینے کے دہلی ہائی کورٹ کے 2010 کے حکم پر عمل نہیں کرنے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی اور فوج میں مستقل کمیشن کا انتخاب کرنے والی سبھی خاتون افسروں کو تین مہینے کے اندر مستقل کمیشن دینے کا حکم دیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

’جسمانی قد و قامت کی بنیاد پر خواتین کو کمان کے عہدے سے انکار کرنا رجعت پسندانہ قدم‘

مسلح افواج میں خواتین افسروں کو ان کی جسمانی قدوقامت کی بنیاد پر مستقل عہدوں سے محروم رکھنے کا معاملہ۔ ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دینے والی خواتین افسروں نے مرکزی حکومت کے ذریعے سپریم کورٹ میں دی گئی دلیل کی مخالفت کی ہے۔ نئی دہلی: ہندوستانی فوج […]

اسدالدین اویسی، فوٹو:پی ٹی آئی

مسلمانوں اور دلتوں پر حملہ کرنے والے لوگوں کو شدت پسند سوچ سے کیسے آزادی دلوائیں‌ گے: اویسی

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت نے جمعرات کو کہا تھا کہ ملک میں شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ یہ ویسے لوگوں کو الگ کرنے کے لئے ضروری ہے، جن کی سوچ میں شدت پسندی شامل ہو چکی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے راوت کے تبصرہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج لمبے عرصے سے شدت پسندی سے آزادی دلانے والے کیمپ چلا رہی ہے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کشمیر میں جو بچے شدت پسند ہو گئے ہیں، ان کو کیمپ میں رکھنے کی ضرورت: بپن راوت

ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے ایک پروگرام میں کہا کہ وادی میں شدت پسندی سے نپٹنے کے لیے سب سے پہلےاس تصور کو پھیلانے والوں کی شناخت کر کے ان پر کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے۔شدت پسندی سے متاثر بچوں کو باقی بچوں سے الگ کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم مودی کے ساتھ جنرل بپن راوت ، فوٹو: پی ٹی آئی

ہندوستان: پہلے کمانڈر ان چیف کی تقرری اور خدشات

کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سی ڈی ایس کی تقرری تو ہوئی ہے، مگر اس عہدے کے پر کترے گئے ہیں۔ اس پوسٹ پر کسی پانچ ستارہ جنرل کے بجائے چار ستارہ جنرل کو ہی بٹھایا گیا ہے اور اس کی تنخواہ و مراعات بھی تین سروس سربراہان کے برابر ہوں گی۔ ایک طرح سے وہ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا مستقل چیئرمین ہوگا۔ مگر دیگر افراد کا کہنا ہے کہ یہ ایک شروعات ہے اور سروسز کو اس کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

اترپردیش کی مختلف جیلوں میں جموں و کشمیر کے 234 قیدی بند ہیں: حکومت

مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر انتطامیہ کی طرف سے دیے گئے اعداد وشمار کی بنیاد پر بتایا ہے کہ جموں و کشمیر میں لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لیے وادی میں 4 اگست سے 5161 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں سے 609 لوگوں کو احتیاط کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

بھارت ایکتا ریلی کے دوران گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی (فوٹو : فیس بک)

گجرات: یونیورسٹی نے طلبا سے 370 ختم ہونے کی حمایت والی ریلی میں شامل ہونے کو کہا

گجرات کے وڈودرا واقع ایم ایس یونیورسٹی کا ہےمعاملہ۔ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ایک بی جے پی ممبر نے کہا کہ ہم نے طلبا اور ملازمین‎ سے اپنی مرضی سے ریلی میں شامل ہونے کو کہا ہے، کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کی گئی۔

فوٹو: پی آئی بی

احمد آباد: اسکولوں کوسرکلر جاری –پی ایم مودی کے یوم پیدائش پر آرٹیکل 370  پر کریں پروگرام

ضلع ایجوکیشن افسر راکیش ویاس نے بتایا کہ اس کا مقصد طلبا کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کے بارے میں بتانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ،ہمیں کسی ایک دن اس کوکرنا تھا اس لیے وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش کو اس کے لیے منتخب کیا گیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اترپردیش کی جیلوں میں بند تقریباً 300 کشمیری دوسرے قیدیوں سے الگ بیرکوں میں رکھے گئے

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد حراست میں لیے گئے 285 لوگوں کو اتر پردیش کی مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے ۔ آگر ہ سینٹرل جیل میں 1933 قیدیوں میں 85 کشمیری قیدی ہیں حالاں کہ جیل کی صلاحیت محض 1350 کی ہے۔

جموں و کشمیر ڈی جی پی دلباغ سنگھ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر / جموں و کشمیر پولیس)

پانچ میں سے ایک کو حراست میں رکھتے ہیں، کچھ سو لوگ ہی حراست میں: جموں و کشمیر ڈی جی پی

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے ایک مہینے بعد ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ اگر کچھ پابندیوں سے آپ کسی کی زندگی بچا سکتے ہیں تو اس سے اچھا کیا ہو سکتا ہے؟ لوگ زندگی کے ساتھ آزادی کی بات کہتے ہیں لیکن میں کہتا ہوں کہ زندگی پہلے آتی ہے، آزادی بعد میں۔

لیتل گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیری نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے والے میجر گگوئی کا کورٹ مارشل مکمل، گھٹایا جا سکتا ہے عہدہ

سرینگر کی ایک مقامی خاتون سے دوستی رکھنے کے مجرم میجر گگوئی کا عہدہ کم کیا جا سکتا ہے۔ وہ 2017 میں پتھربازی کرنے والے نوجوان کو ہیومن شیلڈ بنانے کی وجہ سے تنازعہ میں آئے تھے۔

علامتی فوٹو: پی ٹی آئی

رویش کا بلاگ: ووٹر کا ہلکا ہونا ہی جمہوریت کا کھوکھلا ہونا ہے

نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریں‌گے؟

لیتل گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر: میجر گگوئی کے خلاف آرمی نے دیا کورٹ آف انکوائری کا حکم

سری نگر کے ہوٹل میں جس لڑکی کو لے جانے کو لےکر تنازعہ ہوا تھا، اس کی ماں نے بتایا کہ دونوں بار میجر لیتل گگوئی کے ساتھ ان کا ساتھی سمیر بھی تھا۔ انہوں نے ہمیں دھمکایا تھا کہ ان کے یہاں آنے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جموں و کشمیر اسمبلی اسپیکر نرمل سنگھ، ان کی بیوی ممتا سنگھ ( فائل فوٹو:بشکریہ  فیس بک / ڈاکٹر نرمل سنگھ)

جموں و کشمیر میں بی جے پی رہنما کی بیوی اور فوج کے بیچ کیوں ٹھن گئی ہے؟

فوج کے گولہ بارود ڈیپو کے نزدیک ممنوعہ علاقے میں کورٹ کے حکم کے باوجود تعمیر کروانے کے معاملے میں فوج کے ذریعے بی جے پی رہنما اور اسمبلی اسپیکر نرمل سنگھ کی بیوی ممتا سنگھ سمیت کئی افسر اور پولیس افسروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی مانگ کی گئی ہے۔

جموں و کشمیر اسمبلی اسپیکر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ (فوٹو : پی ٹی آئی) 

رویش کا بلاگ :فوج پر سوال سے آگ بگولہ ہونے والے بی جے پی رہنماؤں کو اب فوج سے کیوں شکایت ہے؟ 

نرمل سنگھ کتنی آسانی سے فوج کے اعتراض کو سیاسی ارادے سے کیا گیا بتا دیتے ہیں۔ فوج پر ہی لوگوں کو پریشان کرنے کے الزام لگا دیتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو فوج پر ذرا سا سوال کرنے پر آگ بگولہ ہو اٹھتے ہیں۔ گودی میڈیا کے گھوڑوں کو کھول دیتے ہیں کہ فوج کی بے عزتی ہو رہی ہے۔

میانمار کی فوج پر اس کریک ڈاؤن کے دوران بہت سی روہنگیا مسلم خواتین کے ریپ کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں

میانمار میں روہنگیا باشندوں کا قتل، ’فوجی اعتراف محض آغاز‘

عالمی تنظیموں کے مطابق میانمار میں سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں دس روہنگیا باشندوں کے قتل کا اعتراف سچائی کا محض ایک حصہ اور ریاست راکھین میں اس مسلم اقلیت کے خلاف سرکاری فورسز کی پرتشددکارروائیوں کی ایک ’چھوٹی سی مثال‘ ہے۔