ہری دوار شہر کے جوالاپور میں کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع دو مساجد اور ایک مزار کو بڑی-بڑی چادروں سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ کابینہ وزیر ستپال مہاراج نے کہا کہ یہ امن وامان برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا۔ وہیں، انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پردہ لگانے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا۔
‘راون نے سیتا کا اغوا بھیس بدل کر کیا تھا۔ مسلمان جب مسلم بستیوں میں ہوٹل چلاتے ہیں، تو اس کا نام ہندو دیوی-دیوتاؤں کے نام پر نہیں رکھتے۔‘ملاحظہ کیجیے این ایس اے کے تحت جیل جا چکے مظفر نگر کے یشویر مہاراج کا انٹرویو۔
اتر پردیش کی مظفر نگر پولیس نے اس طرح کے احکامات جاری کیے تھے کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر واقع کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے تمام دکانداروں کو دکانوں پر اپنے اور ملازمین کے نام لکھنے ہوں گے۔ اس کے کچھ دنوں بعد اتراکھنڈ کی ہری دوار پولیس نے بھی اسی طرح کے احکامات جاری کیے تھے۔
ہری دوار کی سمت جانے والے سہارنپور، مظفر نگر اور بجنور کے راستوں پر ہزاروں ڈھابے ہیں۔ جن ڈھابوں کے مالک مسلمان ہیں وہاں تمام ملازم ہندو ہیں اور جن ڈھابوں کے مالک ہندو ہیں وہاں تمام ملازم مسلمان ہیں۔ اس طرح لاکھوں لوگ اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ آج ان تمام ڈھابوں کے مالک تناؤ سے گزر رہے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی مقتدرہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستے پر دکانداروں کو دکانوں پر اپنا نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد کے اتحادیوں نے اسے ‘امتیازی’ قرار دیتے ہوئے اپنا اعتراض ظاہر کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر دکانوں کے نام ایسے رکھے جن سے کانوڑیوں کو بھرم ہوگیا۔ کیا پولیس کو ایسا کوئی کیس ملا ،جس میں کانوڑیوں کو مسلمانوں نے مومو میں بند گوبھی کی جگہ قیمہ کھلا دیا ہو؟ کیا کانوڑیے سبزی کا مطالبہ کر رہے تھے اور انہیں گوشت کی کوئی چیز بیچ دی گئی؟
اتراکھنڈ پولیس نے ہری دوار میں کانوڑ یاترا کے دوران سڑک کنارے ٹھیلوں سمیت کھانے پینے کی دکانوں سے اپنے مالکان کا نام لکھنے کو کہا ہے۔ اس سے قبل اتر پردیش پولیس بھی اس طرح کے احکامات جاری کر چکی ہے۔
مظفر نگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ اس فیصلے کے پس پردہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کانوڑیوں کے درمیان کسی قسم کی کوئی الجھن نہ ہو۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں مظفر نگر کے بی جے پی ایم ایل اے نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو کانوڑ یاترا کے دوران اپنی دکانوں کا نام ہندو دیوی دیوتاؤں کے نام پر نہیں رکھنا چاہیے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے مسلم کمیونٹی سے کہا تھا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ مقامی باشندوں (نیٹو) جیسا سلوک کیا جائے تو انہیں آسامی ثقافت پر عمل کرنا چاہیے۔ مقامی باشندہ ہونے کے لیے وہاں کے کلچر کو قبول کرنا ہوگا۔
ویڈیو: سابق آئی پی ایس افسر عبدالرحمن کی نئی کتاب ‘پولیٹیکل ایکسکلوژن آف انڈین مسلمز’ کے رسم اجرا کے موقع پر نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیامنٹ اسد الدین اویسی کا اظہار خیال۔
راجستھان کے الور ضلع میں20 اور 21 جولائی2018 کی درمیانی شب کو مبینہ طور پر گئو رکشکوں کے حملے میں31 سالہ رکبر خان کی موت ہو گئی تھی۔ واقعہ کے وقت رکبر ایک اور شخص اسلم خان کے ہمراہ گائے لے کرجا رہے تھے۔
اے آئی ایم آئی ایم نے یوم قومی یکجہتی (نیشنل انٹیگریشن ڈے) کے موقع پر ‘ترنگا یاترا’ نکالی۔ اس دوران پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ جنہوں نے (سابق ) ریاست حیدرآباد کی آزادی کے لیےایک بوند پسینہ نہیں بہایا، وہ اب اسے’ مکتی دوس’ کہہ رہے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے تناظر میں کہا کہ اگر اپوزیشن تمام لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے بجائے وزیر اعظم کے امیدوار کا چہرہ پیش کرکے نریندر مودی سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرے گی تو بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
ویڈیو: اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں پولیس کےوحشیانہ لاٹھی چارج کی شکار آنگن باڑی کی خواتین حال ہی میں متھرا میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں پہنچی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں نوکری سے نکالے جانے کی دھمکی دے کر یہاں لایا گیا ہے۔ دی وائر سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کووڈ19 کی وبا کے دوران ڈیوٹی کی تھی لیکن حکومت نے ایک بار بھی ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے دی وائر کی ٹیم نے بلند شہر ضلع کے برینا گاؤں میں رہنے والی گیتا نامی خاتون سے بات کی، جو بی جے پی ایم ایل اے انیتا راجپوت سےسوال پوچھنے پرسرخیوں میں آئی تھیں۔شیکھر تیواری بتا رہے ہیں کہ گیتا نے کیا سوالات کیے اور باقی گاؤں والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی متھرا ریلی میں آئے لوگوں نے بتایا کہ ان کے لیے انتخاب میں اصل مسائل کیا ہیں ہیں اور وہ کون سے مدعے ہیں جن پر آنے والے اسمبلی انتخاب میں یوپی کے لوگ ووٹ کریں گے۔
ویڈیو: دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پروفیسر اجئے گڈاورتی نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ اگلے سال اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی پولرائزیشن کی سیاست کیسے ناکام ہو سکتی ہے۔
ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سےمبینہ کرشن جنم بھومی پر ‘جلابھشیک’ کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کی تعیناتی رہی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایسی سرگرمیوں کو لےکر سرکار پر پولرائزیشن کی کوشش کے الزام لگ رہے ہیں۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کی کہ آخر متھرا کے لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔
ویڈیو: یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن بالخصوص، ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دورحکومت میں‘جعلی ٹوپی والے غنڈے’کاروباریوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد وہ غنڈے دکھائی نہیں دے رہے۔ اس سے پہلے موریہ نے متھرا کے معاملے پر بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
مرادآباد کےعیدگاہ علاقے کےرہائشی ہر رات اپنے مسائل پر گفت و شنیدکے لیے اکٹھا ہوتے ہیں۔اس دوران سیاسی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال ہوتا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں ہونے والےاسمبلی انتخاب کےمدنظر دی وائر کی ٹیم صوبے کے بلندشہر ضلع کے ڈبائی اسمبلی میں پہنچی اور اہم مسائل پر عوام سے رائے طلب کی۔
ویڈیو: اتر پردیش میں انتخابی ہلچل شروع ہو چکی ہے۔سماجوادی پارٹی، بی ایس پی ، کانگریس کے علاوہ مقتدرہ بی جے پی رائے دہندگان کو اپنے حق میں کرنے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہیں۔ دی وائر کی ٹیم نے مغربی اتر پردیش کے بلندشہر ضلع کے نرورا جاکر لوگوں سے آنے والے انتخاب کے بارے میں ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
ویڈیو: ایس پی لیڈر،یوپی پلاننگ کمیشن کے سابق رکن اور لکھنؤ یونیورسٹی کےپروفیسرسدھیر پنوار کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو کی قیادت میں سماجوادی پارٹی اس وقت تمام کمیونٹی میں حکومت مخالف ووٹوں کو مضبوط کرنے کے لیےسب سے اچھی پوزیشن میں ہے۔اگلے سال ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظردی وائر کے اجئے آشیرواد سے ان کی بات چیت۔
ویڈیو: اترپردیش میں اگلے سال اسمبلی انتخاب ہونے والے ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنی پارٹی کے اس انتخاب میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اویسی کی پارٹی کے انتخاب لڑنے سے اتر پردیش میں کیا تبدیلی ہوگی بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔
ویڈیو: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو دلتوں اور برہمنوں کے خلاف زیادتی اور ہراسانی کے معاملوں کی جانچ کی جائےگی۔اس بیچ اے آئی ایم آئی ایم کےسربراہ اسدالدین اویسی نے ایودھیا سے پارٹی کے 2022 اتر پردیش اسمبلی انتخاب کی مہم کی شروعات کی۔ان موضوعات پر سینئر صحافی شرت پردھان کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
اس کتاب نے ’مجرموں‘ کے چہروں کو، کچھ پختہ شہادتیں اور ثبوت پیش کر کے مزید عیاں کر دیا ہے ۔سیکولر چہرے جنہوں نے ایودھیا تنازعے کا ’استعمال‘ یا ’استحصال‘ اپنے سیاسی قد کو بڑھانے کے لیے کیا، اور مسلم قیادت کے وہ چہرے جو جان دینے اور لینے کی باتیں کرکے عام مسلمانوں کو بیچ راہ میں چھوڑ گئے، اور اس طرح چھوڑ گئے کہ ’ہندوتوادیوں‘ کو اپنے مذموم منصوبے پر عمل کرنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی ۔
امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی کے چیف پولیس ڈپٹی کمشنر جوائے ٹرکی نے کہا کہ نو میں ساتاسٹوڈنٹ لیفٹ تنظیموں ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، آئسااور ڈی ایس ایف سے جڑے ہوئے ہیں۔ حالانکہ، اس دوران دو دوسرے طلبا کے اے بی وی پی سے جڑے ہونے کے باوجود انہوں نے اے بی وی پی کا ذکر نہیں کیا۔
جے این یو تشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام کے ایک وہاٹس ایپ گروپ کی پہچان کی ہے۔ نئی دہلی :جے این یوتشدد معاملے میں دہلی پولیس کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے ‘یونٹی اگینسٹ لیفٹ’ نام […]
سابق وزیر مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ یہ حیران کرنے والا ہے کہ یونیورسٹی میں فیس اضافہ کے مدعا کے حل کےلئے حکومت کی طرف سے دو بار مشورے دئے گئے، لیکن وائس چانسلر حکومت کی تجویز کو نافذ نہیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ وہیں، وزارت ترقی انسانی وسائل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کو ہٹانا حل نہیں۔
حالاں کہ وزارت نے جمعرات کو کہا کہ یہ صرف ویڈیو کے‘تجزیہ’ کی ایک قواعد محض تھی۔
ویڈیو: اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا سے ملنے کے بعد اس پر ملا جلا رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔جہاں کچھ لوگ دیپیکا کے اس قدم کی تعریف کر رہے ہیں، وہیں کچھ ان کی آنے والی فلم ’چھپاک‘کا بائیکاٹ کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
کیا جو لوگ جے این یو گیٹ پر لاٹھیاں لےکر کھڑے تھے اوراندر جو لوگ لاٹھیاں لےکر اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی لنچنگ کے لیے گھوم رہے تھے، ان کی منشاء کو سمجھنا کیا اتنا مشکل ہے؟
دیپیکا نے سوموار کو کہا تھا کہ ،یہ دیکھ کر مجھے فخر ہوتا ہے کہ ہم اپنی بات کہنے سے ڈرے نہیں ہیں… چاہے ہماری سوچ کچھ بھی ہو، لیکن میرے خیال سے ہم ملک اور اس کے مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے۔
ویڈیو: نئی دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں 5 جنوری کی رات تشدد کے شکار طلبہ و طالبات ،اساتذہ اور سماجی کارکنوں سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق چانسلر اور سینئر کانگریس رہنما کرن سنگھ نے جے این یو میں ہوئے حملے پر وائس چانسلر جگدیش کمارکی تنقید کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ایسے مشکل وقت میں وہ غیر حاضر تھے، ان کو سامنے آکر مسئلہ کو سلجھانا چاہیے۔
اویسی نے جے این یو اسٹوڈنٹ یونین صدر آئشی گھوش کا نام لئے بنا کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ ایک معاملہ اس لڑکی کے خلاف درج کیا گیاہے جس کےسر پر 18 -19 ٹانکے آئے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم چیف اسدالدین اویسی نے کہا کہ شہریت قانون صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ سبھی ہندوستانیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ دلت، ایس سی، ایس ٹی کی بھی ہے اور قانون کے خلاف لگاتار جد جہد کرنا ہوگا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ، اگر ہم اس بل کو پاس کر دیتے ہیں تو یہ مہاتما گاندھی اور آئین کے معمار بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین ہوگی ۔ اس بل کو لانا مجاہد آزادی کی توہین ہوگی ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ،آپ دو قومی نظریے کو زندہ کر رہے ہیں ۔ ایک ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے میں جناح کے اس نظریے کو خارج کرتا ہوں ۔
بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ ایودھیا میں رام نہیں ہوں گے تو کیا عرب میں رام ہوں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ،فیصلہ دینے والے پانچوں جج ملک کے رتن ہیں، ان ججوں کو بھارت رتن ملنا چاہیے۔ نئی دہلی : اپنے متنازعہ […]