Bajrang Dal

وشو ہندو پریشد کی ریلی(فوٹو:  پی ٹی آئی)

دکشن کنڑ میں گزشتہ آٹھ ماہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے 71 معاملے درج: رپورٹ

پیپلزیونین فار سول لبرٹیزکرناٹک، آل انڈیا لائرزایسوسی ایشن فار جسٹس، آل انڈیا پیپلزفورم اور گوری لنکیش نیوز ڈاٹ کام نے حال ہی میں ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں انہوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی کے 71 معاملوں کی پہچان کی ہے۔ یہ تمام معاملے جنوری 2021 سے اگست تک کے ہیں۔

گڑگاؤں میں نمازادا کرتے لوگ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: رائٹ ونگ گروپوں کی مخالفت کے بیچ نماز کے لیے اپنی جگہ دے گی گوردوارہ کمیٹی

گڑگاؤں میں پچھلے کچھ مہینوں سے رائٹ ونگ گروپ کھلے میں نمازکی مخالفت کر رہے ہیں۔گوردوارہ کمیٹی ساتھ ہی اکشے یادو نام کے ایک دکان مالک نے بھی نماز کے لیے اپنی خالی جگہ دینے کی پیش کش کی ہے۔

0511 Sumedha Pal Interview.00_14_36_09.Still001

اگر گڑگاؤں میں نماز ہوئی تو میں وہاں تلوار لےکر دکھائی دوں گا: ہندوتوا لیڈر

ویڈیو: گزشتہ پانچ نومبر کو بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے گڑگاؤں کے سیکٹر12اے میں اس جگہ پر گئووردھن پوجا کااہتمام کیا تھا، جہاں ہر جمعہ کو نماز ادا کی جاتی تھی۔ یہ کارکن پچھلے کچھ وقتوں سےیہاں نماز کی مخالفت کر رہے تھے۔ دی وائر نے دنیش بھارتی سے بات کی، جو گڑگاؤں میں نماز کو روکنے کےالزام میں کئی بار جیل جا چکے ہیں۔ دنیش بھارت ماتا واہنی کے رکن ہیں اور وشو ہندو پریشد سے بھی وابستہ ہیں۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

دیوالی کے موقع پر مسلم دکاندار کو دھمکانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس نے کیس درج کیا

دہلی کے براڑی میں سنت نگر علاقے کا معاملہ۔ پولیس کے مطابق، ویڈیو میں ملزم خود کو بجرنگ دل کا رکن بتا رہا ہے۔ اس کو دیوالی کے دن بریانی کی دکان کھولنے پر مبینہ طور پر ایک مسلم دکاندار کو دھمکاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کسی تہوار پر دکان نہ کھولیں۔

نرسنہانند اور کپل مشرا۔

گڑگاؤں: نماز کی جگہ  پر پوجا کے لیے ہندوتوا گروپ نے کپل مشرا اور نرسنہا نند کو مدعو کیا

گڑگاؤں میں پچھلے کچھ مہینوں سےہندوتوا گروپ کھلے میں نماز کی مخالفت کر رہے ہیں۔انتطامیہ نے گزشتہ تین نومبرکو 37طے شدہ مقامات میں سے آٹھ پر نماز ادا کرنے کی منظوری کو منسوخ کر دیا ہے ۔ اس بیچ سنیکت ہندو سنگھرش سمیتی نے سیکٹر12اے میں اس مقام پرگئووردھن پوجا کا اہتمام کیا ہے، جہاں پچھلے کچھ دنوں سے نماز کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

بھوپال میں ویب سیریز آشرم 3 کے سیٹ پر حملے کا کلیدی ملزم سشیل سدھیلے۔(لال گھیرے میں) (فوٹو اسپیشل ارینجمنٹ)

ایم پی: آشرم کے سیٹ پر حملے کے کلیدی ملزم ہیں قتل کے مجرم، وزیر اعلیٰ اور بی جے پی رہنماؤں سے رشتے

گزشتہ 24 اکتوبر کو بھوپال میں بجرنگ دل کے کارکنوں نے ویب سیریز‘آشرم’کے سیٹ پر پتھراؤ کیا تھا اور اس کےپروڈیوسر-ڈائریکٹر پرکاش جھا پر‘ہندوؤں کو غلط طریقے’سے پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سیاہی پھینکی و کرو ممبروں کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔ اس حملے کے کلیدی ملزم بجرنگ دل کے ریاستی کنوینر سشیل سدھیلےقتل کے معاملے میں ستمبر 2015 سے ضمانت پر باہر ہیں۔

آشرم کے سیٹ پر ایک کرو ممبرکو پیٹتے بجرنگ دل کارکن۔(بہ شکریہ: ویڈیوگریب/ @Anurag_Dwary)

مدھیہ پردیش: بجرنگ دل نے ویب سیریز کے سیٹ پر توڑ پھوڑ کی، ہندوؤں کو بدنام کرنے کا الزام

واقعہ بھوپال میں پیش آیا، جہاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے ویب سیریز‘آشرم’کے سیٹ پر پتھراؤ کیا اور اس کے پروڈیوسراور ڈائریکٹر پرکاش جھا پر ‘ہندوؤں کو غلط طریقے’سے دکھانے اور بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سیاہی پھینکی اور کروممبروں کے ساتھ مارپیٹ کی۔ بجرنگ دل نے اس سیریز کی شوٹنگ نہ ہونے دینے کی دھمکی بھی دی ہے۔

روڑکی کا تباہ شدہ  چرچ۔ (فوٹوا سپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: وشو ہندو پریشد سمیت کئی رائٹ ونگ تنظیموں نے چرچ میں توڑ پھوڑ کی، معاملہ درج

یہ واقعہ روڑکی میں پیش آیا، جہاں اتوار کو مبینہ طور پر مقامی رائٹ ونگ تنظیموں سے وابستہ لگ بھگ 200 نامعلوم افراد نے ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی۔ اس میں صبح کی عبادت کے لیےجمع کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں پر خواتین سے بدسلوکی کرنے کا بھی الزام ہے۔ معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

(فوٹو: اے این آئی/ ٹوئٹر)

یوپی: بیٹی کے سامنے رکشہ ڈرائیور سے جبراً ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے کا الزام، تین گرفتار

اتر پردیش کے کانپور شہر کے برہ علاقے کا معاملہ۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کچھ لوگ ایک مسلمان رکشہ ڈرائیورکی پٹائی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور اس سےمبینہ طور پر‘جئے شری رام’کا نعرہ لگانے کو کہہ رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ رکشہ ڈرائیورکے ایک رشتہ دار کا اس کے پڑوسیوں کے خلاف زمین کو لےکرمقدمہ چل رہا ہے اور جولائی میں اس معاملے میں دونوں فریق نے ایک دوسرے کے خلاف کیس درج کرایا تھا۔

1706 YAQUT AAP OXYGEN.00_25_19_19.Still029

پھل بیچنے والوں کو ہندو اور مسلمان میں بانٹنے سے کس کا فائدہ؟

ویڈیو: دہلی کےاتم نگر علاقے میں لگ بھگ 500 ریہڑی پٹری کی دکانیں روز لگتی ہیں۔ ان میں سے اکثر مسلمان دکاندار ہیں۔ گزشتہ 18 جون کو ایک پھل بیچنے والے اور ایک دکاندار کے بیچ ہوئی کہا سنی کے بعد بجرنگ دل نے کچھ پوسٹر لگائے تھے جس میں لکھا تھا ‘سبھی ہندوؤں سے گزارش ہے کہ کسی بھی غیرسماجی فروٹ ریہڑی والے سے خریداری نہ کریں’۔ اس کے بعد پھل بیچنے والوں کو اپنی روزی کمانے کے لیے مشقت کرنی پڑ رہی ہے۔

علامتی تصویر، فائل فوٹو: رائٹرس

اتراکھنڈ: حلال گوشت کے لیے ٹینڈر جاری کرنے پر دہرادون واقع ایک اسکول کے خلاف ایف آئی آر

دہرادون کے ایک بورڈنگ اسکول کےانتظامیہ پر میس کے لیے حلال گوشت کے ٹینڈر جاری کرنے کو لےکر بجرنگ دل کے ممبروں کی شکایت پر مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسکول انتظامیہ نے معافی مانگتے ہوئے ٹینڈر کے لیے نیااشتہارجاری کیا ہے۔

ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی منیش ماہیشوری

ملک  کے غلط نقشے کو لے کر یوپی پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کے چیف کے خلاف ایف آئی آر درج کی

بجرنگ دل کی شکایت پر کھرجہ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔الزام ہے کہ ہندوستان کےنقشے سے لداخ اور جموں وکشمیر کو ہندوستان سے باہر دکھایا گیا تھا۔ حالانکہ ٹوئٹر نے سوموار شام تک اس نقشے کو پلیٹ فارم سے ہٹا دیا۔

جئے پال کے گھر میں بنی مزاریں۔ (بہ شکریہ: ویڈیوگریب/ٹائمس آف انڈیا)

اتر پردیش: بجرنگ دل کی مخالفت کے بعد ہندو فیملی نے گھر میں بنی مزاریں ہٹائیں

معاملہ علی گڑھ کا ہے، جہاں ایک ہندوفیملی نے جلیسر کے پیر بابا میں اپنی عقیدت کی وجہ سے اپنے گھر میں دو چھوٹی مزار بنائی ہوئی تھیں۔ بجرنگ دل کے کارکنوں کے ذریعے‘ہندوؤں کےتبدیلی مذہب کی سازش کرنے’کا الزام لگانے کے بعد انہیں ہٹا دیا گیا۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

یوپی: یوگی حکومت کا گایوں کے لیے ہر ضلع میں ہیلپ ڈیسک اور طبی آلات کے انتظامات کا حکم

یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@compolmlr)

کرناٹک: دوسرے مذہب کی لڑکی  کے ساتھ جا رہے مسلم نوجوان پر حملہ، بجرنگ دل کے چار ممبر گرفتار

لڑکی کی شکایت کی بنیاد پر قتل کی کوشش کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینا سےمتعلق دفعہ بھی لگائی گئی ہے۔ بجرنگ دل کے گرفتار چار میں سے دو کارکنوں کی اسی طرح کے معاملوں میں مجرمانہ تاریخ رہی ہے۔

 نصیرالدین شاہ(فوٹو : دی وائر)

لو جہاد لفظ بین مذہبی شادیوں کو داغدار کر نے کے تصور سے نکلا ہے: نصیر الدین شاہ

معروف اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ فوری ردعمل کے ڈر سے کسی بھی آدمی کے لیےعوامی طور پراپنے خیالات کا اظہارکرنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہ بہت ہی مشکل دور ہے کہ تبادلہ خیال کی آزادی کاکوئی امکان ہی نہیں ہے۔

ناصر۔ (فوٹو: ویڈیو اسکرین گریب)

اتر پردیش: ’ٹھاکر‘ لکھا جوتا فروخت کر نے پر مسلم دکاندار گرفتار، تنازعہ کے بعد رہا

معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کا ہے۔ بجرنگ دل کےکنوینر نے دکاندار ناصر پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نے کا الزام لگاتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ ٹھاکر فٹ ویئر کمپنی کے مالک نے کہا کہ یہ نام ان کے داداجی سےمنسوب ہے۔ کسی سیاست کے لیے نہیں بدلیں گے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: پنچایت کے سربراہوں  نے وزیر اعلیٰ یوگی کو لکھا فنڈ دیں، ورنہ گئو شالہ سے چھوڑنی ہوں گی گائیں

جنوری2019 میں ریاستی حکومت نے آوارہ گایوں کی دیکھ بھال کے لیے عارضی گئوشالائیں بنائی تھیں۔ اب باندہ ضلع کے کئی پنچایت کے سربراہوں نے وزیر اعلیٰ کو لکھا ہے کہ اپریل2020 کے بعد سے انہیں گائے کی دیکھ بھال کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے کئی جانوروں کی بھوک سے موت ہوچکی ہے۔

اسپتال میں بھرتی محمد اجرائیل۔

بہار: مسلم نوجوان کا الزام، جئے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر بےرحمی سے پیٹا گیا

مشرقی چمپارن ضلع کے مہسی تھانہ حلقہ کے ایک نوجوان محمد اجرائیل کا الزام ہے کہ دو جون کو پڑوس کے ایک گاؤں میں اپنے دوست سے ملنے جانے کے دوران ایک گروپ نے انہیں روک کر جئے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا۔ ایسا نہ کرنے پر گا لی گلوچ کرتے ہوئے بری طرح مارپیٹ کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور بجرنگ دل کے لوگ ہیں۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ، فوٹو: پی ٹی آئی

بلند شہر تشدد: انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل کے ملزم کا مجسمہ لگایا گیا

بلند شہر میں 3 دسمبر 2018 کو مبینہ گئو کشی کو لے کر ہوئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ تشدد میں سمت نامی شخص کی بھی موت ہو گئی تھی، جس کو بعد میں پولیس نے سبودھ کمار سنگھ کے قتل کا ملزم بنایا تھا۔

نصیر الدین شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

سماج میں کھلے عام نفرت کا جذبہ پریشان کن ہے: نصیر الدین شاہ

ماب لنچنگ کے بڑھتے واقعات کو لے کر وزیراعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھنے والی 49 ہستیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی تنقید کرنے والی ادب اور آرٹ شعبے کی 180 سے زیادہ ہستیوں میں نصیر الدین شاہ بھی شامل تھے۔

AKI 26 September.00_11_35_15.Still002

یوگی حکومت میں مبینہ ریپ متاثرہ کو جیل، قتل کے ملزم کو ضمانت

ویڈیو: اتر پردیش کے بلند شہر میں مبینہ گئو کشی کے بعد ہوئے تشدد کے کلیدی ملزم کو ضمانت مل گئی ہے۔ دوسری طرف سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی طالبہ کو رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان مدعوں پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

پولیس کے ساتھ کلیدی  ملزم یوگیش راج (فوٹو : اے این آئی)

بلندشہر تشدد کے کلیدی ملزم یوگیش راج کو ملی ضمانت

گزشتہ سال دسمبر میں اتر پردیش کے بلندشہر میں مبینہ گئو کشی کے شک میں ہوئے مظاہرے کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق، یوگیش راج نے ہی بھیڑ جمع کرکے لوگوں کو تشدد کے لئے اکسایا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے پیسہ لے رہے ہیں بی جے پی اور بجرنگ دل : دگوجئے سنگھ

اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے بعد مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ نے کہا کہ بجرنگ دل اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے اہلکاروں کو آئی ایس آئی سے پیسے لے کر پاکستان کے لیے جاسوسی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش پولیس نے پکڑا ہے ۔ میں نے یہ الزام لگایا ہے ، جس پر آج بھی قائم ہوں۔

Screenshot-248

بلندشہر تشدد: ضمانت پر رہا ملزمین کا مالا پہناکر ہوا استقبال، جئے شری رام کے نعرے لگے

گزشتہ سال دسمبر میں اتر پردیش کے بلندشہر میں گئو کشی کے شک میں ہوئے مظاہرہ کے دوران انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔ اس سال مارچ میں کل 38 لوگوں کے خلاف فردجرم داخل کیا گیا تھا۔

مرکزی وزیر مملکت پرتاپ چندر سارنگی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا وندے ماترم نہ کہنے والوں کو ہندوستان میں رہنے کا حق ہونا چاہیے: پرتاپ سارنگی

اڑیسہ کے بالاسور سے پہلی بار رکن پارلیامان بننے والے پرتاپ چندر سارنگی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت ہیں۔ پارلیامنٹ میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو کبھی قبول نہیں کرے‌گا۔

fake 3

کیانصیر الدین شاہ، جاوید اختر، شبانہ اعظمی اور ممتا بنرجی نے مودی کے دوبارہ پی ایم بننے پر وطن چھوڑنے یا خودکشی کرنے کا عہدلیا تھا؟ 

فیک نیوز راؤنڈ اپ: کیا کیرالہ کے وائناڈمیں راہل گاندھی کی فتح پرپاکستانی پرچم لہرائےگئے؟کیامودی نےپی ایم بننےکےبعدملک بھر میں شراب پرپابندی عائدکی؟کیاعارفہ خانم شیروانی نےحزب المجاہدین کمانڈرذاکرموسیٰ کی حمایت اپنےٹوئٹ میں کی؟

مرکزی وزیر مملکت پرتاپ چندر سارنگی(فوٹو : پی ٹی آئی)

’اڑیسہ کا مودی‘ کہے جارہےمرکزی وزیر پرتاپ سارنگی کے خلاف درج ہیں 7 مقدمے

مودی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت پرتاپ چندر سارنگی کے انتخابی حلف نامہ کے مطابق، ان کے خلاف ، فسادکرنے، مذہب کی بنیاد پر مختلف فرقوں کے درمیان نفرت کو بڑھاوا دینے،دھمکی اورجبراً وصولی کے الزامات کے تحت مقدمے درج ہیں۔

 بلندشہر میں ہوئے تشدد میں بھیڑ کے ذریعے جلائی گئی گاڑی (فوٹو : پی ٹی آئی)

بلندشہر تشدد سے پہلے بجرنگ دل کنوینر اور ملزمین کے بیچ  ہوئی تھی فون پر بات: ایس آئی ٹی

ایس آئی ٹی کے ذریعے دائر چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے کلیدی ملزم سچن نے 3 دسمبر کی صبح بجرنگ دل کے کنوینر یوگیش کو مہاؤ میں ہوئی مبینہ گئو کشی کی جانکاری دی، جس کے بعد یوگیش نے اس کو گائے کی ہڈی اور اپنے حامیوں کے ساتھ جائے واردات پر جمع ہونے کو کہا۔

گروگرام شہر اور دھمس پور گاؤں میں مسلم فیملی کے ساتھ  مارپیٹ (فوٹو : پی ٹی آئی / ٹوئٹر)

رویش کا بلاگ: گڑگاؤں کی سی حالت اب ہر شہر کی ہو گئی ہے

گڑگاؤں لگاتار نشانے پر ہے۔ انجان لوگوں سے بسا یہ شہر ہر کسی کو اجنبی سمجھنے کی فطرت پالے ہیں، اس لئے وہ مذہب کی بنیاد پر شک کئے جانے یا کسی کو پیٹ دئے جانے کو برا نہیں مانتا۔ ہندوستان کا یہ سب سے جدید شہر سسٹم سے لےکر ایک صحت مند سماج کے فیل ہونے کا شہر ہے۔ اس شہر میں دھول بھی سیمنٹ کی اڑتی ہے، مٹی کی نہیں۔

کشمیریوں پر حملہ کرتے بھگوا دھاری لوگ (فوٹو : فیس بک)

اتر پردیش: وشو ہندو دل کے لوگوں نے کی کشمیری میوہ فروشوں سے مارپیٹ

سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں اتر پردیش کی راجدھانی میں وشو ہندو دل کے ممبر سڑک کنارے بیٹھنے والے کشمیری دکانداروں سے مارپیٹ کرتے دکھ رہے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے دکھے کہ ان کو کشمیری ہونے کی وجہ سے مار رہے ہیں۔

انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بلند شہر تشدد اور انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ قتل معاملہ: ملزمین کے خلاف  ہٹایا گیاسیڈیشن چارج

سبودھ کمار سنگھ کی بیوی رجنی سنگھ کا الزام ہے کہ پولیس کی طرف سے لاپرواہی برتی گئی ہے اور پولیس نے چارج شیٹ کمزور کرنے کے لیے ہی سیڈیشن کی دفعہ کے لیے ضروری پروسیس پورا نہیں کیا،جس کے لیے کورٹ نے بھی پولیس کو پھٹکار لگائی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

رام چندر گہا کا کالم: مودی جی، ہمارا ہندوستان اسٹالن کا روس نہیں ہے…

وزیر اعظم ملک کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی اور اپنی ذات کے لیے کام کرتے دکھ رہے ہوں، تو کیا ہمیں سرکار کی دروغ گوئی اور غلط بیانی کو ٹھکرا دینا چاہیے؟ کیا ہمیں اس پر اور توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ ہندوستان مستقبل قریب میں یا طویل مدت کے لیے دہشت گردی کے سائے سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟