BJP

حزب اختلاف کا کردار اور آر ایس ایس کی وہی پرانی سازش …

اٹل بہاری واجپائی کی وزارت عظمیٰ میں طاقتور اپوزیشن کی جانب سے ان پر اور ان کی حکومت کے خلاف کیےجانے والے سفاک حملوں کی دھارکند کرنے کے لیے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے واجپائی پر اپنی طرف سے منصوبہ بند اور اسپانسر حملے کیے تھے۔ آج نریندر مودی کے سامنے بھی مضبوط اپوزیشن ہے، اور سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت اسی تجربے کا اعادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہماری ترجیحات میں امیٹھی کی ترقی اور عوام کو ہراسانی سے نجات دلانا ہے: کے ایل شرما

انٹرویو:امیٹھی لوک سبھا سیٹ کانگریس کے لیے اہم رہی ہے، جہاں سے اس بار پارٹی نے مقامی لیڈر کشوری لال شرما کو مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے خلاف غیر متوقع امیدوار کے طور پر کھڑا کیا تھا۔ شرما کہتے ہیں کہ یہ عوام کی لڑائی تھی اور جیت پارٹی کی نہیں عوام کی ہوئی ہے۔

بی جے پی کے بہی خواہ اتر پردیش کے رائے دہندگان کے فیصلے کو قبول کیوں نہیں کر پا رہے

جہاں بی جے پی ایس پی (اور کانگریس) کی جانب سے اتر پردیش میں دی گئی گہری چوٹ کو ٹھیک سے سہلا تک نہیں پا رہی، اس کے بہی خواہ دانشور اور تجزیہ کار مدعی سست گواہ چست کی طرز پر اس چوٹ کو معمولی قرار دینے کے لیے یکے بعد دیگرے ناقص اور بودی دلیل لا رہے ہیں۔

این ڈی اے میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ شروع، چندر بابو نائیڈو نے تعلیم اور مالیات سمیت 9 وزارتوں کا مطالبہ کیا

لوک سبھا میں اکثریت سے بہت دور کھڑی بی جے پی کے لیے تیلگو دیشم پارٹی کی حمایت انتہائی اہم ہے۔ این چندر بابو نائیڈو بی جے پی کے ساتھ بات چیت کے لیے پوری طرح تیار بتائے جا رہے ہیں اور انہوں نے مختلف وزارتوں مثلاً فنانس اور وزارت زراعت کے ساتھ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اتر پردیش: ’ہندوتوا کی لیبارٹری‘ میں تبدیلی کی ہوا سے کمزور ہوئی بی جے پی

ایگزٹ پول ایک فی الفور واقعہ ہوتا ہے، مثلاً آپ نے کس کو ووٹ دیا؟ کیوں ووٹ دیا؟ آپ کا تعلق کس برادری سے ہے؟ یہ سوال رفتہ رفتہ ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ نہیں کر پاتے۔ اتر پردیش میں ایسی ہی تبدیلیوں نے وزیر اعظم مودی کے ‘400 پار’ کے نعرے کی ہوا نکال دی۔

عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں وزیر اعظم کے طور پر کوئی شہنشاہ نہیں چاہیے

مودی نے اپنے ووٹروں سے مسلم مخالف مینڈیٹ مانگا تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ڈرایا تھا کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس ان کی جائیداد اور دیگر وسائل چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کو نفرت کی یہ سیاست قبول نہیں ہے۔

یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے …

چونکہ مودی نے یہ الیکشن صرف اپنے نام پر لڑا تھا، صرف اپنے لیے ووٹ مانگے تھے، بی جے پی کے منشور کا نام بھی ‘مودی کی گارنٹی’ تھا۔ یہ ہار بھی صرف مودی کی ہے۔ ان کے پاس اگلی حکومت کی سربراہی کا کوئی حق نہیں بچا ہے۔

گورکھپور: شہر کے مزاج اور نشاد کمیونٹی کے رویے پر ہے نتیجے کا انحصار

وزیر اعلیٰ کا آبائی ضلع ہونے کی وجہ سے چوراہوں، پارکوں، تالابوں اور ندی گھاٹوں کی تزئین کاری کی گئی ہے۔ تقریباً ہر سڑک فور لین ہو رہی ہے۔ پورے شہر کا منظر بدلتا دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن ان تعمیراتی کاموں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے اور نقل مکانی کے شکار لوگوں کی حالت زار سننے والا کوئی نہیں ہے۔

مہاراشٹر میں کیوں ماند پڑ گئی مودی-شاہ برانڈ کی سیاست

پورے ہندوستان سےموصول ہونے والی خبریں بتا رہی ہیں کہ 2014 اور 2019 کا ‘مودی میجک’ اس بار ندارد ہے کیونکہ انتخابات لوک سبھا حلقہ اور ریاستی سطح پر لڑے گئے ہیں، جہاں بے روزگاری، مہنگائی اور دیہی بحران پورے ہندوستان میں یکساں اور بنیادی ایشو ہیں۔

یوپی: برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے کے قافلے کی گاڑی سے کچل کر دو لوگوں کی موت

یہ واقعہ گونڈہ ضلع میں پیش آیا، جہاں قیصر گنج لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کرن بھوشن سنگھ کا قافلہ قیصر گنج سے حضور پور کی طرف جا رہا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ گاڑی نے موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو ٹکر مار دی، جن کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس واقعے میں ایک بزرگ خاتون بھی زخمی ہوئی ہیں۔

سنگھ اور بی جے پی: کتنے دور، کتنے پاس؟

کیا سویم سیوک سماج میں اس شرف قبولیت کو نظر انداز کر پائیں گے جو انہیں مودی حکومت کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے؟ کیا ناراض سویم سیوک اپنے پرچارک وزیر اعظم سے دوری بنا پائیں گے؟ یا آخرکار وہ صلح کر لیں گے، یہ سوچتے ہوئے کہ 2025 کے اپنے صد سالہ سال میں اقتدار سے باہر رہنے کا خطرہ مول لینا دانشمندی کی بات نہیں ہوگی۔

لوک سبھا انتخابات: 2020 کے فسادات کے بعد پہلے الیکشن میں کس کو منتخب کریں گے شمال-مشرقی دہلی کے رائے دہندگان؟

گراؤنڈ رپورٹ: 2020 میں فسادات کی زد میں آنے والے پارلیامانی حلقہ شمال-مشرقی دہلی کے رائے دہندگان منقسم ہیں۔ جہاں ایک طبقہ بی جے پی کا روایتی ووٹر ہے، وہیں کئی لوگ فرقہ وارانہ سیاست سے قطع نظر مقامی ایشوز پر بات کر رہے ہیں۔ یہاں بی جے پی کے منوج تیواری اور ‘انڈیا’ الائنس کے کنہیا کمار کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔

پنجاب: شمبھو اسٹیشن پر کسانوں کا احتجاج ختم، کہا – بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے

سنیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے فروری میں ہوئے ‘دہلی چلو’ احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہریانہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان 17 اپریل سے پٹیالہ کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اس مطالبے کو لے کر پنجاب اور ہریانہ میں بی جے پی رہنماؤں کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ کریں گے۔

یوپی: بی جے پی کو آٹھ ووٹ ڈالنے کا دعویٰ کرنے والا نوجوان گرفتار، دوبارہ ووٹنگ کی سفارش

فرخ آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے تیسرے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں ایک نابالغ لڑکے کو کئی بار بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی مکیش راجپوت کے لیے ای وی ایم پر ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اندھے یُگ میں ہندی سنیما

ویڈیو: گزشتہ دس سالوں میں ملک کی سیاست کے ساتھ ہی ہندی سنیما میں بھی اہم تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ جہاں ایک خاص قسم کے سنیما کو آسانی سے فنڈنگ ​​وغیرہ مل رہی ہے، وہیں انڈسٹری کے بہت سے باصلاحیت لوگوں، خصوصی طور پر وہ لوگ جو بی جے پی کے نظریے سے اتفاق نہیں رکھتے، مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس بارے میں اداکار سشانت سنگھ سے بات کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔

لوک سبھا انتخابات: بی جے پی کے تقریباً ایک چوتھائی امیدوار دوسری پارٹی سے آئے ہیں

لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے والے بی جے پی کے 435 امیدواروں میں سے 106 ایسے لیڈر ہیں جو پچھلے دس سالوں میں پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 90 پچھلے پانچ سالوں میں بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔

بات بھارت کی: مودی کا مسلم کوٹے کا ’ڈر‘ دکھانا، بی جے پی کی مددگار بی ایس پی

وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی تقریروں میں کانگریس کی جانب سے مسلمانوں کو ‘الگ کوٹا’ دینے کے گمراہ کن دعووں، بی جے پی کو فائدہ پہنچانے والے بی ایس پی کے انتخابی فیصلوں اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر اٹھنے والے سوالوں پر دی وائر کی مدیر سیما چشتی اور سپریم کورٹ کے وکیل صارم نوید کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

مسلم آبادی کے حوالے سے جو فرقہ وارانہ اعداد و شمار پیش کیے جارہے ہیں اس کی سچائی کیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی –پی ایم) کی طرف سے انتخابات کے درمیان آبادی پر مبنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوؤں کی آبادی میں 7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ اس فرقہ وارانہ سیاست پر دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے اجئے کمار کی بات چیت۔

ایم پی: نابالغ بیٹے سے ووٹ ڈلوانے والے بی جے پی لیڈر کے خلاف کیس درج، بوتھ افسر سسپنڈ

سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں بھوپال کے بیرسیا میں بی جے پی کے ضلع پنچایت ممبر اپنے نابالغ بیٹے کو ای وی ایم پر بی جے پی کے انتخابی نشان کا بٹن دبانے کو کہتے نظر آ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس واقعہ پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو بچوں کا کھلونا بنا دیا ہے۔

کیا واقعی ہندوستان کی آبادی میں مسلمانوں کی حصے داری بڑھی ہے؟

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پہلے ہی مسلمان مخالف مہم چلا رہی ہے۔ پی ایم -ای اے سی کی رپورٹ آنے کے بعد میڈیا اس کے کچھ حصوں کا حوالہ دے کر سنسنی خیز خبریں دکھا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک انتخابی ریلی میں مسلمانوں کو ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والے’ کہا تھا۔

بی جے پی نے اندور میں جمہوریت کا قتل کیا، لوگوں سے ووٹ دینے کا حق چھینا: جیتو پٹواری

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے چند دن بعد مدھیہ پردیش کے اندور میں کانگریس امیدوار نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا اور چند گھنٹوں کے اندر ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے سیاسی مافیا نے اندور کے 20 لاکھ ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔

آکاش آنند کے بی جے پی کو نشانہ بنانے کے بعد مایاوتی نے انہیں پارٹی عہدہ سے ہٹایا اور جانشینی واپس لی

گزشتہ سال دسمبر میں مایاوتی نے آکاش آنند کو اپنا جانشین اعلان کرتے ہوئے انہیں پارٹی کے قومی رابطہ کار کی اہم ذمہ داری سونپی تھی۔ حال ہی میں ایک انتخابی ریلی میں آنند نے بی جے پی حکومت کو ‘غداروں کی سرکار’ کہا تھا۔

برج بھوشن سنگھ کے بیٹے کو ٹکٹ ملنے سے ناراض پہلوانوں نے کہا – بی جے پی کو عورتوں کے تحفظ کی کوئی فکر نہیں

بی جے پی کی جانب سے برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے کو قیصر گنج لوک سبھا سیٹ کا ٹکٹ دینے پر پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ میڈل جیتنے والی بیٹیاں سڑکوں پر گھسیٹی جائیں گی اور ان کے ساتھ جنسی استحصال کرنے والے کے بیٹے کوٹکٹ دے کر عزت افزائی کی جائے گی۔

ملک کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والا بی جے پی کا ویڈیو انسٹاگرام سے ہٹا

گزشتہ 30 اپریل کو بی جے پی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر جاری تقریباً ڈیڑھ منٹ کےویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دعوے کو دہرایا گیا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندوؤں کی پراپرٹی مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ویڈیو کو پارٹی نے ہی ہٹایا یا انسٹاگرام نے۔

کرناٹک: بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مبینہ رشوت خوری کا مقدمہ درج، کروڑوں کی نقدی ضبط

الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔

مودی کی راجستھان تقریر کے تین دن بعد الیکشن کمیشن نے بی جے پی صدر کو نوٹس بھیجا

راجستھان میں نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کی بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے تقریباً ایک جیسے دو خط 25 اپریل کو بی جے پی اور کانگریس صدور – جے پی نڈا اور ملیکارجن کھڑگے کو بھیجے ہیں۔ کانگریس صدر کو ملا خط بی جے پی کی جانب سے راہل گاندھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر مبنی ہے۔

نارتھ ایسٹ اسپیشل: نسلی تصادم کی آگ میں جھلسے منی پور میں ووٹر کس کا انتخاب کریں گے

ویڈیو: منی پور میں مئی 2023 میں ایک ریلی کے بعد پھوٹنے والا تشدد اب تک پوری طرح سے ختم نہیں ہوا ہے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو کر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ ایسے میں کیا یہاں کے عام لوگ لوک سبھا انتخابات کے لیے تیار بھی ہیں؟ اس بارے میں دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

ملک کو 9 وزیراعظم دینے والا صوبہ اترپردیش کیوں ہے بد حال

وزرائے اعظم کے انتخابی حلقوں کے رائے دہندگان وی آئی پی سیٹ کے گمان میں بھلے جیتے رہیں، لیکن اس سے ان کے سماجی و سیاسی شعور پر کوئی فرق پڑتا نظر نہیں آتا۔ اور نہ ہی وزیر اعظم کی موجودگی ایسے علاقوں کے مسائل کو حل کر پاتی ہے۔

کرناٹک: بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریہ بینک گھوٹالے کے متاثرین کے سوالوں کو ٹال کر پروگرام بیچ میں ہی چھوڑ کر بھاگے

کرناٹک سے بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریہ بسون گڈی کے ایم ایل اے روی سبرامنیا کے ساتھ شری گرو راگھویندر کوآپریٹیو بینک کے متاثرین کی ایک میٹنگ میں پہنچے تھے۔ تیجسوی اپنے انتخابی اجلاس میں بے ضابطگیوں کے الزامات کے بعد بین ہوئے اس بینک میں پیسہ جمع کرنے والوں کو انصاف دلانے کی بات کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات: ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین میں ترمیم کی بات کہی

بی جے پی لیڈر اننت کمار ہیگڑے اور جیوتی مردھا کے بعد اب فیض آباد سے بی جے پی کے موجودہ ایم پی للو سنگھ نے کہا ہے کہ پارٹی 2024 کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ آئین میں ترمیم کرسکے۔

لوک سبھا انتخابات اور ’دی ڈکٹیٹر‘ کی دوڑ

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔

نارتھ ایسٹ: کیا اروناچل پردیش کے انتخابات جمہوریت کے لیے چیلنج ہیں؟

ویڈیو: آئندہ 19 اپریل کو اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ تاہم، سی ایم پیما کھانڈو سمیت بی جے پی کے دس امیدوار ایسے ہیں جن کے انتخابی حلقوں میں ان کے خلاف کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا ہے اور انہیں ووٹنگ سے پہلے ہی ‘جیتا’ ہوا مانا جا رہا ہے۔ کیا یہ جمہوریت میں عوام کے اپنے نمائندوں کے انتخاب کرنے کے حق کے لیے خطرہ ہے؟ ریاستی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات چیت ۔

پنجاب: کسانوں نے اپنے اپنے گاؤں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لگائے، مکمل بائیکاٹ کا اعلان

کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔

’ مدر آف ڈیموکریسی‘ کو اپنا الگ ڈیموکریسی انڈیکس بنانے کی ضرورت کیوں آن پڑی ہے؟

اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔

سال 2014 سے بدعنوانی کے معاملے میں جانچ کا سامنا کر رہے 25 اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے، 23 کو ملی راحت

سال 2014 سے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے مختلف پارٹیوں کے 25 لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 23 کو ان معاملوں میں راحت مل چکی ہے، جن میں وہ تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے۔ جبکہ تین کے خلاف درج مقدمات پوری طرح سے بند کر دیے گئے ہیں اور دیگر 20 معاملے میں جانچ رکی ہوئی ہےیا اس وقت ٹھنڈے بستے میں ہے۔

ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین بدلنے کی  بات کہی، اپوزیشن نے کہا – سوچی سمجھی حکمت عملی

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔