Congress

Photo: Reuters

رافیل ڈیل پر  بی جے پی کےدعوے اورامت شاہ کے متعلق  انڈین ایکسپریس کی خبر  کا سچ 

بی جے پی نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا ہے اور ملک کو گمراہ کیا ہے۔دراصل 2012 میں ایک معاہدہ ضرور ہوا تھا لیکن اس میں معاہدہ کی ساجھے دار کمپنی ریلائنس انڈیا لمیٹڈ (RIL)تھی۔ریلائنس انڈیا لمیٹڈ کے سربراہ مکیش امبانی ہیں۔

(فوٹو بشکریہ : فیس بک / کمل ناتھ)

مدھیہ پردیش : کیا کمل ناتھ کی کانگریس، شیوراج کو حکومت سے بے دخل کرنے کی حالت میں ہے؟

خاص رپورٹ : مدھیہ پردیش میں پچھلے تین اسمبلی انتخابات ہار‌کر 15 سالوں سے بنواس کاٹ رہی کانگریس اس بار اقتدار میں واپسی کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ لیکن، سرخیوں میں پارٹی کی اندرونی اٹھا پٹک ہی حاوی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ انل امبانی۔ (فائل فوٹو : رائٹرس)

رویش کا بلاگ : اگر سرکار کو امبانی کے لئے ہی کام کرنا ہے تو اگلی بار نعرہ دے، اب کی بار امبانی سرکار

ستمبر 2016 میں اس وقت کے وزیر دفاع منوہر پریکر اور فرانس کے وزیر دفاع کے درمیان رافیل قرار پر دستخط ہوئے تھے، اس کے ٹھیک پہلے وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے رافیل لڑاکو ہوائی جہازوں کی قیمتوں کو لےکر سوال اٹھائے تھے اور اس کو فائل میں درج کیا تھا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا ملک کی سیاست ہمیشہ اسی طرح لوٹ کھسوٹ والی رہی ہے؟

ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔

فوٹو: منیزہ حفیظی

کیا ڈسالٹ بنا دباؤ کے ایسی کمپنی کو پارٹنر بنائے گی جس کا کوئی تجربہ نہ ہو: ارون شوری

رافیل ڈیل کو لے کر فرانس کے سابق صدر فرانسوا اُولاندکے بیان ، سنگھ کے سہ روزہ پروگرام میں موہن بھاگوت کا بیان اور میڈیا کے رول پر سینئر رہنما ارون شوری سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند (فائل فوٹو : رائٹرس)

رافیل معاملے میں فرانس کے سابق صدر کا انکشاف؛ مودی حکومت نے پیش کی تھی ریلائنس کو ساجھے دار بنانے کی تجویز

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا، وزیر اعظم نے ہندوستان کے ساتھ غداری اور فوجیوں کے لہو کی بے عزتی کی۔اولاند کے بیان پر فرانس حکومت نے دی صفائی، رافیل بنانے والی کمپنی نے خود ریلائنس ڈیفنس کو منتخب کیا۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

تریپورہ : بی جے پی نے پنچایت ضمنی انتخاب میں 96 فیصد سیٹوں پر بلا مقابلہ جیت حاصل کی

حزب مخالف پارٹیوں اور بی جے پی سے الگ دیہی ضمنی انتخاب لڑ رہی آئی پی ایف ٹی نے الزام لگایا ہے کہ منتخب نمائندوں کو بی جے پی نے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا اور ان کے امیدواروں کو انتخاب کے لئے نامزدگی کی اجازت نہیں دی۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

این پی اے معاملہ : رگھو رام راجن کی رپورٹ رسوخ داروں پر سرکاری مہربانی کا دستاویز ہے

اب یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ کیا مودی حکومت ان بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کامیاب ہو پاتی ہے، جو آنے والے عام انتخابات میں نامعلوم انتخابی بانڈس کے سب سے بڑے خریدار ہو سکتے ہیں۔

سیدھی میں وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی جن آدرش واد یاترا کے دوران کی گئی توڑپھوڑ (فوٹو :پی ٹی آئی)

کیا اشرافیہ  تحریک کے بعد پلٹی ہوا سے مدھیہ پردیش میں شیوراج کا دم پھول رہا ہے؟

ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

فوٹو : سوشل میڈیا

راہل گاندھی کو سمجھنا ہوگا کہ صرف کیلاش یاترا سے مودی کو نہیں ہرایا جاسکتا

کانگریس کا موقف ہے کہ راہل کی کیلاش مان سروور یاترا ایک ذاتی اور مذہبی یاترا ہے۔ راہل جب کرناٹک الیکشن کے دوران ایک ہوائی سفر میں حادثے کا شکار ہوتے ہوتے بچے تھے تو کانگریس صدر نے منت مانی تھی۔

گزشتہ 4 اگست کو راجستھان کے راج سمند میں گورو یاتراکے دوران بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیراعلیٰ وسندھرا راجے۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

وسندھرا راجے کی گورو یاترا میں سرکاری پروگراموں پر راجستھان ہائی کورٹ نے لگائی روک

راجستھان ہائی کورٹ نے یہ حکم دو پی آئی ایل کے نپٹارے کے دوران دیا ہے۔ ان میں ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے پر گورو یاترا کے ذریعے سرکاری خرچ پر پارٹی کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو : پی ٹی آئی) 

عام انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے ساتھ ہی ’فرقہ وارانہ ایمرجنسی‘ کا آغاز ہوچکا تھا

2014 کے پہلے تک’سیاسی اکثریت’اور’فرقہ وارانہ اکثریت’کے بیچ کی کھائی رسمی طور پر بنی رہی۔زمین پر جو بھی حالات رہے ہوں لیکن انتخاب غلط فہمی پیدا کرنے والے ایک مکھوٹا کے طور پر کام کرتا رہا۔لیکن مرکز میں بی جے پی کے آنے کے بعد یہ مکھوٹا بھی اتر گیا۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

rafael-deal-modi

کانگریس کا الزام؛مودی اور امبانی کے بیچ ’سیدھا سودا‘ہے رافیل،بی جے پی نے کیا جوابی حملہ

پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترجمان ایس جے پال ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ؛یہ وزیراعظم نریندر مودی اور انل امبانی کے بیچ کا سیدھا سودا ہے۔ میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں؟اس کی کچھ ٹھوس بنیاد ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

چھتیس گڑھ : بی جے پی اٹل جی کی موت کو الیکشن کے لیے استعمال کر رہی ہے : اٹل جی کی بھتیجی

اٹل بہاری واجپائی کی بھتیجی اور کانگریس لیڈر کرونا شکلا نے کہا کہ اٹل کے آخری سفر میں 5کیلومیٹر چلنے کے بجائے اگر نریندر مودی ان کے دکھائے گئے راستے پر چلیں تو ملک کے لیے اچھا ہوگا۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

سکما انکاؤنٹر: چھتیس گڑھ حکومت نے انکاؤنٹر کی آزادانہ جانچ کی سپریم کورٹ میں مخالفت کی

چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں 6 اگست کو ہوئے انکاؤنٹر میں پولیس کے 15 نکسلیوں کو مارنے کے دعوے پر مقامی گاؤں والوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ نکسلیوں کے نام پر بے قصور آدیواسیوں کا قتل کیا گیا ہے۔ معاملے کی آزادانہ جانچ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دی گئی ہے۔

نریندر مودی اور راہل گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایس سی ایس ٹی کے لیے ہو رہے مظاہرے میں جنتر منتر پہنچے راہل گاندھی، سرکار پر بولا حملہ

گانگریس صدر نے کہا ‘وزیر اعظم مودی کی سوچ اور پالیسیاں دلت مخالف ہیں۔ جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب انھوں نے کتاب لکھی تھی کہ دلتوں کو صفائی کرنے میں مزہ آتا ہے۔ پی ایم مودی کی یہی سوچ ہے۔’

fake 3 (1)

 کیکی چیلنج کاویڈیو،راہل گاندھی کے ہاتھ میں نیم برہنہ لڑکی کی تصویر اور خنزیر کے بچوں کا سچ 

گزشتہ ہفتے کچھ ایسی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جوقابل یقین نہ تھیں اور خوفزدہ کرنے والی تھیں۔یہ تصویریں نہ صرف ہندوستان میں شئیر کی گئیں بلکہ عالمی سطح پر فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارموں کا استعمال کرنے والے افراد نے بھی ان تصویروں کو حیرت کے ساتھ شئیر کیا۔

انل امبانی اور گوتم اڈانی کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر)

گاندھی اور  بڑلا کے رشتوں کا موازنہ کرنے سے پہلے مودی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے

کیا گاندھی،جی ڈی بڑلا کے کسی کھدائی پروجیکٹ کی وجہ سے لوگوں کو ہٹانے کے لئے سرکاری نظام کے ذریعےہو رہے تشدد کی حمایت کرتے؟ گاندھی-بڑلا کے رشتے کو کسی جوابی حملے کی طرح استعمال کرنے کے بجائے وزیر اعظم کو اس پر گہرائی سے سوچنے کی ضرورت ہے۔