دہلی پولیس نے بدھ کو جامعہ کے دس طلبا کو نوٹس دے کر ان سے 15 دسمبر کو کیمپس میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے پیش ہونے کو کہا تھا۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پوچھ تاچھ کے لیے ان طلبا کو بلایا جا رہا ہے جو تشدد کے دوران زخمی ہوئے تھے۔
ویڈیو: 15 دسمبر کو جامعہ کیمپس میں ہوئے تشدد کے بارے میں 16 فروری کو سامنے آئے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج کے بعد اس معاملے سے جڑے کئی ویڈیو سامنے آئے ہیں ۔ ان کے بارے میں جامعہ کے طلبا، اساتذہ اور انتظامیہ سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت۔
ویڈیو: میڈیا بول کےاس ایپی سوڈ میں ارملیش 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئے تشدد سے متعلق سامنے آئے ویڈیو فوٹیج کے بارے میں اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی وی این رائے، سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ کے ریسرچ اسکالرراہل کپور سے چرچہ کر رہے ہیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پچھلے سال 15 دسمبر کو کیمپس کے اندر دہلی پولیس کی بربریت کے دوران 2.66 کروڑ روپے کی املاک کا نقصان ہوا تھا، جس میں 4.75 لاکھ روپے کے 25 سی سی ٹی وی کیمروں کے نقصان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
دہلی پولیس نے جامعہ نیو فرینڈس کالونی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں منگل کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی۔ پولیس نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج ، کال ریکارڈس اور 100 سے زیادہ گواہوں کے بیان بطور ثبوت منسلک کئے گئے ہیں۔
یہ فوٹیج دہلی پولیس کی اسپیشل جانچ ٹیم کے ذریعے چینل کو دیا گیا تھا۔ ویڈیو کے کئی فریم میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ طالب علم کے ہاتھ میں پتھر نہیں، پرس ہے۔
دہلی پولیس کی کارروائی کے دوران جامعہ کی لائبریری میں پڑھ رہے طالب علم شایان مجیب نے پولیس پر ان کی دونوں ٹانگیں توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے دو کروڑ روپے معاوضے کی مانگ کی ہے۔ عرضی میں انہوں نے کہا ہے کہ تشدد میں زخمی ہونے کے بعد سے علاج میں وہ اب تک دو لاکھ روپے سے زیادہ خرچکر چکے ہیں۔
دہلی کے گارگی کالج کی سالانہ تقریب کے دوران 6 فروری کو طالبات کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوئی۔ دہلی ہائی کورٹ نے 30 اپریل تک مرکزی حکومت، سی بی آئی اور دہلی پولیس سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر کو ہوئے تشدد کے دوران کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنےآئی ہے، جہاں پولیس طالبعلموں کے ذریعے فرنیچر سے بلاک کئے لائبریری کے گیٹ کوتوڑکر اندر گھستی ہے اور طالبعلموں پر لاٹھیاں چلاتی دکھتی ہے۔ کئی طالبات سمیت ڈھیروں طالبعلم پولیس کے سامنے ہاتھ جوڑتے نظر آتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم مظاہرے پر کچھ نہیں کہہ رہے ، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ دھرنا کہاں ہو رہا ہے؟ ہماری تشویش یہ ہے کہ یہ مظاہرہ سڑک پر کیا جا رہا ہے، اس معاملے میں یا پھر کسی بھی معاملے میں سڑک کو بلاک نہیں کیا جا سکتا۔
سی اے اےکے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہروں کے بارے میں پوچھے جانے پرانہوں نے کہا کہ 1986 میں بھی لاکھوں لوگ تھے، جنہوں نے شاہ بانو معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹے جانے کی مخالفت کی تھی۔
سی اے اے کے خلاف ریاست میں ہوئے مظاہرے کے دوران ہوئے تشدد کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں سے ہی اس کی بھرپائی کی جائےگی۔ اس بارے میں جاری حکومت کے وصولی نوٹس کو کانپور کے شخص کے ذریعے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
19 دسمبر، 2019 کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح کرناٹک میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کئی مظاہرے منعقد کئے گئے تھے۔حالانکہ، بنگلور پولیس کمشنر نے ایک دن پہلے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کا استعمال کرکے شہر میں عوامی جلسہ پر پابندی لگا دی تھی۔
ایک پروگرام میں دہلی اسمبلی الیکشن سے جڑے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی صرف جیت یا ہار کے لیے الیکشن نہیں لڑتی ہے بلکہ انتخابات کے ذریعے سے اپنے نظریہ کی تشہیر میں بھروسہ کرتی ہے۔
پونڈیچری شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کرنے والا پہلایونین ٹریٹری بن گیا ہے۔ اس سے پہلے کیرل، پنجاب، راجستھان،مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش اسمبلی میں اس قانون کے خلاف تجویز پاس ہو چکی ہیں۔
سنبھل ضلع کے نخاس تھانہ حلقہ کے حسینہ باغ میں جنوری سے تقریباً 500 خواتین سی اے اے-این آر سی کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ ان میں سے گیارہ کو مقامی پولیس کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے نوٹس بھیجا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔
شہریت قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پارلیامنٹ تک مارچ نکالنے کی کوشش کر رہے تھے، جب انہیں پولیس نے روک دیا۔ طلبا کا الزام ہے کہ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ان کے پرائیویٹ پارٹس پر لاٹھی سے وار کیے ، جس میں کئی طلبہ و طالبات زخمی ہوئے ہیں۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: مودی نے دعویٰ کیا کہ شہریت قانون میں پاکستان اور ہندوستان کے اقلیتوں کا ہی ذکر ہے اس میں تمام شہریوں کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اس کی تصدیق خود نہرو لیاقت پیکٹ سے ہو جاتی ہے۔ انہوں نے اپنے آئین مخالف قانون کے جواز میں اسی نہرو لیاقت پیکٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس پیکٹ میں اقلیتوں کا ذکر ہے تمام شہریوں کا نہیں۔ اور ایسا کرنے والے خود نہرو تھے۔
کورٹ نے مرکزی حکومت کو 17 فروری تک جواب دینے کو کہا ہے۔عرضی گزاروں کے وکلاء نے پریشان کن حالات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بارے میں عبوری ہدایت جاری کرنے کو کہا، حالانکہ بنچ نے اس مانگ کو خارج کر دیا۔
اتر پردیش میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پرتشدد کرنے کے لیے 34 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
دہلی کے شاہین باغ میں مظاہرے کے دوران چار مہینے کے بچہ کی موت کے بعد بہادری کے لیےایوارڈپانے والی 12سالہ اسٹوڈنٹ جین گنرتن سداورتے نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر کہا کہ اس طرح کے مظاہرے میں بچوں کو شامل کرنے کی منظوری نہ دی جائے۔
این پی آر اور این آرسی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے اویسی نے کہا، میں اس طرح سے اس لیے سوچتا ہوں کہ کیونکہ میں تاریخ کا طالبعلم رہا ہوں۔ ہٹلر نے اپنے راج میں دو بارمردم شماری کروائی اور اس کے بعد یہودیوں کو گیس چیمبر میں ڈال دیا۔ میں نہیں چاہتا کہ ہمارے ملک میں بھی ویسا ہی ہو۔
مدھیہ پردیش کی حکومت نے اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کرتے ہوئے اس کو ہندوستانی آئین کے بنیادی جذبے کی خلاف ورزی بتایا۔ اس سے پہلے کیرل، پنجاب، مغربی بنگال اور راجستھان میں اس قانون کے خلاف تجویز پاس کی جا چکی ہے۔
ویڈیو: دہلی کے شاہین باغ میں بدھ کی دوپہر کو مظاہرین نے برقع پہن کر پہنچی ایک ہندو خاتون کو پکڑا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ خاتون ان سے عجیب و غریب سوال کر رہی تھی اور اپنی غلط پہچان بتا رہی تھی۔اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
عام آدمی پارٹی نے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے ماتحت دہلی پولیس کو بی جے پی ‘گندی سیاست’ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
خاتون کی پہچان بعد میں سیاسی مبصر گنجا کپورکے طور پر ہوئی ہے۔مظاہرین کاالزا م ہے کہ کپور بی جے پی کے اشارے پر برقع پہن کر مظاہرے کا ویڈیو بنا رہی تھیں۔
شہریت ترمیم قانون اور نئی دہلی واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالبعلموں پر پولیس کی وحشیانہ کارروائی کے خلاف گزشتہ15 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کو لےکر اسٹوڈنٹس کوآرڈینیشن کمیٹی نے یونیورسٹی انتظامیہ کے استعفیٰ کی مانگ کی تھی۔
دہلی کےڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش دیو نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے گولی چلانے والے اور ان کے والد کے عآپ میں شامل ہونے کے وہاٹس ایپ ڈیٹا اور تصویریں جمع کی ہیں۔ حالانکہ فیملی نے کہا کہ ان کے گھر کے کسی بھی ممبر کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف جنوبی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں پچھلے ڈیڑھ مہینے سے زیادہ عرصے سے چل رہے مظاہرے میں چار مہینے کے محمدکو ان کی ماں روزانہ مظاہرہ میں لے جاتی تھیں۔ حالانکہ ان کی ماں اب بھی مظاہرہ میں حصہ لینے کو پرعزم ہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بھگوا پارٹی جامعہ نگر، شاہین باغ اور دہلی کے دوسرے حصوں میں سی اےاےمخالف مظاہروں سے ڈری ہوئی ہے۔
ویڈیو: دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس فائرنگ اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اور ٹی وی جرنلسٹ ارنب گوسوامی کے بیچ ہوئے تنازعہ پر سی ایس ڈی ایس کے مدیر ابھئے کمار دوبے اور سینئر صحافی شیبااسلم فہمی کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
الیکشن کمیشن نےساؤتھ-ایسٹ دہلی کے ڈی سی پی چنمئے بسوال کو فوری اثر سے عہدے سے ہٹانے کی ہدایت جاری کر کے ان کو وزارت داخلہ کو رپورٹ کرنے کو کہا ہے۔ ان کی جگہ ایڈیشنل ڈی سی پی(ساؤتھ-ایسٹ) کمار گیانیش کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو مار رہے ہیں۔ گولیاں مار رہے ہیں۔
دہلی کے جامعہ نگر میں پچھلے ایک ہفتے میں گولی باری کایہ تیسراواقعہ ہے۔ اس معاملے میں ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ این آر سی کو ریاست میں نافذ نہیں ہونے دیا جائےگا۔این آر سی نافذ ہونے سے ہندو اور مسلمان دونوں کے لیے شہریت ثابت کرنا کافی مشکل ہو جائےگا۔ میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
کپل کے رشتہ دار چودھری کلیان سنگھ نے بتایا کہ وہ شدت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ،ہاں، گاؤں کے دوسرے لوگوں کی طرح ہندو بھکت ہے۔
دہلی میں شہریت قانون کی مخالفت کا مرکز بنے شاہین باغ میں کپل گجر نامی ایک نوجوان نے شام تقریباً 4:53 بجے ہوا میں دو گولیاں چلائیں ۔ اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔
حال ہی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس مظاہرہ کر رہے ایک گروہ پر ایک نوجوان نے گولی چلا دی تھی۔ اس واقعہ سے کچھ دن پہلےمرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ایک ریلی کے دوران ‘ ملک کے غداروں کو…’ کا نعرہ لگوایا تھا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔