پریس کلب آف انڈیا میں ہوئے ایک پروگرام میں مختلف پریس تنظیموں نے صحافت کو دباؤ سے آزاد رکھنے کی اپیل کی۔ نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ نے کہا کہ میڈیا کے پاس لوگوں تک سچائی پہنچانے کی ذمہ داری اور آزادی، دونوں ہونی چاہیے۔
گزشتہ دنوں تعلیمی اداروں سے متعلق دو معاملے سامنے آئے۔ پہلا معاملہ ایک پرائیویٹ یونیورسٹی ‘گلگوٹیا یونیورسٹی’ کے مبینہ سیاسی استعمال کا تھا، وہیں دوسرا معاملہ ممبئی کے ایک پرائیویٹ اسکول سے متعلق تھا، جس کی پرنسپل کو ان کے سیاسی خیالات کے اظہار کی وجہ سے نوکری سے نکال دیا گیا۔ ان دونوں معاملوں پر ویڈیو میں بات کی گئی ہے۔
رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔
ایک شاندار ماضی ہوتے ہوئے بھی اب اردو کے صرف مٹھی بھر قارئین رہ گئے ہیں اور اب اس کے وجود پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
جمہوریت کو اپنےٹھینگے پر رکھے گھوم رہے لٹھیتوں کے اس دور میں46 سال پہلے کی ایمرجنسی کے 633 دنوں پر خوب ہائےتوبہ مچائیے،مگر پچھلے 2555 دنوں سے بھارت ماتا کی چھاتی پر چلائی جا رہی غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی چکی کے پاٹوں کونظرانداز مت کریے۔
ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ایک جمہوری معاشرہ کی بنیاد ہی اظہار رائے کی آزادی ہے، مگر کسی بھی مہذب سوسائٹی میں آزادی مطلق نہیں ہوسکتی ہے۔ اگر سوسائٹی میں کسی بھی طرح کا کنٹرول نہ ہو، تو کمزوروں کے حقوق پامال ہوں گے اور انارکی کی سی کیفیت پیدا ہوگی۔ ڈنمارک کے […]
سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجے کشن کول نے اتوار کو مدراس بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد ایک آن لائن لیکچر میں یہ باتیں کہیں۔
اپنے الوداعیہ میں جسٹس دیپک گپتا نے عدلیہ نظام میں انسانی قدروں کو قائم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وکیل اپنے موکل سے بےتحاشہ فیس نہیں لے سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد ‘ جمہوریت اور عدم اتفاق ‘کے موضوع پر ایک لیکچر دیتے ہوئے جسٹس دیپک گپتا نے کہا کہ اگر یہ بھی مان لیا جائےکہ اقتدار میں رہنے والے 50 فیصد سے زیادہ رائےدہندگان کی نمائندگی کرتے ہیں تب کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ باقی کی 49 فیصد آبادی کا ملک چلانے میں کوئی رول نہیں ہے؟
جموں و کشمیر میں لگی پابندیوں کو لےکر استعفیٰ دینے والے سابق آئی اے ایسافسر کنن گوپی ناتھن نے کہا کہ چارج شیٹ میں انہی الزامات کو شامل کیا گیا ہے، جواستعفیٰ دینے کے دو مہینے بعد محکمہ جاتی تفتیش کے لئے بھیجے گئے میمورنڈم میں تھے۔
جون مہینے میں آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر اور نیوز کارپ کے ایک صحافی کے گھر پر چھاپےماری کے بعد آسٹریلیا کے ’ رائٹ ٹو نو کوئلیشن ‘ مہم کے تحت اخباروں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
مہاراشٹر کے وردھا واقع مہاتما گاندھی انتر راشٹریہ ہندی یونیورسٹی کے 6 طلبا کو بنا اجازت گروپ میں دھرنے کا انعقاد کرکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں برخاست کر دیا گیا تھا۔
مہارشٹر کے وردھا واقع مہاتما گاندھی انتر راشٹریہ ہندی یونیورسٹی نے کہا کہ طلبا نے اجتماعی دھرنے کا انعقاد کر کے 2019 اسمبلی انتخاب کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اورجوڈیشیل پروسس میں دخل دیا۔
ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی کی لائبریری کے حکام نے کہا کہ کنن گوپی ناتھن کے دورے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور وہ درخواست مانگکر صرف یونیورسٹی کے ضابطے پر عمل کر رہے تھے۔
کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع کے ڈپٹی کمشنر ششی کانت سینتھل نے کہا کہ ایسے وقت میں جب غیر معمولی طریقے سے جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے، ایسے میں ان کا ایڈمنسٹریٹواہلکار کے طور پر حکومت میں بنے رہنا غیراخلاقی ہوگا۔
گوپی ناتھن کو ان کا استعفیٰ منظور کئے جانے تک فوری طور پر اپنی ڈیوٹی جوائن کرنے اور کام کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
دمن اور دیو کے مزدور محکمہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک ان کا استعفیٰ منظور نہیں کر لیا جاتا ہے، تب تک ان کو طےشدہ کام کرنے ہوںگے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں باٹنے کے بعد لگی پابندیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ان سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، المیہ یہ ہے کہ گلوبل سوسائٹی نے ہمیں ان لوگوں کے تئیں عدم روادار بنا دیا ہے، جو ہم سے الگ ہیں۔
اخبارات کے کالم نگاروں کا موازنہ آپ نیوز چینلوں کے اینکرز سے کر سکتے ہیں کہ چینلوں کی تعداد جس رفتار سے بڑھی ہے، اچھے اینکرز کی اہمیت و مقبولیت بڑھتی گئی ہے لیکن جس طرح چینلوں پربہت سے بھانڈ اورمسخرے میڈیا کی رسوائی کا سامان کرتے ہیں، ہمارے درمیان بھی قلم کی روشنائی سے اپنی روسیاہی کاسامان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔
ویڈیو: معروف ایکٹر، قلمکار اور ڈراما نگار مانو کول اور –البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتاہے فلم کے ڈائریکٹر سومتر راناڈے سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
گزشتہ ہفتے اداکار اور ہدایت کار امول پالیکر کو ممبئی میں ہوئے ایک پروگرام کے دوران وزارت ثقافت کی تنقید کرنے پر ان کی تقریر کو درمیان میں ہی روک دیا گیا تھا۔
ویڈیو: جنگ آزادی میں روزنامہ ملاپ کی خدمات ،فکر تونسوی کا کالم پیاز کے چھلکے،اردو رسم الخط میں ہندی کا استعمال اور اردو صحافت کے مستقبل پر ملاپ کے مدیر نوین سوری سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو:کلکتہ کی اردو صحافت، ایمرجنسی، اردو اخبار، مسلمانوں کی گرفتاری اور اردو صحافت کے مستقبل پر سینئر صحافی رضوان اللہ سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
یوروپی یونین نے تو اپنے رکن ملکوں کے لئے باضابطہ ایک ہدایت نامہ ہی جاری کیا ہے کہ ہولوکاسٹ کو غلط قرار دینے والے ادیبوں یا مصنفین کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ جس میں ایک سے تین سال قید بامشقت کی سزا بھی شامل ہے۔
ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پتنجلی کے ترجمان نے اے بی پی نیوز چینل سے اشتہار ہٹانے کی بات قبول کرتے ہوئے سینئر صحافی پنیہ پرسون باجپئی اور ملند کھانڈیکر کے استعفیٰ میں ہاتھ ہونے سے انکار کیا۔
ویڈیو:سعادت حسن منٹو کی کہانیوں کوریڈیو پر پیش کرنے کا تجربہ اوران کہانیوں کی عصری معنویت پرآرجے صائمہ سے فیاض احمدوجیہہ کی بات چیت۔
اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو لگتا ہوگا کہ وہ صحافیوں اور غیرمتفق آوازوں کو مارکر خاموش کرا دیںگے اور حقیقت کو چھپا لے جائیںگے، لیکن ایسا نہیں ہونے والا۔
ایمرجنسی کوئی ناگہانی واقعہ نہیں بلکہ اقتدار کی بےانتہا مرکزیت، جابرانہ رویہ ، شخصیت پرستی اور چاپلوسی کے بڑھتے رجحان کا ہی نتیجہ تھا۔ آج پھر ویسا ہی نظارہ دکھ رہا ہے۔ سارے اہم فیصلے پارلیامانی کمیٹی تو کیا، مرکزی کابینہ کاؤنسل کی بھی عام رائے سے نہیں کئے جاتے، صرف اور صرف پی ایم او اور وزیر اعظم کی چلتی ہے۔
ایمرجنسی کے 43 سال بعد ان سینسر فرمان کو پڑھنے پر اس ڈراؤنے ماحول کا اندازہ ہوتا ہے جس میں صحافیوں کو کام کرنا پڑا تھا، اخباروں پر کیسی پابندی لگی تھی اور کیسی کیسی خبریں روکی جاتی تھیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں پریس کی آزادی کو دبانے کی ایسی کوشش حالیہ برسوں میں پہلے محسوس نہیں کی گئی۔
ہتک عزت کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گھوٹالہ کی رپورٹنگ کے وقت جوش میں غلطی ہو سکتی ہے۔
نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل معاملے میں سماعت کر رہی عدالت نے کہا، ہم سب سے بڑی جمہوریت ہیں۔ہم روزانہ ایسے واقعات پر فخر نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے شرمناک ہے۔ ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک […]
’بھارت کے راج نیتا، علی انور‘نامی کتاب کا رسم اجرا،شتروگھن سنہا نے کہا آج دھن شکتی جن شکتی پر بھاری پڑ رہا ہے۔ نئی دہلی:سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیامنٹ شتروگھن سنہا کا کہنا ہے کہ آج ملک کے حالات ایسے ہیں کہ یا تو […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے موڈیز ریٹنگ اور پریس کی آزادی پرونود دوا کا تبصرہ
تقریر اور تحریر کی آزادی جس کو ہم میں سے بیشتر لوگ فطری طور پرملا ایک حق سمجھتے ہیں، اسکے لئے کتنی جدو جہد اور قربانی کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بنگلور میں ہوۓ اس واقعہ اور ان تمام واقعات سے سمجھ میں آتا ہے-