Gangrape in UP

صدیقی کپن۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

صحافی صدیقی کپن کو عدالت سے راحت، ہر ہفتے یوپی تھانے میں رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں

کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ ستمبر 2022 میں سپریم کورٹ نے انہیں ضمانت دیتے ہوئے ہر ہفتے یوپی کے ایک تھانے میں حاضری لگانے کو کہا تھا۔ اب یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔

عتیق الرحمان۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

صدیق کپن کے ساتھ گرفتار نوجوان نے 960 دن جیل میں گزارنے کے بعد کہا – مسلمان ہونے کی سزا ملی

ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی اسٹوڈنٹ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے ممبرعتیق الرحمان کو 5 اکتوبر 2020 کو صحافی صدیق کپن کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اترپردیش کے ہاتھرس میں ریپ متاثرہ سے ملنے جا رہے تھے۔ انہیں گزشتہ 14 جون کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔

kappan

دو سال بعد جیل سے رہا ہونے والے صدیق کپن نے کہا – مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا

ویڈیو: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ معاملےکی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ گزشتہ 2 فروری کو انہیں دو سال سے زائد عرصے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

صحافی صدیق کپن اٹھائیس ماہ بعد جیل سے رہا

صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افرادکو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اتر پردیش میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ یوپی پولیس نے کپن کے خلاف ذات پات کی بنیاد پر فسادات بھڑکانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ان پر سیڈیشن اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات بھی شامل کیے گئے تھے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

منی لانڈرنگ کیس میں صدیق کپن کو ضمانت، اہلیہ نے کہا – جب تک وہ سامنے نہیں آ جاتے، مجھے یقین نہیں ہوگا

اکتوبر 2020 میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے یو پی پولیس کے ذریعے گرفتار کیے گئے صحافی صدیق کپن کو گزشتہ ستمبر میں یو اے پی اے کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت دےدی تھی۔ تاہم ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہونے کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

یوپی کی عدالت نے صحافی صدیق کپن اور 6 دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ معاملے میں الزامات طے کیے

صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد کو 5 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ اور قتل کے کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے فروری2021 میں کپن کے خلاف کیس درج کیا تھا۔

گرفتاری کے وقت پولیس کی حراست  میں محمد عالم (درمیان میں ) اور صدیق کپن (دائیں)۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

دو سال سے جیل میں بند کپن کےکیب ڈرائیور کو منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت ملی

اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔ عالم کویو اے پی اے کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔

صدیق کپن اور روپ ریکھا ورما۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/فیس بک)

 لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر نے صدیق کپن کی ضمانت بھری

گزشتہ ہفتے صحافی صدیق کپن کے وکیل نے بتایا تھا کہ کپن کی ضمانت کی شرط کے مطابق انہیں یوپی سے دو ضمانت داروں کی ضرورت تھی، لیکن ‘معاملے کی حساس نوعیت’ کی وجہ سے لوگ مدد کے لیے آگے آنے سے ہچکچا رہے تھے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

صدیق کپن کی ضمانت دینے کے لیے کوئی مقامی شخص تیار نہیں: وکیل

کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کے وکیل نے بتایا کہ کپن کی ضمانت کی شرط کے مطابق انہیں یوپی کے رہنے والے دو ضمانت داروں کی ضرورت ہے، لیکن ‘معاملےکی حساس نوعیت’ کی وجہ سے لوگ مدد کے لیے آگے آنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: تقریباً دو سال سے جیل میں قید صحافی صدیق کپن کو سپریم کورٹ نے ضمانت دی

پانچ اکتوبر 2020 کو کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر کو ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل کیس کی رپورٹنگ کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ یوپی پولیس کا الزام ہے کہ یہ لوگ لاء اینڈ آرڈرکو خراب کرنے کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے۔

گرفتاری کے وقت پولیس کی حراست  میں محمد عالم (درمیان میں ) اور صدیق کپن (دائیں)۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس کیس: صحافی صدیق کپن کے ساتھ گرفتار کیب ڈرائیور کو ضمانت ملی

اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملے میں جیل میں بند صحافی صدیق کپن کی نو سالہ بیٹی نے کہا- عام شہریوں کی آزادی اور حقوق سلب نہ کیے جائیں

پانچ اکتوبر 2020 کو کیرالہ کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر کو ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل کیس کی رپورٹنگ کے لیے سفر کے دوران راستے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کا الزام ہے کہ ملزم امن و امان کو خراب کرنے کے لیے ہاتھرس جا رہا تھا۔ کپن پر پی ایف آئی سے وابستہ ہونے کا بھی الزام ہے۔

عصمت آرا (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہاتھرس معاملے میں تفتیشی رپورٹ کے لیے دی وائر کی عصمت آرا لاڈلی ایوارڈ سے سرفراز

دی وائر کی نامہ نگارعصمت آرا نے یہ رپورٹ اتر پردیش کے ہاتھرس میں19سالہ دلت خاتون کے گینگ ریپ کے بعد کی تھی۔اس رپورٹ میں ایم ایل سی رپورٹ کی بنیاد پر پولیس کے خاتون کے ساتھ ریپ نہ ہونے کے دعوے پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

we

ہاتھرس گینگ ریپ اور مرڈر کے سال بھر بعد بھی خوف میں ہے متاثرہ فیملی

ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں ایک دلت لڑکی کے ساتھ ریپ اور قتل کے واقعہ کو ایک سال مکمل ہو گئے۔گزشتہ دنوں دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ان کے اہل خانہ کے لیےانصاف کے مطالبہ کے لیے ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔

1907 Gondi.00_16_13_19.Still004

ہاتھرس معاملہ: امن وامان کو متاثر کرنے کے لیےگرفتار عتیق الرحمٰن کی حالت نازک، اہل خانہ  نے کی رہائی کی مانگ

ویڈیو: سیڈیشن اوریو اے پی اے کےتحت گرفتاراتر پردیش کےمظفرنگر باشندہ عتیق الر حمٰن کی حالت بےحد نازک بتائی جا رہی ہے۔اہل خانہ اور ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ دل کی بیماری سے متاثرہیں۔ باربار عرضی دینے کے بعد بھی نہ تو شنوائی ہو رہی نہ ان کا صحیح علاج کروایا جا رہا ہے۔ دی وائر نے ان کے وکیل مدھون دت، بھائی اور بیوی سے بات کی۔

AKI 4 August 2021.00_23_24_24.Still002

شمشان گھاٹ ریپ پر خاموشی: دلت کی بیٹی، ملک کی بیٹی کیوں نہیں؟

ویڈیو: دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔ الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اور یہاں کے تین ملازمین نے بچی کاریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا اورآخری رسومات بھی کر دی۔ معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

شمشان گھاٹ کی چتا، جہاں بچی کی  زبردستی آخری رسومات کی گئی(فوٹو:دی وائر)

دہلی: متاثرہ فیملی اور پڑوسی نے کہا-پجاری نے بچی کے ریپ اور قتل کا جرم قبول کیا تھا

دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نوسالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اوریہاں کےتین ملازمین نے بچی کا ریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعدملزمین نے متاثرہ فیملی پر زور دیتے ہوئے اس کی آخری رسومات بھی کرا دی۔معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دہلی کے کینٹ علاقے میں متاثرہ  بچی کے اہل خانہ  سے ملنے پہنچے کانگریس رہنما راہل گاندھی(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی ریپ معاملہ: متاثرہ فیملی سے ملے راہل گاندھی اور اروند کیجریوال، مجسٹریٹ جانچ کے حکم

دہلی کے نانگل میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی سے مبینہ ریپ کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ فیملی کا الزام ہے کہ ملزمین نے قتل کے بعد زبردستی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی تھی ۔ اس معاملے میں شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

(السٹریشن بہ شکریہ: Aasawari Kulkarni/Feminism In India)

دہلی: دلت لڑکی کے اہل خانہ کا الزام-پجاری اور ملازمین نے ریپ کے بعد اس کی جان لی

دہلی کے نانگل کا واقعہ۔ اس سلسلےمیں دہلی چھاؤنی علاقہ کے ایک شمشان گھاٹ کے 55سالہ پجاری اور یہاں کےتین ملازمین سلیم، لکشمی نارائن اور کلدیپ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمین پر بچی کی لاش کابنا پوسٹ مارٹم کےآخری رسومات کرانے کا بھی الزام ہے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: صحافی کپن اورتین دیگر  کے خلاف امن و امان خراب کرنے کے الزام  رد

اتر پردیش پولیس نے پچھلے سال پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ ہاتھرس گینگ ریپ اورقتل معاملے کے مدنظر فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوپی سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ کپن صحافی نہیں، بلکہ انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے ممبر ہیں۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

چیف جسٹس سے صدیق کپن کی رہائی کا مطالبہ، کہا-ان کی زندگی شدید خطرے میں ہے

کیرل کےصحافی صدیق کپن کی بیوی کی جانب سے لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں متھرا کے میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل میں جانور کی طرح کھاٹ سے باندھا گیا ہے ۔وہ نہ کھانا کھا پا رہے ہیں اور نہ ہی پچھلے چار دنوں سے بھی زیادہ عرصے سے ٹوائلٹ جا سکے ہیں۔ کپن کو پچھلے سال ہاتھرس جاتے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔

ہاتھرس گینگ ریپ متاثرہ کے آخری رسومات کی ادائیگی کرتے پولیس اہلکار۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس معاملے میں سی بی آئی نے چارج شیٹ دائر کی، ملزمین پر گینگ ریپ اور قتل کے الزام

اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں 14ستمبر کو ٹھاکر کمیونٹی کے چارنوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک دلت لڑکی سے ریپ کرکے بےرحمی سے مارپیٹ کی تھی، جس کے بعد علاج کے دوران متاثرہ کی موت ہو گئی تھی۔ سی بی آئی نے ملزمین پر ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی الزام لگائے ہیں۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس: گرفتار صحافی کے معاملے میں ارنب گوسوامی کا حوالہ دینے پر کورٹ نے کہا-ہر معاملہ الگ

اتر پردیش پولیس نے گزشتہ پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے کو الہ آباد ہائی کورٹ لےکر جانے کو کہا تھا، جس پر عرضی گزاروں کے وکیل نے کہا تھا کہ ارنب گوسوامی معاملے کو اسی عدالت میں سنا گیا تھا۔

لکھنؤ میں پی یوسی ایل کے ممبروں  کی پریس کانفرنس(فوٹو: عصمت آرا)

ہاتھرس: متاثرہ فیملی محفوظ  نہیں، افسروں پر چلے مقدمہ: پی یو سی ایل

شہری حقوق کی تنظیم پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں دلت لڑکی کےساتھ مبینہ گینگ ریپ اور قتل کے معاملے میں اپنی جانچ رپورٹ عوامی کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے فیملی نظربند جیسی صورت حال میں رہ رہی ہے۔ سی بی آئی کو معاملے میں پولیس کے رول کی بھی جانچ کرنی چاہیے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس معاملہ : یوپی سرکار کی جانب سے دائرحلف نامے میں قانونی خامیاں اور جھوٹ  کی بھرمار ہے

اتر پردیش سرکار کی جانب سےہاتھرس معاملے میں سپریم کورٹ میں دائرحلف نامے میں جان بوجھ کرگمراہ کن حقائق پیش کیے گئے ہیں۔ یہ حلف نامہ پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت،اعتباراورمتاثرین کوانصاف دلانے کی ان کی نیت، تینوں پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہاتھرس متاثرہ کی لاش کو آدھی رات میں جلانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی تھی: الہ آباد ہائی کورٹ

الہ آباد ہائی کورٹ نے ہاتھرس کے اس وقت کے ایس پی کےخلاف کارروائی کیے جانے اور ڈی ایم کو بخش دینے پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ کورٹ نے ایک میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے لڑکی کے ساتھ ریپ نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے پولیس کےایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل(لا ءاینڈ آرڈر)پرشانت کمار کی سرزنش کرتے ہوئے ریپ کی تعریف میں ہوئی تبدیلیوں کی جانکاری مانگی۔

9 October 2020 Hathras.00_33_07_16.Still004

ہاتھرس کی ریپ متاثرہ کے گاؤں میں کیسے زندگی بسر کر تے ہیں دلت

ویڈیو: اتر پردیش کے ہاتھرس میں19سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر گینگ ریپ کے بعد موت ہو گئی تھی۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے متاثرہ کے اہل خانہ اوردیگر لوگوں سے اس بارے میں بات کی۔

ہاتھرس متاثرہ کے اہل خانہ کے ساتھ بھیم آرمی چیف  چندرشیکھر آزاد۔ (فوٹو:اسپیشل ارینج منٹ)

ہاتھرس معاملہ: ای ڈی نے بھیم آرمی-پی ایف آئی میں تعلق اور سو کروڑ کی فنڈنگ کے دعوے کو خارج کیا

ہاتھرس گینگ ریپ کو لےکراحتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے پی ایف آئی کے ذریعے فنڈنگ کیے جانے کے دعوے کیے گئے تھے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ای ڈی نے کہا ہے کہ تنظیم کی جانب سے100 کروڑ روپے کی فنڈنگ کیے جانے کی بات سچ نہیں ہے۔

srivastava

ہاتھرس: بی جے پی رہنما نے ملزمین کے بے قصور ہو نے کی گارنٹی دی، لڑکی کے کردار پر سوال اٹھائے

اتر پردیش کے ہاتھرس کی19سالہ مبینہ گینگ ریپ متاثرہ کوآوارہ بتاتے ہوئے اتر پردیش کے بارہ بنکی سے بی جے پی رہنما رنجیت بہادر شریواستو نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ کاملزم کے ساتھ تعلق تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

اتر پردیش سرکار کا سپریم کورٹ میں دعویٰ-ہاتھرس متاثرہ نے دو بیان درج کرائے تھے

الزام ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں14ستمبر کو اشرافیہ کے چار نوجوانوں نے 19سالہ دلت لڑکی سے بے رحمی سے مارپیٹ کرنے کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ لڑکی نے 29 ستمبر کو دہلی کے اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا تھا۔

(اسکرین شاٹ ہاتھرس سپورٹ ویب سائٹ)

ہاتھرس: جس ویب سائٹ پر بین الاقوامی سازش کر نے کا الزام، اس میں کہا گیا-نیویارک پولیس سے بچیں

ہاتھرس میں دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کے معاملے کو لےکر اتر پردیش پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس سے یوپی سرکار کی امیج خراب کرنے کی بین الاقوامی سازش کی گئی۔ پولیس نے انگریزی کی ایک ویب سائٹ کو اس سازش کا مرکز بتایا ہے۔

امت مالویہ، سورا بھاسکر اور دگوجئے سنگھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی)

ہاتھرس متاثرہ کی پہچان اجاگر کر نے کے لیے امت مالویہ، دگوجئے سنگھ اور سورا بھاسکر کو نوٹس

قومی کمیشن برائے خواتین نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے چیف امت مالویہ، کانگریس رہنما دگوجئے سنگھ اور سورا بھاسکر سےوضاحت طلب کی ہے اور ایسے پوسٹ فوراً ہٹانے اور شیئر کرنے سے بچنے کو کہا ہے۔

Hathras-Gangrape-Cremation-PTI

ہاتھرس: سپریم کورٹ میں بولی یوپی سرکار، تشدد سے بچنے کے لیے رات میں آخری رسومات کی ادائیگی کی

سپریم کورٹ نے ہاتھرس گینگ ریپ معاملے کو غیرمعمولی اور چونکانے والا بتاتے ہوئے اتر پردیش سرکار سے کہا ہے کہ معاملے میں گواہوں کو کس طرح کا تحفظ دیا جا رہا ہے، اس بارے میں وہ حلف نامہ دائر کرکے بتائے۔ ساتھ ہی عدالت نے متاثرہ فیملی تک وکیل کی پہنچ کو لےکر بھی ریاستی حکومت سے جواب مانگا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

اقوام متحدہ نے ہاتھرس گینگ ریپ پر تشویش کا اظہا ر کیا، ہندوستان  نے کہا-نامناسب اور غیر ضروری تبصرہ

ہندوستان میں اقوام متحدہ کی یزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ریناٹا ڈیسالن نے کہا کہ ہندوستان میں خواتین اور بچیوں کے خلاف لگاتار ہو رہے جنسی تشدد کو لےکراقوام متحدہ فکرمند ہے۔

ہاتھرس گینگ ریپ متاثرہ کے لیے نئی دہلی میں منعقدایک مظاہرہ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مخالفین سازش کے تحت ہندوستان میں پیدا ہو ئے ہیں ،تاکہ وہ حکومت کی مخالفت کر سکیں…

عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔

راج ویر سنگھ دلیر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ہاتھرس گینگ ریپ: جس جیل میں چاروں ملزم بند ہیں، وہاں پہنچے بی جے پی ایم پی، اپوزیشن  نے اٹھائے سوال

جیل جانے کے بعد تنازعہ ہونے پر ہاتھرس سے بی جے پی ایم پی راج ویر سنگھ دلیر نے کہا کہ وہ جیلر کے بلاوے پر جیل احاطہ میں واقع ان کے دفتر میں چائے پینے گئے تھے۔کسی سے ملنے نہیں گئے تھے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ اگر ایم پی واقعی ملزمین سے ملنے گئے تھے تو یہ شدید طو رپرقابل اعتراض ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ(فوٹو بہ شکری: فیس بک/MYogiAdityanath)

ہاتھرس گینگ ریپ: یوپی پولیس کا دعویٰ، یوگی سرکار کو بدنام کر نے کے لیے ہوئی بین الاقوامی سازش

اتر پردیش پولیس نے ہاتھرس کے چندپا تھانے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف سیڈیشن سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 19سالہ دلت لڑکی کے ساتھ ہوئےتشدداور مبینہ گینگ ریپ معاملے کو لےکر انہیں ذات پات کی بنیاد پردنگا بھڑ کانے والی ایک بین الاقوامی سازش کا پتہ چلا ہے۔

رنجنا کماری۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ریپ کے معاملے اتنے زیادہ آ رہے ہیں، لگتا ہی نہیں کوئی سرکار بھی ہے: سماجی کارکن

سماجی کارکن کارکن اور سینٹر فار سوشل ریسرچ کی ڈائریکٹر رنجنا کماری کا کہنا ہے کہ وومین کمیشن ایک طریقے سے سرکاری تحفظ کا اڈہ بن گیا ہے۔ جسے کہیں نہیں‘ایڈجسٹ’ کر پا رہے ہیں، ان کو بٹھا دیا جاتا ہے۔ یہاں پر خواتین کے لیے کوئی سنجیدگی نہیں ہے۔ اگر ہوتی تو آج پورےکمیشن کوہاتھرس میں دکھنا چاہیے تھا۔

ہاتھرس پولیس

ہاتھرس گینگ ریپ: علی گڑھ کے اسپتال کی ایم ایل سی رپورٹ پولیس کے ریپ نہ ہو نے کے دعوے کے برعکس  ہے

خصوصی رپورٹ: یوپی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاتھرس متاثرہ کی ایف ایس ایل رپورٹ کے مطابق ریپ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ دہلی لائے جانے سے پہلے متاثرہ کوعلی گڑھ کے جس اسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا، وہاں کی ایم ایل سی رپورٹ‘وجائنل پینیٹریشن’ اور زبردستی کیے جانے کی بات کہتی ہے۔