سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔
گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔
یہ ماہرین تعلیم اور سیاسیات کے ماہرین، جو مختلف سطحوں پر این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں کی تیاری کے عمل میں شامل رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ کونسل کی طرف سے ان کتابوں میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد، وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ یہ ان کی تیار کردہ کتابیں ہیں۔
ماہرتعلیم سوہاس پالشیکر اور سماجی کارکن یوگیندر یادو نےاین سی ای آر ٹی سےسیاسیات کی نصابی کتاب سے ‘خصوصی صلاح کار’کے طور پر درج ان کا نام ہٹا نے کو کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نصاب کو ‘منطقی’ بنانے کے نام پرمسلسل مواد کو ہٹا نے کی وجہ سے ‘مسخ’ ہوچکی کتابوں میں اپنا نام دیکھنا ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہے ۔
ویڈیو: 2014 کے بعد گجرات فسادات کے ملزمین کی مسلسل رہائی میں ایک پیٹرن نظر آتا ہے۔ سال 2022 میں نریندر مودی کو بھی اس معاملے میں کلین چٹ ملی، سپریم کورٹ نے اسی سال فسادات کے 9 میں سے 8 مقدمات کو بند کرنے کا حکم دی۔ ایسے میں کیا یہ کہنا درست ہے کہ گجرات فسادات کے لیے کبھی انصاف فراہم کرنے کی کوشش نہیں کی گئی؟
بی بی سی کی دستاویزی فلم ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ میں گجرات دنگوں کے حوالے سے برطانوی حکومت کی غیرمطبوعہ تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے نریندر مودی کو تشدد کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد منصوبہ بندتھا اور گودھرا کے واقعہ نے صرف ایک بہانہ دے دیا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو کوئی اور بہانہ مل جاتا۔
غیرت نہایت ہی غیر ضروری اور فضول شے ہے۔ اس کے بغیر انسان بنے رہنا بھلے مشکل ہو، غیرت کے ساتھ وائس چانسلر بنے رہنا ناممکن ہے۔ جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وی سی وقتاً فوقتاً اس کی تصدیق کرتے رہتے ہیں۔
بی بی سی کی دستاویزی سیریز ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ کی دوسری اور آخری قسط منگل کو برطانیہ میں نشر کی گئی۔ اس میں بی جے پی حکومت کے دوران لنچنگ کے واقعات میں ہوئے اضافہ، آرٹیکل 370 کے خاتمہ، سی اے اے اور اس کے خلاف مظاہروں اور دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے اطلاعات و نشریات کے سکریٹری کی طرف سے آئی ٹی رول 2021 کے رول 16 کا استعمال کرتے ہوئے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے رول کو اجاگر کرنے والی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
اگر سنگھ پریوار سے وابستہ حکمراں اور ان کے پیروکارسمجھتے ہیں کہ ملک کی شبیہ مدھیہ پردیش میں محمد ہونے کے شبہ میں بھنور لال کو بھاجپائیوں کے ذریعےپیٹ پیٹ کر مار دیے جانے سے نہیں، بلکہ راہل گاندھی کے لندن میں یہ کہنے سے خراب ہوتی ہے کہ بی جے پی نے ملک میں مٹی کا تیل اس طرح چھڑک دیا ہے کہ ایک چنگاری بھی ہمیں بڑی مصیبت میں مبتلا کرسکتی ہے، تو انہیں بھلا کون سمجھا سکتا ہے!
گودھرا ٹرین قتل عام کے اگلے دن 28 فروری، 2002 کی رات کوسردارپورا گاؤں میں اقلیتی کمیونٹی کے 33 لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا، جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ اس معاملے کے 10 سال بعد 2012 میں31 لوگوں کوقصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ حالانکہ، چار سال بعد گجرات ہائی کورٹ نے 31 میں سے 14قصورواروں کو بری کر دیا۔
2002 میں گجرات کے گودھرا میں ہوئے فسادات کی جانچ کو لے کر تشکیل دیے گئے ناناوتی کمیشن نے اپنی فائنل رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری 2002 میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے بعد گودھرا میں ہوئے فسادات منصوبہ بند نہیں تھے۔
2014 میں آندھرا میں بی جے پی اور ٹی ڈی پی نے ساتھ میں الیکشن لڑا تھا ۔ لیکن آندھرا کو خاص صوبے کا درجہ دینے کے مدعے پر ٹی ڈی پی ،بی جے پی سے الگ ہوگئی۔
ویڈیو: سینئر صحافی کرن تھاپر 2007 میں ان کے ذریعے لیے گئے نریندر مودی کے 3 منٹ کے مشہور انٹر ویو کا تجربہ شیئر کر رہے ہیں۔
این سی ای آر ٹی کی 12ویں کلاس کی نئی کتاب میں بی جے پی کو مسلم خواتین کے مفادات کا حمایتی بتایا گیا ہے۔
گجرات دنگے کے دوران آنند ضلع کے اوڈے قصبے میں ایک گھر میں آگ لگائی گئی جس میں اقلیتی طبقے کے 23لوگ جل کر مر گئے تھے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس کے خلاف اپوزیشن کی Impeachmentکی تجویز اور نرودا پاٹیا تشدد معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈ نانی کے بری ہونے پر ونود دوا کا تبصرہ
12ویں کلاس کیپالیٹکل سائنس کی کتاب کے پچھلے ایڈیشن میں ‘ فروریا ور مارچ 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا ‘، لکھا تھا۔ اب اس میں سے مسلم لفظ ہٹاکر ‘ گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا ‘ کر دیا گیا ہے۔
گجرات حکومت نے اسپیشل جانچ ایجنسی کو 11 ملزموں کی سزا میں اضافہ اور 14 ملزمین کو بری کئے جانے کے خلاف ہائی کورٹ جانے کی اجازت نہیں دی۔