Maharashtra

نصیر الدین شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

نصیر الدین شاہ نے پی ایم مودی سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنے کی اپیل کی

سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔

نوین جندل، نوپور شرما، یتی نرسنہانند۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی/فیس بک)

نوپور شرما، نوین جندل، اویسی، نرسنہانند سمیت کئی کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں کیس درج

دہلی پولیس کی انٹلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹیجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، لوگوں کو اکسانے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں سوشل میڈیا کے کئی معروف صارفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں صحافی صبا نقوی، ہندو مہا سبھا کی پوجا شکن پانڈے، راجستھان کے مولانا مفتی ندیم اور دیگر کےنام شامل ہیں۔

القاعدہ سے وابستہ جنگجو۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: القاعدہ نے ہندوستانی شہروں پر خودکش حملے کی دھمکی دی

القاعدہ ان انڈین سب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) نے پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ تبصرے پر دہلی، ممبئی، اتر پردیش اور گجرات میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔

نوپور شرما اور نوین جندل۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی کے حامیوں کی نظر میں پارٹی سے ہٹائے گئے لیڈر قصوروار نہیں، بلکہ مظلوم ہیں

بی جے پی کی آٹھ سالہ حکومت نے ایک بڑی آبادی ایسی پیدا کی ہے جو مانتی ہے کہ پارٹی لیڈر کے بگڑے بول کی وجہ سے ہوئی بین الاقوامی شرمندگی کے لیے پارٹی کے ‘شعلہ بیاں مقرر’ ذمہ دار نہیں ہیں، بلکہ وہ لوگ ذمہ دار ہیں جو اس موضوع پر اتنی دیر تک چرچہ کر تے رہے کہ بات ہندوستان سے باہر پہنچ گئی۔

کانپور میں فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمین کا پوسٹر لگاتا ایک پولیس اہلکار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اترپردیش: کانپور تشدد معاملے میں بی جے پی لیڈر سمیت 13 اور گرفتار

کانپور میں 3 جون کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعے پیغمبراسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرےکے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی یووا مورچہ کے سابق ضلع اکائی سکریٹری ہرشیت سریواستو کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پیوش گوئل/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: خلیجی ممالک کی مذمت کے بعد وزیر نے کہا – حکومت پر کوئی اثر نہیں، اچھے تعلقات بنے رہیں گے

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کا مرکز میں حکمراں این ڈی اے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، کیونکہ وہ سرکاری عہدیدار نہیں تھیں۔

علامتی تصویر، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل۔ (فوٹو کریڈٹ: فلکر)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: اقوام متحدہ نے کہا – ہم تمام مذاہب کے احترام اور رواداری کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہیں

ایک صحافی نے پیغمبر اسلام کے خلاف ہندوستانی حکمران جماعت کے رہنماؤں کے تبصرےکے سلسلے میں متعدد ممالک کی مذمت پراقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے ردعمل کے بارے میں پوچھا تھا، جس کے جواب میں ان کے ترجمان اسٹیفن نے یہ بیان دیا۔

مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک (جی سی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح ایم الحجراف۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/جی سی سی)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: کئی اور ممالک کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری

بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض بیانات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت جاری ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد مالدیپ، عمان، انڈونیشیا، اردن، متحدہ عرب امارات، مصر اور لیبیا جیسے ممالک نے بھی متنازعہ تبصرےپر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

(بائیں سے دائیں) کویت میں ہندوستانی سفیر سبی جارج، قطر میں ہندوستانی سفیر دیپک متل اور ایران میں ہندوستانی سفیر جی دھرمیندر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

بی جے پی رہنماؤں کا پیغمبر اسلام پر تبصرہ: خلیجی ممالک نے ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا، سفارت کاروں کو طلب کیا

بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض تبصرے اور پارٹی ترجمان نوین جندل کے اسی طرح کے ‘توہین آمیز’ ٹوئٹس کی مذمت کرتے ہوئے خلیجی ممالک–قطر، کویت، ایران اور سعودی عرب کے علاوہ  پاکستان نے بھی […]

اکشے کمار 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کا انٹرویو لیتےہوئے۔ (اسکرین شاٹ بہ شکریہ: یوٹیوب/نریندر مودی)

رویش کمار کا بلاگ: ’اکشے کمار، پلیز آپ مؤرخ سے واپس صحافی بن جائیے‘

اس وقت گودی جگت کو ایک نئے کمار کی ضرورت ہے اور اکشے کمار سے بڑا کمارسوجھ نہیں رہا ہے۔ کام و ہی کرناہوگا، لیکن نیا چہرہ کرے گا توچینج لگے گا۔ وہ صحافی بن کر آئیں گے تو ایک ہی شوکو ہر چینل پر ایک ساتھ چلوایا جائے گا۔ سیزن بھی آم کا ہے، جتنا آم مانگیں گے، اتنا کھلوایا جائے گا۔

نوین جندل اور نوپور شرما۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد پر تبصرہ: بی جے پی نے نوپور شرما اور نوین جندل کوسسپنڈ کیا

پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔

پیغمبرمحمد کے بارے میں مبینہ تبصرے کو لے کر تھانے میں نوپور شرما کےخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر نوپور شرما کے خلاف پونے میں بھی مقدمہ درج

ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

BJP-Facebook-Logo

کارپوریٹ کمپنیاں سوشل میڈیا کے ذریعے جمہوریت کا گلا گھونٹنے کا کام کر رہی ہیں

بی جے پی نے اب اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک سال بھر انتخابی بخار میں مبتلارہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ہر دوسرے دن ہیجانی مسائل پیدا کیے جاتے ہیں، اور ایک بحث لوگوں پر زبردستی مسلط کی جاتی ہے۔ یہ حجاب پہننے کا مسئلہ ہو سکتا ہے، مسلمان تاجروں کا ہندو عبادت گاہوں کے قریب دکانیں کھولنا یا پھر 1990 میں کشمیری ہندوؤں کے اخراج پر بننے والی فلم کے اوپر گفتگو۔

ناسک کے پولیس کمشنر  رہے دیپک پانڈے۔

مہاراشٹر: اذان کے وقت لاؤڈ اسپیکر پر بھجن نہ بجے، یہ ہدایت دینے والے پولیس کمشنر کا تبادلہ

ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ 3 مئی تک مساجد کے باہر نصب لاؤڈ اسپیکر کو ہٹالے، ورنہ وہ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ بجائیں گے۔ اس کے جواب میں ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے ہدایات جاری کی تھیں کہ مسجد کے 100 میٹر کے دائرے میں لاؤڈ اسپیکر پر کسی کو بھجن یا گانے بجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے اپنی اہلیہ رما کے ساتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: تیلتمبڑے فیملی)

’گزشتہ دو سالوں میں میری اور آنند کی زندگی ٹھہر گئی ہے …‘

ایلگار پریشد معاملے میں ملزم بنائے گئے سماجی کارکن اور ماہر تعلیم ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے نے اپریل 2020 میں عدالت کے فیصلے کے بعد این آئی اے کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔ دو سال گزرنے کے باوجود ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔ ان کی اہلیہ رما تیلتمبڑے نے ان دو سالوں کا تکلیف دہ تجربہ تحریر کیا ہے۔

مہاراشٹر کے لاتور سے بی جے پی ایم پی سدھاکر شرنگارے(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@mpsshrangare)

مہاراشٹر: بی جے پی ایم پی نے کہا – مقامی انتظامیہ مجھے سرکاری تقریبات میں مدعو نہیں کرتی کیونکہ میں دلت ہوں

مہاراشٹر کے لاتور سے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ سدھاکر شرنگارے نے الزام لگایاکہ انہیں جان بوجھ کر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعےمقامی سطح پر منعقد ہونے والے پروگراموں میں مدعو نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ وہ دلت ہیں۔ وہیں، سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا کہ افسروں کو ایک ایم پی کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہیے، ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

3103. NSC.00_39_52_14.Still027

’آدی واسیوں کو جتنا انگریزوں نے نہیں مارا، آزادی کے بعد اس سسٹم نے مارا ہے‘

ویڈیو: مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع کے ایٹاپلی تعلقہ کے سورج گڑھ میں لوہے کی کان کنی کے منصوبے کو رد کرنے کے مطالبے کو لے کر آدی واسی کئی سالوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ آدی واسیوں کے حقوق پر کام کرنے والے کارکن اور وکیل لالسو نگوٹی کا کہنا ہے کہ اس ضلع میں اس طرح کے کئی اور کان کنی کے منصوبے مجوزہ ہیں، جوپانی ، جنگلات اور زمین کو تباہ کرنے کے باعث ہوں گے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

سی اے جی نے گجرات کو بڑھتے قرض کے بارے میں خبردار کیا، بہار کے اسپتالوں کی حالت کو قابل رحم بتایا

گجرات، بہار، مہاراشٹر، کیرالہ، مغربی بنگال اور اڑیسہ سے متعلق یہ سی اے جی رپورٹ حال ہی میں متعلقہ اسمبلیوں میں پیش کی گئیں، جن میں صوبوں کی اقتصادی حالت اور دیگر پروجیکٹ پر کیے گئے کام اور ان کی صورتحال کے بارے میں جانکاریاں دی گئی ہیں۔

 (علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

مہاراشٹر: حجاب پہننے کو لے کر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کالج پرنسپل نے استعفیٰ دیا

پال گھر ضلع کے ایک لاء کالج کی پرنسپل نے حجاب پہننےکو لے کر کالج انتظامیہ کی جانب سے پریشان کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا پہلے کبھی کوئی ایشو نہیں تھا، لیکن کرناٹک تنازعہ کے بعد ہی یہ ایشو بن گیا ہے۔ دوسری جانب کالج نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

(تصویر: رائٹرس)

کیا تفرقہ انگیز مواد کی وجہ سے ہی فیس بک نے رعایتی شرح پر بی جے پی  کے اشتہارات لگائے

بی جے پی حامی اور پولرائز کرنے والے اس کے مواد نے فیس بک کے الگورتھم پر سستی شرح پر اشتہارات حاصل کرنے میں مدد کی، جس کی وجہ سے بی جے پی کی رسائی میں میں غیرمعمو لی اضافہ ہوا۔

مارک زکربرگ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

انتخابی سیاست میں سوشل میڈیا کمپنیوں کی منصوبہ بند مداخلت پر پابندی عائد کی  جائے: سونیا گاندھی

لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس صدرسونیا گاندھی نے الجزیرہ اور دی رپورٹرز کلیکٹو کی فیس بک الگورتھم سے متعلق رپورٹس کا حوالہ دیا، جن میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بی جے پی مخالف سیاسی جماعتوں کے مقابلے سستی شرحوں پر سوشل میڈیا کمپنی کو اشتہارات دے رہی اور اپنا پروپیگنڈہ کر رہی تھی۔

(فوٹوبہ شکریہ: سوشل میڈیا/رائٹرس)

فیس بک اشتہارات معاملہ: فیس بک نے بی جے پی کو کانگریس کے مقابلے سستی شرحوں پر زیادہ ووٹروں تک پہنچنے میں مدد کی

سستی شرحوں پرفیس بک نے ہندوستان میں اپنے سب سے بڑے سیاسی کلائنٹ – بھارتیہ جنتا پارٹی کو کم لاگت والے سیاسی اشتہارات کے ذریعے زیادہ ووٹروں تک پہنچنے میں مدد کی۔

BJP-Facebook-Logo

فیس بک پر بی جے پی کے لیے اشتہار دینے والے گمنام ایڈورٹائزر کون ہیں؟

فیس بک نے کئی سروگیٹ ایڈورٹائزر کو خفیہ طور پر بی جے پی کی پروپیگنڈہ مہم کو فنڈ کرنے کی اجازت دی،جس کے باعث بنا کسی جوابدہی کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پارٹی کی رسائی کو ممکن بنایا گیا ۔

(السٹریشن: دی  وائر)

ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی فرم نے فیس بک پر بی جے پی کی فرضی اور مسلمان مخالف مہم کو آگے بڑھایا

خصوصی رپورٹ: مکیش امبانی کی ملکیت والی ریلائنس کی مالی اعانت سے چلنے والی کمپنی نے 2019 کے عام انتخابات اور کئی اسمبلی انتخابات کے دوران فیس بک پر خبروں کی شکل میں بی جے پی کے حق میں ایسے اشتہارات چلائے جو پروپیگنڈہ اور فرضی نیریٹو سے بھرے ہوئے تھے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

لاک ڈاؤن میں شہری جھگیوں کی 67 فیصد لڑکیاں آن لائن کلاسز میں شرکت نہیں کر سکیں: رپورٹ

دہلی، مہاراشٹر، بہار اور تلنگانہ کی شہری جھگیوں میں گزشتہ سال فروری میں ‘سیو دی چلڈرن’ نامی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، کورونا کی وجہ سے 2020 میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران 67 فیصد لڑکیاں آن لائن کلاسز میں شرکت نہیں کر سکیں۔اس سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 10 سے 18 سال کی عمر کے بیچ کی68 فیصد لڑکیوں کو ان ریاستوں میں صحت اور غذائیت کی سہولیات حاصل کرنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ملک میں 2018-2020 کےدوران فرقہ وارانہ فسادات کے 1807معاملے درج ہوئے: حکومت

وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ ملک میں سال 2018 میں فرقہ وارانہ فسادات کے 512معاملے، 2019 میں438 اور 2020 میں 857 معاملے کیےگئے۔ ان معاملوں میں کل 8565 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ فرقہ وارانہ فسادات کے سب سے زیادہ معاملے بہار میں درج کیےگئے۔ اس کے بعد مہاراشٹر اور ہریانہ کا نمبر رہا۔

1301 Sumedha INT.00_36_06_14.Still004

مہاماری کے بیچ جیل میں سیاسی قیدیوں کی ابتر حالت

ویڈیو: مبینہ ماؤنواز لنک معاملے میں سزا کاٹ رہے پروفیسر جی این سائی بابا حال ہی میں کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں گرفتار ایک اور سیاسی قیدی خالدسیفی کی اہلیہ نرگس نےبھی جیل کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔

(فوٹوبہ شکریہ: انصاف)

ہندوستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں پر حملوں کے خلاف انٹرنیشنل گروپ نے کہا-آواز اٹھانا نہیں اس کو دبانا اینٹی نیشنل

دنیا بھر کے 15 سےزیادہ ممالک کے ہندوستانی تارکین وطن اور 30 بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق پر ہو رہےحملوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اُن قوانین کو رد کرنے کی وکالت کی بھی ہےجو انسانی حقوق کےتحفظ کو جرم قرار دے رہے ہیں اورانسانی حقو ق کے کارکنوں کو جیل میں ڈال رہے ہیں۔

جیل سے رہا ہونے کے بعد سدھا بھاردواج۔ (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@IJaising)

ایلگار پریشد معاملے میں ملزم سدھا بھاردواج تین سال بعد جیل سے رہا

بامبے ہائی کورٹ نے 60سالہ وکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو گزشتہ یکم دسمبر کو ضمانت دے دی تھی۔ بھاردواج کو اگست 2018 میں پونے پولیس نے یو اے پی اے کے تحت جنوری 2018 کے بھیما کورےگاؤں تشدد اور ماؤنوازوں کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

3011 Gondi.00_01_30_22.Still009

سدھا بھاردواج کو ضمانت: کیا سب سے بڑی جمہوریت میں سیاسی قیدیوں کے حقوق محفوظ ہیں؟

ویڈیو: بھیماکورےگاؤں -ایلگار پریشد معاملے میں ساڑھے تین سال سے جیل میں بند وکیل سدھا بھاردواج کو گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے ڈفالٹ ضمانت دے دی ہے۔ حالانکہ عدالت نے دیگر آٹھ ملزمین کی ضمانت عرضی ایک بار پھر خارج کر دی ہے۔

سریندر گاڈلنگ (فائل فوٹو:  پی ٹی آئی)

ایلگار پریشد: سریندر گاڈلنگ نے جیل حکام پر دوائیوں کی سپلائی روکنے کا الزام لگایا  

ایلگارپریشدمعاملےمیں ملزم وکیل سریندرگاڈلنگ نےتلوجہ سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ پر ان کی دوائیوں کی سپلائی روکنے کاالزام لگایا ہے۔ بتایا گیا کہ ان دوائیوں کےلیےان کےاہل خانہ نے نچلی عدالت سے اجازت لی تھی،لیکن اب عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

سدھا بھاردواج، فوٹو: دی وائر

این آئی اے کورٹ نے سدھا بھاردواج کو جیل سے رہا کرنے کی اجازت دی

این آئی اے کی خصوصی عدالت نےوکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو 50 ہزار روپے کے مچلکے پر رہائی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالت کے دائرہ اختیار میں رہنا ہوگا اور عدالت کی اجازت کے بغیر ممبئی نہیں چھوڑیں گی۔اس کے ساتھ ہی ان کے میڈیا کے ساتھ بات چیت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

0211 TWBR.00_40_28_02.Still002

امراوتی تشدد: متاثرین نے کہا-پولیس کی ’نااہلی‘ نے معاملے کو بدتر بنا دیا

ویڈیو: گزشتہ13نومبر کو امراوتی میں بی جے پی کی جانب سے بلائے گئے بند کے دوران جگہ جگہ بھیڑ نے پتھراؤ کیا تھا۔ مسلمانوں کی دکانوں کو آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا۔ ہندو مندروں کو بھی مبینہ طور پر نقصان پہنچایا گیا تھا۔

سریندر گاڈلنگ (فوٹوبہ شکریہ فیس بک)

ایلگار پریشد معاملہ: عدالت نے سریندر گاڈلنگ کو عارضی ضمانت دی

ایلگار پریشد معاملے میں گرفتار وکیل سریندر گاڈلنگ کی ماں کا پچھلے سال 15 اگست کوانتقال ہو گیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے گاڈلنگ کو 13 اگست سے 21 اگست تک عارضی ضمانت دیتے ہوئے این آئی اے کےسامنے اپنا پاسپورٹ جمع کرانے، ضمانت کی مدت کے لیے پوراپروگرام دینے اور ناگپور شہر چھوڑکر نہیں جانے کے لیے کہا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: Gordon Johnson/Pixabay/السٹریشن: د ی وائر)

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر: پیگاسس جاسوسی، یہ جیب میں جاسوس لے کر چلنے سے کہیں آگے کی بات ہے

ٹکنالوجی کو واپس نہیں لیا جا سکتا۔لیکن اسے کھلے بازار میں بےقابو، قانونی صنعت کے طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر قانون کی گرفت ہونی چاہیے۔ تکنیک رہ سکتی ہے، لیکن صنعت کا رہنا ضروری نہیں ہے۔

اسٹین سوامی۔ (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

فادر، انہیں معاف کر دینا…

فادراسٹین سوامی کی حراست، خارج ہوتی ضمانت، بنیادی ضرورتوں کے لیے عدالت میں عرضیاں اور آخر میں اپنوں سے دور ایک انجان شہر میں ان کا گزر جانا یہ احساس دلاتا ہے کہ ان کے خلاف کوئی الزام طے کیے بنا اور ان پر کوئی مقدمہ چلائے بغیر ان کے لیے سزائے موت مقررکر دی گئی۔

WhatsApp Image 2021-07-06 at 23.10.44

اسٹین سوامی کی غیرانسانی موت کا ذمہ دار کون؟

ویڈیو:بھیما کورےگاؤں-ایلگارپریشد معاملے میں پچھلے سال آٹھ اکتوبر کو گرفتار کیے گئے آدی واسی حقوق کے لیے لڑنے والے 84 سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کاانتقال ​پانچ جولائی کو میڈیکل کی بنیاد پر ضمانت کا انتظار کرتے ہوئے اسپتال میں ہو گیا۔ ان کے اہل خانہ نےسوگواری کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے لیے پوری طرح سے لاپرواہ جیل،عدالتیں اور جانچ ایجنسیاں ذمہ دار ہیں۔

Gadling-Arsenal

سریندر گاڈلنگ کا کمپیوٹر ہیک کر ڈالے گئے تھے ان کو ملزم ٹھہرانے والے دستاویز: رپورٹ

امریکہ کے میساچوسیٹس کی ڈیجیٹل فارنسک کمپنی آرسینل کنسلٹنگ کی جانچ رپورٹ بتاتی ہے کہ ایلگار پریشد معاملے میں حراست میں لیے گئے 16لوگوں میں سے ایک وکیل سریندر گاڈلنگ کے کمپیوٹر کو 16فروری 2016 سے ہیک کیا جا رہا تھا۔ دو سال بعد انہیں چھ اپریل 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

فادر اسٹین سوامی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

جیل میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد فادر اسٹین سوامی کی موت، عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

ایلگار پریشدمعاملے میں گرفتار 84سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کی حالت کئی دنوں سے نازک بنی ہوئی تھی اور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر تھے۔ ان کے قریبی لوگوں نے تلوجہ جیل پر الزام لگایا ہے کہ صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب سوامی کی حالت بدتر ہوئی تھی۔