گزشتہ دنوں لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں کی صورتحال کو لےکر کچھ سماجی کارکنوں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی اور ایک تنظیم کے مزدوروں سے متعلق سروے کے اعدادوشمار پیش کیے تھے۔ اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی نجی ادارےکے مطالعہ پر بھروسہ نہیں کرےگی کیونکہ سرکار کی رپورٹ اس سے الگ تصویر پیش کرتی ہے۔
چھ ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے با وجود، نہ تو سرکار نے گھر گھر جاکر نگرانی کرنے لیے کوئی میکا نزم تیار کیا ہے، اور نہ ہی لاک ڈاؤن ہٹانے کے لیے آئی سی ایم آر مشوروں پر عمل کر رہی ہے۔
آئی اے ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں اینڈ کشمیر پیپلس موومنٹ پارٹی بنانے والے شاہ فیصل جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے نظربندی میں ہیں اور ان پر اس سال فروری میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں دوسری ریاستوں سے آئے تمام رکشہ ڈرائیور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنس گئے ہیں، جن کے سامنے روزگار کا بحران کھڑا ہو گیا ہے۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس وبا سے لڑنے کے لیے 20 لاکھ کروڑ روپے کے اکانومک پیکیج اور لاک ڈاؤن 4.0 کااعلان کیا ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جاری لاک ڈاؤن کے دوران ہماچل پردیش میں مہاجر مزدوروں کی پریشانیوں کو سامنے لانے اور انتظامی کمیوں کو اجاگر کرنے والے کم سے کم چھ صحافیوں کو پچھلے دو مہینے میں 14 ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عظیم پریم جی یونیورسٹی کی جانب سے12 ریاستوں میں کئے گئے سروے میں کہا گیا کہ شہری حلقوں میں 10 میں سے آٹھ مزدور(80 فیصدی)اوردیہی حلقوں میں 10 میں سے لگ بھگ چھ مزدور(57 فیصدی)اپنا روزگار کھو چکے ہیں۔
اگرآر بی آئی کے اعلانات اورمرکز کے پہلے کو رونا راحت پیکیج کی رقم کوجوڑ دیں تووزیر اعظم نریندر مودی کے20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج میں تقریباً13 لاکھ کروڑ روپے کی ہی اضافی رقم بچتی ہے، جس کی تفصیلات دی جانی ابھی باقی ہیں۔
جئے پور کے شاستری نگر علاقے کے نہری کے ناکہ علاقے میں ہوا مظاہرہ۔ مزدوروں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے مظاہرہ کے دوران انہیں پیٹا، لیکن پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق، فیس آف نیشن کے مدیر دھول پٹیل نے مبینہ طور پر 7 مئی کو ایک خبر لکھی، جس کا عنوان تھا، ‘من سکھ منڈاویا کو ہائی کمانڈ نے بلایا، گجرات میں قیادت میں تبدیلی کا امکان’۔ منڈاویا مرکزی وزیر اور گجرات سے راجیہ سبھا ایم پی ہیں۔
شرمک اسپیشل ٹرینوں میں 24 کوچ ہوں گے۔سماجی دوری کے پروٹوکال کے تحت فی الحال ہر کوچ میں صرف 54 مسافروں کو لےکر لے جایا جا رہا ہے، لیکن اب 72 سیٹوں پر 72 مسافر ہوں گے۔
ملک میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثرین کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، دوسری طرف حکومت حالات کے مدنظر لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کے امکان پر غور کررہی ہے۔ نئی دہلی: وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹے میں 3604 نئے کیسز کی تصدیق […]
اس بیچ ریلوے نے دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو پوری صلاحیت کے ساتھ چلانے کو کہا ہے۔ ہر ٹرین میں 24 کوچ ہو ں گے اور ہر کوچ میں 72 سیٹ پر 72مسافر ہوں گے۔اس وقت ایک کوچ میں سماجی دوری کے ضابطوں کے تحت ہر کوچ میں 54 لوگوں کو بٹھایا جا رہا تھا۔
وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق، ملک میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کو رونا وائرس کے ریکارڈ 4213 معاملے سامنے آئے ہیں، جو ایک دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے اور انفیکشن کے کل معاملے بڑھ کر 67152 ہو گئے ہیں۔
ہندوستان میں جاری 54 روزہ لاک ڈاؤن کے آخری ہفتے میں حکومت نے منگل 12 مئی سے پندرہ خصوصی مسافرٹرینیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔
نظام الدین مرکز میں کو رونا انفیکشن ملنے کے بعد یہاں آئے تبلیغی جماعت کے ہزار لوگوں کو نریلا کے ایک سینٹر میں کورنٹائن کیا گیا تھا۔ ملک کے مختلف حصوں سےآئے ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اکثر لوگوں کی کووڈ 19رپورٹ نگیٹو ہونے اور کورنٹائن کی طے مدت پوری ہونے کے باوجود انہیں گھر نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔
شرمک اسپیشل ٹرین کے کرایے کو لےکر سرکار کے مختلف دعووں کے بیچ گجرات سے بہار لوٹے مزدوروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹکٹ خود خریدا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ڈیڑھ ہزار کیلومیٹر اور 31 گھنٹے سے زیادہ کے اس سفر میں انہیں چوبیس گھنٹوں کے بعد کھانا دیا گیا۔
کارل مارکس نے 175 سال پہلے لکھا کہ محنت کش جس چیزکو بناتےہیں، وہ چیز جتنی عظیم یا طاقتور ہوتی جاتی ہے، محنت کش کی طاقت اسی تناسب میں گھٹتی چلی جاتی ہے۔ اگر ریل کی پٹریوں پر مرنے والے یہ محنت کش ملک کے معمار ہیں اور یہ ملک لگاتار طاقتور ہوتا گیا ہے، تو یہ اتنے ہی کمزور ہوتے گئے ہیں۔
مہاراشٹر کے بھیونڈی میں کام کر رہے پاورلوم مزدوروں کا ایک گروپ 25 اپریل کو اتر پردیش کے مہراج گنج آنے کے لیے سائیکل سے نکلا تھا۔ اس گروپ کے ایک ممبر تبارک انصاری نے تقریباً 400 کیلومیٹر کی دوری طے کرنے کے بعد مدھیہ پردیش کے سرحدی علاقہ کے سیندوا میں دم توڑ دیا۔
جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے چناب ٹیکسٹائل ملز کے مزدوروں نے الزام لگایا کہ انہیں ماہانہ تنخواہ کےطورپر کم ادائیگی کی گئی۔ وہیں، کرناٹک کے بنگلور میں سینکڑوں مہاجر مزدوروں نے بھی گھر بھیجے جانے کی مانگ کو لےکر مظاہرہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ المیہ یہ ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ان لوگوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جنہیں ان کی خود کی سرکار نے بھگوان بھروسے چھوڑ دیا ہے۔ وہ یا تو ان الزاموں کو ثابت کریں یا پھر معافی مانگیں۔
کیرل کے ترسور ضلع کے ایرماپیٹی واقع ایک مندر میں جمعہ کو بھاگوت کتھا کا پاٹھ ہو رہا تھا۔ گرفتار کئے گئے لوگوں کو بعد میں ضمانت دے دی گئی۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کا ایک آڈیو کلپ گزشتہ مہینے سوشل میڈیا پر وائرل ہواتھا۔ الزام ہے کہ اس کلپ میں مولاناسعد جماعت کے لوگوں سے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
ویڈیو: گجرات میں کو رونا وائرس کی وجہ سے حالات بدترہیں۔ احمدآباد میں وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامیہ لاک ڈاؤن کو اور سخت بنانے پر کام کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سکریٹری انتونیو گوتریس نےجمعہ کو کہا کہ انٹرنیٹ سے لےکر سڑکوں تک ہر جگہ غیرملکی شہریوں کے خلاف نفرت بڑھ گئی ہے۔یہودی مخالف سازش میں اضافہ ہوا ہے اور کووڈ 19 کےتناظر میں مسلمانوں پر حملے بڑھے ہیں۔
آئی سی ایم آر نے کہا کہ فی الحال دستیاب اعدادوشمار اتنے پختہ نہیں ہیں کہ کو رونا وائرس انفیکشن کے علاج کے لیے گنگا جل پر کلینیکل ٹرائل کیا جا سکے۔
ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ یہ وبا کب تک جاری رہےگی، لیکن ہم یہ یقیناً کہہ سکتے ہیں کہ ایک بار اس وبا کے عروج پر پہنچنے کے بعد اس میں کمی آئےگی۔
غازی آباد کی نیل پدم کنج سوسائٹی کا معاملہ۔ایمس ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر انہیں پورے معاملے سے واقف کرایا ہے۔
یہ واقعہ اورنگ آباد میں بدناپور اور کرماڈ کے بیچ ہوا۔ سبھی مزدور اورنگ آباد سے مدھیہ پردیش جانے والی ٹرین پکڑنے کے لیے پیدل جا رہے تھے اور تھک کر ریل پٹریوں پر ہی سو گئے تھے۔
کووڈ19انفیکشن کے بیچ خط افلاس سے نیچےجینے والوں کے لیے شروع کی گئی آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا بری طرح متاثر ہے۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ تین مہینوں میں ملک بھر کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں یوجنا کے تحت بھرتی ہونے والے مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد کی کمی آئی ہے۔
ویڈیو: لاک ڈاؤن کے بیچ مختلف ریاستوں میں پھنسے بہار کے مزدوروں کو واپس بلانے کے مدعے پر آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو سے دی وائر کی سینئرایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
مہاراشٹر اور گجرات کے کچھ اضلاع میں کو رونا وائرس مریضوں کی موت کی شرح میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے دونوں ریاستوں سے کہا کہ وہ شروعاتی نگرانی، انفیکشن کا تیزی سے پتہ لگانے اور شروع میں ہی بیماری کا علاج جیسے اقدامات پر دھیان مرکوزکریں تاکہ ان حلقوں میں موت کے معاملوں میں کمی آ سکے۔
اتر پردیش کابینہ کی جانب سےبدھ کو پاس آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو ‘جان بوجھ کر’ کسی دوسرے شخص کو وبائی مرض سے متاثر کرتا ہے، اس کو دو سے پانچ سال کی قید بامشقت دی جائےگی۔
سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل میں ماہانہ بےروزگاری کی شرح23.52 فیصد کی درج کی گئی ہے، جو مارچ میں 8.74 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن لمبا چلنے پر بےروزگار لوگوں کی تعداد اور بڑھ سکتی ہے۔
فارسی زبان میں اس کو سنیما مشین کہتے ہیں۔ کار پارکنگ میں ہی ایک پردہ لگا ہوتا ہے اور ناظرین کو فلم کی آواز ان کی کار میں موجود ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کے ذریعے سنائی دیتی ہے۔ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد ڈرائیو ان تھیٹر کی سہولت ایران میں بند کر دی گئی تھی۔
نوئیڈا پولیس نے عوامی مقامات پر جانے والے لوگوں کے لیے ماسک پہننا اور اسما رٹ فون میں آروگیہ سیتو ایپ انسٹال کرنا لازمی کیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے عوامی مقامات پر تھوکنے پر بھی پابندی لگائی ہے۔
مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفر کرنے والے مزدوروں کے کرایے کا 85 فیصدی خرچ ریلوے برداشت کر رہا ہے۔ حالانکہ اس بارے میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ملزم بنائے گئے نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر اور پی ڈی پی رہنما سرتاج مدنی کی نظربندی بھی تین مہینے بڑھا دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرح انہوں نے بھی نظربندی میں نو مہینے بتائے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے ساتھ میٹنگ میں اس خدشہ کا اظہار کیا گیا کہ اگر مزدور واپس لوٹ جا ئیں گے تو ریاست کا کام متاثر ہوگا۔ اس کی وجہ سے ریاستی سرکار نے مزدوروں کو ان کی ریاست پہنچانے والی ٹرینوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔