Murder

سنیل سانگوان۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/sunil.sangwan.52)

ہریانہ: جیل سپرنٹنڈنٹ رہتے ہوئے رام رحیم کو 6 بار رہائی دینے والے سنیل سانگوان بی جے پی میں شامل

سنیل سانگوان نے جیل سپرنٹنڈنٹ رہتے ہوئے ریپ اور قتل کے مجرم گرمیت رام رحیم سنگھ کو چھ بار پیرول یا فرلو پر رہا کیا تھا۔ ہریانہ گڈٖ کنڈکٹ پریزنرز (ٹمپریری ریلیز) ایکٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو قیدیوں کو پیرول یا فرلو دینے کے لیے معاملوں کی سفارش ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

کولکاتہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کا مظاہرہ۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا X/@IamGopambuj)

کولکاتہ ٹرینی ڈاکٹر قتل معاملہ: استعفیٰ کے چند گھنٹوں میں ہی پرنسپل کی دوسرے میڈیکل کالج میں تقرری

ٹرینی خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل پر احتجاج کے درمیان کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج کے پرنسپل سندیپ گھوش نے سوموار کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ گھوش اپنے سیاسی اثر و رسوخ کے لیے جانے جاتے ہیں اور ان کا نام کئی دوسرے تنازعات کے ساتھ بھی وابستہ رہا ہے۔

مقتول لڑکی کے والد اور دادی۔ (تمام تصویریں: شروتی شرما/دی وائر)

’پولیس چوکی کے سامنے ہوا ریپ اور انہیں بھنک تک نہیں لگی، اس سے مجرموں کے حوصلے بلند ہوں گے‘

بتایا جا رہا ہے کہ 27 جون کو دہلی کے نریلا میں ایک 9 سالہ بچی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ اہل خانہ کے مطابق، جس جگہ سے بچی کی لاش ملی اس کے بالکل سامنے پولیس چوکی ہے۔

مونو مانیسر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ناصر– جنید قتل معاملہ: راجستھان پولیس نے کہا کہ مونو مانیسر کے رول کی ابھی بھی تفتیش جاری ہے

ہریانہ میں گئو رکشکوں کے نمایاں چہرےمونو مانیسر، جنید اور ناصر کے قتل کیس میں نامزد 21 ملزمین میں سے ایک ہیں۔ 16 فروری کو ہریانہ کے بھیوانی میں ایک گاڑی میں دونوں چچا زاد بھائیوں کی جلی ہوئی لاشیں پائی گئی تھیں۔ ناصر اور جنید کے خلاف گائے کی اسمگلنگ کے الزامات لگائے جانے کے بعد اس واقعہ کو انجام دیا گیا تھا۔

zeeshan-vid-thumb

کیا دہلی میں ایک لڑکی کے حالیہ قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

ویڈیو: 28 مئی کو دہلی کے شہباز ڈیری علاقے میں ایک لڑکی کو سرعام قتل کر دیا گیا۔ ملزم ساحل کو پولیس نے اگلے دن یوپی سے گرفتار کیا تھا۔ اب علاقے کے لوگوں اور کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ مبینہ طور پر آر ایس ایس سے وابستہ لوگوں نے علاقے کے لوگوں کو فرقہ وارانہ طور پر اکسانے کی کوشش کی۔

Dalit-Youth-Killed-AB

مہاراشٹر: ناندیڑ میں امبیڈکر جینتی منانے کی وجہ سے دلت نوجوان کا قتل

ویڈیو: مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں ایک 24 سالہ دلت نوجوان کو مبینہ طور پر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا یوم پیدائش منانے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ دو دن پہلے ضلع کے بوندر حویلی گاؤں میں پیش آیا۔ اس سلسلے میں 7 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ہریانہ کے بھوانی ضلع میں جلی ہوئی بولیرو کار، جس کے اندر سے جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)

ہریانہ پولیس کے تھانے سے لوٹانے کے بعد گئو رکشکوں نے جنید اور ناصر کا قتل کیا تھا: راجستھان پولیس کی چارج شیٹ

راجستھان کے باشندوں جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشوں کے معاملے میں راجستھان پولیس نےچارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ گئو رکشک دونوں کو پیٹنے کے بعد ہریانہ کے نوح ضلع کے تھانے لے گئے تھے،لیکن جب پولیس نے انہیں لوٹا دیا تو انہوں نے ان کا قتل کر دیا۔

Atiq-Ahmed-1-e1682255679615

عتیق احمد کے قاتلوں کے تار کس سے جڑے ہیں؟

ویڈیو: اتر پردیش کے شہر الہ آباد میں گزشتہ 15 اپریل کی رات پولیس گھیرے میں موجودگینگسٹر عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس سے پہلے 13 اپریل کو عتیق کے بیٹے اسد احمد اور ایک دیگر شخص کو جھانسی میں ایک انکاؤنٹر کے دوران اتر پردیش پولیس نے مار گرایا تھا۔

جسٹس مدن بی لوکور اور کرن تھاپر۔ (تصویر: دی وائر)

عتیق اور اشرف کی ہلاکت پولیس کے رول کے بارے میں شک پیدا کرتی ہے: جسٹس لوکور

عتیق احمد اور اشرف کی ہلاکت کے حوالے سے سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات چیت میں سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکور نے کہا کہ ‘پولیس انکاؤنٹر میں موت کے واقعات پہلے بھی ہوچکے ہیں، لیکن یہ شاید پہلا موقع ہے جب پولیس کی حراست میں لیے گئے افراد کو کسی تیسرے شخص نے مارا ہو۔’

Sharat-P-Atiq-Ashraf

عتیق–اشرف قتل: اتر پردیش میں اب کورٹ –کچہری کا کیا کام؟

ویڈیو: عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو الہ آباد میں اتر پردیش پولیس کی موجودگی میں میڈیا کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کے حکم دیے ہیں۔ اس واقعہ کے پیش نظر ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

عتیق احمد قتل: کیا ہمیں واقعی اس قتل پر بات نہیں کرنی چاہیے؟

مجرم کے حمایتی مجرم ہی ہو سکتے ہیں اور وہ ہیں۔ اسٹیٹ کے ذریعے سماج کے ایک حصے کو قتل کاساجھے دار بنا دینے کی سازش ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔اس کے ساتھ ہی ہماری تشویش یہ بھی ہے کہ قانون کی حکمرانی کا مفہوم عوام کے ذہنوں سے غائب ہو گیا ہے۔

(علامتی  تصویر: اے این آئی)

ہندو شخص کے قتل کے بعد مسلم کمیونٹی کے گھروں کو آگ لگا ئی گئی: میرٹھ پولیس

اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے پالدا گاؤں میں مبینہ طور پر ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کےاہل خانہ نے کچھ مسلم نوجوانوں پر اس کا الزام لگایا تھا۔ اس قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ملزم پنیت کیریہلی (بائیں) بی جے پی لیڈر کپل مشرا کے ساتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کرناٹک: مسلمان گائے تاجر کے قتل کا ملزم فرقہ وارانہ تنازعات کا جانا پہچانا نام ہے

گزشتہ دنوں رام نگر ضلع میں ‘گئو رکشکوں’ کے ایک گروپ نے ٹرک میں مویشی لے جا رہے تین لوگوں پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا، جن میں ایک کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں ایک ملزم پنیت کیریہلی ہیں، جو ریاست میں مسلم دکانداروں کومندروں کے باہر کاروبار کرنے سے روکنے کی مہم چلا نے والی ایک ہندوتوا تنظیم کے صدر ہیں۔

Ghatmeeka-Thumb

’بھیوانی قتل کیس: مہینے بھر میں کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، ہمیں اب کوئی امید نہیں‘

ویڈیو: راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے جنید اور ناصر کی جلی ہوئی لاشیں ہریانہ کے بھیوانی میں ایک کار سے ملی تھیں۔ ایک ماہ گزرنے کے باوجود پولیس کسی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ان کی امیدختم ہوتی جا رہی ہے۔

گھاٹمیکا گاؤں میں جنید اور ناصر کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے اہل خانہ اور رشتہ دار۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

راجستھان: بھیوانی میں مارے گئےجنید اور ناصر کے اہل خانہ کے احتجاجی مظاہرہ پر ’امن و امان کی خلاف ورزی‘ کا نوٹس

ہریانہ کے بھیوانی میں مارے گئے جنید اور ناصر کےاہل خانہ اور رشتہ دار راجستھان کے بھرت پور میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے لیے ضلع انتظامیہ نے انہیں ‘وجہ بتاؤ نوٹس’ جاری کیا ہے۔ مظاہرین نے مقامی ایم ایل اے اور ریاستی وزیر تعلیم زاہدہ خان پر احتجاج ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔

Mahapanchayat-thumb

ہریانہ: مونو مانیسر کی حمایت میں بجرنگ دل اور وی ایچ پی کی ’مہاپنچایتیں‘ کیا دکھاتی ہیں

ویڈیو: ہریانہ کے ہتھین میں بجرنگ دل اور وشوہندو پریشدکی طرف سے 22 فروری کو بلائی گئی ایک اور ‘ہندو مہاپنچایت’میں مبینہ طور پر گئو رکشک مونو مانیسر کے خلاف کارروائی کے حوالے سے مسلمانوں اور پولیس کے خلاف تشدد کی کھلی اپیل کی گئی ۔ مونو کا نام بھیوانی مرڈر کیس کے ملزم کے طور پر سامنے آیا ہے۔

جنید اور ناصر قتل کیس سے متعلق مبینہ سفید اسکارپیو۔

جنید-ناصر کو اغوا کرنے کے لیے استعمال کی گئی کار ہریانہ حکومت کی گاڑی کے طور پر لسٹڈ

آن لائن کارآنر شپ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جنید–ناصر کو اغوا کرنے کے لیے استعمال کی گئی سفید رنگ کی اسکارپیو کار ہریانہ حکومت کے پنچایت اورڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ہے۔ تاہم، پولیس نے دی وائر کو بتایا کہ حال ہی میں اس کی ‘نیلامی ‘ کر دی گئی تھی۔ بتادیں کہ گائے اسمگلنگ کے الزام میں دونوں مسلم نوجوانوں کوزندہ جلا دیا گیا تھا۔

ہریانہ کے ہتھین میں ہوئی  ہندو مہاپنچایت میں حصہ لینے والے لوگ۔ (تصویر: یاقوت علی/دی وائر)

ہریانہ: مونو مانیسر کی حمایت میں دوسری ’ہندو مہاپنچایت‘، مسلم مخالف تشدد کی اپیل

ہریانہ کے ہتھین میں 22 فروری کو بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے لوگوں کی طرف سے بلائی گئی دوسری ‘ہندو مہاپنچایت’ میں گئو رکشک مونو مانیسر کے خلاف کارروائی کرنے پر مسلمانوں اور پولیس کے خلاف تشدد کی کھلی اپیل کی گئی۔گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں زندہ جلا دیے گئے جنید اور ناصر کےقتل معاملے میں مونو ملزمین میں سے ایک ہے۔

Yaqut-Ghatmeeka-Thumb

’ہمارا جھگڑا کسی ذات یا مذہب سے نہیں ہے، مجرموں کو سزا ملے اور ہمیں انصاف‘

ویڈیو: ہریانہ کے بھیوانی میں گائے کے نام پر تشدد کے مبینہ معاملے میں جان گنوانے والے جنید اور ناصر کا تعلق راجستھان کے گھاٹمیکا سے تھا۔ ان کے گاؤں میں سوگ کا ماحول ہے اور لوگ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دی وائر کے یاقوت علی کی رپورٹ۔

Monu-Manesar-Thumb

بھیوانی قتل کیس: کون ہے معاملے کا مفرور ملزم ’گئو رکشک‘ مونو مانیسر؟

ویڈیو: ہریانہ کے بھیوانی میں گائے کے نام پر تشدد کا ایک مبینہ معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں دو نوجوانوں کو اغوا کر کے ان کی گاڑی میں آگ لگا کر مار دینے کا الزام ہے۔ ایف آئی آر میں مونو مانیسر نامی ایک ‘گئو رکشک’ پر اس واقعے کو انجام دینے کا الزام ہے۔ کیا ہےمونو مانیسر کی کہانی، بتا رہے ہیں دی وائر کے ذیشان کاسکر ۔

ہریانہ کے بھیوانی ضلع میں ایک جلی ہوئی بولیرو کار، جس کے اندر سے دو لوگوں کی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

ہریانہ: کارمیں دو لوگوں کی جلی ہوئی لاش ملی، اہل خانہ نے بجرنگ دل پر قتل کا الزام لگایا

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا معاملہ۔اہل خانہ نے گائے کے نام پر تشدد کا الزام لگایا ہے۔ پولیس کے مطابق، جمعرات کو ایک کارکے اندر سے دو جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں۔ اس سے ایک دن پہلے، راجستھان میں ایک خاندان نے ایف آئی آر درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ دو نوجوان– جنید اور دوست ناصر – لاپتہ ہو گئے تھے اور انہیں بجرنگ دل کے لوگوں نے اغوا کر لیا تھا۔

اے ایس آئی شمبھو دیال۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/دہلی پولیس)

دہلی پولیس افسر کے قتل کا ملزم مسلمان نہیں ہے، جیسا کہ بعض میڈیا ہاؤس نے دعویٰ کیا تھا

فیکٹ چیک: دہلی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمبھو دیال 4 جنوری کو ایک خاتون کا فون چھین کر بھاگ رہے ملزم کو پکڑنے گئے تھے،اس دوران ملزم نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد سدرشن نیوز جیسےبعض میڈیا ہاؤس نے ملزم کو مسلمان بتا تے ہوئے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔

(تصویر بہ شکریہ : cathredfern/Flickr CC BY NC 2.0)

خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں؟

قومی دارالحکومت میں شردھا واکر کے ان کے لیو-ان پارٹنر آفتاب پونا والا کے ہاتھوں وحشیانہ قتل نے بہت درد اور غصہ پیدا کیا ہے۔ پولیس کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آفتاب کو اس بہیمانہ قتل کی سزا ملے۔ لیکن خواتین کے خلاف مزید تشدد کو روکنے کے لیے ہمیں ایک سماج کے طور پرکیا کرنا چاہیے؟

(فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ پولیس نے سنگھو بارڈر پر مارے گئے شخص کے خلاف ہی کیس درج کیا

ہریانہ کےکنڈلی تھانے میں سکھوں کی مقدس کتاب کی مبینہ طور پر توہین کرنے کےالزام میں دلت مزدور لکھبیر سنگھ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔گزشتہ دنوں سنگھو بارڈر پر سنگھ کوہلاک کر دیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری نہنگوں نے لی ہے۔

Arfa

 کیا سنگھو بارڈر قتل معاملہ کسانوں کی تحریک کو کمزور کرے گا؟

ویڈیو: دہلی ہریانہ سنگھو بارڈر پر کسانوں کےمظاہرہ کے پاس 15 اکتوبر کی صبح ایک دلت مزدور کی مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی تھی۔ نہنگ سکھوں نے مقدس مذہبی صحیفہ کی بے ادبی کےالزام میں ان کےقتل کیے جانے کی بات کہی ہے۔اس موضوع پر کسان لیڈریوگیندریادو اور کانگریس کے ترجمان گردیپ سنگھ سپل کے ساتھ عارفہ فا خانم شیروانی کی بات چیت۔

(فوٹو بہ شکریہ: India Rail Info)

ہریانہ: گینگ ریپ کے بعد دو نابالغ بہنوں کو جراثیم کش دوا پلایا، موت

ہریانہ کے سونی پت ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ پانچ اگست کو دیر رات پڑوس میں رہنے والے چار نوجوان بہار سےسونی پت آئی خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی دو نابالغ بیٹیوں کے ساتھ ریپ کیا۔ چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ خاتون کے شوہر کی لگ بھگ ایک دہائی پہلے موت ہو چکی ہے۔ وہ تبھی سے اپنے پریوار کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ پچھلے مہینے ہی وہ بہار سے سونی پت آئی تھیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

میرٹھ: ٹیوشن جا رہی طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ، پولیس نے کہا-زہر کھا کر جان دی

اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے تھانہ سردھنا علاقے کا معاملہ۔ گزشتہ یکم اپریل کو دسویں میں پڑھنے والی طالبہ کو گاؤں کے ہی چار نوجوانوں نے اغوا کرکےگینگ ریپ کیا تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ملزمین نے ریپ کے بعد زہر پلایا تھا۔ وہیں پولیس کہہ رہی ہے اس کے پاس سے سوسائیڈ نوٹ ملا ہے اس لیے یہ خودکشی ہے۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

دہلی: رنکو شرما قتل معاملے کی جانچ کرائم برانچ کو سونپی، اب تک پانچ لوگ گرفتار

گزشتہ 10 فروری کو دہلی کے منگول پوری علاقے میں رنکو شرما نام کے نوجوان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اہل خانہ اور بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ رنکو رام مندر کی تعمیر کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم میں حصہ لے رہے تھے، اس لیے ان کا قتل ہوا۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ کاروباری رنجش کی وجہ سے ہوئے جھگڑے کے بعد یہ واقعہ رونما ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔

buxar

بہار: خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ کے بعد ان کے پانچ سالہ بیٹے کا قتل

بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ خاتون اپنے پانچ سال کے بیٹے کے ساتھ بینک جا رہی تھیں جب ملزمین نے انہیں پکڑ لیا۔ معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور سات میں سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

روہت جیسوال۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

بہار: کیا مسجد میں ہندو لڑکے کی قربانی دی گئی؟

خصوصی رپورٹ: بہار کے گوپال گنج ضلع کے ایک گاؤں میں گزشتہ مارچ مہینے میں ایک لڑکے کی لاش پاس کی ندی سے برآمد ہوئی تھی۔ اہل خانہ نے قتل کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ کچھ نیوز ویب سائٹس کے ذریعے مسجد میں لڑکےکی قربانی دیے جانے کی بھرم پیدا کرنےوالی خبریں شائع کرنے کے بعد اس معاملے نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیا۔پولیس نے اس بارے میں ‘آپ انڈیا’ اور ‘خبر تک’ نام کی ویب سائٹ کے خلاف کیس درج کیا ہے۔

fakenews_opidia

حیدرآباد ریپ اور قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دیتی بی جے پی اور کانگریس 

فیک نیوز راؤنڈ اپ: جیسے ہی ویٹنری ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کی خبر میڈیا میں آئی، بی جے پی کے لیڈروں، حامیوں اور میڈیا کے ایک مخصوص حصے نے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینا شروع کر دیا جس میں سیاسی لیڈران سے لےکر آئی اے ایس افسر تک شامل تھے۔ سب سے بڑی حماقت اس پروپیگنڈہ میں یہ کی گئی کہ بھگوا پروپیگنڈہ عام کرنے والوں نے مظلوم کی شناخت کو بھی سوشل میڈیا میں واضح کر دیا اور اس کے نام اور تصویروں کے ساتھ مسلمانوں سے اپنی نفرتوں کو عام کیا

کملیش تیواری، فوٹو: پی ٹی آئی

اتر پردیش: لکھنؤ میں ہندوتوادی تنظیم کے رہنما کے قتل معاملے میں 5 لوگ گرفتار

اترپردیش کے ڈی جی پی نے بتایا کہ کملیش تیواری قتل معاملے کا دہشت گردی سے تعلق ہونے کا اشارہ نہیں ملا ہے۔ شروعاتی پوچھ تاچھ سے لگتا ہے کہ 2015 میں کملیش تیواری کے ذریعے دی گئی ایک اسپیچ ان کے قتل کی وجہ ہو سکتی ہے۔ کملیش تیواری کی ماں نے بی جے پی رہنما پر لگایا قتل کا الزام۔

SwachBharat

سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کھلے میں قضائے حاجت سے نجات کا دعویٰ قابل اعتماد نہیں ہے

خصوصی رپورٹ: ڈیٹا بیس میں درج اطلاعات کی صداقت مشکوک ہے۔ لیکن اگر ہم حکومت کی بات مان بھی لیتے ہیں، توبھی اس علاقے میں حکومت کامظاہرہ اتنا بےداغ نہیں ہے، جتنا دعویٰ حکومت کر رہی ہے۔

Sagar-Madhya-Pradesh

مدھیہ پردیش: کھلے میں قضائے حاجت کو لے کر ڈیڑھ سالہ بچے کو لاٹھیوں سے پیٹ کر مار ڈالا، دو گرفتار

مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع کے بگس پور گاؤں کا معاملہ ہے۔گزشتہ 25 ستمبر کو بھی ریاست کے شیوپوری ضلع میں قضائے حاجت کے معاملے پر دو لوگوں نے مبینہ طور سے دو دلت بچوں کو پیٹ -ییٹ کر مار ڈالا تھا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

جس ملک میں لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا جاتا ہے، وہاں گاندھی کو بابائے قوم نہیں کہنا چاہیے: کیرکر وردھا

کیرکر وردھانے کہا جس ملک میں گائے کا گوشت رکھنے کے لئے لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا جاتا ہے اور دانشور وں کو اپنی رائے ظاہر کرنے پر قتل کر دیا جاتا ہے،اس ملک کو مہاتما گاندھی کو اپنا بابائے قوم نہیں کہنا چاہیے۔