Muslim

سوہاس پالشیکر اور یوگیندر یادو۔ (تصویر: دی وائر)

سوہاس پالشیکر اور یوگیندر یادو نے این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں سے اپنا نام ہٹانے کو کہا

ماہرتعلیم سوہاس پالشیکر اور سماجی کارکن یوگیندر یادو نےاین سی ای آر ٹی سےسیاسیات کی نصابی کتاب سے ‘خصوصی صلاح کار’کے طور پر درج ان کا نام ہٹا نے کو کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نصاب کو ‘منطقی’ بنانے کے نام پرمسلسل مواد کو ہٹا نے کی وجہ سے ‘مسخ’ ہوچکی کتابوں میں اپنا نام دیکھنا ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہے ۔

aki-thumb

’دکانیں خالی کرو یا خمیازہ بھگتو‘؛ اتراکھنڈ میں خوف کے سایے میں مسلم دکاندار

ویڈیو: گزشتہ ماہ مسلم کمیونٹی کے ایک شخص سمیت دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، اس کے بعد اتراکھنڈ کے اترکاشی شہر میں حالات کشیدہ ہیں۔ اس کشیدگی کے درمیان پرولابازار میں کچھ پوسٹر لگائے گئے تھے، جس میں مسلم تاجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 جون سے پہلے اپنی دکانیں خالی کر دیں۔

اترکاشی شہر کا پرولا ٹاؤن۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/اگزاٹک اتراکھنڈ)

کیوں پرامن رہنے والے اتراکھنڈ کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکا جا رہا ہے؟

سال 2021 میں ہونے والی مردم شماری ابھی تک نہیں ہوئی ہے، لیکن اتراکھنڈ میں ایک خاص مذہب کے لوگوں کی آبادی میں اضافے کے فرضی اعداد و شمار کھلے عام مشتہر کیے جا رہے ہیں۔ وہیں، ریاستی حکومت سپریم کورٹ کی سرزنش کی پرواہ نہ کرتے ہوئےکبھی تبدیلی مذہب کے قانون ،کبھی یکساں سول کوڈ، تو کبھی ‘لینڈ جہاد’ کے نام پر فرقہ پرست عناصر کو ہوا دے رہی ہے۔

اتراکھنڈ کے اترکاشی شہر میں مسلمانوں کو دکانیں خالی کرنے کی دھمکی دینے سے متعلق  پوسٹر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک ویڈیو گریب)

اتراکھنڈ: مسلمان تاجروں کو دکانیں خالی کرنے کی دھمکی دینے والے پوسٹر چسپاں

گزشتہ ماہ مسلم کمیونٹی کے ایک شخص سمیت دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی، اس کے بعد سے اتراکھنڈ کے اترکاشی شہر میں کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔اس کشیدگی کے درمیان پرولا بازار میں کچھ پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے، جس میں مسلم تاجروں سے 15 جون کو ہونے والی مہاپنچایت سے پہلے دکانیں خالی کرنے کو کہا گیا ہے۔

برطانیہ کےلیسٹر میں تشدد کو ظاہر کرنے والےٹوئٹر پر اپ لوڈ کیے گئے ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔

برطانیہ کے لیسٹر میں گزشتہ سال ہوئی جھڑپ ’مودی کی ہندو نیشنلسٹ پارٹی‘ نے بھڑکائی تھی: رپورٹ

ٹیبلائڈ ‘ڈیلی میل’ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگست 2022 میں لیسٹر شہر میں بھڑکے دنگوں میں برطانوی ہندوؤں کو مسلم نوجوانوں سے الجھنے کے لیے اکسانے کا شبہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے قریبی عناصر پر ہے۔ اس وقت مسلمانوں اور ان کے گھروں پر حملوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کے مندروں اور گھروں پر حملے اور توڑ پھوڑ کی خبریں آئی تھیں۔

92476266-0e96-493d-895d-f72498b7b464

’مولانا آزاد کی لڑائی صرف مسلم فرقہ پرستی سے نہیں تھی‘

ویڈیو: مجاہد آزادی اور ہندوستان کے پہلے وزیر تعلم مولانا ابوالکلام آزاد کی برسی پر معروف مؤرخ اور حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب مولانا آزاد: اے لائف (دی بایو گرافی آف این انڈپینڈنٹ تھنکر ہو فاؤٹ فار انکلوسیو انڈیا) کے مصنف پروفسر ایس عرفان حبیب سے مولانا آزاد کے افکار وخیالات، ان کی خدمات اور موجودہ زمانے میں ان کویاد رکھنے اور ان کی روایت کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر مہتاب عالم کی بات چیت۔

للت کلا اکادمی، دہلی میں 'قرون وسطیٰ کے ہندوستان کا فخر: کم معروف ہندوستانی شاہی خاندان (8ویں-18ویں صدی تک )'  کے موضوع پر نمائش۔ (تمام تصویریں : میناکشی تیواری/دی وائر)

کیا مودی حکومت آئی سی ایچ آر کے ذریعے نئی تاریخ ایجاد کر رہی ہے

انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) کے زیر اہتمام گزشتہ ماہ قرون وسطیٰٰ کے ہندوستان کے شاہی خاندانوں پر منعقد نمائش میں کسی بھی مسلم حکمران کو جگہ نہیں دی گئی۔ اسے تاریخ کی بے توقیری قرار دیتے ہوئے ماہرین نے کونسل کے ارادوں پر سوال کھڑے کیے ہیں۔

kappan

دو سال بعد جیل سے رہا ہونے والے صدیق کپن نے کہا – مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا

ویڈیو: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ معاملےکی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ گزشتہ 2 فروری کو انہیں دو سال سے زائد عرصے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: دی وائر)

ایل جی بی ٹی کیو + کی حمایت کرنے پر آر ایس ایس چیف کے خلاف ہندو شدت پسندوں  نے شکایت درج کرائی

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ دنوں سنگھ کے ماؤتھ پیس‘آرگنائزر’ اور ‘پانچ جنیہ’ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایل جی بی ٹی کیو + کمیونٹی کی حمایت میں مہابھارت کے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئےتبصرہ کیا تھا۔ اسے ہندو مخالف بتاتے ہوئے بھاگوت کے خلاف مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

Sv-

آر ایس ایس کیوں نفرت اور تشدد کی وکالت کر رہا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندو سماج جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی دیکھنے کو ملے گی۔ان کے اس بیان پردہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

دہلی کے برہم پوری علاقے میں لگایا گیا ایک پوسٹر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

شمال –مشرقی دہلی کے برہم پوری میں مسلمانوں کو جائیداد فروخت نہ کرنے والے پوسٹر لگے

تین سال قبل 2020 میں شمال–مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ دنگے ہوئے تھے، جن میں 53 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اب قومی راجدھانی کے اسی حصے کے برہم پوری علاقے میں ایسے پوسٹر لگائے گئے ہیں، جن پر لکھا ہے کہ تمام ہندو مکان مالکوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی اپنا مکان مسلمانوں کو فروخت نہیں کرے گا۔ اگر فروخت کیا تو اس کی رجسٹری نہیں ہونے دی جائے گی۔

اے ایس آئی شمبھو دیال۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/دہلی پولیس)

دہلی پولیس افسر کے قتل کا ملزم مسلمان نہیں ہے، جیسا کہ بعض میڈیا ہاؤس نے دعویٰ کیا تھا

فیکٹ چیک: دہلی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمبھو دیال 4 جنوری کو ایک خاتون کا فون چھین کر بھاگ رہے ملزم کو پکڑنے گئے تھے،اس دوران ملزم نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد سدرشن نیوز جیسےبعض میڈیا ہاؤس نے ملزم کو مسلمان بتا تے ہوئے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔

بابری مسجد کیس کی سماعت کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ میں اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی (درمیان میں) (بائیں سے دائیں) جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ اور جسٹس ایس عبدالنذیر شامل تھے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ہندوستان میں مسلمان یا عیسائی کے سیکولر ہونے کی شرط یہ ہے کہ وہ اکثریتی مطالبات کو تسلیم کرلے

جسٹس ایس اے نذیر کی الوداعی تقریب میں سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیکولر ہیں۔ ان کے خیال میں جسٹس نذیرکے سیکولر ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ بابری مسجد کے تنازعہ میں فیصلہ کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ کے واحد مسلمان رکن تھے، لیکن انھوں نےمندر بنانے کے لیے مسجد کی زمین کو مسجد توڑنے والوں کے ہی سپرد کرنے کے فیصلے پر دستخط کیا۔

موہن بھاگوت(فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندو سوسائٹی جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی آئے گی، سخت بیانات آئیں گے: موہن بھاگوت

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہندوستان ، ہندوستان بنا رہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وہ رہنا چاہتے ہیں، رہیں۔ آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں، آئیں۔ انہیں بس یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ ہم کبھی بادشاہ تھے، پھر سے بادشاہ بنیں۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

موہن بھاگوت نے ایل جی بی ٹی کمیونٹی کی حمایت کی، کہا – ان کی پرائیویسی کا احترام کیا جانا چاہیے

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اس طرح کے رجحان والے لوگ ہمیشہ سےتھے، جب سے بنی نوع انسان کاوجود ہے۔ یہ حیاتیاتی ہے، زندگی کا ایک طریقہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انہیں ان کی پرائیویسی کا حق حاصل ہو اور وہ محسوس کریں کہ وہ بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں۔

شہلا رشید، فوٹو: انسٹا گرام

دہلی: فوج پر متنازعہ ٹوئٹ کے لیے ایل جی نے شہلا رشید کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی

اگست 2019 میں جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی سابق رہنما شہلا رشید نے سلسلہ وار کئی ٹوئٹ کرکےہندوستانی فوج پر جموں و کشمیر میں لوگوں کو اٹھانے، چھاپے ماری کرنے اور لوگوں پرتشدد کرنے کے الزام لگائے تھے۔ اب اس کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے ان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔

(علامتی تصویر، کریڈٹ: Lawmin.gov.in)

تبدیلی مذہب ایک سنگین مسئلہ، اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہیے: سپریم کورٹ

دھوکہ دہی سےہونے والے تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیےمرکز اور ریاستوں کو کڑی کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کی گزارش کرنے والی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم پورے ملک کے لیے فکر مند ہیں۔ اگر یہ آپ کی ریاست میں ہو رہا ہے تو یہ برا ہے۔ اگر نہیں ہو رہا ہے تو اچھی بات ہے۔ اسے سیاسی ایشو نہ بنائیں۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: بجرنگ دل نے کھلے میں نماز کے خلاف نعرےبازی کی

بجرنگ دل کے ارکان نے جمعہ کے روز ہریانہ کے گڑگاؤں کے سیکٹر- 69 میں کھلے میں ہو رہے نماز میں خلل ڈالا، جس کی وجہ سے نماز ادا کر رہے 100لوگوں کے ایک گروپ کو وہاں سے جانے پر مجبور ہونا پڑا۔ سال 2021 میں ضلع انتظامیہ نے اس جگہ کو نماز کی ادائیگی کے لیے چھ کھلے مقامات میں سے ایک کے طور پر نشان زد کیا تھا۔

فلم سعید اختر مرزا اور دی کشمیر فائلز کا پوسٹر۔ (تصویر: رائٹرس/وکی پیڈیا)

فلمساز سعید اختر مرزا نے فلم دی کشمیر فائلز کو ’کچرا‘ بتایا، کہا – بات طرفداری کی نہیں ہے

ہندوستانی سینما کے معروف ہدایت کار سعید اختر مرزا نے متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کے بارے میں ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ فلم میرے لیے کچرا ہے۔ بات طرفداری کی نہیں ہے ۔ انسان بنیے اور معاملے کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔

 (علامتی تصویر: رائٹرس)

ہندوؤں کو اسلام اور دوسرے مذاہب کے بارے میں کیوں جاننا چاہیے؟

آج کے ہندوستان میں، خاص طور پر ہندوؤں کے لیے ضروری ہے کہ وہ غیر ہندوؤں کے مذاہب، صحیفے، شخصیتوں اور ان کے مذہبی طرز عمل کو جانیں۔ مسلمان، عیسائی، سکھ یا آدی واسی تو ہندو مت کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں، لیکن ہندو اکثر اس معاملے میں صفر واقع ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگ محرم پر بھی مبارکباد دے ڈالتے ہیں۔ ایسٹر اور بڑاد دن میں کیا فرق ہے؟ اورآدی واسی عقائد کے بارے میں تو کچھ بھی نہیں معلوم ۔

اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ۔ (تصویر: Martin Kraft/Wikimedia Commons, CC BY-SA 4.0)

اسرائیلی فلمساز کا مودی حکومت کے منہ پر طمانچہ

اسرائیلی فلمساز کے تبصرہ پر جس طرح حکومت بھڑک اٹھی، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ناکام فلمساز اگنی ہوتری کی فلم پر تنقید کو خود ہندوستان پر حملہ تصور کیا جائےگا۔ حیرت ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کسی فلم پر ایک سند یافتہ فلمساز کی تنقید کوبرداشت نہیں کر پارہی ہے۔

اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ۔ (تصویر: رائٹرس)

اسرائیلی فلمساز کا دعویٰ ’دی کشمیر فائلز‘ کو ’سیاسی دباؤ‘ کے تحت فیسٹیول میں شامل کیا گیا

اسرائیلی فلمساز اور انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے جیوری چیف نادو لیپڈ نے فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کو ‘فحش’ اور ‘پروپیگنڈہ ‘ بتایا تھا۔ اس پر بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے انجانے میں کسی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانےکے لیے معافی مانگی ہے۔

منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں طالبعلم اور استاد کے درمیان بات چیت کے وائرل ویڈیو کا اسکرین گریب۔

کرناٹک: پروفیسر نے مسلم طالبعلم کو دہشت گرد کے نام سے پکارا، سسپنڈ

کرناٹک کی نجی یونیورسٹی منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کا معاملہ۔ واقعہ سے متعلق مبینہ ویڈیو میں طالبعلم ملزم پروفیسر سے کہتا ہے کہ اس ملک میں مسلمان ہونا اور یہ سب ہر روزجھیلنا مذاق نہیں ہے سر۔ آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اڑا سکتے، وہ بھی توہین آمیز طریقے سے۔

فلم دی کشمیر فائلز کا پوسٹراور اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ کا ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

’ دی کشمیر فائلز‘ فحش اور پروپیگنڈہ کرنے والی فلم: آئی ایف ایف آئی جیوری چیف

بتادیں کہ 53 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) کے جیوری چیف اور اسرائیلی فلمساز نادو لیپڈ نے کہا کہ ہم سب فلم ‘دی کشمیر فائلز’سے حیران اور پریشان ہیں، جو اتنے باوقار فلم فیسٹیول کے ایک آرٹسٹک اور مسابقتی سیکشن کے لیے نامناسب تھی۔

علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس

ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی مغرب میں پذیرائی

آر ایس ایس، ایچ ایس ایس اور دیگر تنظیمیں اب 48 ممالک میں سرگرم ہیں۔ امریکہ میں ایچ ایس ایس نے 32 ریاستوں میں 222 شاکھائیں قائم کی ہیں۔کیا وقت نہیں آیا ہے کہ مغرب کو بتایا جائے کہ جس فاشزم کو انہوں نے شکست دی تھی، وہ کس طرح ا ن کی چھتر چھایا میں دوبارہ پنپ رہا ہے اور جلد ہی امن عالم کے لیے ایک شدید خطرہ ثابت ہو سکتا ہے؟

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

مدھیہ پردیش: بجرنگ دل  نے ’لو جہاد‘ کے الزام میں نوجوان کو ہوٹل سے پکڑا

مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں بجرنگ دل کے کارکنوں نے مقامی ہوٹل سے ایک 24 سالہ مسلم نوجوان کو ‘لو جہاد’ کے الزام میں اس وقت پکڑا، جب وہ کمرے میں لڑکی کے ساتھ تھا۔ بعد میں نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ پس منظر میں پولٹزر پرائز کی تقریب کی ایک تصویر اور مٹو کی طرف سے ٹوئٹ کردہ ان کے پاسپورٹ کی تصویر۔ (تصاویر: Twitter/@mattoosanna، @PulitzerPrizes اور @hrw)

پولٹزر نے کشمیری صحافی مٹو کو روکے جانے کی مذمت کی، کہا — یہ امتیازی سلوک کی انتہا ہے

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو 18 اکتوبر کو دہلی کے ہوائی اڈے پر ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود روک دیا گیا تھا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی مٹو کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکے جانے  کے واقعے کی سی پی جے نے مذمت کی

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے بتایا تھا کہ انہیں قانونی طور پرصحیح ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر نیویارک جانے سے روک دیا گیا۔مٹو خبررساں ایجنسی ‘رائٹرس’کی اس ٹیم کا حصہ تھیں جسے ہندوستان میں کووڈ–19کی کوریج کے لیے ‘فیچر فوٹوگرافی’ کے زمرے میں پولٹزر پرائز سے نوازا گیا تھا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی نے کہا، پولٹزر پرائز لینے کے لیے امریکہ جانے سے روکا گیا

پولٹزر ایوارڈیافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے منگل کے روز کہا کہ انہیں ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔ اس سے قبل جولائی میں انہیں پیرس جانے سے روکا گیا تھا۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ہریانہ: دو سو سے زائد لوگوں کی بھیڑ کا مسجد پر حملہ، نمازیوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی

یہ واقعہ گڑگاؤں کے بھورا کلاں گاؤں میں پیش آیا، جہاں بدھ کو 200 سے زیادہ لوگوں نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی، وہاں نماز ادا کر رہے لوگوں پر حملہ کیا اور انہیں گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی ۔ بتایاگیا ہے کہ گاؤں میں مسلم خاندانوں کے چار گھر ہیں۔

کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

سپریم کورٹ کے فیصلے تک کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی جاری رہے گی: وزیر تعلیم

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ کے اختلاف رائے کے بعد ریاست کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔ ایسے میں ریاست کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ اور ضابطے میں کسی بھی مذہبی علامت کی گنجائش نہیں ہوگی۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک حجاب معاملہ: سپریم کورٹ کے ججوں کی رائے مختلف، معاملہ سی جے آئی کو بھیجا گیا

سپریم کورٹ کی بنچ میں شامل جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر عرضیوں کو خارج کر دیا، جبکہ جسٹس سدھانشو دھولیا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے غلط راستہ اختیار کیا اور حجاب پہننا بالآخر اپنی پسند کا معاملہ ہے، اس سےکم یا زیادہ کچھ اور نہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

کرناٹک: ٹیپو ایکسپریس کا نام بدل کر واڈیار ایکسپریس کیے جانے پر اپوزیشن نے کہا — یہ نفرت کی سیاست ہے

میسور اور بنگلورو کے درمیان چلنے والی ٹیپو ایکسپریس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ میسور سے بی جے پی رکن پارلیامنٹ پرتاپ سمہا نے وزیر ریلوے اشونی وشنو کو خط لکھ کر کیا تھا۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی نے ٹرین کا نام بدل کر نفرت کی سیاست کی ہے۔

لیسٹر میں تشدد کے بعد کارکنوں نے ہندوستانی  ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ساؤتھ ایشیا سالیڈیرٹی نیٹ ورک)

ملک میں پھیلی فرقہ پرستی کا وائرس اب تارکین وطن تک رسائی حاصل کر چکا ہے

ہندوستانی تارکین وطن کی سیاست اب ہندوستانی صورت حال کا ہی عکس ہے۔ وہی پولرائزیشن، وہی سوشل میڈیا مہم، وہی سیاسی اور سرکاری سرپرستی اور وہی تشدد۔ اختلاف تو دور کی بات ، کسی دوسرےنظریے کو برداشت بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب پر پابندی کا اثر، مسلم لڑکیوں نے کہا – اکیلے کالج جانے سے ڈر لگتا ہے

پیپلز یونین فار سول لبرٹیز نے کرناٹک میں مسلم طالبات کے درمیان حجاب بین کے فیصلے کے اثرات پر ایک اسٹڈی کی ہے ، جس میں متعدد طالبات نے بتایاکہ انہیں کالج بدل کر مسلم اداروں میں داخلہ لیناپڑا، دوسری کمیونٹی کی طالبات کے ساتھ گفت وشنید محدود ہوگئی ، اور انہیں علیحدگی اور افسردگی کے احساس سے گزرنا پڑا۔

(تصویر: رائٹرس)

حجاب معاملہ: کورٹ نے پوچھا – کیا سیکولر ملک کے سرکاری اسکول میں مذہبی لباس پہن سکتے ہیں

سپریم کورٹ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہٹانے سے انکار کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہر کسی کو مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ حق طے شدہ یونیفارم والے اسکول میں بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔

کرناٹک حکومت کی جانب سے گنیش اتسو منانے کی اجازت دینے کے بعد بنگلورو کے چامراج پیٹ علاقے کے عیدگاہ میدان میں منگل (30 اگست) کو تعینات پولیس فورس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک عیدگاہ گنیش اتسو: بنگلورو میں سپریم کورٹ کی روک، ہبلی میں ہائی کورٹ نے دی اجازت

کرناٹک حکومت بنگلورو کے چامراج پیٹ کے عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کرنا چاہتی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے اس پر یہ کہتے ہوئے روک لگادی کہ وقف بورڈ کے قبضے والی اس زمین پر 200 سال سے ایسا کوئی اہتمام نہیں کیا گیا، اس لیےصورتحال کو برقرار رکھا جائے۔ لیکن،اسی طرح کے ایک اور معاملے میں ہبلی کے عیدگاہ میدان میں کرناٹک ہائی کورٹ نے گنیش اتسو کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈریہاں لاگو نہیں ہوتا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

رام کے بعد گنیش کو ہندوتوا کی سیاست کی لڑائی میں بھرتی کیا جا رہا ہے

جگہ–جگہ قبرستان اور عیدگاہ کی زمین پر کبھی پیپل لگا کر، کبھی کوئی مورتی رکھ کر اور بھجن آرتی کا سلسلہ شروع کر کے قبضہ کرنےکےحربے زمانے سے استعمال ہورہے ہیں۔ اب حکومتیں بھی اس میں تندہی سے مصروف ہیں۔لطف کی بات یہ ہے کہ اگر مسلمان اس کی مخالفت کریں تو انہیں عدم روادارکہا جاتا ہے۔