Muslim

فوٹو بہ شکریہ:  Wikimedia Commons (CC BY-SA 4.0)

ایودھیا: سابق جج جسٹس گانگولی نے کہا-اس فیصلے کے بعد ایک مسلمان کیا سوچےگا؟

جسٹس گانگولی نے کہا، کیاسپریم کورٹ اس بات کو بھول جائےگا کہ جب آئین وجودمیں آیا تو وہاں ایک مسجد تھی؟آئین میں اہتمام ہیں اور سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا ،بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی بھی مسجد کو توڑ سکتے ہیں ،وہ آج کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ ان کو حکومت کی حمایت پہلے سے حاصل تھی ،اب ان کو عدلیہ سے بھی حمایت مل رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ایودھیا معاملے کو اب آگے بڑھانا ٹھیک نہیں، ریویو پیٹیشن نہ دائر کی جائے: امام بخاری

ایودھیا میں رام جنم بھومی-بابری مسجد بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لے کر جمیعۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فیصلہ ہماری امید کے مطابق نہیں، لیکن ہم فیصلے کو مانتے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

وشو ہندو پریشد کو امید، ایودھیا میں رام جنم بھومی ٹرسٹ کے ڈیزائن کے مطابق ہوگی مندر کی تعمیر

ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کاشی اور متھرا کے مذہبی مقامات کو لے کر وشوہندو پریشد کے آئندےمنصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پروشو ہندو پریشد کے انٹرنیشنل صدر وشنو سداشیو کوکجے نے کہا کہ باقی موضوعات پر سماج کے رخ کو رام مندر کی تعمیر کے بعد دیکھا جائےگا۔ اس سے پہلے فیصلے پر اپنے ردعمل میں سنگھ چیف موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ سنگھ آندولن نہیں کرتا۔

اسدالدین اویسی ،فوٹو: پی ٹی آئی

ہمیں خیرات میں ملی پانچ ایکڑ زمین کی ضرورت نہیں، مسجد کو لے کر سمجھوتہ نہیں ہوگا: اویسی

رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کواے آئی ایم آئی ایم رہنما اسدالدین اویسی نےحقائق پر عقیدےکی جیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سب سے اوپرہے، لیکن اس سے بھی غلطی ہو سکتی ہے۔

ایودھیا زمین تنازعہ معاملے میں پانچ رکنی بنچ کے جج

ایودھیا معاملے کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ جج کون ہیں؟

رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدا لنذیر شامل ہیں۔

سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفریاب جیلانی(فوٹو: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم اس سے مطمئن نہیں: ظفریاب جیلانی

بابری مسجد-رام جنم بھومی زمینی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ وہ وکیلوں سے بات کرنے کے بعد ریویوپیٹیشن دائر کرنے کے بارے میں فیصلہ لیں گے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

ایودھیا تنازعہ: پڑھیں سپریم کورٹ کا مکمل فیصلہ

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ 2010 کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر آیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں2.77 ایکڑ زمین کو سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے بیچ برابر بانٹنے کی ہدایت دی تھی۔

اقبال انصاری(فوٹو بشکریہ: اے این آئی)

ایودھیا معاملے میں عدالت کے فیصلے سے خوش ہوں: مدعی اقبال انصاری

رام جنم بھومی بابری مسجد معاملے کے فریق رہے ہاشم انصاری کے بیٹے اور مدعی اقبال انصاری نے کہا کہ اس بات کی سب سے زیادہ خوشی ہے کہ یہ مسئلہ سلجھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کو چیلنج نہیں کریں گے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایودھیا: فیصلے کا خیر مقدم کر تے ہو ئے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی

سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد جہاں ملک کی اکثر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے رکھنے کی اپیل کی، وہیں نرموہی اکھاڑہ نے کہا کہ اس کوفیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

Ayodhya-Dispute-PTI-Wiki-1-e1573282871191

متنازعہ زمین پر مسلم فریق کا دعویٰ خارج، ہندو فریق کو ملے گی زمین: سپریم کورٹ

بابری مسجد-رام جنم بھامی تنازعہ: رام جنم بھومی نیاس کو ملے گا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانی ہوگی ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی 5 ایکڑ زمین دی جائے گی۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ(فوٹو : وکی میڈیا کامنس)

قرآن تقسیم کرنے کے حکم پر چرچہ میں آئی طالبہ جھارکھنڈ پولیس کے خلاف ہائی کورٹ پہنچی

رانچی کی ایک طالبہ ریچا بھارتی کو سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ کرنے کے الزام میں گزشتہ 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی عدالت نے ان کو پانچ قرآن تقسیم کرنے کی شرط پر ضمانت دی تھی۔ بعد میں عدالت نے قرآن تقسیم کرنے کا حکم واپس لے لیا تھا۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس کے علاوہ کانگریس بھی کرے‌ گی جموں و کشمیر بی ڈی سی الیکشن کا بائیکاٹ

کانگریس کے علاوہ پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس، پیپلس کانفرنس، سی پی ایم اور کشمیر کی کچھ دوسری سیاسی پارٹیوں نے بھی بی ڈی سی انتخابی عمل میں شامل نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ بی ڈی سی انتخاب کی مخالفت کانگریس، این سی، پی ڈی پی کے کھوکھلےپن کو ظاہر کرتا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

جے این یو کی سابق اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید نے انتخابی سیاست کو چھوڑ نے کا اعلان کیا

جے این یوکی سابق اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کی پارٹی جموں کشمیر پیپل موومنٹ (جے کے پی ایم)سے اسی سال مارچ میں جڑی تھیں۔ رشید کا کہنا ہے کہ وہ کارکن کے طور پر کام کرنا جاری رکھیں گی۔

Screenshot-2019-10-07-at-10.15.29-AM-1200x600

الور: مسلم جوڑے کو پریشان کرنے اور زبردستی جئے شری رام کا نعرہ لگوانے کے الزام میں دو گرفتار

ملزمین کو 18 اکتوبر تک کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق، ملزمیننے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے ان کے ساتھ زبردستی کی اور ان میں سے ایک نے خاتون کے سامنے اپنی پینٹ کھول دی ۔

فوٹو: پی ٹی آئی

جموں و کشمیر کے رہنما ’ہاؤس گیسٹ‘ کی طرح رہ رہے ہیں، ’ہاؤس اریسٹ‘ میں نہیں: جیتندر سنگھ

مرکزی وزیر نے کہا کہ حراست میں لیے گئے جموں وکشمیر کے رہنماؤں کو ہالی ووڈ فلموں کی سی ڈی اور جم کی سہولیات دی گئی ہیں ۔ وہ ان سہولیات کا ستعمال کر رہے ہی ، جو ان کے گھر پر بھی نہیں ملتیں ۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندوستان میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی گئی: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ غور کرنا دلچسپ ہے کہ ریاست کی پالیسی کے ڈائریکٹو پرنسپل سے جڑے حصہ چار میں آئین کے آرٹیکل 44 میں آئین سازوں نے امید کی تھی کہ ریاست پورے ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کے لئے کوشش کرے‌گی۔ لیکن آج تک اس بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: پی ٹی آئی

فوج کے خلاف مبینہ بیان کو لےکر شہلا رشید پر سیڈیشن کا معاملہ درج

جموں و کشمیر پیپلس موومنٹ کی رہنما شہلا رشید نے گزشتہ مہینے کشمیر میں ہندوستانی فوج پر اذیت رسانی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ کے ایک وکیل کی شکایت پر دہلی پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

Cricket-Bat_PTI

آرٹیکل 370: کشمیر میں موجود غیر کشمیری مزدور کیا سوچتے ہیں؟

گراؤنڈ رپورٹ : ایک مزدور کا کہنا تھاکہ،اگر دفعہ 370 ہٹانا اور ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کشمیریوں کے حق میں ہوتا تو یہاں حالات اس قدر ابتر نہیں ہوتے۔ مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد نہیں ہوتی۔ ہر جمعہ کو کرفیو نہیں لگایا جاتا۔ اسکول، دفاتر اور بینک بند نہیں ہوتے۔ سڑکوں پر اتنے فورسز اہلکار تعینات نہیں ہوتے۔

Kashmir PCO Story 6.00_16_57_18.Still002

گراؤنڈ رپورٹ: 5 جی کے زمانے میں کشمیر میں فون بھی میسر نہیں

ویڈیو:جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے بعد وہاں پر موبائل اور انٹرنیٹ خدمات پر روک لگی ہوئی ہے۔ 4 ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ان خدمات کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔اس مدعے پر کشمیریوں سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

AKI Kashmir Story 1.00_20_19_05.Still002

گراؤنڈ رپورٹ: ’جئے ہند سے جیل‘، کشمیری رہنماؤں کا سفر

ویڈیو: جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد وہاں تمام رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے سرینگر واقع سینٹور ہوٹل میں نظربند سجاد لون ، عمران انصاری ،عمر عبداللہ کے صلاح کار تنویر صادق اور شاہ فیصل سے بات چیت کی ۔

فوٹو : رائٹرس

آرٹیکل 370: حکومت نے کشمیریوں کے زخم پر مرہم کی جگہ نمک رگڑ دیا ہے

سرینگر سے گراؤنڈ رپورٹ : مین اسٹریم میڈیا میں آ رہی کشمیر کی خبروں میں سے 90 فیصد جھوٹی ہیں۔ کشمیر کے حالات معمولی مظاہرہ تک محدود نہیں ہیں اور نہ ہی یہاں کوئی سڑکوں پر ساتھ مل‌کر بریانی کھا رہا ہے۔

نذیر احمد رونگا(فوٹو : فیس بک)

رائے دہندگی کے لیےآمادہ کرنے والے کشمیری وکیل مظاہرہ کے خوف سے حراست میں

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر نذیر احمد رونگا کو خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے سے ایک دن پہلے 4 اگست کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ وہ اس فیصلے کو لےکرلوگوں کو متاثر کر سکتے تھے۔

شاہ فیصل، فوٹو بہ شکریہ فیس بک

اشتعال انگیز تقریر کرنے کی وجہ سے شاہ فیصل کو حراست میں لیا گیا: جموں و کشمیر انتظامیہ

راج بھون کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی آدمی کو حراست میں لئے جانے یا رہا کئے جانے میں جموں و کشمیر کے گورنر شامل نہیں ہیں۔ اس طرح کے فیصلے مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

جموں وکشمیر: شہلا رشید کا فوج پر اذیت رسانی کا الزام، فوج نے کیا انکار

فوج کے ذریعے حلقے میں خوف کا ماحول بنادینے کے شہلا رشید کے الزام کو فوج نے خارج کرتے ہوئے اس کو بے بنیاد بتایا۔ شہلا کا کہنا ہے کہ اگر فوج اس کی غیر جانبدارانہ جانچ کرنا چاہے تو وہ ایسے واقعات کی جانکاری دے سکتی ہے۔