ہمارے ملک میں ایسے لوگ اقتدار میں ہیں جو سائنس کو بھی مذہبی عقیدہ سمجھتےہیں
کسی بھی ملک یا سماج کا یہ رویہ کہ اس کی مذہبی کتاب یا پہچان تھیوری آف ایوری تھنگ ہیں اور ان میں ہی ماضی، حال، مستقبل کا سارا علم اور سائنس ہے، بہت ہی خطرناک ہے۔
کسی بھی ملک یا سماج کا یہ رویہ کہ اس کی مذہبی کتاب یا پہچان تھیوری آف ایوری تھنگ ہیں اور ان میں ہی ماضی، حال، مستقبل کا سارا علم اور سائنس ہے، بہت ہی خطرناک ہے۔
پی ایم او کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فرضی خبروں سے نمٹنے کی ذمہ داری پریس کاؤنسل اور نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن کی ہونی چاہئے۔
سارا کھیل اشتہار نکالکر ہیڈلائن حاصل کرنے کا ہے۔ جب آپ جوائننگ لیٹر ملنے اور جوائننگ ہو جانے کا رکارڈ دیکھیںگے تو پتا چلےگا کہ یہ تقرریاں نوجوانوں کو ٹھگنے کے لئے نکالی جا رہی ہیں، نوکری دینے کے لئے نہیں۔
مرکزی حکومت پر عدالتی تقرریوں کو متاثر کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرری پر غور کریں تو ایسے کئی سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں جو مستقبل کی ایک خطرناک تصویر بناتے ہیں۔
گزشتہ دنوں بارہویں کے اکاؤنٹ اور بزنس اسٹڈیز کے امتحانات کے پیپر لیک ہونے کی بھی خبریں میڈ یا میں آئی تھیں لیکن سی بی ایس ای نے اسکی تردید کی تھی ۔
بی ایس پی سپریمونے کہا، ‘راجیہ سبھا انتخاب نتیجہ کے باوجود ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان جاری تال میل سے بی جے پی کے لوگ بہت بری طرح پریشان ہیں۔ میں ان کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہماری یہ نزدیکی اپنی خود غرضی کے لئے نہیں ہے۔ یہ مفاد عامہ میں ہے۔ ‘
مجسموں کا گرایا جانا محض کسی پتھر کی بے جان شے کو ختم کیا جانا نہیں ہےبلکہ اس نظریہ، اس اقدار کو زمین دوز کرنے کی کوشش ہے جس کی نمائندگی وہ مجسمہ کرتاتھا۔
ایک فرینچ سکیورٹی محقق ایلیٹ ایلڈرسن نے نریندر مودی اینڈرائڈ ایپ پر تھرڈ پارٹی سے یوزرس کی ذاتی معلومات شیئر کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ہمارے عظیم کھلاڑیوں کو عوام سرآنکھوں پر بٹھاتی ہے، مگر عوام پر جب ایسا کوئی برا وقت آتا ہےجس کے لئے حکومت یا سماج کا ایک طبقہ ذمہ دار ہو تو وہ ایسے غائب ہو جاتے ہیں، گویا اس دنیا میں رہتے نہ ہوں۔
سوشل میڈیا میں کچھ چیزیں تفریح اور مزاح کے طور پر خوب مشہور ہو جاتی ہیں ۔ گزشتہ ہفتے ایک تصویر بہت عام ہوئی جو ایک سرٹیفکیٹ یا سند کی شکل میں تھی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ٹی ڈی پی کے ذریعے مودی سرکار کے خلاف عدم اعتماد اور اروند کیجریوال کے بکرم سنگھ مجیٹھیاسے معافی مانگنے پر ونود دوا کا تبصرہ
راجستھان کے جھن جھونو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بیٹیوں کو لےکر جو کچھ بھی کہا، اس سے کئی سوال کھڑے ہوتے ہیں۔
پرسار بھارتی میں وزارت اطلاعات و نشریات کی بڑھتی مداخلت اس بات کا ثبوت ہے کہ وزارت چیزوں کو بہتر بنانے کی بجائے ہر چیز پر کنٹرول قائم کرنا چاہتی ہے۔
آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کےغیرملکی سفر سے متعلق نقصان میں چل رہی ایئر انڈیا کو 118.72 کروڑ روپےکی ادائیگی باقی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ٹی ڈی پی کے آندھرا پردیش کوخصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کے مطالبہ پر جاری سیاسی اٹھا پٹک پر ونود دوا کا تبصرہ
فنانس سیکرٹری ہنس مکھ ادھیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ قیمتی تحفہ توشہ خانہ بھجوا دیا تھا، لیکن وہ یہ نہیں بتا پائے کہ انہوں نے اس بارے میں جانچکے حکم کیوں نہیں دئے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مجسموں کی توڑ پھوڑ اور ہندوستان میں گوشت خوری پر ونود دوا کا تبصرہ
تریپورہ کے سبروم شہر میں لینن کے ایک اور مجسمہ کو نقصان پہچایاگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جان بوجھ کر قرض ادا نہ کرنے والے بینک ڈیفالٹرس اور نارتھ ایسٹ میں بی جے پی کی جیت پر ونود دوا کا تبصرہ
بی جے پی کارکنان پرساؤتھ تریپورہ کے بیلونیا شہر میں لگے لینن کے مجسمہ کوگرانے کا الزام۔ اس دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بھی لگائے گئے۔
آر ٹی آئی کی دفعہ 8(1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا وسیع پیمانے پر مفاد عامہ سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں بلاضرورت دخل ہوتا ہو۔
آئی پی ایف ٹی کے صدر نے کہا آدیواسیوں کی حمایت کے بغیر بی جے پی کو اکثریت ملنا ممکن نہیں تھا، اس لئے ایوان کا رہنما آدیواسی ہونا چاہئے۔
سہراب الدین،کوثر بی اور تلسی رام پرجاپتی انکاؤنٹر معاملے کی جانچ سے اپریل 2014 میں ہٹا دئے گئے ناگالینڈ کیڈر کے آئی پی ایس افسر سندیپ تامگاڈے کے خلاف جانچ بٹھا دی گئی ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نوٹ بندی کے 15 مہینے بعد بازار میں تقریباً اتنا ہی کیش آ گیا ہے جتنا 8 نومبر 2016 سے پہلے تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کی رات کالے دھن پر روک تھام، […]
صرف دھن ہی کالا نہیں ہے، بلکہ متعلق اسٹڈی اور اٹھائے گئے قدم کو لےکر جانکاری کو بھی گہرے اندھے کنویں یا بلیک ہول میں ڈال دیا گیا ہے۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے لوک پال سلیکشن کمیٹی سے کانگریس کا بائیکاٹ اور نمامی گنگے پر ونود دوا کا تبصرہ
پبلک سیکٹرکے بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے سے مسئلہ ختم ہو جائےگا، ایسا سوچنا جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنگھ کے ایجنڈا اور مودی سرکار پر ونود دوا کا تبصرہ
چیف انفارمیشن کمشنر نے وزارت خارجہ کو کہا ہے کہ ان ریکارڈوں کو نیشنل سیکورٹی کا معاملہ بتا کرآرٹی آئی کے تحت جانکاری دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
وہ راہل گاندھی کی طرف امید سے نہیں دیکھ رہے ہیں، مگر وہ بی جے پی کی طرف اپنی پیٹھ موڑ سکتے ہیں۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ ہندوستان میں تمام ‘ چوروں ‘ نے اپنے کالے دھن کو مودی کی مدد سے سفید کر دیا ہے۔
آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پی این بی اسکیم اور نیرَو مودی پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان پر ونود دوا کا تبصرہ
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرو مودی کی چٹھی اور رافیل ڈیل پر ونود دوا کا تبصرہ
ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لا کر نئی دہلی کو اپنے 1994ء کے وعدوں کی یاد دہانی کرائے۔ اگر یہ وعدہ ایفا ہوتا ہے تو اس خطے میں امن اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور ایران اسٹیک ہولڈرز ہوں گے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ‘ پہلے للت، پھر مالیا، اب نیرو بھی ہوا فرار۔ کہاں ہے ‘ نہ کھاؤںگا، نہ کھانے دوںگا ‘ کہنے والا ملک کا چوکیدار؟ صاحب کی خاموشی کا راز جاننے کو عوام بےقرار، ان کی خاموشی چیخ چیخ کر بتائے وہ کس کے ہیں وفادار۔ ‘
انڈیا ٹوڈے گروپ اور ان کے مختلف ادارے کس طرح صحافت کی قدروں کےمحافظ ہیں، یہ اس وقت پتا چلا جب ٹائمز ناؤ کے پیروڈی اکاؤنٹ ‘ٹائمز ہاؤ ‘ کے ٹوئٹ کو اساس بناکر آج تک ٹی وی پر انجنا اوم کشیپ نے رضا اکیڈمی کے ایک مولانا کو نشانے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرَو مودی کے ذریعے انجام دیے گئے 11ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کے گھوٹالے پر ونود دوا کا تبصرہ