آر ٹی آئی کی دفعہ 8(1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا وسیع پیمانے پر مفاد عامہ سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں بلاضرورت دخل ہوتا ہو۔
آئی پی ایف ٹی کے صدر نے کہا آدیواسیوں کی حمایت کے بغیر بی جے پی کو اکثریت ملنا ممکن نہیں تھا، اس لئے ایوان کا رہنما آدیواسی ہونا چاہئے۔
سہراب الدین،کوثر بی اور تلسی رام پرجاپتی انکاؤنٹر معاملے کی جانچ سے اپریل 2014 میں ہٹا دئے گئے ناگالینڈ کیڈر کے آئی پی ایس افسر سندیپ تامگاڈے کے خلاف جانچ بٹھا دی گئی ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نوٹ بندی کے 15 مہینے بعد بازار میں تقریباً اتنا ہی کیش آ گیا ہے جتنا 8 نومبر 2016 سے پہلے تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کی رات کالے دھن پر روک تھام، […]
صرف دھن ہی کالا نہیں ہے، بلکہ متعلق اسٹڈی اور اٹھائے گئے قدم کو لےکر جانکاری کو بھی گہرے اندھے کنویں یا بلیک ہول میں ڈال دیا گیا ہے۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے لوک پال سلیکشن کمیٹی سے کانگریس کا بائیکاٹ اور نمامی گنگے پر ونود دوا کا تبصرہ
پبلک سیکٹرکے بینکوں کو نجی ہاتھوں میں دینے سے مسئلہ ختم ہو جائےگا، ایسا سوچنا جہالت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنگھ کے ایجنڈا اور مودی سرکار پر ونود دوا کا تبصرہ
چیف انفارمیشن کمشنر نے وزارت خارجہ کو کہا ہے کہ ان ریکارڈوں کو نیشنل سیکورٹی کا معاملہ بتا کرآرٹی آئی کے تحت جانکاری دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
وہ راہل گاندھی کی طرف امید سے نہیں دیکھ رہے ہیں، مگر وہ بی جے پی کی طرف اپنی پیٹھ موڑ سکتے ہیں۔
کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ ہندوستان میں تمام ‘ چوروں ‘ نے اپنے کالے دھن کو مودی کی مدد سے سفید کر دیا ہے۔
آج جب دنیا میں مختلف قسم کی خرابی اجاگر ہونے کے بعد گلوبلائزیشن کی خراب پالیسیوں پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے، ہمارے یہاں انہی کو گلے لگائے رکھکر سو سو جوتے کھانے اور تماشہ دیکھنے پر زور ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پی این بی اسکیم اور نیرَو مودی پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان پر ونود دوا کا تبصرہ
پچھلی حکومتوں میں سسٹم کو اپنے فائدے کے لئے توڑ نے مروڑنے والے سرمایہ دار مودی حکومت میں بھی پھل پھول رہے ہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرو مودی کی چٹھی اور رافیل ڈیل پر ونود دوا کا تبصرہ
ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لا کر نئی دہلی کو اپنے 1994ء کے وعدوں کی یاد دہانی کرائے۔ اگر یہ وعدہ ایفا ہوتا ہے تو اس خطے میں امن اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا جس میں ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور ایران اسٹیک ہولڈرز ہوں گے۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، ‘ پہلے للت، پھر مالیا، اب نیرو بھی ہوا فرار۔ کہاں ہے ‘ نہ کھاؤںگا، نہ کھانے دوںگا ‘ کہنے والا ملک کا چوکیدار؟ صاحب کی خاموشی کا راز جاننے کو عوام بےقرار، ان کی خاموشی چیخ چیخ کر بتائے وہ کس کے ہیں وفادار۔ ‘
انڈیا ٹوڈے گروپ اور ان کے مختلف ادارے کس طرح صحافت کی قدروں کےمحافظ ہیں، یہ اس وقت پتا چلا جب ٹائمز ناؤ کے پیروڈی اکاؤنٹ ‘ٹائمز ہاؤ ‘ کے ٹوئٹ کو اساس بناکر آج تک ٹی وی پر انجنا اوم کشیپ نے رضا اکیڈمی کے ایک مولانا کو نشانے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نیرَو مودی کے ذریعے انجام دیے گئے 11ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کے گھوٹالے پر ونود دوا کا تبصرہ
کتنا ہی بڑا شو روم ہوگا، ہمارے میہل بھائی یہاں بیٹھے ہیں لیکن وہ جائےگا اپنے سنار کے پاس ذرا چیک کرو۔
گجرات کی بی جے پی حکومت نے 15 فروری سے ریاست کے چار ضلعوں سریندرنگر، بوتاڈ، بھاؤنگر اور احمد آباد میں نرمدا کے پانی پر روک لگائی۔ اس سے پہلے 15 مارچ کی تاریخ طے کی گئی تھی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے PNB گھوٹالہ اور نیرَو مودی کے متعلق ونود دوا کا تبصرہ
فلسطین کو لےکراب تک ہندوستان کا نظریہ یہ رہا تھا کہ فلسطین کو مکمل آزادی اور ریاست کی منظوری حاصل کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ اسرائیل مشرقی یروشلم سمیت فلسطینی علاقے میں کئے گئے اپنے تمام غیر قانونی قبضے کو ختم کرے۔ لیکن نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے اس نظریے میں نرمی آ گئی ہے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی نیشنل ہیلتھ کیئر اسکیم میں 40 فیصد پیسہ ریاستی حکومت کو دینا ہے۔ جب ریاست کے پاس پہلے سے ہی ایسی اسکیم موجود ہے تو کسی اور اسکیم پر خرچ نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دورہ کو ترتیب دینے والے وزارت خارجہ کے ایک افسر بی بالا بھاسکر کے مطابق فلسطینی دور ہ کے تین اہم مقاصد تھے۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ دعویٰ بار بار اس لئے کیا جاتا ہے کہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ اپنے آخری دنوں میں گاندھی جی کانگریس اور اس کے رہنماؤں سے دور ہو گئے تھے۔
ایک ملک، ایک انتخاب ‘کے ورد کے پیچھے چھپے مقصد سمجھنے کے لئے بہت باریکی میں جانے کی بھی ضرورت نہیں اور کچھ موٹی موٹی باتوں سے ہی اس کا پتا چل جاتا ہے۔ ان میں پہلی بات یہ کہ ابھی تک نہ ملک میں ایک تعلیمی نظام ہے، نہ ہی سارے شہریوں کو ایک جیسی طبی سہولت مل رہی ہے۔
گزشتہ ہفتےکی فیک نیوزکا تعلق بی جے پی اوراس کی ہم خیال تنظیموں کے آئی ٹی سیل سے اتنا نہیں رہا جتنا خود بی جے پی کے ایم پی سے ، ان میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں ۔غور طلب ہے کہ مودی کے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مالدیب میں ایمرجنسی اور میڈیا کی آزادی پر ونود دوا کا تبصرہ
جہاں باقی کارپوریٹ کھلاڑی صرف سرخیوں میں رہتے ہیں ،وہیں صحیح معنوں میں اچھے دن ایک انام سی فرم سوان انرجی کے پروموٹر کے آئے ہیں ۔جن کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں کھڑی ہیں۔ نئی دہلی : نریندرمودی کے ہندوستان کے سب سے […]
ویڈیو:ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات اور بیان بازی پر پروفیسر اپوروانند سے برجیش سنگھ کی بات چیت
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پارلیامنٹ میں وزیر اعظم کا خطاب اور رافیل سودے پر ونود دوا کا تبصرہ
واقعی؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ پٹیل جوناگڑھ اور حیدر آباد کے بدلے پورا کشمیر پاکستان کو دینے کو تیار تھے؟
سونیا گاندھی نے کہا کہ اقلیتوں اور دلتوں کے خلاف تشدد اتفاقیہ نہیں بلکہ منصوبہ بند ہے تاکہ سماج کا پولرائزیشن کر گھٹیا سیاسی فائدہ لیا جا سکے۔
ویڈیو: اس سال کے بجٹ میں زراعت اورکسانوں کو لے کر کیے گئے اعلان اور وعدوں پر شعبہ زراعت کے ماہر دیویندر شرما کے ساتھ دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو کی بات چیت
مدھیہ پردیش کے مُرینا سے رکن پارلیامنٹ انوپ مشرا نے پارلیامنٹ میں کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کی اسکیموں کی عمل آوری پر نگرانی کی کمی ہے۔ نگرانی ضروری ہے تبھی عوام کو ان کا فائدہ ملےگا۔
آپ اپنا دماغ لگائیں۔ سارا دماغ پکوڑا تلنے میں لگےگا تو لوگ خزانہ لوٹکر فرار ہو جائیںگے۔
مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان جیسی ریاستوں میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان ریاستوں کے فنڈ میں 906 فیصد، 1173 فیصد اور 567 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
کشمیر کے حالات اب نہ فوجیوں کے لئے اچھے رہ گئے ہیں، نہ وہاں کی عوام کے لئے۔ دونوں کے دل میں ایک دوسرے کے تئیں شک کا پہاڑ کھڑا کر دیا گیا ہے جو راستہ چھوڑنے کو تیار نہیں۔