Pakistan

فوٹو: دی وائر

ہائی کورٹ کے جج کی معافی قبول کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا – ہندوستان کے کسی حصے کو پاکستان نہیں کہہ سکتے

کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایک جج نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت کو اس طرح کا تبصرہ نہیں کرنا چاہیے، جن کوخواتین کی تضحیک یا سماج کے کسی بھی طبقے کے لیے متعصب خیال کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

کرناٹک: ہائی کورٹ کے جج کے بنگلورو کے علاقے کو پاکستان کہنے پر سپریم کورٹ نے رپورٹ طلب کی

کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس سریش نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے بنگلورو کے ایک مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔

اے جی نورانی (1930-2024) کی فائل فوٹو۔ تصویر: شاہد تانترے۔

اے جی نورانی: علم کا بہتا دریا خاموش ہوگیا

مضامین اور کتابوں میں نورانی حوالہ جات سے اپنے دلائل کی عمارت اتنی مضبوط کھڑی کر دیتے تھے کہ اس کو ہلانا یا اس میں سیندھ لگانا نہایت ہی مشکل تھا۔ وہ اپنے پیچھے ایک عظیم ورثہ چھوڑ کر گئے ہیں، جس کے لیے صدیوں تک ان کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

اے جی نورانی (1930-2024) کی فائل فوٹو۔ تصویر: شاہد تانترے۔

اے جی نورانی: ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے

وفاتیہ: نورانی کے علم و تحقیق کا دائرہ بہت وسیع تھا، جس کا ادراک ان کی تصنیفات سے بخوبی ہوتا ہے۔ دراصل، چین اور پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات، جموں و کشمیر کا سوال، ہندوستانی آئین، برطانوی آئینی تاریخ، قانون، حیدرآباد، اسلام، انسانی حقوق، سیاسی مقدمے، جدوجہد آزادی، بابری مسجد اور ہندوتوا وغیرہ ایسے موضوعات ہیں، جو ان کے تبحر علمی کے وقیع اور گراں قدرحوالے کہے جا سکتے ہیں۔

تصویر بہ شکریہ؛ سوشل میڈیا اور وکی پیڈیا

ہندوستان کی یونیورسٹیوں میں اکیڈمک آزادی شدید خطرے میں ہے

ملک کی یونیورسٹیاں، بالخصوص مرکزی یونیورسٹیاں، ایک طرح سے مرکزی حکومت کے ‘توسیعی دفاتر’ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی شعبہ انتظامیہ کے ‘فلٹر’ سے گزرے بغیر کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کر سکتا۔

رانا داس گپتا۔ (تصویر بہ شکریہ: پروتھومالو)

ہندو مجبوری میں شیخ حسینہ کو ووٹ دیتے تھے: رانا داس گپتا

رانا داس گپتا بنگلہ دیش کے سرکردہ اقلیتی رہنما ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 52 اضلاع میں اقلیتوں پر حملے اور ہراسانی کے کم از کم 205 واقعات رونما ہوئے ہیں۔

نٹور سنگھ، فائل فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی

نٹور سنگھ: زیرک سفارت کار، ناکام سیاستدان

نٹور سنگھ ایک زیرک اور کامیاب سفارت کار تھے، گاندھی خاندان کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے، مگر سیاست کسی کی دوست نہیں ہوتی ہے، یہ بس مفادات کی آبیاری کانام ہے۔ کانگریس ان سے دور ہوگئی، تو نٹور سنگھ اور ان کے بیٹے جگت سنگھ بھی خود تمام عمر کے پالے ہوئے نظریہ کو لات مار کر بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے، جہاں ان کے نظریہ ساز نہرو کو دن رات گالیاں دی جا رہی ہیں۔

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑہ، فوٹو بہ شکریہ: @ArshadNadeemPak

کھیل میں ہندوستان اور پاکستان کے لیے دوستی کا پیغام

نیرج چوپڑہ کی شاندار کارکردگی کے بعد ان کی ماں کا ایک بیان دنیا بھر کے میڈیا میں سرخیوں میں ہے۔ نیرج کی ماں نے کہا کہ جس نے گولڈ میڈل جیتا ہے وہ بھی اپنا ہی لڑکا ہے۔ انہوں نے یہ بیان پاکستان کے ارشد ندیم کے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد دیا۔ نیرج چوپڑہ کی ماں کا یہ بیان جنگی جنون میں مبتلا ہندوستان کے بیشتر میڈیا گھرانوں کو راس نہیں آئے گا۔ اور نہ ہی ان سیاستدانوں کو جو ہمیشہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کی تیز تلوار بھانجتے رہتے ہیں۔

(السٹریشن:  پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہندوستان میں ’ناقص غذائیت‘ کے شکار لوگوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ: یو این رپورٹ

مودی سرکار کے ترقی کے تمام دعووں کے باوجود دنیا میں سب سے زیادہ 19.5 کروڑ ناقص غذائیت کے شکار افراد ہندوستان میں ہیں۔ یو این کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے نصف سے زیادہ لوگ (79 کروڑ) اب بھی ‘مقوی یا صحت بخش غذا’ کے اخراجات برداشت کرنے کےمتحمل نہیں ہیں، جبکہ 53 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔

آر آر سوین۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@KathuaPolice)

جموں و کشمیر: ڈی جی پی کا علاقائی جماعتوں پر دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام، سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ ڈی جی پی آر آر سوین نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے مرکزی دھارے کے لیڈروں کے دہشت گردی سے وابستہ ہونے کے ’خاطرخواہ شواہد‘ موجود ہیں۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ان پر ایک مخصوص سیاسی نظریے اور سیاسی جماعت کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: Imrankhakwani CC BY-SA 4.0

آبی تنازعات اور عالمی بینک کے افسران کا دورہ کشمیر

ماہرین کے مطابق کشن گنگا ایک ایسا پروجیکٹ تھا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان کسی طرح تعاون کرتے تو اس سے ذرا دوری پر لائن آف کنٹرول کے پاس ایک بڑا پاور پروجیکٹ بنایا جاسکتا تھا، اور دونوں ممالک اس سے پیدا شدہ بجلی آپس میں بانٹ سکتے تھے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہندوستانی جمہوریت اور انتخابات کا مثبت پاکستانی کنکشن

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، رام مندر کی تعمیر کا ایشو کچھ زیادہ ووٹروں کو لبھا نہیں پا رہا ہے۔ ہندو ووٹر خوش تو ہیں کہ رام مندر بن گیا، مگر یہ اس کے ووٹ کرنے کی وجہ نہیں بن پا رہا ہے۔ ہاں ان جائزوں کے مطابق جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ووٹروں پر یقینا اثر انداز ہو رہا ہے۔

ہندوستان اور پاکستان کے امن کے سفیر اور آم کا پودا، فوٹو: انڈیا پیس واکرز

رشتے میں بندھ گئے ہندوستان اور پاکستان کے آم

پاکستان کے چونسہ آم کی کامیاب پیوند کاری ہندوستان کے کیسری آم کے پیڑ کے ساتھ کئی گئی ہے۔ اب اس میں بس پھل کے آنے کا انتظار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مساعی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ آم کی اس قسم کا نام وہ دوستی رکھنا چاہیں گے اور یہ پھل دونوں ممالک کے تلخ تعلقات کو مٹھاس میں تبدیل کردے گا

FotoJet (1)

چناروں کے سائے میں شارجہ میں کرکٹ اور کشمیر

وزیر اعظم نریندر مودی جب امارات کے ابوظہبی کے نواح میں ابو موریخاء کے مقام پر ہندوؤں کے سوامی نارائن فرقہ کے مندر کا افتتاح کررہے تھے، تو اسی ملک کے دوسرے سرے پر شارجہ میں کنٹرول لائن کے آر پار جموں و کشمیر سے وابستہ تارکین وطن نے چنار اسپورٹس فیسٹول کا اہتمام کیا ہوا تھا۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: Screengrab via UNDP Pakistan Election Jingle/YouTube/UNDP in Pakistan

پاکستانی انتخابات کا پھیکا پن اور ہندوستان

ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔

Photo: Yogesh Mhatre/CC BY 2.0

سال 2024 : عالمی سطح پر جمہوری اقدار کا امتحان

سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کولکاتہ میں پاکستان اور بنگلہ دیش میچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر چار افراد کو حراست میں لیا گیا

کولکاتہ پولیس نے بتایا کہ پاکستان بنگلہ دیش ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے کے الزام میں چار افراد کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ وہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

گزشتہ 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہندوستان کے ساتھ میچ سے قبل پاکستانی ٹیم۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@PakistanCricketBoard)

کرکٹ ورلڈ کپ: پاکستان نے آئی سی سی سے ہندوستان کے ساتھ میچ میں ہوئی مبینہ بدسلوکی کی شکایت کی

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ شکایت اس مبینہ واقعے کے حوالے سے کی گئی ہے جب کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران 14 اکتوبر کوہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئےمیچ میں پاکستانی بلے باز محمد رضوان آؤٹ ہو کر ڈریسنگ روم کی طرف جا رہے تھے تو ہندوستانی شائقین نے انہیں دیکھ کر نعرے بازی کی تھی۔

وی ڈی ساورکر کی یاد میں منعقد ایک تقریب میں پردیپ کورولکر۔ (فوٹو بہ شکریہ:ٹوئٹر/ @zoo_bear)

ہر بات میں پاکستان کا ہاتھ دیکھنے والوں کی پردیپ کورولکر کی گرفتاری پر خاموشی حیران کن ہے

ہندوستان کی وزارت دفاع کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ یعنی ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹرکی سطح کے سائنسدان پروفیسر پردیپ کورولکر کی پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتاری پر ہندوتوا تنظیموں کو کیوں سانپ سونگھ گیا ہے؟

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر

دورہ بلاول اور ہندوستان کی مہم جو مجلس ثلاثہ

پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے اس مہم جو مجلس ثلاثہ نے مودی حکومت کو ایک ایسی پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے جہاں اس کے پاس آپشن انتہائی محدود ہیں۔اس صورتحال میں بات چیت کی بحالی تقریباً ناممکن نظر آرہی ہے کیونکہ جہاں نئی دہلی کے لیے سخت گیر موقف سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں وہاں پاکستان کے لیے کشمیرکے حوالے سے اختیارکردہ موقف سے پیچھے ہٹنا سیاسی اور سفارتی خودکشی سے تعبیر ہوگا۔

فوٹو: ٹوئٹڑ/ @AmitShah

امت شاہ، شاردا پیٹھ کاریڈور اور پاکستانی کشمیر کی اسمبلی

جولوگ اس علاقہ کو ہندو زائرین کے لیے کھولنے کی وکالت کرتے ہیں، انہیں جنوبی کشمیر میں امرناتھ اور شمالی ہندوستان کے صوبہ اترا کھنڈ کے چار مقدس مذہبی مقامات بدری ناتھ،کیدارناتھ، گنگوتری اوریمنوتری کی مذہبی یاترا کو سیاست اور معیشت کے ساتھ جوڑنے کے مضمرات پر بھی غور کرنا چاہیے۔ایک دہائی قبل تک امرناتھ یاترا میں محدودتعداد میں لوگ شریک ہوتے تھے لیکن اب ہندو قوم پرستوں کی طرف سے چلائی گئی مہم کے نتیجے میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔ اس کی یاتراکو فروغ دینے کے پیچھے کشمیر کو ہندوؤں کے لیے ایک مذہبی علامت کے طور پر بھی ابھار نا ہے، تاکہ ہندوستان کے دعویٰ کو مزید مستحکم بناکر جواز پیدا کرایا جاسکے۔

کیلاش وجئے ورگیہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

تقسیم کے بعد باقی ماندہ ملک ’ہندو راشٹر‘ ہی ہے: کیلاش وجئے ورگیہ

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے ہندوستان کو ‘ہندوراشٹر’ قرار دینے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ جب ہندوستان تقسیم ہوا تو اسی مسئلے (مذہب) پر ہوا تھا، جس کے بعد پاکستان بنا اور باقی ماندہ ملک ‘ہندو راشٹر’ ہے۔

علامتی تصویر، بہ شکریہ ٹوئٹر: @IndiaHistorypic

پاکستانی توشہ خانہ بمقابلہ ہندوستانی توشہ خانہ

میرے پاس اس وقت ہندوستانی توشہ خانہ کی 2013سے اپریل 2022 تک کی 4660 تحائف کی لسٹ ہے۔ اس کو دیکھ کر ہندوستانی سیاستدانوں اور افسران کی کم مائیگی کا احساس ہوتا ہے۔ان کو غیر ملکی حکمراں اونے پونے تحائف دے کر ہی ٹرخا دیتے ہیں۔اس لسٹ میں بس درجن بھر ہی ایسے تحائف ہیں، جن کی مالیت لاکھوں میں یا اس سے اوپر ہوگی۔ اکثر تحفے معمولی پیپرویٹ، وال پینٹنگ، پین، کم قیمت والے کارپیٹ وغیر ایسی چیزوں پر مشتمل ہیں۔

ضیا محی الدین، فوٹو فیس بک/ Zia Mohyeddin

ضیا محی الدین: جدید اردو نثر خوانی کے بانی و خاتم

نثری ادب کو باقاعدہ خطابت کی شکل دینا ضیا صاحب کا ہی کارنامہ ہے۔ انہوں نے اپنے مغربی اسٹیج اور فلم کی اداکاری کےتجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اردو تحاریر کے جسم میں گویا روح پھونک دی۔ کردار کاغذ سے اٹھ کر حاضرین سےہم کلام ہوگئے اور سامعین چشمِ تصور سے ان کرداروں کی جزئیات میں کھو گئے۔

Pakistan's former President Pervez Musharraf. Photo: © Europen Parliament/P.Naj-Oleari pietro.naj-oleari@europarl.europa.eu

جنرل پرویز مشرف اور کشمیر

پاکستانی ان کو ملک میں دہشت گردی کی لہر اور اپنے ہی لوگوں کو ڈالروں کے عوض امریکہ کے سپرد کرنے کا بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، مگر ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ ہندوستان کے ساتھ امن مساعی کے نام پر انہوں نے ایک ماحول تیار کرنے میں مدددی تھی، جس کی وجہ سے کشمیر میں سیاسی جماعتوں بشمول حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند گروپوں کو سانس لینے کا موقع تو ملا۔

فوٹو: رائٹرس

کشمیر: امن و امان یا قبرستان کی خاموشی

اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔

انٹلی جنس اوور سنچریز

سابق ہندوستانی خفیہ اہلکار کے انکشافات

حال ہی میں ہندوستانی خارجی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ یعنی راء سے وابستہ ایک آفیسر واپالا بالا چندرن نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ 1988میں جنرل ضیا نے محسوس کیا تھاکہ ہوشربا دفاعی اخراجات دونوں ممالک کی اقتصادیات پر ایک بوجھ ہیں اور اس کی وجہ سے وہ اپنی استعداد کے مطابق ترقی نہیں کر پا رہے ہیں۔اس لیے انہوں نے اردن کے اس وقت کے ولی عہد شہزادہ حسن سے ہندوستانی وزیر اعظم راجیو گاندھی کو پیغام پہنچانے اور ثالثی کی درخواست کی۔

ہندوستان-بنگلہ دیش بارڈر (علامتی فوٹو : رائٹرس)

بنگلہ دیش، پاکستانی حکام اور ہندوستانی دلائل

ویسے تو ہر سال دسمبر میں بنگلہ دیش کے قیام اور پاکستانی لیڈرشپ کی ناکامی اور ہندوستانی فوج کے کارناموں پر سیر حاصل بحث ہوتی ہے۔مگر اگر دیکھا جائے تو بنگلہ دیش یا مشرقی پاکستان کو ایک الگ ملک بنانے کی بنیاد تو 1947 میں ہی ڈالی گئی تھی، جب پاکستانی حکومت بحیرہ عرب میں جزائر لکشدیپ اور خلیج بنگال میں انڈومان نکوبار جزائر پر اپنا دعویٰ کھو بیٹھی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں ہندوستان اور پاکستان کی سفارت کاری

پاکستانی سفارت کاری کی وجہ سے عالمی طور پر تلافی کے فنڈنگ کا ایک مسئلہ فی الحال تو حل ہوگیا، مگر ان کو اسی شدو مد کے ساتھ اپنے ہی خطے میں ہندوستان کے ساتھ دریائے سندھ اور اس کی معان ندیوں کو پانی فراہم کرنے والے کشمیر اور لداخ کے پہاڑوں میں موجود گلیشیرزکے تیزی کے ساتھ پگھل کر ختم ہونے کے ایشوز پر بھی اسی طرح کا کوئی قدم اٹھانا ہوگا۔

گولی لگنے کے بعد پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (تصویر: رائٹرس)

پاکستان: لانگ مارچ کے دوران حملے میں عمران خان کو گولی لگی، ایک کی موت

یہ واقعہ پنجاب کے شہر وزیر آباد قصبے کے اللہ والا چوک کے قریب اس وقت پیش آیا، جب عمران خان جلدی انتخابات کے اپنےمطالبے کے لیے اسلام آباد تک مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں سات افراد زخمی ہوئے اور ایک شخص کی موت ہوگئی ، ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔