نتیش کمار کے جنتا دل (یونائیٹڈ) کی قومی جمہوری اتحاد میں واپسی کے بعد بھی کے سی تیاگی کھل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ مانا جارہا ہے کہ ‘حساس معاملوں’ پر تیاگی کے بیانات نے پارٹی کو اتحاد کے اندر مشکل صورتحال میں ڈال دیا تھا۔
اپوزیشن کی مختلف جماعتوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی حوصلہ افزا ہے۔ لیکن عام انتخابات جب بھی ہوں، ‘انڈیا’ اتحاد کو اس مشکل امتحان کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
گزشتہ جمعہ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس میں 14 رکنی مرکزی کمیٹی، ایک مہم کمیٹی، ایک میڈیاکمیٹی اور ایک سوشل میڈیا ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران اتحاد میں شامل رہنماؤں نے مہنگائی اور بدعنوانی کو حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ جلد ہی 11 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ہم ممبئی میں پھر سے ملاقات کریں گے، جہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر چرچہ کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ وہیں، این ڈی اے کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں سیاسی مفادات کے لیے قریب تو آ سکتی ہیں، لیکن ساتھ نہیں آ سکتیں۔
مرکزی وزیر اشونی چوبے نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ سال 2024 میں وہ ریاست کی تمام 40 سیٹوں پر اس فرنگی راج کو بے نقاب کریں گے۔ بہار بی جے پی کے صدر نے کہا کہ آر جے ڈی کے لیے بی جے پی کو دھوکہ دینے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
پٹنہ کا سمر چیریٹیبل ٹرسٹ گزشتہ چار سالوں سے پنچایتی سطح پر ‘سدبھاونا کپ’ کے نام سے ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کا اہتمام کر رہا ہے، جس میں حصہ لینے والی ٹیموں کے لیے پہلی شرط یہ ہوتی ہے کہ اس کے کھلاڑی سماج کے ہر طبقے اور کمیونٹی سے ہوں۔
یاد رفتگاں: گزشتہ دنوں دار فانی سے رخصت ہوئےمؤرخ سریندر گوپال اپنےتمام علمی کارناموں میں وولگا کو گنگا سے جوڑنے والے سماجی، ثقافتی اور اقتصادی روابط کی چھان بین کرتے رہے۔عصر آئندگاں میں جب بھی ہندوستان، روس اور وسطی ایشیا کے تاریخی تعلقات پر بات کی جائے گی، ان کے علمی کارنامے اہل علم کے لیے رہنمائی کا کام کریں گے۔
پٹنہ میں ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے صنفی مساوات کے موضوع پر ایک پروگرام میں آئی اے ایس افسر ہرجوت کور نے ایک طالبہ کے سستے سینیٹری پیڈ فراہم کروانے کے سوال پر کہا کہ کل انہیں جینز پینٹ، پرسوں جوتے چاہیے ہوں گے… جب بات خاندانی منصوبہ بندی کی ہوگی تو نرودھ بھی مفت میں ہی دینا پڑے گا۔
پٹنہ میں 12 جولائی کو مختلف اداروں کے زیر اہتمام منعقد ایک ‘جن شنوائی ‘ میں ریاست میں بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہوئے اپنی جان گنوانے والے آر ٹی آئی کارکنوں کے اہل خانہ نے شرکت کی۔ اس دوران ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان معاملوں کی مناسب تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بنائے اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو تحقیقات کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت دے۔
حقانی القاسمی لکھتے ہیں؛اس لائبریری میں اتنا قیمتی ذخیرہ ہے کہ برٹش میوزیم نے اس کے عوض غیرمعمولی رقم کی پیش کش کی مگر خدا بخش کے جذبے نے اس پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے صاف کہا کہ ؛مجھ غریب آدمی کو یہ شاہی پیش کش منظور نہیں۔
نتیش سرکار کی جانب سے جاری ایک آرڈر میں احتجاج یا سڑک جام کرنے والوں کو سرکاری نوکری اور ٹھیکوں سےمحروم رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔ اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو نے اس پر کہا کہ نتیش کمار مسولنی اور ہٹلر کو چیلنج دے رہے ہیں۔ نوکری بھی نہیں دیں گے اور احتجاج بھی نہیں کرنے دیں گے۔
بہارپولیس نے ریاست کے سکریٹریوں سے ایسے معاملے جہاں سوشل میڈیا کے ذریعےلوگوں اوراداروں کی جانب سےسرکار پر ناپسندیدہ تبصرہ کیا گیا ہو ان کے نوٹس میں لانے کی گزارش کی ہے تاکہ سائبرکرائم کےتحت متعلقہ شخص کے خلاف کارروائی کی جائے۔
لوک سبھا میں اراکین پارلیامنٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں مرکزی حکومت نے بتایا کہ سال 2019-20میں پورے ملک کی114.295لاکھ ہیکٹر فصل متاثر ہوئی، جس میں بہار میں باڑھ سے متاثرمجموعی فصل 2.61لاکھ ہیکٹر تھی۔
گراؤنڈ رپورٹ:مغربی چمپارن ضلع کےلکشمی پور رمپروا گاؤں کےسرحدی پانچ ٹولے کے پانچ سو سے زیادہ لوگ گنڈک ندی کی باڑھ اور کٹان سے ہوئی بڑی تباہی کے بعد پھر سے زندگی کو پٹری پر لانے کی جدوجہد میں لگے ہیں۔ وجودکے بحران سےجوجھ رہے ان ٹولوں میں انتخابی ہنگامےکی گونج نہیں پہنچی ہے۔
بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔ایک آر ٹی آئی کارکن کے 14سالہ بیٹے کو گزشتہ فروری میں آرمس ایکٹ کے تحت پولیس نے بالغ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ اب جووینائل جسٹس بورڈ نے اس کونابالغ قرار دیاہے۔
ویڈیو: ان دنوں پورا بہار سیلاب کی زد میں ہے۔ اس رپورٹ میں بہار سے گزر نے والے نیشنل ہائی وے 57 پر پلاسٹک شیٹ ڈال کر رہ رہے سیلاب متاثرین سے ان کی پریشانیوں کو جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔
آر ٹی آئی کارکن کے بیٹے کو فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی آواز دبانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سے ایک دیسی پستول ملی تھی، جس کے بعد اسے دو دیگر لوگوں کے ساتھ بکسر جیل بھیج دیا گیا۔
دربھنگہ ضلع کی حالت بےحد خراب ہے، جہاں 202 پنچایتوں کی 18 لاکھ سے زیادہ آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ:کورونا وائرس کا مرکز بن کر ابھر رہے بہار کے کئی علاقے سیلاب کے خطرے سے بھی جوجھ رہے ہیں۔ شمالی بہار کے لگ بھگ تمام اضلاع سیلاب کی چپیٹ میں ہیں اور لاکھوں کی آبادی متاثر ہے۔ لیکن پانی میں ڈوبے گاؤں-گھروں میں جیسے تیسے گزارہ کر رہے لوگوں کو مدد دینا تو دور، سرکار ان کی خبرہی نہیں لے رہی ہے۔
پٹنہ کے حاجی پورصدر ہاسپٹل کا معاملہ۔الزام ہے کہ ہاسپٹل انتظامیہ نے 12 گھنٹے پہلے آئی ڈاکٹر کی کورونارپورٹ کو ان سے چھپائے رکھا۔ اس دوران ڈاکٹر نے چار نرسوں کے ساتھ آٹھ گھنٹے میں 12 نوزائیدہ بچوں کا علاج کیا۔
بہار میں سیلاب کے خطرے کے مدنظر این ڈی آرایف کی21 ٹیموں کو ریاست کے مختلف حساس اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ اسی بیچ مظفر پور میں سیلاب کے پانی میں ڈوبنے سے دو بچیوں کی جان چلی گئی۔
بہار کی راجدھانی پٹنہ کے جےڈی وومینس کالج نے طالبات کے لیے ایک ہدایت جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سبھی طالبات کو سنیچر کو چھوڑکر ہر دن طے شدہ ڈریس کوڈ میں کالج آنا ہوگا۔ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائےجانے پر 250 روپے جرمانہ دینا ہوگا۔
بہار پولیس شہریت قانون اور این آر سی کی مخالفت میں راشٹریہ جنتا دل کی ایک ریلی میں حصہ لینے گئے امیر حنظلہ نامی ایک نوجوان کے قتل کی جانچ کر رہی ہے۔
بہار میں اس سال 161 لوگوں کی موت سیلاب اور بارش سے ہو چکی ہے۔گزشتہ27 سے 30 ستمبر کی بارش کے بعد ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 73 ہوئی۔ راجدھانی پٹنہ کے کنکڑباغ، راجیندرنگر اور پاٹلی پتر میں بینک،دکانیں، پرائیویٹ ہاسپٹل اور کوچنگ سینٹر ایک ہفتے سے بند ہیں۔
دیڈیو میں لوگ پانی کی قلت اور دوسری پریشانیوں کا ذکر کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہیں کہ ہمارے گھر میں تین دن سے بجلی-پانی نہیں ہے۔ہم لوگ ان کو (سشیل مودی)بول- بول کر تھک گئے۔ وہ کھڑکی سے جھانک -جھانک کر ہٹ جا رہے تھے۔
بارش اور سیلاب کی وجہ سے بہار کے تمام ریلوے ٹریک پر آمدو رفت بری طرح سے متاثر ہو ئی ہے۔اب تک 73 لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔پٹنہ کے سبھی اسکول 4 اکتوبر تک بند کر دئے گئے ہیں۔
خصوصی رپورٹ : بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ 26 ستمبر سے ہی ہم لوگ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاست کی ایجنسیوں کو بتا رہے تھے کہ موسلا دھار بارش ہوگی۔ ہم نے ریاستی حکومت کو بھی اس کی اطلاع بھیجی تھی۔
اتر پردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں طوفانی بارش جاری ہے،جہاں جمعرات سے اب تک کم از کم 93 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔بہار میں اب تک کم از کم 29 لوگوں کی موت ہو گئی ہے ،جبکہ بارش سے عام زندگی بری طرح سے متاثر ہے۔
منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔
بہار میں مہاگٹھ بندھن کے لئے راستہ یہ ہے کہ وہ اس بڑی ہارکے بعد بھی اپنے اتحاد اور یکجہتی کو بنائے رکھے۔ حالانکہ ابھی تو انتخاب کے بعد جیتن رام مانجھی نے تیجسوی کی قیادت پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔
دوسرے مرحلے کی پانچ سیٹوں میں اس بار بھی مہاگٹھ بندھن آگے دکھائی دے رہا ہے۔یہ مرحلہ پہلے مرحلے کے انتخاب سے ان معنوں میں الگ ہے کہ پہلے مرحلے میں جہاں تمام چار سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوا وہیں اس مرحلے میں دو سیٹوں پر سہ رخی مقابلہ ہے۔
امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔
شتروگھن سنہا ہوا کا رخ بھانپ لینے والے رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اپریل 2014 میں انہوں نے بی جےپی کے 300 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب دہلی، پٹنہ اور ممبئی کے حلقوں میں یہی قیاس آرائی ہے کہ کانگریس اور لالو کی مدح سرائی میں مصروف شترو نے کیا پھر کچھ اندازہ لگا لیا ہے؟
بی جے پی کارکنوں نے روی شنکر پرساد گو بیک اور آر کے سنہا(بی جے پی راجیہ سبھا ایم پی) زندہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔بی جے پی کے کارکن روی شنکر پرساد کی امیدواری پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے کارکنوں کی بے عزتی کی ہے اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے جو سماج میں کبھی نہیں آتے۔
مہ جبیں کے مطابق اپنی رینک کے حساب سے ایڈمنسٹریٹو اور پولیس سروس سے لےکراپنی پسند کے ہر محکمے میں ان کی تقرری ہو سکتی تھی ،لیکن انہوں نے اپنے شوہر کے محکمہ میں افسر بننا منتخب کیا جس میں وہ پچھلے آٹھ سالوں سے بطور کلرک کام کر رہی تھیں۔
پلاسٹک کیری بیگ پر لگی پابندی کتنی کامیاب ہوگی اس تعلق سےپٹنہ سٹی کے پلاسٹک کیری بیگ کے تھوک سپلائر ارجن کمارکاکہناہے کہ شہروں میں اس کا اثرتھوڑابہت ہوگا لیکن اطراف شہراوردیہی علاقوں میں یہ پابندی اثرنہیں دکھلاپائےگی ۔
پارلیامانی کمیٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق ،نان اکیڈمک عہدوں پر حالات اوربھی بدتر ہیں۔کل 22656 عہدوں میں13788 عہدےخالی ہیں۔ ڈاکٹر اور مریض کے تناسب میں فرق کی وجہ سے یہاں ڈاکٹر شدید دباؤ میں کام کررہے ہیں۔
2013 میں نتیش کمار فرقہ پرستی کے مدعے پر ہی این ڈی اے سے الگ ہوئے تھے اور آج جب فرقہ پرستی کا خطرہ زیادہ سنگین ہو چلا ہے وہ پھر سے این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔
ریاست کے تقریباًنصف درجن اقلیتی ادارے طویل عرصے سے اپنے سربراہ سے محروم ہیں۔ بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، بہارحج کمیٹی ، بہاراردواکادمی ، بہار اقلیتی کمیشن ، اردوگورنمنٹ لائبریری اور اردومشاورتی کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے خالی ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک خاتون پولیس اہلکار کی موت کے بعد پولیس والوں نے افسروں پر استحصال کا الزام لگایا تھا اور پولیس لائن میں جم کر ہنگامہ کیا تھا۔