یوپی بورڈ نے اپنے نئے نصاب میں ہندوتوا مفکر ونایک دامودر ساورکر، پنڈت دین دیال اپادھیائے سمیت 50 عظیم شخصیات کو شامل کیا ہے۔ نہرو کو باہر کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے ثانوی تعلیم کے وزیر (آزادانہ چارج) گلاب دیوی نے کہا کہ انہوں نے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی نہیں دی تھی، اس لیے انھیں نصاب سے باہر کر دیا گیا ہے۔
ویڈیو: وی ڈی ساورکر ہندوستانی تاریخ میں بحث اور تنازعہ کا موضوع رہے ہیں۔ کچھ انہیں مجاہد آزادی کہتے ہیں،تو بعض انہیں شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ صحافی نرنجن ٹاکلے نے ساورکر کا مطالعہ کیا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ ساورکر پر تنقید کرنا ملک کے مفاد میں ہے۔
آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے اس سلسلے میں حکومت ہند کو خط لکھا ہے۔ اس کے علاوہ تنظیم نے پارلیامنٹ ہاؤس جانے والی سڑک کا نام ساورکر کے نام پر رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
‘معافی ویر’ کہہ کر ساورکر کو تمسخر کا نشانہ بنانے کے بجائےہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ساورکر واد (ازم) کے معنی ومفہوم پر بات کریں۔ اگر وہ کامیاب ہو ا تو ہم سب انتخابات کے ذریعے راجا کا انتخاب کرتے رہیں گے اور ہمیں فرمانبردار رعایا کی طرح اس کے ہر حکم کی تعمیل کرنی ہوگی۔
بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے اکولہ ضلع میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ساورکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانوی حکمرانوں کی مدد کی اور خوف کی وجہ سے انہیں رحم کی درخواست لکھی۔ اس طرح اس نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، جواہر لعل نہرو اور آزادی کی جدوجہد سے وابستہ دیگر لیڈروں کے ساتھ دغا بازی کی۔
آٹھویں جماعت کی کنڑ کی نصابی کتاب کے ایک حصے میں وی ڈی ساورکر کی عظمت کو پیش کرتے ہوئےلکھا گیا ہے کہ وہ جیل کے جس کمرے میں قید تھے، اس میں ایک چھوٹا سا بھی سوراخ نہیں تھا، لیکن کہیں سے ایک بلبل آجاتی تھی، جس کے پروں پر سوار ہوکر ساورکر ہر روز اپنے مادر وطن کا دورہ کیا کرتے تھے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں گاندھی اسمرتی اور درشن سمیتی کے ماہانہ رسالے ‘انتم جن’ نے ہندوتوا لیڈر وی ڈی ساورکر پر ایک خصوصی شمارہ شائع کیا تھا، جس کو گاندھی کے فلسفہ میں یقین رکھنے والوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس بارے میں رائٹر اور سینئر صحافی دھیریندر جھا کے ساتھ بات چیت۔
گاندھی اسمرتی اور درشن سمیتی کے ہندی میں شائع ہونے والے ماہانہ رسالے ’انتم جن‘ کے ہندوتوا لیڈر وی ڈی ساورکر پر نکالے گئے خصوصی شمارے کو گاندھیائی فلسفے میں یقین رکھنے والوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی کا کہنا ہے کہ یہ گاندھیائی فلسفہ کو بگاڑنےکی منصوبہ بند حکمت عملی ہے۔
اگرجناح، جو کم از کم 1937 تک ملک کی مشترکہ جدوجہد آزادی کا حصہ تھے، کی تعریف کرنا جرم ہے تو ہمارے ماضی قریب میں بی جے پی کے کئی بڑے لیڈر یہ جرم کر چکے ہیں۔
سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے مہاتما گاندھی کے پوتے اور پروفیسر راج موہن گاندھی نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کےگاندھی کی صلاح پر وی ڈی ساورکر کے معافی نامہ لکھنے کے دعوے کی تردید کی اور اس کومضحکہ خیز بتایا۔
اگر راجناتھ سنگھ کو جھوٹ ہی سہی، ساورکر کے معافی نامےکو قابل قبول بنانے کےلیے گاندھی کاسہارا لینا پڑا تو یہ ایک اور بار ساورکر پر گاندھی کی اخلاقی فتح ہے۔ اخلاقی پیمانہ گاندھی ہی رہیں گے، اسی پر کس کر سب کو دیکھا جائےگا۔جب جب ہندوستان اپنی راہ سےبھٹکتا ہے، دنیا کے دوسرے ملک اور رہنماہمیں گاندھی کی یاد دلاتے ہیں۔
ویڈیو: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ایک مخصوص طبقہ ونایک دامودر ساورکر کی رحم کی درخواست کو غلط طریقے سےمشتہرکر رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ساورکر نے جیل میں اپنی سزا کاٹتے ہوئے مہاتما گاندھی کے کہنے پر انگریزوں کے سامنے رحم کی درخواست دائر کی تھی۔
اس سے پہلے گزشتہ آٹھ اگست کو یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے تحت آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی بحالی کے امتحان میں مغربی بنگال میں اس سال اپریل میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے بعد تشدد اور تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ہو رہے کسانوں کے مظاہرے کو لےکر سوال پوچھے گئے تھے۔
یہ ہم لوگوں کو بھاڑے کا قاتل سمجھتا ہے۔ انگریزوں سے ملا ہوا ہے۔ ہماری لڑائی انگریزوں سے ہے مسلمانوں کو ہم کیوں ماریںگے؟ منع کر دو… نہیں چاہئے اس کا پیسہ ۔
گجرات یونیورسٹی میں’دی ریولیوشنریز: اے ری ٹیلنگ آف انڈیاز ہسٹری’پرتقریر کرتے ہوئے حکومت ہند کے چیف اکانومک ایڈوائزرسنجیو سانیال نے کہا کہ اگر پہلی عالمی جنگ کے لئے وہ ہندوستانی فوجیوں کو برٹش فوج میں بھیجنے کو تیار تھے تب ان کو اسی طرح کا کام کرنے کو لےکر بھگت سنگھ سے دقت کیوں تھی؟
انڈمان سیلولرجیل کے لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو میں ساورکر کے ذریعےانگریزوں کو لکھی گئی رحم کی عرضی کا کوئی ذکر نہ ہونے کو لےکر راجیہ سبھا میں سوال پوچھا گیا تھا۔
ویڈیو: بھوپال سے بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے لوک سبھا میں ناتھو رام گوڈسے کو ایک بار پھر سے دیش بھکت کہنے پر تنازعہ ہوا ہے۔ اس تنازعہ پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ،امبیڈکرکی سالگرہ یعنی 14 اپریل کو’ سمرستا دوس’ کے طور پر منانے کی قواعد دو ہفتے پہلے ہی شروع ہوئی ہے۔
گاندھی کا نظریہ ان کی موت کے بعد بھی سنگھ کے شدت پسند نظریے کے آڑے آتارہا، اس لئے اپنی پہلی مدت کار میں ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے گاندھی کے سارےاقدار کو طاق پر رکھکر ان کے چشمے کو صفائی مہم کی علامت بناکر ان کو صفائی تک محدود کرنے کی مہم شروع کر دی تھی۔
اس سے پہلےسابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم رہتے ہوئے اندرا گاندھی نے ساورکر کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔
ویڈیو: ہندوستان کےسیاسی منظر نامے میں ایک کتاب کے ذریعے سے مہاتما گاندھی اور ونایک دامودر ساورکر پر بات کر رہے ہیں پروفیسر اپوروانند۔
ٹھاکرے نے کہا، مجھے نہرو کو ویر کہنے میں گریز نہیں ہوتااگر وہ ساورکر کی طرح 14 منٹ بھی جیل میں رہے ہوتے ،جبکہ ساورکر 14 سالوں تک جیل میں رہے۔ نئی دہلی: شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نہیں بنتا اگر بٹوارے کے […]
بہترین صحافت کے لیے ممبئی پریس کلب کی طرف سے دیا جانے والا یہ ایوارڈ پالیٹکس کی کٹیگری میں عارفہ خانم شیروانی کو شری شری روی شنکر کے انٹرویو اور فیاض احمد وجیہہ کو آرٹس کیٹگری میں ایک پبلشنگ ہاؤس کے بارے میں کی گئی ویڈیو رپورٹ کے لیے ملا ہے۔
راجستھان کی کانگریس حکومت نے اس سے پہلے بھی ساورکر کی سوانح حیات والے حصے میں تبدیلی کی تھی اور ان کو ویر کی جگہ انگریزوں سے معافی مانگنے والا بتایا گیا تھا۔
مہا سبھا نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وی ڈی ساورکر کو بھارت رتن سے سرفراز کیا جانا چاہیے
راجستھان کے وزیر تعلیم گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ نوٹ بندی سب سے ناکام تجربہ تھا۔ نوٹ بندی کے لئے وزیر اعظم نے جن تین مقاصد-دہشت گردی، بد عنوانی کو ختم کرنے اور کالا دھن کو واپس لانے، کا ذکر کیا تھا، ان کو حاصل نہیں کیا جا سکا۔
راجستھان کے وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریاست کی پچھلی بی جے پی حکومت نے محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا دیا تھا، آر ایس ایس کے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے نصاب میں تبدیلی کی گئی تھی۔ سیاسی مفادات کے لئے ساورکر کی بہتر امیج بنائی گئی تھی۔
انٹرویو: دہلی یونیورسٹی کے ایم اے کے نصاب سے مصنف اور مفکر کانچہ ایلیا شیفرڈ کی کتاب ہٹانے کی تجویز پر ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی الگ الگ خیالات کو پڑھانے، ان پر بحث کرنے کے لئے ہوتی ہیں، وہاں سو طرح کے خیالات پر بات ہونی چاہیے۔ یونیورسٹی کوئی مذہبی ادارہ نہیں ہیں، جہاں ایک ہی طرح کے مذہبی افکار پڑھائے جائیں۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سری سری روی شنکر کے ذریعے ایودھیا تنازعہ پر دیے گئے بیانات کے متعلق عارفہ خانم شیروانی کی ان سے بات چیت
ایک بار اشفاق بیمار پڑے تو بےہوشی کی حالت میں رام رام کہہکر کراہنے لگے۔ان کی فیملی والوں کو یہ سمجھ ہی نہیں آیا کہ پانچ وقت کا نمازی رام رام کیوں رٹ رہا ہے۔ ایک بار امرتیہ سین نے ایک بڑے پتے کی بات کہی تھی، ‘ […]