الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر یادو نے وشو ہندو پریشد کے ایک پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے بارے میں سپریم کورٹ اندرونی تحقیقات شروع کرنا چاہتی تھی، لیکن راجیہ سبھا سکریٹریٹ نے واضح کیا کہ یہ اختیار صرف پارلیامنٹ اور صدرجمہوریہ کے پاس ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹنگ کارپوریشن (ٹی اے ایس ایم اے سی) کے خلاف تحقیقات پر روک لگا دی اور ای ڈی کو حدیں پار کرنے پر سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر سکتے ہیں، لیکن کارپوریشن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج نہیں کر سکتے؟
بی جے پی رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنائے جانے کے بعد سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ کچھ لوگوں کے لیے مذہبی پہچان نفرت کی سیاست کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ میں اس ہندوستان میں یقین رکھتا ہوں، جہاں کسی کو اس کی صلاحیت اور خدمات سے پہچانا جاتا ہے، نہ کہ مذہب سے۔’
سپریم کورٹ کے خلاف ریمارکس کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل انس تنویر نے کہا کہ دوبے نے فرقہ وارانہ طور پرپولرائزیشن کرنے والے بیان دیےتھے، جو براہ راست سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر شک وشبہات کوجنم دیتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کو ریاستوں کے گورنروں کی طرف سے بھیجے گئے بلوں پر فیصلہ لینے کے لیے ٹائم لائن دینے کے چند دنوں بعد نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے آرٹیکل 142- جو سپریم کورٹ کو اختیارات دیتا ہے – کو ‘جمہوری قوتوں کے خلاف جوہری میزائل’ قرار دیا۔
وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کے دوسرے دن مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ اگلی سماعت تک کسی بھی وقف جائیداد کو ڈی- نوٹیفائی نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی غیر مسلم کو کسی وقف بورڈ یا کونسل میں تقرری دی جائے گی۔
وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا مرکزی حکومت مسلمانوں کو ہندو بندوبستی بورڈ میں شامل کرنے کے لیے تیار ہے، جس طرح سے وہ وقف بورڈ میں غیر مسلم اراکین کا مطالبہ کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر میں میونسپل کے سائن بورڈ پر اردو کے استعمال کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ ‘قانون کی کسی بھی شق کے تحت اردو کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ مراٹھی اور اردو کو آئین ہند کے شیڈول آٹھ کے تحت یکساں مقام حاصل ہے۔’
کنال کامرا کے ویڈیو پر پیدا ہوئے سیاسی تنازعہ اور سیاست دانوں کی جانب سے اظہار رائے کی ازادی پر ‘حدود’ طے کرنے کے بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
‘نیا بھارت’ ویڈیو کے بعد درج معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت دی ہے۔ دریں اثنا، پونے میں مبینہ طور پر شیو سینا (یو بی ٹی) کی جانب سے لگائے گئے ایکناتھ شندے کے کارٹون والے پوسٹر پربھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ الٰہ آباد کے وکیل ذوالفقار حیدر، پروفیسر علی احمد اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جن کے گھروں کو2021 میں منہدم کر دیا گیا تھا۔ بنچ نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ نوٹس جاری کرنے کے 24 گھنٹے کے اندر اپیل کا وقت دیے بغیر بلڈوزر سے مکانات گرا دیے گئے۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے خلاف طنزیہ تبصرے پر سیاسی تنازعہ کے درمیان اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ دریں اثنا، سی ایم دیویندر فڈنویس نے کامرا پر آئینی حقوق کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے اور انہیں ‘اربن نکسل’ بتایا ہے۔
مودی حکومت پر تلخ تبصروں کے لیےمعروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے نئے شو ‘نیا بھارت’ میں ‘دل تو پاگل ہے’ گانے کی پیروڈی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد شیوسینکوں نے اس کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ شو ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ضمانت کی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اتر پردیش حکومت کو مبینہ ریپ کیس میں تبدیلی مذہب ایکٹ کے تحت جرم عائد کرنے پر پھٹکار لگائی اور کہا کہ ریاست اس میں غیر جانبدارنہیں ہے۔
فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (ایف ای ایم اے) کے تحت مبینہ غیر ملکی زرمبادلہ کی خلاف ورزی کے لیے بی بی سی انڈیا کے خلاف معاملہ درج کرنے کے دو سال بعد ای ڈی نےاس پر 3.44 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ اس کے ساتھ ہی بی بی سی کے تین ڈائریکٹروں پر 1.14 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طلباء نے 17 فروری کو معطل طالبعلموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یونیورسٹی میں کلاس کا بائیکاٹ کیا۔ تاہم، انتظامیہ معطل طلباء کی حمایت میں کسی بھی طرح کی مزاحمت اور آواز کو دبانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کا ‘قصور’ اتنا ہی تھا کہ وہ 15 دسمبر کو یونیورسٹی میں ایک پروگرام منعقد کر کے اس دن کو یومِ مزاحمتِ کے طور پر منانا چاہتے تھے۔ یہ وہی دن ہے جب 2019 میں جامعہ کے طلبہ سی اے اے اور این آر سی جیسے غیر جمہوری قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے اور اس وقت کی انتظامیہ نے طلبہ کے جمہوری حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے پولیس کو کیمپس میں بلا کر مظاہرین پر لاٹھیاں برسوائی تھیں۔
ذکیہ جعفری نے اپنی زندگی کے آخری 22 سال انصاف کی جدوجہد میں صرف کر دیے۔ ہر قدم پر ہندوستان کے طاقتور نظام کی طرف سے رکاوٹ اور مخالفت کے باوجود انہوں نے انصاف کی اپنی جدوجہد نہیں چھوڑی۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر یادو نے 8 دسمبر کو وشو ہندو پریشد کے پروگرام میں فرقہ وارانہ تقریر کی تھی۔ اب انہوں نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ان کی تقریر آئین میں درج اقدار کے مطابق سماجی مسائل پر خیالات کا اظہار تھی اور کسی کمیونٹی کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لیے نہیں تھی۔
اس سے قبل شمالی ہندوستان میں مختلف مقامات پر ہوئی ‘دھرم سنسد’ فرقہ وارانہ بیان بازی کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہے۔ 2021 میں ہری دوار میں ہوئے ایسے ہی ایک پروگرام میں مسلمانوں کی نسل کشی کی اپیل کی گئی تھی۔ اسی کے باعث یتی نرسنہانند کی صدارت میں 17 سے 21 دسمبر تک ہونے والی ‘وشو دھرم سنسد’ کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
عبادت گاہوں کے قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کے سلسلے میں عدالت عظمیٰ نے کسی بھی قسم کے نئے سروے اور کیس کے اندراج پر پابندی لگاتے ہوئے مرکزی حکومت کو چار ہفتے کے اندر اپنا موقف واضح کرنے کو کہا ہے۔
جسٹس یادو نے اتوار (8 دسمبر) کو اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستان اکثریتی برادری کی خواہشات کے مطابق چلے گا۔ اس دوران انہوں نے مسلمانوں کے لیے ‘کٹھ ملا’ کا لفظ بھی استعمال کیا تھا۔
نریندر مودی کی آمد تو 2014میں ہوئی، اس سے قبل سیکولر جماعتوں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، جن کی سانسیں ہی مسلمانوں کے دم سے ٹکی ہوئی تھیں، بابری مسجد کی مسماری کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
سپریم کورٹ نے اترپردیش میں ایک شہری پروجیکٹ کے لیے رہائشی مکانات کو غیر قانونی طور پر مسمار کرنے پر ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے کارروائی کو زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘آپ بلڈوزر لے کر راتوں رات گھر نہیں گرا سکتے’۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے لوگو اور ‘لیڈی جسٹس’ کے مجسمے میں کی گئی تبدیلیوں کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کی تعمیل نہ کرنے والے سرکاری امداد یافتہ مدارس کو بند کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے خلاف جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مذہبی آزادی سے متعلق اپنی 2024 کی سالانہ رپورٹ میں امریکی کمیشن نے ہندوستان کو ‘مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے’ کے لیے ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان نے کمیشن کو ایجنڈے والا متعصب ادارہ قرار دیا ہے۔
‘بلڈوزرکارروائی’ کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک اس سلسلے میں رہنما خطوط طے نہیں ہو جاتے، تب تک اس کے سابقہ فیصلے کے مطابق اس طرح کی کارروائیوں پر پابندی جاری رہے گی۔
گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کے لیے عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں گجرات حکومت کی جانب سے دی گئی معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے اپنے ’اختیارات کا غلط استعمال‘ کیا ہے اور وہ قیدیوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایک جج نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت کو اس طرح کا تبصرہ نہیں کرنا چاہیے، جن کوخواتین کی تضحیک یا سماج کے کسی بھی طبقے کے لیے متعصب خیال کیا جا سکتا ہے۔
اتر پردیش حکومت کے نئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے تمام ریستورانوں اور کھانے پینے کی دکانوں کو آپریٹروں، مالکان، منیجروں اور ملازمین کے نام اور پتے لکھنے ہوں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ قدم کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ سے نمٹنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس سریش نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے بنگلورو کے ایک مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔
قانونی ضابطہ اختیار کیے بغیر انسانوں کی رہائش کو اجاڑ دینا نہ صرف ملکی قانون بلکہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ نے نام نہاد ‘بلڈوزر جسٹس’ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اگلی شنوائی (ایک اکتوبر) تک اس کی اجازت کے بغیر کوئی انہدامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس ہدایت کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھ، ریلوے لائنوں یا غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔
وشو ہندو پریشد کی جانب سے منعقد میٹنگ میں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے بھی شرکت کی، جس میں وارانسی اور متھرا کے مندروں سے متعلق قانونی تنازعات، وقف (ترمیمی) بل کے ساتھ ساتھ تبدیلی مذہب کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے ریاستی حکومت کی طرف سے بلڈوزر کے استعمال کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غنڈہ گردی اور ‘مافیا راج’ کو ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا طریقہ ہے، ٹھیک اسی طرح جیسے پی ایم مودی قومی سطح پر بدعنوانی سے نمٹ رہے ہیں۔
ویڈیو: ملک کی مختلف ریاستوں میں سزا دینے کے نام پر ملزمین، خصوصی طور پر مسلمان ملزموں کے مکانات اور جائیدادوں کو مسمار کرنے کے خلاف ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اگر کسی کو قصوروارٹھہرایا جائے تب بھی اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ اس بارے میں معاملے کے وکیل صارم نوید اور دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
نام نہاد بلڈوزر ’جسٹس‘ کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی شخص قصوروار ہو تب بھی اس کی جائیداد کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اس سلسلے میں ملک بھر میں یکساں رہنما خطوط وضع کرنے کی بات کہی۔
نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں پولیس حراست میں سب سے زیادہ اموات کے معاملے میں مدھیہ پردیش تیسرے نمبر پر ہے۔ اگست 2023 میں حکومت نے بتایا تھا کہ 1 اپریل 2018 سے 31 مارچ 2023 تک اس طرح کی اموات کے معاملے میں گجرات پہلے اور مہاراشٹر دوسرے نمبر پر تھا۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق معاملات میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو مستقل ضمانت دے دی۔ سسودیا کو فروری 2023 میں سی بی آئی کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد ای ڈی نے بھی گرفتار کیا تھا۔