سنبھل کی ایک مقامی عدالت میں دائر درخواست میں ہندوتوا کے حامی وکیل ہری شنکر جین سمیت کئی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہی جامع مسجد وشنو کے اوتار کالکی کا مندر ہے۔ عدالت نے مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا، جس کے چند گھنٹوں کے اندر یہ کارروائی مکمل کر لی گئی۔
ویڈیو: حال ہی میں مرکزی حکومت نے گھریلو اخراجات کے سروے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں محض 5 فیصد سے بھی کم غربت رہ گئی ہے۔ ماہرین نے اس دعوے کے ساتھ سروے کے طریقہ کار پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ کیا اس سروے کے اعداد و شمار قابل اعتماد ہیں؟ اس بارے میں سینئر صحافی وی سری دھر سے اجئے کمار کی بات چیت۔
وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے غیر قانونی مدارس اور اداروں کا جائزہ لیا جائے گا۔ ریاست میں کسی بھی قسم کی انتہا پسندی اور شدت پسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ایسے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔
یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ میڈیا، جو جمہوریت کے سب سے زیادہ تسلیم شدہ اداروں میں سے ایک ہے، دلتوں، آدی واسیوں اور دیگر پسماندہ گروہوں کو نہ صرف نیوز رومز میں نوکریاں دینے بلکہ ان کے ایشوز کو بھی جگہ دینے میں ناکام رہا ہے۔
غیر سرکاری تنظیم ‘آکسفیم انڈیا’ اور نیوز ویب سائٹ ‘نیوز لانڈری’ کی جانب سے اپریل 2021 سے مارچ 2022 کی مدت کے لیےتیارکی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی دھارے کے کسی بھی میڈیا گھرانے میں ایس سی–ایس ٹی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد قائدانہ رول میں نہیں تھے۔
ویڈیو: انڈیا ٹو ڈے میگزین کی جانب سے کیے گئے ‘موڈ آف دی نیشن’ سروے میں پایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جو پچھلے سال تک ملک کے 66 فیصد لوگوں کے لیے اگلے وزیر اعظم کے طور پر پہلی پسند تھے۔ حالانکہ اس مقبولیت میں 24 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ریاست کے 32722 سرکاری اسکولوں میں سے 12000 اسکول ایسے ہیں جن میں صرف ایک یا دو ٹیچر ہیں۔
گزشتہ 5 سالوں میں راجستھان کے ایم ایل اے کے تنخواہ – الاؤنس پر 90.79 کروڑ روپے خرچ کیا گیا۔وہیں سابق ایم ایل اے کو ملنے والی پینشن تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہے۔
آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق ریاست میں ہرایک ایم ایل اے کی کمائی صوبے کا تخمینہ فی شخص آمدنی کے مقابلے تقریباً 18گنا زیادہ تھی۔