کرناٹک کی نجی یونیورسٹی منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کا معاملہ۔ واقعہ سے متعلق مبینہ ویڈیو میں طالبعلم ملزم پروفیسر سے کہتا ہے کہ اس ملک میں مسلمان ہونا اور یہ سب ہر روزجھیلنا مذاق نہیں ہے سر۔ آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اڑا سکتے، وہ بھی توہین آمیز طریقے سے۔
عام آدمی پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سنگرور کے شرومنی اکالی دل کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کا مجاہد آزادی بھگت سنگھ کو ‘دہشت گرد’ کہنا شرمناک اور توہین آمیز ہے۔ پنجابی بھگت سنگھ کے آئیڈیا لوجی سے وابستہ ہیں اور ہم اس غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مان کے ریمارکس کو مختلف رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دہشت گردوں کی طرف سے کشمیری پنڈتوں سمیت اقلیتی برادری کے غیرمسلموں کو نشانہ بنا کر کی جانے والی ہلاکتوں کے خلاف وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔پی ایم پیکج کے تحت بھرتی کیے گئے ملازمین وادی سے کہیں اور بسائے جانےکی مانگ کر رہے ہیں۔
اس بات کا امکان ہے کہ سیڈیشن کے جلد خاتمہ کے بعد صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں ،حزب اختلاف کے رہنماؤں کو چپ کرانے اور ناقدین کو ڈرانے کے لیے ملک بھر کی پولیس (اور ان کے آقا) دوسرے قوانین کے استعمال کی طرف قدم بڑھائے گی۔
جمعرات کو وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے چاڈورہ واقع تحصیل دفتر میں گھس کر 35 سالہ کشمیری پنڈت ملازم راہل بھٹ کو ہلاک کرنے کے بعد دہشت گردوں نے جمعہ کو پلوامہ میں ایک پولیس کانسٹبل کو ان کے گھر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ راہل کی موت کے خلاف کشمیری پنڈتوں نے مظاہرہ کیا۔
سپریم کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں کسی بھی ایف آئی آر کو درج کرنے، جانچ جاری رکھنے یا آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (سیڈیشن) کے تحت زبردستی قدم اٹھانے سے تب تک گریز کریں گی، جب تک کہ اس پر نظر ثانی نہیں کر لی جاتی ۔ یہ مناسب ہوگا کہ اس پر نظرثانی ہونے تک قانون کی اس شق کااستعمال نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے لاء کالج کے ایک پروگرام میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب سے اہم انسانی حق ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کل اس ملک میں نوجوان، طالبعلم، کامیڈین جیسےکئی لوگوں کی جانب سےحکومت کی تنقیدکیے جانے پر نوآبادیاتی سیڈیشن قانون کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس روہنٹن نریمن نے کہا کہ شاید یہی وجہ ہے کہ ان جابرانہ قوانین کی وجہ سےبولنے کی آزادی پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے۔اگرآپ ان قوانین کے تحت صحافیوں سمیت تمام لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں، تو لوگ اپنے دل کی بات نہیں کہہ پائیں گے۔
جموں وکشمیر پولیس نے جنوری2020 میں پولیس افسر دیویندر سنگھ کو سری نگر جموں ہائی وے پر ایک گاڑی میں دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑا تھا۔ سنگھ پر این آئی اے نے حزب المجاہدین کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جموں کی خصوصی عدالت میں این آئی اے نے کہا کہ حساس جانکاریاں حاصل کرنے کے لیے جموں وکشمیر کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو پاکستانی افسروں کے ذریعے تیار کیا گیا تھا اور انہوں نے سرحد پرحزب المجاہدین کے دہشت گردوں کو ہتھیار حاصل کرنے میں مدد کی۔
اس سال جنوری میں مبینہ طور پر حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کیے گئےجموں وکشمیر کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے ذریعے درج ایک معاملے میں 90 دنوں کے اندر چارج شیٹ دائر کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ضمانت ملی ہے۔
سکیورٹی فورسز والے افضل کو اکثر اٹھا کر اپنے کیمپوں میں لے جایا کرتے تھے، جہاں انہیں ٹارچر کیا جاتا اور بلا وجہ مارا پیٹا جاتا تھا۔ بعد میں یہ کام جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشن گروپ یعنی ایس او جی نے سنبھال لیا۔ ڈی ایس پی ونئے گپتا اور دیویندر سنگھ نے ان کی رہائی کے بدلے ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سینئر صحافی ارملیش جموں و کشمیر پولیس میں کام کرنے والے دیویندر سنگھ کی گرفتاری کو لے کر قلمکار اور سینئر صحافی وپل مدگل، دہلی اسکول آف اکانومکس کی اسٹوڈنٹ آکریتی بھاٹیا اور سابق آئی پی ایس وکاس نارائن رائے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں جموں وکشمیر کے ایک افسر دیویندر سنگھ کو دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑا گیا ہے۔ اس مدعے پر سینئر صحافی سنجے کپور اور انورادھا بھسین سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ایسے وقت میں جب ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 کاہٹنا دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فیصلہ کن قدم تھا، تب اگلے مشن پر جا رہےایک وانٹیڈدہشت گرد کے ساتھ سینئر پولیس افسر کے پکڑے جانے پر یقین کرنا مشکل ہے۔
جموں وکشمیر کے ہوائی اڈوں کی سکیورٹی کا ذمہ اب تک سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے پاس تھا۔ایک حالیہ حکم میں جموں وکشمیر کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے یہ ذمہ داری سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کو سونپی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کی سفارش کے بعد حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑے گئے دیویندر سنگھ کو بہادری کے لیے دیا گیا شیر کشمیر پولیس میڈل بدھ کو ’واپس‘ لے لیا گیا۔ سنگھ کی سروس سے برخاستگی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کئے گئے دیویندر سنگھ کو وزارت داخلہ نے نہیں بلکہ پہلے کی جموں و کشمیر حکومت نے بہادری کے تمغے سے نوازا تھا۔ ایسی خبریں تھی کہ دیویندر سنگھ کو خصوصی خدمات کے لئے گزشتہ سال یومِ آزادی پر پولیس تمغہ سے نوازا گیا تھا۔
دہشت گردوں کے ساتھ پکڑے گئے جموں و کشمیر پولیس کے افسر دیویندر سنگھ کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، پوچھ تاچھ کے دوران سامنے آیا ہے کہ سنگھ نے دہشت گردوں کو سرینگر کے ہائی سکیورٹی علاقے میں واقع اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔
پارلیامنٹ حملے کے ملزم افضل گرو نے 2004 میں اپنے وکیل سشیل کمار کو لکھے خط میں کہا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشنس گروپ میں تعینات ڈی ایس پی دیویندر سنگھ نے اسے پارلیامنٹ پر حملے کو انجام دینے والے لوگوں میں سے ایک پاکستانی شہری کو دہلی لے جانے، اس کے لیے فلیٹ کرایے پر لینے اور گاڑی خریدنے کو کہا تھا۔
ڈی ایس پی دیویندر سنگھ اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب پارلیامنٹ حملے کے مجرم افضل گرو نے سال 2013 میں ایک خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ سنگھ نے انہیں پارلیامنٹ حملے کے لیے دہلی پہنچانے اور وہاں پر رہنے کے انتظام کرنے کی بات کی تھی۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2017 میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت سب سے زیادہ گرفتاریاں اتر پردیش میں ہوئیں۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
عرضی گزاروں کی مانگ ہے کہ اس بل کو غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ یہ آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعےیو اے پی اے 1967 میں ترمیم کو منظوری دیے جانے کے تقریباً ایک مہینے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ نیا قانون مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی آدمی کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے، اگر وہ دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دیتا ہے یا اس میں شامل ہوتا ہے یا اس کو بڑھاوا دیتا ہے۔
نیا یو اے پی اے قانون حکومت کو غیرمعمولی اختیارات دینے والا ہے، جو اس کی طاقت کے ساتھ ہی اس کی جوابدہی کوبھی بڑھاتا ہے۔
یو اے پی اے ترمیم بل کو راجیہ سبھا نے 42 کے مقابلے 147 ووٹ سے منظوری دی۔ کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ اس ترمیم بل کے ذریعے این آئی اے کو اور زیادہ طاقتور بنانے کی بات کہی گئی ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ اس کے ذریعے زیادہ طاقتیں مرکزی حکومت کو مل رہی ہیں۔
گورنر ستیہ پال ملک نے اتوار کو کہا کہ دہشت گرد سکیورٹی اہلکاروں سمیت بےگناہوں کا قتل کرنا بند کریں اور اس کے بجائے ان لوگوں کو نشانہ بنائیں جنہوں نے سالوں تک کشمیر کی دولت لوٹی۔ بیان کے طول پکڑنے پر انہوں نے وضاحت دی کہ انہوں نے جو بھی کہا، غصے میں کہا۔
2014 میں آندھرا میں بی جے پی اور ٹی ڈی پی نے ساتھ میں الیکشن لڑا تھا ۔ لیکن آندھرا کو خاص صوبے کا درجہ دینے کے مدعے پر ٹی ڈی پی ،بی جے پی سے الگ ہوگئی۔
یونیورسٹی نے اس معاملے میں ایک جانچ کمیٹی بنائی ہے ۔ کمیٹی جب تک اپنی رپورٹ جمع نہیں کرتی تب تک پروفسیر تاج الدین یونیورسٹی میں پڑھا نہیں سکیں گے۔
وزارت داخلہ کے آرڈر میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ یہ تنظیمیں دہشت گرد ی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے ہندوستان سے نوجوانوں کی بھرتی کر رہی تھیں۔
پاکستان صرف ایک اسٹیٹ نہیں ہے ؛وہاں لوگ بستے ہیں،نااہل،تنگ ذہنی اور فرقہ پرست سرپرستوں کے خلاف وہاں لوگ بولتے ہیں،جیل جاتے ہیں ،جان دیتے ہیں ، وہاں بھی سماج ہے ،شہریوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے حوصلے رکھنے والے نوجوان ہیں،اچھے دنوں کی امید میں بڑے […]