ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 30 ہزار کے قریب، 939 افراد ہلاک
ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مصدقہ تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ اگلے ایک ہفتے کے اندر یہ تعدادپچاس ہزار سے تجاوز کرجانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مصدقہ تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ اگلے ایک ہفتے کے اندر یہ تعدادپچاس ہزار سے تجاوز کرجانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کورونا وائرس سے اب تک کشمیر میں 6افراد ہلاک ہوئے ہیں، مگر بندوقوں سے 50افراد پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران جاں بحق ہوئے ہیں۔صرف اپریل کے مہینے میں ہی اب تک 37افراد ہلاک ہوئے ہیں، جس میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے، جو لائن آف کنٹرول کے آر پار گولیوں کے تبادلہ میں ہلاک ہوگیا۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ پارٹی ایسے بیانات کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ پارٹی اس معاملے کو اپنے علم میں لے گی اور برہج سے ایم ایل اے سریش تیواری سے پوچھےگی کہ انہوں نے کن حالات میں اس طرح کا تبصرہ کیا۔
ملک بھر میں 183اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور ان میں سے 67 اضلاع میں کورونا وائرس کےانفیکشن کےمعاملے سامنے آئے ہیں۔ سب سے خراب صورت حال اتر پردیش، بہار اور آسام کی ہے۔
اس کٹ کو لےکر کئی ریاستوں نے اعتراض کیا ہے اور غلط نتیجہ آنے کی وجہ سے اس پر روک لگا دی ہے۔
آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے کہا کہ یہ کچھ دن پہلے کا معاملہ ہے اور اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ کھانا بٹوارہ کرنے میں تھوڑی دیری ہوئی جس کی وجہ سے کورنٹائن سینٹر میں رہنے والے لوگ کچھ بےچین ہو گئے۔
فروری کے اواخر میں سائنس دانوں کی طرف سے پیشگی ا نتباہ کے باوجود، ہندوستانی حکومت نے مارچ کے آخر تک کو وڈ 19 کے پھیلاؤ کی نگرانی اور ٹیسٹنگ کے لئے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی تھی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ چونکہ اس فنڈ میں افراداور اداروں کے ذریعے پیسہ جمع کیا جاتا ہے اس لیے کیگ کو چیرٹیبل ادارے کو آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
اتر پردیش کے آگرہ کے میئر نوین جین نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھےخط میں کہا ہے کہ ہاٹ اسپاٹ ایریا میں بنائے گئے کورنٹائن سینٹروں میں کئی کئی دنوں تک جانچ نہیں ہو پا رہی۔ نہ ہی مریضوں کے لیے کھاناپانی کا مناسب انتظام ہو پا رہا ہے۔
حکام نے کہا کہ جن لوگوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹایا گیا ہے، ان میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن اور کشمیر اکانومک الائنس کے چیف محمد یاسین خان کا نام بھی شامل ہے۔
ویڈیو: نارتھ -ایسٹ دہلی میں سی ا ے اے کے خلاف مظاہرہ کے بعدہوئے فرقہ وارانہ تشددسے جڑے ایک معاملے میں دہلی پولیس نے عمر خالد سمیت جامعہ کے طلبا پر یو اے پی اے قانون کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ اس مدعے پر سینئر وکیل پرشانت بھوشن سے چرچہ کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی
الہ آبادیونیورسٹی کےشعبہ سیاسیات کے 55 سالہ پروفیسر کو ضلع انتظامیہ کی اجازت کے بنا غیرقانونی طور پرغیر ملکیوں کے ٹھہرنے کا انتظام کرنے سمیت مختلف الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کانگریس رہنماؤں نے ری پبلک ٹی وی انتظامیہ اور اس کے مدیر ارنب گوسوامی کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ وہیں، بنگلور کے ایک آر ٹی آئی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے جمعہ کو حکم جاری کر کے لاک ڈاؤن کے دوران میونسپل کارپوریشن حلقہ سے باہر رہائشی اور مارکیٹ کمپلیکس واقع سبھی دکانوں اور غیر کنٹینمنٹ زون میں میونسپل کے دائرے میں واقع رہائشی احاطوں میں دکانوں کو کھولنے کو منظوری دی ہے۔
گزشتہ 19 اپریل کو وزارت داخلہ کی جانب سے ریاستوں اوریونین ٹریٹری کے اندر مزدوروں کی آمد ورفت کو ممکن بنانے کے لیے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ حالانکہ ان کے عملی نفاذ پر کئی سوال ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اس مبینہ آ ڈیو میں ایم ایل اے راکیش راٹھور نے مبینہ طور پر کو رونا وائرس کے بارے میں لوگوں سے تالی، گھنٹی اور پلیٹ بجانے کو غلط بتاتے ہوئے قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔
ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی نے ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران مبینہ طور پر کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کو لےکر کئی ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آر کوچیلنج دینے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
آئی سی ایم آر نے اپریل کے پہلے ہفتے میں سرکار سے کہا تھا،وبا پر قا بو پا نے کے لیے، دوسرے طریقہ کار کو اپنا ئے بغیر اگر لاک ڈاؤن کو واپس لیا گیا تو مرض دوبارہ پھیلنے لگے گا۔ لاک ڈاؤن کے دو ہفتے گزر چکے ہیں، مگر ابھی تک کوئی حکمت عملی نہیں اپنا ئی گئی ہے۔
کو رونا انفیکشن کے مدنظر ہوئے لاک ڈاؤن نے ہزاروں مزدوروں کے لیےروزگارکا بحران کھڑا دیا ہے، ان کی روزمرہ کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ ان میں سیکس ورکرس بھی شامل ہیں۔
ہندوستان میں جہاں اس وقت پورا ملک لاک ڈاؤن کی زد میں ہے، پولیس نے اس کا فائدہ اٹھا کر چن چن کر ایسے نوجوان مسلمانوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے، جو پچھلے کئی ماہ سے شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ میں پیش پیش تھے۔
طلبا پر سیڈیشن،قتل، قتل کی کوشش،مذہبی بنیاد پر مختلف کمیونٹی کے بیچ دشمنی پھیلانے اور فساد کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
ایک آر ٹی آئی کے جواب میں دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ فروری میں نارتھ -ایسٹ دہلی میں ہوئے تشدد میں 23 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس سے پہلے وزارت داخلہ نے پارلیامنٹ میں کہا تھا کہ اس تشدد میں 52 جانیں گئی ہیں۔
مرکزی حکومت نےفوڈکارپویشن آف انڈیا کے پاس دستیاب سرپلس چاول کو ایتھنال میں تبدیل کرنے کے منصوبے کو منظوری دے دی۔ اپوزیشن پارٹیوں سمیت کئی ماہرین نے اس کی تنقید کی ہے۔
مرکزی حکومت کے ماتحت مختلف عہدو ں کی بھرتی کے لیے تیسری جنس/دیگر زمرہ کو شامل کرنے کا معاملہ سرکار کےسامنے کچھ وقت سے زیر غور تھا۔
سب جانتے ہیں کہ کووڈ 19 ایک مہلک وائرس کی وجہ سے پھیلا ہے، لیکن ہندوستان میں اس کو فرقہ وارانہ جامہ پہنا دیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں یہ یاد رکھا جائےگا کہ جب پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہوا تھا، تب بھی مسلمان فرقہ وارانہ تشددکا شکار ہو رہے تھے۔
ممبئی کے معاملوں کے سامنے آنے کے بعد ہی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ اخبار اور میڈیااداروں کو ایک صلاح جاری کی جا رہی ہے۔ملک میں کو رونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹرمیں اب تک انفیکشن کے 4666 معاملے سامنے آ چکے ہیں اور 232 لوگ جان گنوا چکے ہیں۔
آئی سی ایم آر کے سینئر سائنسداں رمن آر گنگاکھیڑکر کا کہنا ہے کہ ایسے معاملوں کی پہچان کرنا مشکل ہے، جن میں کو رونا وائرس کے آثارنہ دکھتے ہوں اور سبھی لوگوں کا ٹیسٹ کر پانا ممکن نہیں ہے۔
کیرل حکومت نے لاک ڈاؤن میں ہوٹل، ریستوراں، حجام کی دکانوں، بک اسٹور وغیرہ کھولنے، چھوٹی دوری کے شہروں یا قصبوں میں بس سے سفر سمیت کئی رعایتوں کااعلان کیا ہے۔ مرکز کے اعتراض پر ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی غلط فہمی کی وجہ سےایسا ہوا ہے۔
مغربی بنگال حکومت کا الزام ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) ریاست میں بڑی تعداد میں کو رونا کی خراب ٹیسٹ کٹ بھیج رہا ہے، جس سے کو رونا مشتبہ کے ٹیسٹ باربار کرنے پڑ رہے ہیں۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ کچھ ایئرلائنوں نے خود سے ہی چار مئی سے بکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے سول ایوی ایشن منسٹرہردیپ سنگھ پوری سے بات کی ہے، جنہوں نے صاف کیا کہ سرکار نے ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
گورنمنٹ ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مئی سے چنندہ گھریلو اڑانوں کے لیے اور غیر ملکی اڑانوں کے لیے ایک جون سےخدمات دی جائیں گی۔
شرجیل امام کو سیڈیشن کے الزام میں گزشتہ 28 جنوری کو بہار سےگرفتار کیا گیا تھا۔ امام کے وکیل احمد ابراہیم نے کہا کہ، ہم نے دہلی پولیس کی جانب سے 17 اپریل، 2020 کو داخل کی گئی چارج شیٹ کو پوری طرح سے نہیں دیکھا ہے۔ اس کو دیکھنے کے بعد ہم مناسب قدم اٹھائیں گے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔
بہار کاباشندہ تھا اورپچھلے 8-10 سالوں سے گڑگاؤں میں رہ کر پینٹر کا کام کرتا تھا۔جمعرات کو ڈھائی ہزار روپے میں اپنا موبائل بیچ کر گھر کا راشن اور بچوں کے لیے پنکھا لایا تھا۔ اس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔
لاک ڈاؤن ضابطوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کرناٹک کے رام نگر ضلع کے بی جے پی صدر نے کہا کہ اب تک رام نگر کو رونا وائرس کے انفیکشن سےمحفوظ ہے۔ اگر ضلع میں یہ وائرس پھیلتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری دیو گوڑا فیملی کی ہوگی۔جنتادل سیکولر نے الزامات کی تردیدکی ہے۔
گرفتار کیے گئے لوگوں میں کتنے مسلمان ہیں اور کتنے غیر مسلم اس کے متعلق کوئی واضح اعداد و شمار نہیں ہے لیکن جانکاروں کا ماننا ہے کہ ان میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ مقامی لوگوں نے بھی اسی طرح کے الزا مات عائد کیے ہیں ۔
پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نکل چکے شخص کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کو رونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی اسکریننگ کے دوران اگر کسی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو اس کے لیے ذمہ دار لوگوں سے اس کی بھرپائی کرائی جائے اور اگر وہ ایسا نہیں کر پاتے ہیں […]
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاًقتل کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنے خط میں دہلی پولیس کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں پولیس گوشت کی دکانیں بند کرا رہی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گوشت کی دکانیں بند رہیں گی تو اس پالیسی کی کاپی کمیشن کو مہیا کی جائے اور اگر ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے تو گوشت کی دکانوں کو کھلنے دیا جائے۔